وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان کا پاور گرڈ، دنیا کے سب سے بڑے متحد بجلی گرڈز میں سے ایک کے طور پر ابھرا ہے: اقتصادی سروے 24-2023


اکتوبر 2017 میں سوبھاگیہ کے آغاز کے بعد سے 2  کروڑ 86 لاکھ گھروں کو بجلی فراہم کی گئی

انرجی مکس میں، غیر قدرتی ایندھن کے اپنے تعاون کو بڑھانے کے لیے ملک  کی کوششوں  میں تیزی

ہندوستان میں2024 اور 2030 کے درمیان، قابل تجدید توانائی کے شعبے سے 30.5 لاکھ کروڑ  روپئےکی سرمایہ کاری کی توقع  

Posted On: 22 JUL 2024 2:23PM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ امور  کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن  کے ذریعہ آج پارلیمنٹ میں پیش  کردہ اقتصادی جائزہ 24-2023   میں کہا گیا ہے کہ "ہندوستان میں بجلی کی ترسیل، 118740 میگاواٹ (ایم ڈبلیو) کی منتقلی کی بین علاقائی صلاحیت کے ساتھ ایک فریکوئنسی پر چلنے والے ایک گرڈ سے منسلک ہے۔ یہ دنیا کے سب سے بڑے متحد بجلی گرڈ کے طور پر ابھر رہا ہے"۔ جائزہ میں واضح کیا گیا ہے کہ 31 مارچ 2024 تک، ترسیلی نظام ، ترسیلی لائنوں کے 485544 سرکٹ کلومیٹر اور تبدیلی کی صلاحیت کے 1251080 میگا وولٹ ایمپیئر (ایم وی اے) تک پھیل چکے ہیں۔

حکومت ہند نے اس شعبے کو  وسعت دینے اور ملک میں بجلی کی مسلسل بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے، اپنی کوششوں کو تیز کر دیا ہے۔ مالی سال 2024 میں بجلی کی سب سے زیادہ مانگ، 13 فیصد بڑھ کر، 243 جی ڈبلیو ہو گئی۔ جائزہ کے مطابق مالی سال 2023 اور مالی سال 2024 کے درمیا ن بجلی کی پیداوار میں سب سے زیادہ اضافہ یوٹیلیٹیز کے لیے قابل تجدید توانائی کے وسائل میں ریکارڈ کیا گیا۔

اقتصادی جائزہ کے مطابق، مختلف اسکیموں کے تحت ،اکتوبر 2017 میں سوبھاگیہ کے آغاز کے بعد سے، کل 2 کروڑ86 لاکھ  گھرانوں کو بجلی فراہم کی گئی ہے۔ مزیدبرآں، اس میں کہا گیا ہے کہ بجلی (دیر سے ادائیگی سرچارج اور متعلقہ معاملات) کے ضابطے 2022 کے نفاذ سے ،ڈسکام  کے ساتھ ساتھ بجلی کے صارفین اور پیدا کرنے والی کمپنیوں کو راحت ملی ہے۔

قابل تجدید شعبہ

آب وہوا کی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے تحت، ہندوستان نے 2030 تک غیر قدرتی ایندھن پر مبنی توانائی کے وسائل سے تقریباً 50 فیصد مجموعی برقی توانائی کی تنصیب کی صلاحیت حاصل کرنے کا عہد کیا ہے۔ نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت  2030 تک غیر قدرتی ذرائع سے بجلی کی تنصیب کی صلاحیت 500 گیگا واٹ (جی ڈبلیو) حاصل کرنے کی سمت کام کر رہی ہے۔

اقتصادی جائزہ میں کہا گیا ہے کہ، 31 مارچ 2024 تک، ملک میں کل 190.57 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی (آر ای) صلاحیت نصب کی گئی ہے۔ یہ واضح کرتا ہے کہ ملک میں نصب شدہ پیداواری صلاحیت میں تجدید توانائی کا حصہ 43.12 فیصد ہے۔

جائزہ میں واضح کیا گیا ہےکہ  ہندوستان میں صاف توانائی کے شعبے میں، 2014 اور 2023 کے درمیان، 8.5 لاکھ کروڑ روپے کی نئی سرمایہ کاری دیکھنے میں آئی۔اس کا کہنا ہے کہ تجدید توانائی کے شعبے سے 2024 اور 2030 کے درمیان ہندوستان میں تقریباً  30.5 لاکھ کروڑ  روپئےکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی امید ہے اور اس سے اقداری سلسلے میں اہم اقتصادی مواقع پیدا ہوں گے۔

بجلی کی مرکزی  اتھارٹی کے بجلی کے قومی منصوبے کے  مطابق، جائزہ میں بتایا گیا ہے کہ غیر قدرتی ایندھن (ہائیڈرو، نیوکلیئر، سولر، ونڈ، بایوماس، چھوٹے ہائیڈرو، پمپ سٹوریج پمپ) پر مبنی صلاحیت جو کہ تقریباً 203.4 گیگاواٹ (46 فیصد) ہے، اس کا 24-2023 میں کل نصب شدہ صلاحیت کے 441.9 جی ڈبلیو  میں سے 27-2026 میں 349 جی ڈبلیو  (57.3 فیصد) اور 30-2029 میں 500.6 جی ڈبلیو (64.4 فیصد) ہونے کا امکان ہے۔

************

 

ش ح۔ ا ع    ۔ م  ص

 (U:8526  )


(Release ID: 2035019) Visitor Counter : 58