بھارتی چناؤ کمیشن

کل آخری سے پہلے مرحلے  (چھٹے مرحلے) کی پولنگ کے لیے تمام تیاریاں مکمل


وسعت: 58 لوک سبھا سیٹیں، 11.13 کروڑ ووٹر، 1.14 لاکھ سے زیادہ پولنگ اسٹیشن، 8 ریاستیں اورمرکز کے زیر انتظام خطے

اوڈیشہ میں 42 اسمبلی حلقوں کے لیے ایك ساتھ  پولنگ

ہندوستانی محكمہِ موسمیات كی جانب سے طوفان کے کسی منفی اثر کی پیش گوئی نہیں

Posted On: 24 MAY 2024 2:33PM by PIB Delhi

الیکشن کمیشن آف انڈیا کل سے شروع ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلہ کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ 8 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں 58 پارلیمانی حلقوں میں پولنگ طے ہے۔ اس مرحلے میں ہریانہ اور قومی راجدھانی خطہ دہلی میں انتخابات ہوں گے۔ بہار، جھارکھنڈ، جموں و کشمیر، اوڈیشہ، اتر پردیش اور مغربی بنگال وہ دیگر ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام خطے ہیں جہاں اس مرحلے میں رائے دہی جاری رہے گی۔ اڈیشہ كی ریاستی قانون ساز اسمبلی کے 42 اسمبلی حلقوں کے لیے بھی پولنگ ایک ساتھ ہوگی۔

متعلقہ سی ای اوز اور ریاستی مشینری کو ہدایت دی گئی ہے کہ جہاں کہیں بھی پیش گوئی کی گئی ہو وہاں وہ گرم موسم یا بارش کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے مناسب اقدامات کریں۔ سبھی پولنگ اسٹیشن مناسب سائے كے انتظام، پینے کے پانی، ریمپ، رفع حاجت گاہ اور دیگر بنیادی سہولتوں کے ساتھ ووٹروں کے استقبال کے لیے تیار ہیں تاکہ پولنگ آرام دہ اور محفوظ ماحول میں ہو۔ پولنگ پارٹیوں کو مشینوں اور پولنگ میٹریل کے ساتھ ان کے متعلقہ پولنگ اسٹیشنوں پر روانہ کر دیا گیا ہے۔

کمیشن نے ووٹروں پر زور دیا ہے کہ وہ پولنگ اسٹیشنوں پر زیادہ تعداد میں پہنچیں اور ذمہ داری اور فخر کے ساتھ ووٹ ڈالیں۔ دہلی، گڑگاؤں، فرید آباد جیسے شہری مراکز میں پارلیمانی حلقوں کے ووٹروں کو خاص طور پر شہری بے حسی کے رجحان کو توڑنے اور ووٹ دینے کے حق اور فرض کے بارے میں یاد دہانی كرائی گئی ہے۔

آخری یعنی ساتویں مرحلے كی پولنگ یكم جون کو باقی 57 پارلیمانی حلقوں کے لئے ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔ عام انتخابات کے پہلے پانچ مرحلوں میں 25 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں كے 428 پارلیمانی حلقوں میں پولنگ احسن اور پرامن طریقے سے مکمل ہوئی۔

چھٹے مرحلے كے حقائق:

1۔ 2024 كے عام انتخابات کے چھٹے مرحلے کے لیے پولنگ 25 مئی 2024 کو 8 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں 58 پارلیمانی حلقوں (جنرل- 49؛ درج فہرست قبائل-02؛ درج فہرست ذات-07) کے لیے ہوگی۔ ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہوگی اور پولنگ ختم ہونے كے اوقات میں پارلیمانی حلقہ وار فرق ہو سکتا ہے۔

2۔ اوڈیشہ كی قانون ساز اسمبلی کے 42 اسمبلی حلقوں (جنرل -31؛ درج فہرست قبائل=05؛ درج فہرست ذات=06) میں بھی ایک ساتھ انتخابات ہوں گے۔

3۔ تقریباً 11.4 لاکھ پولنگ اہلکار 1.14 لاکھ پولنگ اسٹیشنوں میں 11.13 کروڑ ووٹروں کا خیرمقدم کریں گے۔

4۔ 11.13 کروڑ ووٹروں میں 5.84 کروڑ مرد، 5.29 کروڑ خواتین اور 5120 تیسری صنف كے ووٹرشامل ہیں۔

5۔ چھٹے مرحلے کے لیے 85 سال سے زیادہ عمر کے 8.93 لاکھ سے زیادہ ووٹر رجسٹرڈ ہیں، 100 سال سے زیادہ عمر کے 23,659 ووٹرز اور  9.58 لاکھ معذور ووٹرز ہیں جنہیں اپنے گھر سے آرام سے ووٹ ڈالنے کا اختیار فراہم کیا گیا ہے۔ اختیاری ہوم ووٹنگ کی سہولت کو پہلے ہی زبردست پذیرائی  مل رہی ہے۔

6۔ سیکورٹی اہلکاروں کو لے جانے کے لیے 20 خصوصی ٹرینیں تعینات کی گئیں۔

7۔ 184 مشاہدین (66 جنرل مشاہد، 35 پولیس مشاہد، 83 اخراجات کے مشاہد) انتخابات سے کچھ دن پہلے ہی اپنے حلقوں میں پہنچ چکے ہیں۔ وہ کمیشن کی آنکھ اور کان کے طور پر کام کرتے ہیں تاکہ پوری طرح سے چوکسی برتی جائے۔ علاوہ ازیں بعض ریاستوں میں خصوصی مبصرین متعین كئے گئے ہیں۔

8۔مجموعی طور پر 2222 فلائنگ اسکواڈ، 2295 اسٹیٹک سرویلنس ٹیمیں، 819 ویڈیو سرویلنس ٹیمیں اور 569 ویڈیو دیکھنے والی ٹیمیں چوبیسوں گھنٹے نگرانی کر رہی ہیں تاکہ ووٹرز کو کسی بھی قسم کی ترغیب سے سختی اور تیزی سے نمٹا جا سکے۔

9۔ مجموعی طور سے 257 بین الاقوامی سرحدی چیک پوسٹیں اور 927 بین ریاستی سرحدی چیک پوسٹیں شراب، منشیات، نقدی اور مفت کے کسی بھی تحفے پر سخت نظر رکھ رہی ہیں۔ سمندری اور فضائی راستوں پر سخت نگرانی رکھی گئی ہے۔

10۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پانی، سائبان، بیت الخلا، ریمپ، رضاکاروں، وہیل چیئرز اور بجلی جیسی یقینی کم سے کم سہولیات موجود ہیں کہ ہر ووٹر بشمول بزرگ اور معذور لوگ آسانی سے اپنا ووٹ ڈال سکیں۔

11۔ووٹر کی معلوماتی پرچیاں تمام رجسٹرڈ ووٹروں کو تقسیم کر دی گئی ہیں۔ یہ پرچیاں سہولت کے اقدام کے طور پر کام کرتی ہیں اور کمیشن کی طرف سے آکر ووٹ ڈالنے کی دعوت دیتی ہیں۔

12۔ووٹر اپنے پولنگ اسٹیشن کی تفصیلات اور پولنگ کی تاریخ اس لنک کے ذریعے دیکھ سکتے ہیں

 https://electoralsearch.eci.gov.in/

13۔کمیشن نے پولنگ اسٹیشنوں پر شناخت کی تصدیق کے لیے ووٹر شناختی کارڈ (ای پی آئی سی) کے علاوہ 12 متبادل دستاویزات بھی فراہم کیے ہیں۔ اگر کوئی ووٹر ووٹر لسٹ میں رجسٹرڈ ہے تو ان میں سے کوئی بھی دستاویز دکھا کر ووٹنگ کی جا سکتی ہے۔ متبادل شناختی دستاویزات کے لیے الیكشن كمیشن آف انڈیا آرڈر کا لنک

https://www.eci.gov.in/eci-backend/public/api/download?url=LMAhAK6sOPBp%2FNFF0iRfXbEB1EVSLT41NNLRjYNJJP1KivrUxbfqkDatmHy12e%2FzBiUZFqkDatmHy12e%2FzBiUZCJQ518QZQ51Y 199MM81QYarA39BJWGAJqpL2w0Jta9CSv%2B1yJkuMeCkTzY9fhBvw%3D%3D           

 

14۔چھٹے مرحلے کے لیے پارلیمانی حلقہ وار رائے دہندگان كی تفصیل مورخہ 23 مئی 2024 كو پریس نوٹ نمبر99 کے ذریعے جاری کر دی گئی ہے۔ 

لنک: https://www.eci.gov.in/eci

backend/public/api/download?url=LMAhAK6sOPBp%2FNFF0iRfXbEB1EVSLT41NNLRjYNJJP1KivrUxbfxt1KivrUxbfxt2024tmgt2024 pVrk7%2FYMdYo4qvd6YLkLk2XBNde37QzVrkv3btzrRY%2FqfIjnfdOFtn933icz0MOeiesxvsQ%3D%3D

15. 2019كے لوک سبھا کے عام انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ کا ڈیٹا درج ذیل لنکس پر دستیاب ہے:

 https://old.eci.gov.in/files/file/13579-13-pcwise-voters-turnout/

16۔ووٹر ٹرن آؤٹ ایپ ہر مرحلے کے لیے مجموعی طور پر تقریباً ٹرن آؤٹ لائیو دکھاتی ہے۔ واضح رہے کہ مرحلہ وار/ریاست وار/اسمبلی حلقہ وار/پارلیمانی حلقہ وار تخمینی ٹرن آؤٹ ڈیٹا ووٹر ٹرن آؤٹ ایپ پر دو گھنٹے کی بنیاد پر پولنگ کے دن شام 7 بجے تک دستیاب ہوتا ہے جس کے بعد پولنگ پارٹیوں کی واپسی پر اسے مسلسل اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے۔

17۔ووٹر ٹرن آؤٹ کے رجحانات مرحلہ وار، ریاست وار، پارلیمانی حلقہ وار (اس پی سی کے اندر اسمبلی حلقوں کے ٹرن آؤٹ کے ساتھ) ووٹر ٹرن آؤٹ ایپ پر مسلسل دیکھے جا سکتے ہیں، جسے نیچے دیے گئے لنکس سے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے:

Android: https://play.google.com/store/apps/details?id=in.gov.eci.pollturnout&hl=en_IN&pli=1

iOS: https://apps.apple.com/in/app/voter-turnout-app/id1536366882

*****

ش ح۔رف۔س ا

U.No:7014



(Release ID: 2021512) Visitor Counter : 46