وزیراعظم کا دفتر

وارانسی، اتر پردیش میں کسان سمان سمیلن میں وزیر اعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 18 JUN 2024 7:25PM by PIB Delhi

نمہ پاروتی پتائے!

ہر ہر مہادیو!

 

اتر پردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل، وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی کابینہ میں میرے ساتھی شیوراج سنگھ چوہان، بھاگیرتھ چودھری جی، اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ، برجیش پاٹھک، قانون ساز کونسل کے رکن اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر جناب بھوپیندر چودھری جی، ریاستی حکومت کے دیگر وزراء، عوامی نمائندے اور بڑی تعداد میں آئے ہوئے میرے کسان بھائی بہن، کاشی کے میرے اہل خانہ،

الیکشن جیتنے کے بعد آج ہم نے پہلی بار بنارس آئل کا دورہ کیا۔ کاشی کے لوگوں کو ہمارا پرنام۔

بابا وشوناتھ اور ماں گنگا کے آشیرواد اور کاشی کے لوگوں کی بے پناہ محبت سے مجھے تیسری بار ملک کا وزیر اعظم بننے کا شرف حاصل ہوا ہے۔ کاشی کے لوگوں نے مجھے مسلسل تیسری بار اپنا نمائندہ منتخب کر کے نوازا ہے۔ اب تو ایسا لگتا ہے جیسے مجھے ماں گنگا نے بھی گود لے لیا ہے، میں یہیں کا ہو گیا ہوں۔ اتنی گرمی کے باوجود آپ سب نے بڑی تعداد میں یہاں آکر دعائیں دیں اس کے لیے میں آپ کا مشکور ہوں، میں آپ کا مقروض ہوں۔

ساتھیوں،

ہندوستان میں 18ویں لوک سبھا کے لیے ہونے والا یہ انتخاب ہندوستان کی جمہوریت کی وسعت، ہندوستان کی جمہوریت کی طاقت، ہندوستان کی جمہوریت کی جڑوں کی گہرائی کو دنیا کے سامنے پیش کرتا ہے۔ اس الیکشن میں ملک کے 64 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے ووٹ دیا ہے۔ اس سے بڑا الیکشن دنیا میں کہیں نہیں ہوا، جہاں اتنی بڑی تعداد میں لوگ ووٹنگ میں حصہ لیں۔ حال ہی میں میں G-7 اجلاس میں شرکت کے لیے اٹلی گیا تھا۔ یہاں تک کہ اگر ہم تمام G-7 ممالک کے تمام ووٹروں کو شامل کریں تو ہندوستان میں ووٹروں کی تعداد ڈیڑھ گنا زیادہ ہے۔ اگر ہم یورپ کے تمام ممالک اور یورپی یونین کے تمام ووٹروں کو بھی شامل کر لیں تو ہندوستان میں ووٹروں کی تعداد ڈھائی گنا زیادہ ہے۔ اس الیکشن میں 31 کروڑ سے زیادہ خواتین نے حصہ لیا ہے۔ یہ پوری دنیا میں کسی ملک میں خواتین ووٹرز کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ یہ تعداد امریکہ کی پوری آبادی کے لگ بھگ ہے۔ ہندوستان کی جمہوریت کی یہ خوبصورتی اور طاقت پوری دنیا کو اپنی طرف متوجہ اور متاثر کرتی ہے۔ جمہوریت کے اس تہوار کو کامیاب بنانے کے لیے میں بنارس کے ہر ووٹر کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ یہ بنارس کے لوگوں کے لیے بھی فخر کی بات ہے۔ کاشی کے لوگوں نے تیسری بار نہ صرف ایم پی بلکہ پی ایم بھی منتخب کیا ہے۔ تو آپ لوگوں کو دوہری مبارکباد۔

ساتھیوں،

اس الیکشن میں ملک کے عوام نے جو مینڈیٹ دیا ہے وہ واقعی بے مثال ہے۔ اس مینڈیٹ نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ دنیا کے جمہوری ممالک میں ایسا شاذ و نادر ہی دیکھا گیا ہے کہ کوئی منتخب حکومت مسلسل تیسری بار واپس آئے۔ لیکن اس بار ہندوستان کے لوگوں نے یہ بھی کرکے دکھایا ہے۔ ایسا 60 سال پہلے ہندوستان میں ہوا تھا، اس کے بعد ہندوستان کی کسی حکومت نے اس طرح کی ہیٹ ٹرک نہیں کی تھی۔ آپ نے یہ خوش نصیبی ہمیں، اپنے بندے مودی کو دی۔ ہندوستان جیسے ملک میں جہاں نوجوانوں کی امنگیں بہت زیادہ ہیں، جہاں عوام کے بے پناہ خواب ہیں، اگر عوام 10 سال کی محنت کے بعد دوبارہ کسی حکومت کی خدمت کا موقع دیتے ہیں تو یہ ایک بڑی جیت ہے، بڑی فتح ہے۔ بہت اہم ہے۔ آپ کا اعتماد میرے لیے بہت بڑا اثاثہ ہے۔ آپ کا یہ بھروسا مجھے آپ کی خدمت کرنے اور ملک کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے مسلسل محنت کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ میں اسی طرح دن رات محنت کروں گا، آپ کے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے آپ کے عزم کو پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کروں گا۔

ساتھیوں،

میں نے کسانوں، نوجوانوں، خواتین کی طاقت اور غریبوں کو ترقی یافتہ ہندوستان کا مضبوط ستون سمجھا ہے۔ میں نے اپنی تیسری مدت کا آغاز انہیں با اختیار بنانے کے ذریعہ کیا ہے۔ حکومت بنتے ہی کسانوں اور غریب خاندانوں سے متعلق پہلا فیصلہ لیا گیا۔ ملک بھر میں غریب خاندانوں کے لیے 3 کروڑ نئے مکانات کی تعمیر ہو، یا پی ایم کسان سمان ندھی کی توسیع، یہ فیصلے کروڑوں لوگوں کی مدد کریں گے۔ آج کا پروگرام ترقی یافتہ ہندوستان کے اس راستے کو بھی مضبوط کرنے والا ہے۔ آج اس خصوصی پروگرام میں کاشی کے ساتھ ساتھ ملک کے دیہات کے لوگ ہم سے جڑے ہوئے ہیں، کروڑوں کسان ہم سے جڑے ہوئے ہیں اور یہ سبھی کسان، مائیں، بھائی اور بہنیں آج اس پروگرام کی رونق بڑھا رہے ہیں۔ آج اپنے کاشی سے، ہندوستان کے ہر کونے میں، ہر گاؤں میں، میں ٹیکنالوجی سے جڑے تمام کسان بھائیوں اور بہنوں اور ملک کے شہریوں کو سلام کرتا ہوں۔ ابھی کچھ ہی دیر پہلے پی ایم کسان سمان ندھی کے 20 ہزار کروڑ روپے ملک بھر کے کروڑوں کسانوں کے بینک کھاتوں میں پہنچ چکے ہیں۔ آج 3 کروڑ بہنوں کو لکھپتی دیدی بنانے کی طرف ایک بڑا قدم اٹھایا گیا ہے۔ کرشی سکھی کے طور پر بہنوں کا نیا کردار ان کی عزت اور آمدنی کے نئے ذرائع دونوں کو یقینی بنائے گا۔ میں اپنے تمام کسان خاندانوں، ماؤں اور بہنوں کو نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔

ساتھیوں،

پی ایم کسان سمان ندھی آج دنیا کی سب سے بڑی براہ راست فائدہ منتقلی اسکیم بن گئی ہے۔ اب تک ملک کے کروڑوں کسان خاندانوں کے بینک کھاتوں میں سوا تین لاکھ کروڑ روپے جمع ہو چکے ہیں۔ یہاں وارانسی ضلع کے کسانوں کے کھاتوں میں بھی 700 کروڑ روپے جمع کرائے گئے ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ پی ایم کسان سمان ندھی میں صحیح مستفیدین تک پہنچنے کے لیے ٹیکنالوجی کا بہتر استعمال کیا گیا ہے۔ کچھ مہینے پہلے وکست بھارت سنکلپ یاترا کے دوران بھی ایک کروڑ سے زیادہ کسان اس اسکیم میں شامل ہو چکے ہیں۔ حکومت نے پی ایم کسان سمان ندھی کے فوائد حاصل کرنے کے لیے بہت سے اصولوں کو بھی آسان بنایا ہے۔ جب صحیح نیت اور خدمت کا جذبہ ہو تو کسانوں کی بھلائی اور مفاد عامہ کے کام تیزی سے ہوتے ہیں۔

بھائیو اور بہنوں،

21ویں صدی میں ہندوستان کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی اقتصادی طاقت بنانے میں پورے زرعی نظام کا بڑا رول ہے۔ ہمیں عالمی مارکیٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے عالمی سطح پر سوچنا ہوگا۔ ہمیں دالوں اور تیل کے بیجوں میں آتم نربھر بننا ہے، اور زرعی برآمدات میں رہنما بننا ہے۔ اب دیکھیے بنارس کا لنگڑا آم، جونپور کی مولی، غازی پور کی لیڈی فنگر، ایسی کئی مصنوعات آج غیر ملکی بازار میں پہنچ رہی ہیں۔ ضلعی سطح پر ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ اور ایکسپورٹ ہب بننے سے برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے اور پیداوار بھی برآمدی معیار کی ہے۔ اب ہمیں ڈبہ بند خوراک کی عالمی منڈی میں ملک کو نئی بلندیوں پر لے جانا ہے اور میرا خواب یہ ہے کہ دنیا کے ہر کھانے کی میز پر ہندوستان سے کوئی نہ کوئی غذائی اجناس یا فوڈ پروڈکٹ ہو۔ اس لیے ہمیں کھیتی میں بھی زیرو افیکٹ، زیرو ڈفیکٹ کے منتر کو فروغ دینا ہوگا۔

بھائیو اور بہنوں،

پچھلے 10 سالوں میں کاشی کے کسانوں کو مرکزی حکومت نے اور پچھلے 7 سالوں میں ریاستی حکومت نے موقع دیا ہے۔ پوری لگن سے کام کیا ہے۔ کاشی میں بناس ڈیری کلسٹر کا قیام ہو، کسانوں کے لیے بنایا گیا کارگو سینٹر ہو، مختلف زرعی تعلیم اور تحقیقی مراکز ہوں یا انٹیگریٹڈ پیک ہاؤس، ان سب کی وجہ سے آج کاشی اور پوروانچل کے کسان بہت مضبوط ہو چکے ہیں، ان کی کمائی میں اضافہ ہوا ہے۔ ہے. بنارس ڈیری نے بنارس اور اس کے آس پاس کے کسانوں اور مویشی پالنے والوں کی قسمت بدلنے کا کام کیا ہے۔ آج یہ ڈیری روزانہ تقریباً 3 لاکھ لیٹر دودھ اکٹھا کر رہی ہے۔ صرف بنارس کے 14 ہزار سے زیادہ مویشی پالنے والے اور ہمارے خاندان اس ڈیری کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔ بنارس ڈیری کے آنے کے بعد بنارس کے بہت سے دودھ پیدا کرنے والوں کی آمدنی میں 5 لاکھ روپے تک کا اضافہ ہوا ہے۔ کسانوں کو ہر سال بونس بھی دیا جا رہا ہے۔ پچھلے سال بھی مویشی پالنے والوں کے بینک کھاتوں میں 100 کروڑ روپے سے زیادہ کا بونس بھیجا گیا تھا۔ بناس ڈیری کسانوں کو اچھی نسل کی گر اور ساہیوال کی گائے بھی دے رہی ہے۔ جس کی وجہ سے ان کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

ساتھیوں،

ہماری حکومت بنارس میں ماہی گیروں کی آمدنی بڑھانے کے لیے بھی مسلسل کام کر رہی ہے۔ پی ایم متسیہ سمپدا یوجنا سے سینکڑوں کسان مستفید ہو رہے ہیں۔ اب انہیں کسان کریڈٹ کارڈ کی سہولت بھی مل رہی ہے۔ چندولی میں قریب 70 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک جدید مچھلی بازار بھی تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس سے بنارس کے فش فارمنگ سے وابستہ کسانوں کو بھی مدد ملے گی۔

ساتھیوں،

مجھے خوشی ہے کہ پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی اسکیم کو بھی بنارس میں زبردست کامیابی مل رہی ہے۔ یہاں تقریباً 40 ہزار لوگوں نے اس اسکیم کے تحت رجسٹریشن کرایا ہے۔ بنارس میں 2100 سے زیادہ گھروں میں سولر پینل لگائے گئے ہیں۔ اس وقت 3 ہزار سے زائد گھروں میں سولر پینل لگانے کا کام جاری ہے۔ زیادہ تر گھر جو پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی اسکیم سے جڑے ہوئے ہیں انہیں دوہرا فائدہ ملا ہے۔ نہ صرف ان کا بجلی کا بل صفر ہو گیا ہے بلکہ وہ 2 سے 3 ہزار روپے بھی کمانے لگے ہیں۔

ساتھیوں،

بنارس شہر اور آس پاس کے دیہاتوں میں پچھلے 10 سالوں میں جو رابطہ کاری کا کام ہوا ہے اس سے بھی کافی مدد ملی ہے۔ آج کاشی میں ملک کے پہلے سٹی روپ-وے پروجیکٹ کا کام اپنے آخری مرحلے میں پہنچ رہا ہے۔ غازی پور، اعظم گڑھ اور جونپور کی سڑکوں کو جوڑنے والا رنگ روڈ ترقی کا راستہ بن گیا ہے۔ پھلواریہ اور چوکا گھاٹ پر فلائی اوور کی تعمیر سے بنارس کے لوگوں کو کافی راحت ملی ہے۔ کاشی، بنارس اور کینٹ کے ریلوے اسٹیشن اب سیاحوں اور بنارسی لوگوں کا ایک نئے روپ میں استقبال کر رہے ہیں۔ بابت پور ہوائی اڈے کی نئی شکل نہ صرف ٹریفک بلکہ کاروبار کو بھی بڑی سہولت فراہم کر رہی ہے۔ گنگا کے گھاٹوں پر ہونے والی ترقی، بی ایچ یو میں صحت کی نئی سہولیات، شہر کے تالابوں کی نئی شکل، وارانسی میں مختلف مقامات پر تیار کیے جانے والے نئے نظام کاشی کے لوگوں کو فخر محسوس کرا رہے ہیں۔ کاشی میں کھیلوں کے حوالے سے جو کام ہو رہا ہے، جو کام نئے اسٹیڈیم پر ہو رہا ہے اس سے نوجوانوں کے لیے نئے مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔

ساتھیوں،

بابا وشوناتھ کی مہربانی سے کاشی کی ترقی کی یہ نئی داستان مسلسل جاری رہے گی۔ ایک بار پھر، میں تمام کسان دوستوں اور ملک سے وابستہ تمام کسان بھائیوں اور بہنوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ میں کاشی کے لوگوں کا بھی ایک بار پھر تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

 

نمہ پاروتی پتائے!

ہر ہر مہادیو!

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

18-06-2024

U: 7547

 



(Release ID: 2026315) Visitor Counter : 28