وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے تقریباً 41,000 کروڑ روپے کے ریلوے بنیادی ڈھانچوں کے 2000 سے زیادہ پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا، افتتاح کیا اور قوم کے نام وقف کیا


امرت بھارت اسٹیشن اسکیم کے تحت 19,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے 553 ریلوے اسٹیشنوں کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد رکھا

نوتعمیر شدہ گومتی نگر ریلوے اسٹیشن کا افتتاح کیا

تقریباً 21,520 کروڑ روپے کی لاگت سے ملک بھر میں 1500 روڈ اوور برجز اور انڈر پاسز کا سنگ بنیاد رکھا، افتتاح کیا اور قوم کو وقف کیا

"ایک ہی بار میں 2000 پروجیکٹ شروع کیے جانے کے ساتھ، ہندوستان اپنے ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کی ایک بڑی تبدیلی کا مشاہدہ کرنے کے لیے تیار ہے"

آج ہندوستان جو کچھ بھی کررہا ہے، وہ بے مثال رفتار اور پیمانے پر کررہا ہے۔ ہم بڑے خواب دیکھتے ہیں اور ان کو پورا کرنے کے لیے انتھک محنت کرتے ہیں۔ یہ عزم اس وکست بھارت ،وکست ریلوے پروگرام میں واضح ہے

نوجوانوں کو یہ فیصلہ کرنے کا سب سے زیادہ حق حاصل ہے کہ وکست بھارت کیسا ہو گا

"امرت بھارت اسٹیشن وکاس اور وراثت دونوں کی علامت ہیں"

"گزشتہ 10 سالوں میں وِکست بھارت کی تخلیق خاص طور پر ریلوے میں واضح ہے"

"ایئرپورٹس جیسی جدید سہولیات اب غریب اور متوسط طبقے کو ریلوے اسٹیشنوں پر مہیا کی جا رہی ہیں"

"ریلوے شہریوں کے لیے سفر کی آسانی کا ایک اہم ذریعہ بن رہا ہے"

"بنیادی ڈھانچے پر خرچ ہونے والا  ایک ایک پیسہ آمدنی کے نئے ذرائع اور نئے روزگار پیدا کرتا ہے"

"انڈین ریلوے صرف مسافروں کی سہولت نہیں ہے، بلکہ یہ ہندوستان کی زراعت اور صنعتی ترقی کو آگے بڑھانے والا  سب سے بڑا وسیلہ بھی ہے"

Posted On: 26 FEB 2024 2:01PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے 41,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے تقریبا  2000  ریلوے بنیادی ڈھانچوں کے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا، افتتاح کیا اور انہیں قوم کے نام وقف کیا۔  500 ریلوے اسٹیشنوں اور 1500 دیگر مقامات پر ہونے والی وکست بھارت وکست ریلوے تقریبات میں لاکھوں لوگ جڑے  ہوئے تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا پروگرام نئے ہندوستان کے نئے ورک کلچر کی علامت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘آج ہندوستان جو کچھ بھی کررہا ہے، وہ بے مثال رفتار اور پیمانے پر کررہا ہے۔ ہم بڑے خواب دیکھتے ہیں اور ان کو پورا کرنے کے لیے انتھک محنت کرتے ہیں۔ یہ عزم اس وکست بھارت ،وکست ریلوے پروگرام میں پوری طرح واضح ہے” ۔  انہوں نے اس پیمانے کا ذکر کیا، جس نے حال ہی میں بے مثال رفتار حاصل کی ہے۔ انہوں نے اپنے جموں اور گجرات کے پچھلے چند دنوں کے واقعات کا ذکر کیا، جہاں سے انہوں نے تعلیم اور صحت کے شعبے کے بنیادی ڈھانچے میں بڑے پیمانے پر توسیع کا آغاز کیا۔ اسی طرح آج بھی 300 اضلاع میں پھیلے 12 ریاستوں کے 550 اسٹیشنوں کی جدید کاری کی جارہی ہے۔ اتر پردیش میں گومتی نگر اسٹیشن  اور 1500 سے زیادہ سڑکوں اور اوور برج پروجیکٹوں کے بارے میں وزیراعظم نے نئے ہندوستان کے عہد اور رفتار کے عزم کو اجاگر کیا۔

وزیر اعظم نے امرت بھارت اسٹیشن  پروجیکٹ  کا چند ماہ  پہلے آغاز  کرنے کو یاد کرتے ہوئے، جس میں ملک کے  500 رویلے اسٹیشنوں  کو جدید بنانے کا پروگرام شروع ہوا تھا، کہا کہ  آج 40,000 کروڑ روپے کی لاگت کے پروجیکٹ شرمندہ تعبیر ہو رہے ہیں۔  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج کا واقعہ اس عزم کو مزید آگے لے جائے گا اور ہندوستان کی ترقی کی رفتار کی ایک جھلک فراہم کرے گا۔ وزیر اعظم مودی نے آج کے ریلوے منصوبوں کے لیے ہندوستان کے شہریوں کو مبارکباد دی۔

وزیر اعظم مودی نے آج کے ترقیاتی پروجیکٹ کے لیے ہندوستان کی یووا شکتی کو خصوصی طور پر مبارکباد دی ،کیونکہ وہ وکست بھارت سے حقیقی طور پرمستفید ہو رہےہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے ترقیاتی منصوبے لاکھوں نوجوانوں کے لیے روزگار اور خود روزگار کے مواقع پیدا کریں گے، جبکہ اسکولوں میں پڑھنے والے افراد کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ وزیراعظم مودی نے زور دے کر کہا کہ "نوجوانوں کو یہ فیصلہ کرنے کا سب سے زیادہ حق ہے کہ وکست بھارت کیسا ہوگا"۔  انہوں نے مختلف مقابلوں کے ذریعے وکست بھارت میں ریلوے کے خوابوں کو حقیقت میں لانے کے لیے نوجوانوں کا شکریہ ادا کیا اور جیتنے والوں کو بھی مبارکباد دی۔ انہوں نے نوجوانوں کو یقین دلایا کہ وزیر اعظم کے وکست بھارت کی گارنٹی کے عزم کے ساتھ ان کے خوابوں کی تعبیر کے لئے سخت محنت  کی جائے گی۔

وزیر اعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ تیار ہونے والے امرت بھارت اسٹیشن وکاس اور وراثت دونوں کی علامت ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اڈیشہ میں بالیشور اسٹیشن، بھگوان جگناتھ مندر کے موضوع پر ڈیزائن کیا گیا ہے اور سکم کے رنگپور کا اسٹیشن مقامی فن تعمیر کی  عکاسی کرے گا، راجستھان کا سنگنیر اسٹیشن 16ویں صدی کی ہینڈ بلاک پرنٹنگ  کو اجاگر کرے گا، تمل ناڈو میں کمباکونم کا اسٹیشن چولا  تہذیب کی عکاسی کرے گا۔ اور احمد آباد کا اسٹیشن موڈھیرا سوریا مندر سے متاثر ہوگا، دوارکا اسٹیشن دوارکادھیش مندر سے تحریک حاصل کر کے تیار کیا جائے گا،  آئی ٹی شہرگروگرام اسٹیشن آئی ٹی کے موضوع کواجاگرکرے گا، یعنی "امرت بھارت اسٹیشن اس شہر کی خصوصیات کو دنیا میں متعارف کرائے گا" یہ اسٹیشن دیویانگ اور بزرگ شہریوں کے  استعمال کے لئے  بہت آسان ہوں گے۔

وزیر اعظم مودی نے گزشتہ 10 سالوں میں ایک وکست بھارت کی تشکیل کا اعادہ کیا، خاص طور پر ریلوے میں،جہاں تبدیلی بہت واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں، وہ سہولیات جو کبھی دور کی بات تھی، اب حقیقت بن گئی ہے اور انہوں نے جدید سیمی ہائی اسپیڈ ٹرینوں جیسے وندے بھارت، امرت بھارت، نمو بھارت ٹرینوں، ریل لائنوں کی تیز رفتار برق کاری اور ٹرینوں کے اندر اور اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر صفائی ستھرائی کی مثال پیش کی۔ انہوں نے اس بات کا موازنہ کیا کہ ہندوستانی ریلوے میں بغیر چوکیدار والے پھاٹک کس طرح عام  تھے، جبکہ  آج اوور برجز اور انڈر برجز نے بلا رکاوٹ اور حادثات سے پاک نقل و حرکت کو یقینی بنایا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہوائی اڈوں جیسی جدید سہولیات اب غریب اور متوسط طبقے کے لیے ریلوے اسٹیشنوں پر مہیا کی جا رہی ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج کا ریلوے شہریوں کے لیے سفر میں آسانی کی بنیاد بن رہا ہے۔ ریلوے کی تبدیلی پر مزید تبصرہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ جیسے جیسے معیشت عالمی درجہ بندی میں 11 ویں سے 5 ویں مقام پر پہنچ رہی ہے، ریلوے بجٹ میں 10 سال پہلے کے 45 ہزار کروڑ سے آج 2.5 لاکھ کروڑ تک بڑا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ذرا سوچیں کہ جب ہم دنیا کی تیسری بڑی معاشی سپر پاور بن جائیں گے، تو ہماری طاقت میں کتنا اضافہ ہوگا۔ اس لیے مودی بھارت کو جلد از جلد دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں''۔

وزیراعظم مودی نے گھوٹالوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے پیسے کی بچت کا سہرا بھی دیا اور بچت کی گئی رقم کو نئی لائنیں بچھانے کی رفتار کو دوگنا کرنے، جموں و کشمیر سے شمال مشرق تک نئے علاقوں تک ریل لے جانے اور 2,500 کلومیٹر  طویل سامان کی نقل وحمل کیے لئے مخصوص راہداری پر کام کرنے میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کا ایک ایک پیسہ مسافروں کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ریلوے کے ہر ٹکٹ پر 50 فیصد رعایت ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ نئی ریل لائنیں بچھانے سے خواہ مزدور ہوں یا انجینئر، ہر ایک کے لئے روزگار کے متعدد مواقع پیدا ہوتے ہیں، زور دے  کر کہا کہ "جس طرح بینکوں میں جمع رقم پر سود حاصل ہوتا ہے، اسی طرح بنیادی ڈھانچے پر خرچ کی جانے والی ہر پائی آمدنی کے نئے ذرائع اور نئے روزگار پیدا کرتی ہے"۔  انہوں نے مزید کہا کہ سیمنٹ، اسٹیل اور ٹرانسپورٹ جیسی کئی صنعتوں اور دکانوں میں نئی ملازمتوں کے امکانات پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیاکہ"آج لاکھوں کروڑ  روپے کی سرمایہ کاری ہزاروں نوکریوں کی ضمانت ہے"۔  انہوں نے ’ون اسٹیشن ون پروڈکٹ‘ پروگرام کے بارے میں بھی بات کی، جہاں چھوٹے کسانوں، دستکاروں اور وشوکرما دوستوں کی مصنوعات کو ریلوے اسٹیشنوں پر لگائے گئے ہزاروں اسٹالز کے ذریعے فروغ دیا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ ایک تیز رفتار ٹرین صنعت کے اخراجات کو کم کرتے ہوئےنقل و حمل میں وقت کی بھی زیادہ بچت کرے گی، زور دے کر کہا کہ "ہندوستانی ریلوے صرف مسافروں کی سہولت نہیں ہے، بلکہ یہ ہندوستان کی زرعی اور صنعتی ترقی کا سب سے بڑا کیریئر بھی ہے"۔ اور اس لیے یہ میک ان انڈیا اور آتم نربھارت کو  تیزی فراہم کر رہی ہے۔  ہندوستان کے جدید بنیادی ڈھانچے کو سہرا دیتے ہوئے وزیر اعظم نے پوری دنیا میں سرمایہ کاری کے لیے سب سے پرکشش مقام کے طور پر قوم کی ستائش کی۔ وزیر اعظم نے اگلے 5 سالوں کے لئے راہ واضح کرتے ہوئے اپنے خطاب کا اختتام کیا اور کہا کہ ہندوستانی ریلوے کی استعداد اس وقت بڑھے گی، جب ان ہزاروں اسٹیشنوں کو جدید بنایا جائے گا، جس سے بھاری سرمایہ کاری کا انقلاب آئے گا۔

پس منظر

وزیر اعظم نے اکثر ریلوے اسٹیشنوں پر عالمی معیار کی سہولیات فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ اس کوشش میں ایک اہم قدم کے طور پر، وزیر اعظم نے امرت بھارت اسٹیشن اسکیم کے تحت 553 ریلوے اسٹیشنوں کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد رکھا۔ 27 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پھیلے ہوئے، ان اسٹیشنوں کی تعمیر نو پر 19,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے  آئے گی۔  یہ اسٹیشن شہر کے دونوں اطراف کو مربوط کرتے ہوئے 'سٹی سینٹرز' کے طور پر کام کریں گے۔ ان کے پاس جدید مسافر سہولیات ہوں گی، جن میں اسٹیشن کی چھت پر پلازہ، خوبصورت لینڈ اسکیپنگ، کثیر موڈل والی کنیکٹی وٹی، جدید سائبان، بچوں کے کھیلنے کی جگہ، چھوٹی دکانیں اور فوڈ کورٹ وغیرہ شامل ہیں۔ انہیں ماحول دوست اور دیویانگ دوست کے طور پر دوبارہ تیار کیا جائے گا۔ اسٹیشن کی ان عمارتوں کا ڈیزائن مقامی ثقافت، ورثے اور فن تعمیر سے متاثر ہوگا۔

اس کے علاوہ، وزیر اعظم نے اتر پردیش میں گومتی نگر اسٹیشن کا افتتاح کیا، جسے تقریباً 385 کروڑ روپے کی لاگت سے دوبارہ تعمیر کیا گیا ہے۔ مستقبل میں مسافروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو پورا کرنے کے لیے، اس اسٹیشن نے آمد اور روانگی کی سہولیات کو الگ الگ کر دیا ہے۔ یہ شہر کے دونوں اطراف کو مربوط کرتا ہے۔ اس مرکزی ایئر کنڈیشنڈ اسٹیشن میں مسافروں کے لئے جدید سہولیات،  جیسے ایئر کنکورس، بھیڑ سے پاک سرکولیشن، فوڈ کورٹس اور اوپری اور زیریں تہہ خانے میں پارکنگ کی کافی جگہ وغیرہ شامل ہیں۔

وزیراعظم نے 1500 روڈ اوور برجز اور انڈر پاسز کا سنگ بنیاد بھی رکھا، افتتاح کیا اور قوم کے نام وقف کیا۔ یہ روڈ اوور برجز اور انڈر پاس 24 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پھیلے ہوئے ہیں، ان منصوبوں کی کل لاگت تقریباً 21,520 کروڑ روپے ہے۔ یہ پروجیکٹ بھیڑ کو کم کریں گے، حفاظت اور رابطے میں اضافہ کریں گے، صلاحیت کو بہتر بنائیں گے، اور ریل سفر کی کارکردگی کو بھی بہتر بنائیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح- وا - ق ر)

U-5365



(Release ID: 2009100) Visitor Counter : 64