امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کی پولیس، این سی بی، سی بی آئی، آر بی آئی اور دیگر قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے طورپر خود کو پیش کرکے سائبر جرائم پیشہ افراد کی جانب سے’بلیک میل‘ اور ’ڈیجیٹل گرفتاری‘ کے واقعات کے خلاف الرٹ

Posted On: 14 MAY 2024 4:15PM by PIB Delhi

نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل (این سی آر پی) پر سائبر مجرموں کی جانب سے خود کو پولیس اتھارٹیوں، سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی)، نارکوٹکس ڈپارٹمنٹ، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی)، انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ  اور دیگر قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے طور پر پیش کرکے ڈرانے دھمکانے، بلیک میل کرنے، بھتہ خوری اور "ڈیجیٹل گرفتاریوں" کے حوالے سے بڑی تعداد میں شکایات موصول ہو رہی ہیں۔

یہ دھوکے باز عام طور پر کسی ممکنہ شکار کو کال کرتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ متاثرہ شخص نے پارسل بھیجا ہے یا اس کا مطلوبہ وصول کنندہ ہے، جس میں غیر قانونی سامان، منشیات، جعلی پاسپورٹ یا کوئی دوسری ممنوعہ چیز موجود ہے۔ بعض اوقات، وہ یہ بھی بتاتے ہیں کہ متاثرہ میں سے کوئی قریبی یا عزیز کسی جرم یا حادثے میں ملوث پایا گیا ہے اور وہ ان کی تحویل میں ہے۔ "کیس" میں سمجھوتہ کرنے کے لیے رقم کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ بعض صورتوں میں، غیر مشتبہ متاثرین کو "ڈیجیٹل گرفتاری" سے گزرنا پڑتا ہے اور وہ اسکائپ یا دوسرے ویڈیو کانفرنسنگ پلیٹ فارم پر جعلسازوں کے لیے بصری طور پر دستیاب رہتے ہیں، جب تک کہ ان کے مطالبات پورے نہیں ہو جاتے۔ جعلسازوں کو پولیس اسٹیشنوں اور سرکاری دفاتر جیسے دکھنے والے اسٹوڈیوز استعمال کرنے اور حقیقی دکھنے کے لیے وردی پہننے کے لیے جانا جاتا ہے۔

ملک بھر میں، متعدد متاثرین ایسے مجرموں کے ہاتھوں بڑی رقم سے محروم ہو چکے ہیں۔ یہ ایک منظم آن لائن اقتصادی جرم ہے اور اسے سرحد پار کرائم سنڈیکیٹس کے ذریعے چلایا جانا سیکھا جاتا ہے۔

انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر (آئی 4 سی)، وزارت داخلہ کے تحت، ملک میں سائبر جرائم کا مقابلہ کرنے سے متعلق سرگرمیوں کو مربوط کرتا ہے۔ وزارت داخلہ ان دھوکہ دہی کے معاملات کا مقابلہ کرنے کے لیے دیگر وزارتوں اور ان کی ایجنسیوں، آر بی آئی اور دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ آئی 4 سی مقدمات کی شناخت اور تفتیش کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پولیس حکام کو سجھاؤ اور تکنیکی مدد بھی فراہم کر رہا ہے۔

آئی 4 سی نے مائیکروسافٹ کے ساتھ مل کر ایسی سرگرمیوں میں ملوث 1,000 سے زیادہ اسکائپ آئی ڈیز کو بھی بلاک کر دیا ہے۔ یہ ایسے جعلسازوں کے ذریعے استعمال ہونے والے سم کارڈوں، موبائل آلات اور غیر قانونی فنڈس کے منتقلی کے لیے استعمال ہونے والے اکاؤنٹس کو بلاک کرنے میں بھی سہولت فراہم کر رہا ہے۔ آئی 4 سی نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'سائبر دوست' مثلاً ایکس، فیس بک، انسٹاگرام  وغیرہ پر انفوگرافکس اور ویڈیوز کے ذریعے مختلف الرٹس بھی جاری کیے ہیں ۔

شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ہوشیار رہیں اور اس قسم کے فراڈ کے بارے میں آگاہی پھیلائیں۔ اس طرح کی کالز موصول ہونے پر، شہریوں کو فوری طور پر سائبر کرائم ہیلپ لائن نمبر 1930 یا www.cybercrime.gov.in پر مدد کے لیے واقعے کی اطلاع دینی چاہیے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:6897


(Release ID: 2020592) Visitor Counter : 137