بھارتی چناؤ کمیشن

عام انتخابات 2024  کی تیاریوں کے دوران ، ای سی آئی (بھارتی الیکشن کمیشن )ملک میں لوک سبھا انتخابات کی 75 سالہ تاریخ میں اب تک کی ناجائزرقوم کی سب سے زیادہ ضبطیوں کا ریکارڈ قائم کرنے کی راہ  پر گامزن


ای سی آئی  نے پیسے کے ناجائز استعمال  پر کریک ڈاؤن  کیا: یکم مارچ سے ہر روز 100 کروڑ روپے ضبط کیے  گئے

پولنگ شروع ہونے سے پہلے ہی 4650 کروڑ روپے ضبط کیے گئے: 2019 کے انتخابات میں مجموعی ضبطی سے زیادہ

کمیشن کا کہنا ہے کہ کارروائی سخت اور بلا روک ٹوک جاری رہے گی

Posted On: 15 APR 2024 12:19PM by PIB Delhi

عام انتخابات 2024  کی تیاریوں کے دوران ، ای سی آئی (بھارتی الیکشن کمیشن )ملک مں  لوک سبھا انتخابات کی 75 سالہ تاریخ مںا اب تک کی ناجائزرقوم کی سب سے زیادہ ضبطیوں کا ریکارڈ قائم کرنے کی راہ  پر گامزن ہے ۔قانون نافذکرنے والی  ایجنسیوں نے کروڑوں روپے جمعہ کو 18ویں لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کی پولنگ شروع ہونے سے پہلے ہی پیسے کی طاقت کے خلاف ای سی آئی  کی پرعزم لڑائی میں 4650 کروڑ روپے سے زائد کی ریکارڈ ضبطی کی ہے۔ یہ 2019 میں پورے لوک سبھا  انتخابات کے دوران ضبط کی گئی 3475 کروڑروپے سے زیادہ کا اضافہ ظاہرکرتا ہے۔اہم بات یہ ہے کہ ضبط شدہ اشیا میں 45فیصدڈرگس اور منشیات کی ہیں، جو کمیشن کی خصوصی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔ یہ قبضے جامع منصوبہ بندی، وسیع تر تعاون اور ایجنسیوں کی جانب سے متحد ڈیٹرنس ایکشن، شہریوں کی فعال شرکت اور ٹیکنالوجی کے بہترین  استعمال  سے ممکن ہوئے ہیں۔

کالے دھن کا استعمال، سیاسی فنانسنگ کے علاوہ  اور اس کا درست انکشاف، مخصوص علاقوں میں زیادہ وسائل رکھنے والی پارٹی یا امیدوار کے حق میں یکساںمواقع کی فراہمی کے عمل میں خلل ڈال سکتا ہے۔ قبضے لوک سبھا انتخابات کو لالچ اور انتخابی بدعنوانیوں سے پاک کرنے اور برابری کے کھیل کو یقینی بنانے کے  ای سی آئی کے عزم کا ایک اہم حصہ ہیں۔سی ای سی  (چیف الیکشن کمشنر) جناب راجیو کمار نے گزشتہ ماہ انتخابات کا اعلان کرتے ہوئے منی پاور کو ‘ ایم 4’ چیلنجوں میں سے ایک کے طور پر اجاگر کیا۔ 12 اپریل کو، سی ای سی جناب راجیو کمار کی قیادت میں کمیشن نے ای سی جناب گیانیش کمار اورجناب سکھبیر سنگھ سندھو کے ساتھ 19 اپریل کو ہونے والے انتخابات کے پہلے مرحلے میں تعینات تمام مرکزی مبصرین کا جائزہ لیا۔ بغیر کسی لالچ کے انتخابی عمل کو یقینی بنانے کے لیے سختی، نگرانی اور چیکنگ غور و خوض میں شامل تھے۔

ضبطیوں میں ہونے والا یہ اضافہ،‘لیول پلیئنگ فیلڈ’ کے لیے، خاص طور پر چھوٹی اور کم وسائل والی جماعتوں کے حق میں، ترغیبات کی نگرانی اور انتخابی بدعنوانیوں کو روکنے کے لیے ای سی ای کے غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

Image 4

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002INWA.png

نلگریس، تمل ناڈو میں ایک واقعہ میں، کمیشن نے فلائنگ اسکواڈ ٹیم لیڈر کو ڈیوٹی میں لاپرواہی اور ایک سرکردہ لیڈر کے قافلے کی من مانی چیکنگ  کی پاداش میں معطل کر دیا۔ اسی طرح عہدیداروں نے ایک ریاست کے وزیراعلیٰ کے قافلے میں موجود گاڑیوں اور دوسری ریاست میں نائب وزیراعلیٰ کی گاڑی کی بھی جانچ کی۔ کمیشن نے تقریباً 106 سرکاری ملازمین کے خلاف بھی سخت کارروائی کی ہے جو انتخابی مہم میں سیاست دانوں کی مدد کرتے ہوئے پائے گئے ہیں اور اس طرح ضابطہ اخلاق اور ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

پارلیمانی انتخابات کے اعلان کے دوران پریس بریفنگ میں، سی ای سی  جناب راجیو کمار نے اپنی پریزنٹیشن میں انکم ٹیکس، ہوائی اڈے کے حکام اور متعلقہ اضلاع کے ایس پیز، سرحدی ایجنسیوں کے ذریعے پرواز کا شیڈول نہ رکھنے والے ہوائی جہازوں اور ہیلی کاپٹروں کی نگرانی اور معائنہ سے متعلق بی سی اے ایس  ہدایات کی سختی سے تعمیل پر زور دیا اور اس بات پر بھی زوردیا گیا کہ بین الاقوامی چیک پوسٹوں اور جی ایس ٹی حکام پر کڑی نظر رکھیں تاکہ گوداموں کی کڑی نگرانی کی جاسکے، خاص طور پر عارضی گوداموں کا مقصد مفت چیزوں کو ذخیرہ کرنا ہے۔ کمیشن نے جائزوں کے دوران ہمیشہ اس بات پر زور دیا تھا کہ نقل و حمل کے تمام وسائل پر کثیر جہتی نگرانی کی جائے گی، جن میں  سڑکوں پر نقل و حمل کے لیے چیک پوسٹیں اور ناکے، ساحلی راستوں کے لیے کوسٹ گارڈ اور ڈی ایم اور ایس پیز کے ساتھ ہوائی راستوں کے لیے ایجنسیوں کے ساتھ ساتھ ہیلی کاپٹروں کی چیکنگ اور غیر طے شدہ پروازیں شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003FTLN.jpg

13.04.2024 کو ریاست/ یوٹی کے حساب سے اور زمرہ وار دوروں کی تفصیلات ضمیمہ A میں رکھی گئی ہیں۔

یہ کیسے ممکن ہوا؟

1-الیکشن سیزور مینجمنٹ سسٹم (ای ایس ایم ایس) – الگ تھلگ رہ کر کام کرنے کے سلسلے کو توڑنا اور ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے تمام نافذ کرنے والے اداروں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا گیم چینجر ثابت ہو رہا ہے۔ نگرانی کے عمل میں ٹیکنالوجی کے متعارف ہونے کے ساتھ، ای ایس ایم ایس ، ایک  ای سی آئی  اندرون ملک تیار کردہ پورٹل ایک محرک ثابت ہو رہا ہے۔ روک تھام اور دوروں کی ریئل ٹائم رپورٹنگ،  مصنوعی ضبطیوں   سے بچنے کے لیے نئی اختراع کا اسمبلی انتخابات کے آخری دور میں تجربہ کیا گیا۔

پورٹل ڈیجیٹل ٹریلز اور ماؤس کے کلک پر ضبطی کی معلومات کی دستیابی کی سہولت فراہم کرتا ہے جس سے تمام کنٹرولنگ سطحوں پر فوری اور بروقت جائزے قابل عمل ہوتے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق، مختلف ایجنسیوں کے 6398 ڈسٹرکٹ نوڈل افسران، 734 ریاستی نوڈل افسران، 59000 فلائنگ اسکواڈز (ایف ایس) اور سٹیٹکس سرویلنس ٹیمیں (ایس ایس ٹی ) مکمل حقیقی وقت کی نگرانی اور اپ ڈیٹس کے لیے ای ایس ایم ایس  پلیٹ  کا حصہ بن چکے ہیں۔ تمام نوڈل اہلکاروں کو ای ایس ایم ایس کے استعمال کے مختلف پہلوؤں پر تربیت دی گئی ہے۔ یہ نظام  2023 کے اسمبلی انتخابات کے دوران مضبوطی سے قائم ہوا۔ جب پچھلے اسی انتخابات میں 239.35 کروڑ روپے کے مقابلے 2014.26 کروڑ روپے ضبط ہوئے۔ اسمبلی انتخابات کے آخری دور میں کامیاب عمل آوری اور شعبے سے حاصل ہونے والے تاثرات   کےساتھ، اس کا جائزہ لیا گیا ہے اور جاری انتخابات میں عمل آوری سے پہلے اسے مضبوط بنایا گیا ہے۔

2- پیچیدہ اور جامع منصوبہ بندی، سب سے بڑی تعداد میں نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی شمولیت: ایجنسیوں کے درمیان باہمی تعاون کے لیے مرکز اور ریاستوں دونوں سے نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی سب سے بڑی تعداد کو جمع کیا گیا ہے۔

S. No.

Cohort

Agencies

1

Cash & Precious Metals

Income Tax, state Police, RBI, SLBC, AAI, BCAS, State Civil Aviation, Enforcement Directorate, Dept. of Post, CISF

2

Liquor

State Police, State Excise, RPF

3

Narcotics

State Police, NCB, ICG, DRI

4

Freebies

CGST, SGST, State Transport Department, Customs, State Police

5

Border and Other agencies

Assam Rifles, BSF, SSB, ITBP, CRPF, Forest Department, State Police

 

3- انتخابات سے مہینوں پہلے اور جنوری 2024 سے زیادہ شدت کے ساتھ، الیکشن کمیشن کے سینئر عہدیداروں نے ہر ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا دورہ کیا تاکہ انتخابات میں پیسے کے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا جا سکے۔ مزید برآں، اضلاع کا اچھی طرح سے جائزہ لیا گیا، اور چیف سیکرٹریز، ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پیز) اور نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہان کے ساتھ ان کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور انتخابات کے دوران مالی وسائل کے غلط استعمال کے خلاف چوکسی بڑھانے کی حوصلہ افزائی کے لیے بات چیت کی گئی۔ فیلڈ لیول کے اہلکار بھی چیف الیکٹورل آفیسرز (سی ای اوز)، مبصرین، اور ڈسٹرکٹ الیکٹورل آفیسرز (ڈی ای اوز) سے جاری جائزوں کے تابع ہیں۔ اکثر، ایک ایجنسی کی طرف سے کی جانے والی دریافتیں دوسروں کے اعمال کو ‘طلاع اور رہنمائی’ کرتی ہیں، جس سے ایک متحد اور وسیع پیمانے پر روک تھام کا اثر ہوتا ہے۔ کمیشن نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے انتخابی دوروں کے دوران مختلف ذرائع—سڑک، ریل، سمندری اور ہوائی— کے ذریعے متاثرین کا معائنہ کرنے میں متعلقہ ایجنسیوں پر مشتمل مشترکہ ٹیموں کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں، جنوری اور فروری میں، سرکاری اعلان سے پہلے کے مہینوں میں، ملک بھر میں مزید 7502 کروڑ روپے نقد، شراب، منشیات، قیمتی دھاتوں اور مفت کی شکل میں ضبط کیے گئے۔ اس سے اب تک کی کل ضبطی 12000 کروڑ روپے سے زیادہ ہوگئی ہے جب کہ انتخابی مدت میں ابھی چھ ہفتے باقی ہیں۔

4- معاشرے میں منشیات کی لعنت پر توجہ میں اضافہ: قابل ذکر بات یہ ہے کہ منشیات کے قبضے پر کافی توجہ مرکوز کی گئی تھی، جو جنوری اور فروری 2024 میں ہونے والی ضبطیوں کاتقریباً 75 فیصد تھا۔ چیف الیکشن کمشنر جناب راجیو کمار نے ایجنسیوں کی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا تھا۔ نوڈل ایجنسیوں کے دوروں کے دوران منشیات اور منشیات کو ضبط کیا۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ انتخابات پر اثر انداز ہونے کے لیے ناجائز پیسے کے استعمال کے خطرے کے علاوہ، منشیات کمیونٹیز، خاص طور پر نوجوانوں کو نقصان پہنچانے کی صلاحیت کے ساتھ ایک سنگین سماجی خطرہ ہے۔ کمیشن نے نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے ڈائریکٹوریٹ جنرل اور اس کے سینئر حکام کے ساتھ بھی تعاون کیا ہے تاکہ منشیات کی سمگلنگ کے لیے اہم راستوں اور راہداریوں کی نشاندہی کی جا سکے اور مؤثر انسدادی اقدامات کو یقینی بنایا جا سکے۔ پچھلے کچھ سالوں میں، ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات کے دوران اہم قبضے کیے گئے ہیں، جس میں گجرات، پنجاب، منی پور، ناگالینڈ، تریپورہ اور میزورم جیسی ریاستوں میں ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی کارروائی بھی شامل ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004ENH2.jpg

اروناچل پردیش میں سٹیٹک سرویلنس ٹیم کے ذریعے گاڑیوں کی چیکنگ

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005K7TZ.jpg

کرناٹک کے کالابوراگی ضلع  میں ضبط شدہ شراب

5- اخراجات کے لیے حساس حلقوں کی شناخت: 123 پارلیمانی حلقوں کو زیادہ توجہ مرکوز رکھنے کے لیے اخراجات کے لیے حساس حلقوں کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے۔ ان حلقوں میں یا تو پچھلے انتخابات میں ترغیبات کی تقسیم کی تاریخ رہی تھی یا بین ریاستی اور بین الاقوامی سرحدوں سے  منشیات، نقدی اور شراب کی ممکنہ آمد جاری رہی تھی۔

6- اخراجات کے مبصرین کی تعیناتی: اخراجات کے مبصرین کے طور پر تعینات سینئر افسران منصفانہ اور حوصلہ افزائی سے پاک انتخابات کے لیے کمیشن کی آنکھ اور کان کا کام کرتے ہیں۔ کل 656 اخراجات کے مبصرین کو پارلیمانی حلقوں میں تفویض کیا گیا ہے، جبکہ 125 کو اروناچل پردیش، اڈیشہ، آندھرا پردیش اور سکم کے اسمبلی حلقوں میں تعینات کیا گیا ہے۔ ڈومین کی مہارت اور انتخابی عمل کے تجربے کے شاندار ٹریک ریکارڈ کے ساتھ خصوصی اخراجات کے مبصرین کو بھی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے۔

 7- ای -نگرانی کا استعمال: کمیشن کی ای – نگرانی  ایپ نے کسی بھی قسم کی ترغیبات کی تقسیم پر شہریوں سے براہ راست شکایات کے ذریعے اخراجات کی نگرانی کے عمل کو بھی تقویت دی ہے۔ انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد سے، نقد، شراب اور مفت کی تقسیم سے متعلق کل 3262 شکایات موصول ہوئی ہیں۔

8- شہریوں کو ہراساں نہیں کیا جائے گا: موجودہ انتخابات کے آغاز میں، میڈیا میں سیاحوں کو زمینی سطح کی ٹیموں کی طرف سے غیر ضروری چیکنگ اور پریشانیوں سے گزرنے کے بارے میں خبریں آئیں۔ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے، کمیشن نے فوری طور پر تمام چیف الیکٹورل افسران (سی ای اوز) کو سیاحوں اور شہریوں کا معائنہ کرتے وقت محتاط اور شائستہ انداز اختیار کرنے کی ضرورت کے حوالے سے ایک ایڈوائزری جاری کی۔ مزید برآں، کمیشن نے تشکیل دی گئی ‘ضلعی شکایات کمیٹیوں (ڈی جی سی ’ کو ہدایت دی کہ  وہ ضبطیوں سے متعلق شکایات کے فوری حل کے لیے مخصوص مقامات پر روزانہ سماعت کریں۔ سی ای اوز اور ڈی ای اوز کو ہدایت کی گئی کہ وہ ان کمیٹیوں کے موثر کام کو یقینی بنائیں۔

یہ اقدامات اخراجات کی نگرانی کے جامع عمل کی بنیاد کے طور پر کام کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں عوام کو کم از کم تکلیف کے ساتھ ضبطیوں  میں اضافہ ہوتا ہے۔ آنے والے دنوں میں انتخابی مہم تیز ہونے کے ساتھ، کمیشن اپنے عزم کے مطابق کسی لالچ سے پاک انتخابی عمل کو یقینی بنانے کے لیے اپنی چوکسی بڑھانے کے لیے تیار ہے۔

 

 

ضمیمہ اے- 13 اپریل 2024 کوریاست / مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لحاظ سے ضبطیوں کی تفصیلات

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/specificdocs/photo/2024/apr/ph2024415330201.jpg

انتخابی ضبطیوں کے بندوبست کا نظام

Date of Print: 13.04.2024 09:53 pm

Filter Date: From 01-03-2024 To 13-04-2024

نمبرشمار

 

ریاست

نقد رقم (کروڑ روپےمیں)

شراب کی مقدار(لیٹرس میں )

شراب کی قیمت(کروڑروپے میں)

ڈرگس کی قیمت (کروڑروپے میں)

قیمتی دھاتوں کی قیمت (کروڑروپے میں)

ترغیبات /دیگر اشیا کی قیمت (کروڑروپے میں)

میزان (کروڑروپے)

 

1

انڈمان اور نکوبار جزائر

 

0.2283950

 

3129.11

 

0.0744660

 

2.0127000

 

0.0000000

 

0.0000000

 

2.3155610

2

آندھرا پردیش

32.1549530

1022756.48

19.7198350

4.0635400

57.1427590

12.8933650

125.9744520

3

اروناچل پردیش

6.4626890

157056.59

2.8799110

0.8182360

2.6378890

0.7295980

13.5283230

4

آسام

3.1780990

1594842.47

19.2702290

48.7692370

44.2246890

25.6795360

141.1217900

5

بہار

6.7770240

845758.18

31.5729460

37.5943630

19.7613200

60.0628720

155.7685250

6

چنڈی گڑھ

0.9690950

29027.47

0.9157730

2.0751550

0.5269720

0.0000000

4.4869950

7

چھتیس گڑھ

11.9818310

55690.73

1.3978870

17.1809360

2.5824360

26.3291050

59.4721950

8

ڈی ڈی اینڈ ڈی این ایچ

0.3949850

8351.26

0.2149490

0.0000000

0.0000000

0.0000000

0.6099340

9

گوا

15.6452760

101446.04

2.3307540

3.2368700

3.7885940

1.1857350

26.1872290

10

گجرات

6.5565420

760062.82

21.9468710

485.9946220

36.4879620

54.3495200

605.3355170

11

ہریانہ

3.8467740

191840.41

5.6527380

5.4925780

1.7325760

1.1865960

17.9112620

12

ہماچل پردیش

0.2235760

355123.80

5.2488070

2.2543480

0.0335000

0.1547150

7.9149460

13

جموں و کشمیر

1.2466890

23964.59

0.6300640

2.3529220

0.0025800

0.0559150

4.2881700

14

جھارکھنڈ

4.2282350

158054.60

3.4131010

35.1123330

0.3980360

8.6841250

51.8358300

15

کرناٹک

35.5380070

13052708.14

124.3380670

18.7566280

41.9368860

60.8632560

281.4328440

16

کیرالہ

10.9301610

49212.31

2.0053870

14.2861250

21.0896510

5.0468590

53.3581830

17

لداخ

0.0000000

18.83

0.0011580

0.0000000

0.0000000

0.0000000

0.0011580

18

لکشدیپ

0.0000000

35.55

0.0181200

0.0556000

0.0000000

0.0000000

0.0737200

19

مدھیہ پردیش

13.3794000

1633114.94

25.7788940

25.8906670

8.7413820

38.4886970

112.2790400

20

مہاراشٹر

40.0560580

3556027.76

28.4656210

213.5643290

69.3837180

79.8780460

431.3477720

21

منی پور

0.0003530

36489.36

0.4067430

31.1167990

3.8523740

8.9337170

44.3099860

22

میگھالیہ

0.5048930

42655.42

0.6695960

26.8558810

0.0000000

7.3595450

35.3899150

23

میزورم

0.1119530

105488.00

3.7789580

37.1563530

0.0000000

5.8545950

46.9018590

24

ناگالینڈ

0.0000000

26537.76

0.2617410

2.9973300

0.0000000

4.9314800

8.1905510

25

قومی خطہ دہلی

11.2862670

67046.55

1.4250850

189.9424280

32.2370250

1.1788900

236.0696950

26

اوڈیشہ

1.4750630

1324111.29

16.2141150

39.0155790

6.4600000

43.9682390

107.1329960

27

پڈوچیری

0.0000000

818.56

0.0173900

0.0000000

0.0000000

0.0000000

0.0173900

28

پنجاب

5.1334400

2206988.94

14.4041880

280.8158050

10.5262050

0.9652680

311.8449060

29

راجستھان

35.8561600

3798601.52

40.7857900

119.3799370

49.2176960

533.2869270

778.5265100

30

سکم

0.3015000

6145.30

0.1195790

0.0141580

0.0000000

0.0015000

0.4367370

31

تمل ناڈو

53.5886800

590297.33

4.4342350

293.0253640

78.7575380

31.0436110

460.8494280

32

تلنگانہ

49.1818260

685838.52

19.2125880

22.7139650

12.3893650

18.3519690

121.8497130

33

تریپورہ

0.4830040

136617.51

2.1921530

16.8726420

0.6326870

3.3093150

23.4898010

34

اتر پردیش

24.3163150

1059181.84

35.3357200

53.9802710

20.6561230

11.4803120

145.7687410

35

اتراکھنڈ

6.1560290

67488.22

3.0093810

9.8666220

3.2938600

0.2153580

22.5412500

36

مغربی بنگال

13.2002790

2077396.55

51.1733990

25.5883020

33.6120330

96.0305140

219.6045270

میزان (کروڑروپےمیں)

 

 

395.3935510

 

35829924.75

 

489.3162390

 

2068.8526250

 

562.1058560

 

1142.4991800

 

4658.1674510

 کل میزان (کروڑروپےمیں) 4658.1674510

********

  ش ح۔س ب۔رم

U-6556  



(Release ID: 2017940) Visitor Counter : 81