وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

ہریانہ کے ریواڑی ،  میں ترقیاتی کاموں کے آغاز کے موقع پر وزیر اعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 16 FEB 2024 4:17PM by PIB Delhi

بھارت ماتا کی جے ،

بھارت ماتا کی جے ،

بھارت ماتا کی جے ،

ریواڑی سے پورے ہریانہ تک ویر دھرا ،  رام-رام! میں جب بھی ریواڑی آتا ہوں تو بہت سی پرانی یادیں تازہ ہوجاتی ہیں ۔  ریواڑی سے میرا رشتہ مختلف ہی رہا ہے ۔  میں جانتا ہوں کہ ریواڑی کے لوگ مودی سے بہت پیار کرتے ہیں ۔  اور اب ،  جیسا کہ میرے دوست راؤ اندرجیت جی نے بتایا ،  جیسا کہ وزیر اعلیٰ منوہر لال جی نے بتایا ،  2013 میں ،  جب بھارتیہ جنتا پارٹی نے مجھے وزیر اعظم کے امیدوار کے طور پر اعلان کیا تھا ،  میرا پہلا پروگرام ریواڑی میں ہوا تھا اور اس وقت ریواڑی  نے 272  پار کا  آشیرواد دیا تھا   اور آپ کی وہ  دعا قبول ہو گئی ۔  اب لوگ کہہ رہے ہیں کہ میں ایک بار پھر ریواڑی آیا ہوں ،  یہ آپ کی مہربانی ہے ،  اب کی بار 400  پار ،  این ڈی اے سرکار ، 400 پار ۔

ساتھیو ،

جمہوریت میں سیٹیں اہم ہوتی ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ عوام کی مہربانیاں میرے لیے بہت بڑا اثاثہ ہیں ۔  آج بھارت پوری دنیا میں نئی ​​بلندیوں پر پہنچ گیا ہے ،  یہ آپ کے احسانات کے بدولت ہے  ،  آپ کی دعاؤں کا نتیجہ ہے ۔  میں دو ملکوں کے سفر کے بعد کل رات دیر گئے وطن واپس آیا  ہوں۔  یو اے ای اور قطر میں آج بھارت کو جس طرح کا احترام ملتا ہے ،  بھارت کو ہر کونے سے نیک تمنائیں ملتی ہیں ۔  یہ اعزاز صرف مودی کے لیے نہیں ہے ۔  یہ احترام ہر بھارتی کا ہے ،  یہ آپ سب کا ہے ۔  اگر بھارت نے کامیاب جی 20  کانفرنس منعقد کی تو یہ آپ کی دعاؤں کی بدولت ہوئی ۔  بھارت کا ترنگا چاند پر پہنچ گیا جہاں کوئی اور نہیں پہنچا ،  یہ آپ کی مہربانیوں کا ہی نتیجہ ہے ۔  10 سال میں بھارت معاشی اعتبار سے 11ویں نمبر سے 5ویں نمبر پر آکر سپر پاور بن گیا ،  یہ بھی آپ کی مہربانی سے ہوا ۔  اور اب اپنی تیسری میعاد میں ،  میں  آئندہ برسوں میں بھارت کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی اقتصادی طاقت بنانے کے لیے آپ  کی دعائیں چاہتا ہوں ۔

ہریانہ کے میرے بھائیوں  اور بہنوں ،

ترقی یافتہ بھارت بنانے کے لیے ہریانہ کا ترقی کرنا بہت ضروری ہے ۔  اور ہریانہ اسی وقت ترقی کرے گا جب یہاں جدید سڑکیں بنیں گی۔  ہریانہ اسی وقت ترقی کرے گا جب جدید ریلوے نیٹ ورک ہوگا ۔  ہریانہ کی ترقی تب ہی ہوگی جب بڑے اور اچھے اسپتال ہوں گے۔  ابھی تھوڑی دیر پہلے ،  مجھے تقریباً 10 ہزار کروڑ روپے کے ایسے کاموں سے متعلق پروجیکٹ ہریانہ کو سونپنے کا موقع ملا ۔  اس میں ریواڑی ایمس ،  گروگرام میٹرو ،  کئی ریل لائنیں ،  نئی ٹرینیں شامل  ہیں ۔  ان میں جیوتیسر میں کرشنا سرکٹ اسکیم پر بنایا گیا ایک جدید اور عظیم الشان میوزیم بھی ہے ۔  اور بھگوان رام کا کرم ہے کہ آج کل مجھے ہر جگہ ایسے مقدس کاموں سے وابستہ ہونے کا موقع ملتا ہے ،  یہ رام جی کی مہربانی ہے ۔  یہ میوزیم دنیا کو بھگوان شری کرشن کی گیتا کے پیغام اور اس مقدس سرزمین کے کردار سے متعارف کرائے گا ۔  میں ان سہولیات کے لیے ریواڑی سمیت پورے ہریانہ کے لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں ۔

بھائیوں اور بہنوں  ،

آج کل ملک اور دنیا میں مودی کی گارنٹی  کا کافی ذکر ہے  ۔  اور ریواڑی مودی کی گارنٹی کا پہلا گواہ رہا ہے ۔  یہاں وزیراعظم کے عہدے کے امیدوار کے طور پر میں نے ملک کو کچھ گارنٹیاں دی تھیں ۔  ملک کی خواہش تھی کہ دنیا میں بھارت کے مرتبے میں اضافہ ہو ۔  ہم نے ایسا کر کے دکھایا  ۔  ملک کی خواہش تھی کہ ایودھیا میں بھگوان رام کا عظیم الشان رام مندر تعمیر کیا جائے ۔  آج پورا ملک عظیم الشان رام مندر میں بھگوان رام للا کے درشن کر رہا ہے ۔  یہ اور بات ہے کہ کانگریس کے وہ لوگ جو ہمارے بھگوان رام کو خیالی کہتے تھے ،  جو کبھی نہیں چاہتے تھے کہ ایودھیا میں بھگوان رام کا مندر بنے ،  اب انہوں نے بھی جئے سیا رام کہنا شروع کر دیا ہے ۔

ساتھیو ،

جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانے میں کئی دہائیوں سے کانگریس نے رکاوٹیں کھڑی کی تھیں ۔  میں نے آپ کو گارنٹی دی تھی کہ میں جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹا دوں گا ۔  آج کانگریس کی بہترین کوششوں کے باوجود آرٹیکل 370 تاریخ کے اوراق میں کھو گیا ہے ۔  آج جموں و کشمیر میں خواتین ،  دلت ،  پسماندہ طبقات اور قبائلیوں کو ان کے حقوق ملنا شروع ہو گئے ہیں ۔  لہذا ، اسی لیے لوگوں نے ایک اور عزم کیا ہے اور لوگ کہہ رہے ہیں ، عوام الناس کہہ رہے ہیں - جس نے دفعہ 370 کو ہٹایا ،  وہ بی جے پی 370 سیٹوں سے منتخب ہوگی ۔  محض بی جے پی کے  ہی 370  ، این ڈی اے کو 400 سے آگے لے جائیں گے ۔

ساتھیو  ،

یہیں ریواڑی میں ،   میں نے سابق فوجیوں کو  ایک عہدہ ایک پنشن لاگو کرنے کی گارنٹی دی تھی ۔  کانگریس کے لوگ صرف 500 کروڑ روپے دکھا کر ون رینک ون پنشن لاگو کرنے کا جھوٹ بولتے تھے ۔  میں نے آپ کے کرم سے ریواڑی کی بہادروں کی  سرزمین سے لیے گئے عزم کو پورا کیا ہے ۔  اور ایسا آپ کی دعاؤں کی بدولت ہے۔ اب تک ،   او آر او پی کے تحت ،  سابق فوجیوں کو ون ایک عہدہ ایک پنشن کے تحت تقریباً 1 لاکھ کروڑ روپے مل چکے  ہیں ۔  اور اس کے بڑے فائدہ اٹھانے والے ہریانہ کے سابق فوجی بھی رہے ہیں ۔  اگر میں صرف ریواڑی کے فوجی خاندانوں کی بات کروں تو انہیں او آر او پی  سے 600 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم ملی ہے ۔  آپ مجھے بتائیں،  کانگریس نے پورے ملک کے سابق فوجیوں کے لیے بجٹ میں ریواڑی کے فوجی خاندانوں کو ملنے والی رقم سے کم ،  صرف  500 کروڑ روپے رکھے تھے ۔  ایسے جھوٹ اور فریب کی وجہ سے ہی ملک نے کانگریس کو مسترد کر دیا  ۔

ساتھیو ،

میں نے ریواڑی کے لوگوں اور ہریانہ کے خاندانوں کو یہاں ایمس بنانے کی بھی گارنٹی دی تھی ۔  آج یہاں ایمس کی تعمیر کا عمل شروع ہو گیا ہے ۔  اور ہمارے راؤ اندرجیت اس کام کے تعلق سے لگاتار نہیں بولتے بلکہ جو بھی فیصلہ ہوتا ہے اس پر عمل کرتے رہتے ہیں ۔  آج ایمس کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے ،  تو میں آپ کو گارنٹی دیتا ہوں اور آپ کو بتاتا ہوں کہ آج اس کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے ۔  اور ہم اس کا افتتاح بھی کریں گے ۔  اور اس سے آپ کو بہتر علاج بھی ملے گا ،  نوجوانوں کو ڈاکٹر بننے کا موقع بھی ملے گا ۔  اور روزگار اور خود  کے روزگار کے بہت سے مواقع بھی پیدا ہوں گے ۔  ریواڑی میں ملک کا 22 واں ایمس بنایا جا رہا ہے ۔  پچھلے 10 برسوں میں 15 نئے ایمس کو منظوری دی گئی ہے ۔  آزادی سے لے کر 2014 تک ملک میں تقریباً 380 میڈیکل کالج بنائے گئے ۔  پچھلے 10 برسوں میں 300 سے زیادہ نئے میڈیکل کالج بنائے گئے ہیں ۔  ہریانہ میں بھی ہر ضلع میں کم از کم ایک میڈیکل کالج بنانے کا کام تیزی سے جاری ہے ۔

ساتھیو ،

میں ایسی بہت سی گارنٹیاں گنا سکتا ہوں جو اہل وطن کے آشرواد سے پوری ہو چکی ہیں ۔  لیکن ،  کانگریس کا ٹریک ریکارڈ کیا ہے؟ کانگریس کا ٹریک ریکارڈ ملک کی نصف سے زیادہ آبادی کو دہائیوں تک بنیادی ضروریات سے دور رکھنے کا ہے ۔  کانگریس کا ٹریک ریکارڈ صرف ایک خاندان کے مفاد کو ملک اور اس کے ہم وطنوں کے مفاد سے اوپر رکھنے کا ہے ۔  کانگریس کے پاس تاریخ کے سب سے بڑے گھوٹالوں کا ٹریک ریکارڈ ہے ۔  کانگریس کا ٹریک ریکارڈ دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کو فروغ دینے کا ہے ۔  کانگریس کا ٹریک ریکارڈ فوج اور سپاہیوں دونوں کو کمزور کرنے کا ہے ۔  ان باتوں کو یاد رکھنا ضروری ہے ،  کیونکہ آج بھی کانگریس کی ٹیم وہی ہے ،  لیڈر وہی ہیں ،  ارادے وہی ہیں اور ان کی وفاداری بھی ایک ہی خاندان سے ہے ۔  تو پالیسی بھی وہی ہوگی ،  جس میں لوٹ ہے ، بدعنوانی ہے اور بربادی ہے ۔

ساتھیو ،

کانگریس سمجھتی ہے کہ اقتدار میں رہنا اس کا پیدائشی حق ہے ۔  اسی لیے  غریب کا یہ بیٹا  جب سے  وزیر اعظم بنا ہے  یہ میرے خلاف ایک کے بعد ایک سازشیں کرتے جا رہے ہیں ۔   لیکن بھگوان جیسے عوام الناس کی دعائیں میرے ساتھ ہے ۔  کانگریس کی ہر سازش کے سامنے عوام ڈھال بن کر کھڑی ہو جاتی ہے ۔   کانگریس جتنی زیادہ سازشیں کرتی ہے ،  عوام مجھے اتنا ہی مضبوط کرتی ہے اور اپنا آشیرواد دیتی ہے ۔  اس بار بھی کانگریس نے میرے خلاف تمام محاذ کھول دیے ہیں ۔  لیکن میرے ملک کے عوام کی حفاظتی ڈھال ہے اور جب عوام کی حفاظتی ڈھال ہوتی ہے تو عوام کا آشرواد ہوتا ہے ،  جب مائیں بہنیں ڈھال بن کر کھڑی ہوتی ہیں تو ہم بحرانوں پر قابو پاتے ہیں اور ملک کو بھی آگے بڑھاتے ہیں ۔  اور اسی لیے میں آپ سب کے آشیرواد سے بھارت کے کونے کونے میں اس کا تجربہ کر رہا ہوں ۔  اس لیے لوگ کہہ رہے ہیں - این ڈی اے سرکار  ،  400  پار ،   این ڈی اے سرکار 400  پار  ،  این ڈی اے سرکار 400  پار، این ڈی اے سرکار 400  پار، این ڈی اے سرکار 400  پار  ۔

ساتھیو ،

ایک خاندان کے موہ  میں پھنسی ہوئی کانگریس ،  ہریانہ میں بھی وہی حال ہے ،  جو آج اپنی تاریخ کے سب سے بُرے دور سے گزر رہی ہے۔  ان کے لیڈر  سے اپنا ایک اسٹارٹ اپ  نہیں سنبھل رہا ہے ،  یہ لوگ ملک پر  سنبھالنے  کا خواب دیکھ رہے ہیں ۔  آج کانگریس کی حالت دیکھیں ،  کانگریس کے پرانے لیڈر ایک ایک کرکے انہیں چھوڑ رہے ہیں ۔  جو کبھی ان میں شامل ہونے کا ارادہ رکھتے تھے وہ بھی ان سے بھاگ رہے ہیں ۔  آج حالات ایسے ہیں کہ کانگریس کے پاس اپنے کارکن بھی نہیں بچے ہیں ۔  جہاں کانگریس حکومت میں ہے ،  وہ اپنی حکومتیں سنبھالنے کے قابل بھی نہیں ہیں ۔  آج ہماچل میں لوگوں کو تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے ۔  کانگریس حکومت کرناٹک میں ترقیاتی منصوبوں پر بھی کام نہیں کر پا رہی ہے ۔

بھائیوں  اور بہنوں ،  

ایک طرف کانگریس کی غلط حکمرانی ہے اور دوسری طرف بی جے پی کی بہتر حکمرانی ہے ۔  10 سال سے یہاں ڈبل انجن والی حکومت ہے ۔  اس لیے مودی نے غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے جو بھی اسکیمیں بنائی ہیں ،  ان کے 100 فیصد نفاذ میں ہریانہ سرفہرست ہے ۔  ہریانہ زراعت کے میدان میں بھی بے مثال ترقی کر رہا ہے اور یہاں صنعتوں کا دائرہ بھی لگاتار بڑھ رہا ہے ۔  جنوبی ہریانہ کو جسے ترقی میں پیچھے رکھا گیا تھا آج  وہ کہیں تیزی سے ترقی کر رہا ہے ۔  ملک میں سڑک ہو ،  ریل ہو یا میٹرو ،  ان سے جڑے تمام بڑے منصوبے اسی حصے سے گزر رہے ہیں ۔  دہلی-ممبئی ایکسپریس وے کے دہلی-دوسا-للسوٹ کے پہلے مرحلے کا افتتاح کر دیا گیا ہے ۔  ملک کا سب سے طویل ایکسپریس وے ہریانہ کے گروگرام ،  پلول اور نوح اضلاع سے گزر رہا ہے ۔

ساتھیو ،

2014 سے پہلے ہریانہ میں ریلوے کی ترقی کے لیے ہر سال 300 کروڑ روپے کا اوسط بجٹ دستیاب تھا ،  300 کروڑ روپے ۔  اس سال ہریانہ میں ریلوے کے لیے تقریباً 3 ہزار کروڑ روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے ۔  اب دیکھیں کہاں 300 کروڑ اور کہاں 3 ہزار کروڑ ۔  اور یہ فرق پچھلے 10 برسوں میں آیا ہے ۔  روہتک-میہم-ہانسی ،  جند-سونی پت جیسی نئی ریلوے لائنیں اور امبالہ کینٹ-دپر جیسی لائنوں کو دوہرا کرنے سے لاکھوں لوگوں کو فائدہ ہوگا ۔  جب ایسی سہولتیں پیدا ہو جائیں تو زندگی میں سہولت پیدا ہو جاتی ہے اور کاروبار بھی آسان ہو جاتا ہے ۔

بھائیوں  اور بہنوں ،

اس علاقے کے کسانوں کو پانی کی شدید قلت تھی ۔  ریاستی حکومت نے بھی اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے قابل ستائش کام کیا ہے ۔  آج دنیا کی سینکڑوں بڑی کمپنیاں ہریانہ سے چل رہی ہیں ۔  اس میں بڑی تعداد میں نوجوانوں کو روزگار ملا ہے ۔

ساتھیو ،

ہریانہ ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی صنعت میں بھی اپنا نام اونچا کر رہا ہے ۔  ملک سے برآمد ہونے والے 35 فیصد سے زیادہ قالین اور تقریباً 20 فیصد ملبوسات  ہریانہ میں تیار ہوتے ہیں ۔  ہماری چھوٹی صنعتیں ہریانہ کی ٹیکسٹائل صنعت کو آگے لے جا رہی ہیں ۔  پانی پت ہینڈلوم مصنوعات کے لیے ،  فرید آباد ٹیکسٹائل کی پیداوار کے لیے ،  گروگرام ریڈی میڈ گارمنٹس کے لیے ،  سونی پت تکنیکی ٹیکسٹائل کے لیے اور بھیوانی غیر بنے ہوئے ٹیکسٹائل کے لیے مشہور ہے ۔  پچھلے 10 برسوں میں ،  مرکزی حکومت نے  ایم ایس ایم ایز اور چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کو لاکھوں کروڑ روپے کی امداد فراہم کی ہے ۔  اس کی وجہ سے نہ صرف پرانی چھوٹی صنعتیں اور کاٹیج انڈسٹریز مضبوط ہوئی ہیں بلکہ ہریانہ میں ہزاروں نئی ​​صنعتیں بھی قائم ہوئی ہیں ۔

ساتھیو ،

ریواڑی کو وشوکرما ساتھیوں کی کاریگری کے لیے بھی جانا جاتا ہے ۔  یہاں کی پیتل کی کاریگری اور دستکاری بہت مشہور ہے ۔  پہلی بار ،  ہم نے 18 پیشوں سے متعلق ایسے روایتی کاریگروں کے لیے پی ایم وشوکرما کے نام سے ایک بڑی اسکیم شروع کی ہے ۔  ملک بھر میں لاکھوں استفادہ کنندگان پی ایم وشوکرما یوجنا میں شامل ہو رہے ہیں ۔  بی جے پی حکومت اس اسکیم پر 13 ہزار کروڑ روپے خرچ کرنے جا رہی ہے ۔  یہ اسکیم ہمارے روایتی کاریگروں اور ان کے خاندانوں کی زندگیوں کو بدلنے والی ہے ۔

بھائیوں اور بہنوں ،

مودی کی گارنٹی اس کے  ساتھ ہے جس کے پاس گارنٹی کے لیے کچھ نہیں ہے ۔  ملک کے چھوٹے کسانوں کے پاس بینکوں کو ضمانت دینے کے لیے کچھ نہیں تھا ۔  مودی نے انہیں پی ایم کسان سمان ندھی کی ضمانت دی ۔  ملک کے غریب ،  دلت ،  پسماندہ اور او بی سی خاندانوں کے بیٹوں اور بیٹیوں کے لیے بینکوں میں ضمانت کے لیے کچھ نہیں تھا ۔  مودی نے مدرا یوجنا شروع کی اور بغیر گارنٹی کے قرض دینا شروع کیا ۔  ملک میں بہت سے ساتھی سڑکوں پر  چھوٹا موٹا کر تے آئے ہیں  ۔  یہ دوست کئی دہائیوں سے شہروں میں یہ کام کر تے رہے ہیں ۔  ان کے پاس بھی گارنٹی دینے کے لیے کچھ نہیں تھا ۔  پی ایم سواندھی یوجنا سے ان کی گارنٹی بھی مودی نے لی ہے ۔

ساتھیو ،

دس سال پہلے تک گاؤں میں ہماری بہنوں کا کیا حال تھا؟ بہنوں کا زیادہ تر وقت پانی ،  کھانا پکانے کے لیے لکڑی یا دیگر انتظامات میں گزرتا تھا ۔  مودی مفت گیس کنکشن لائے ،  گھروں میں پانی کے نل لائے ۔  آج ہریانہ کے گاؤں کی میری بہنوں کو سہولیات مل رہی ہیں ،  وقت بچ رہا ہے ۔  یہی نہیں بلکہ یہ انتظامات بھی کیے گئے ہیں کہ بہنیں اس وقت کو اپنی کمائی بڑھانے کے لیے استعمال کر سکیں ۔  پچھلے 10 سال میں ،  ہم نے ملک بھر میں 10 کروڑ بہنوں کو اپنی مدد آپ گروپوں سے جوڑا ہے ۔  اس میں ہریانہ کی بھی لاکھوں بہنیں  شامل ہیں ۔  بہنوں کے ان گروپوں کو لاکھوں کروڑ روپے کی امداد دی گئی ہے ۔  میری کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ بہنوں کو لکھ پتی دیدیاں بنایا جائے ۔  اب تک ایک کروڑ بہنیں لکھپتی دیدی بن چکی ہیں ۔  ہم چند دن پہلے جو بجٹ لائے ہیں اس میں 3 کروڑ بہنوں کو لکھپتی دیدی بنانے کا ہدف رکھا گیا ہے ۔  ہم نے نمو ڈرون دیدی اسکیم بھی شروع کی ہے ۔  اس کے تحت بہنوں کے گروپس کو ڈرون چلانے کی تربیت دی جائے گی اور ڈرون دیے جائیں گے ۔  یہ ڈرون کاشتکاری میں استعمال ہوں گے اور بہنوں کو اضافی آمدنی فراہم کریں گے ۔

ساتھیو ،

ہریانہ حیرت انگیز امکانات کی ریاست ہے ۔  میں خاص طور پر ہریانہ کے پہلی بار ووٹ دینے والوں کو  ،  جن کی عمریں 18-20-22 سال ہیں ،  کہوں گا کہ آپ کا مستقبل بہت روشن ہونے والا ہے ۔  ڈبل انجن والی حکومت آپ کے لیے ہریانہ کو ترقی یافتہ ہریانہ بنانے میں مصروف ہے ۔  ٹیکنالوجی سے لے کر ٹیکسٹائل تک ،  سیاحت سے لے کر تجارت تک ،  ہم ہر شعبے میں روزگار کے نئے مواقع کے لیے کوشاں ہیں ۔  آج پوری دنیا بھارت میں سرمایہ کاری کی خواہش مند ہے ۔  اور ہریانہ سرمایہ کاری کے لیے ایک اچھی ریاست کے طور پر ابھر رہا ہے ۔  اور سرمایہ کاری میں اضافے کا مطلب ہے کہ روزگار کے نئے مواقع بھی بڑھ رہے ہیں ۔  اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ڈبل انجن والی حکومت آپ کا آشیرواد حاصل کرتی رہے ۔  ایک بار پھر ،  میں آپ کو ایمس اور ہزاروں کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کے لیے مبارکباد دیتا ہوں ۔  میرے ساتھ  کہیں -

بھارت ماتا کی جے ،

بھارت ماتا کی جے ،

بھارت ماتا کی جے ،

بہت بہت شکریہ!

 

*************

 

ش ح      ۔      ش م     ۔     ت ح

U. No.  5051


(Release ID: 2006636) Visitor Counter : 130