وزارت خزانہ
منفی جغرافیائی سیاسی حالات سے غیر یقینی صورتحال کے باوجود،ہندوستانی معیشت نے لچک کا مظاہرہ کیا ہے اور صحت مند ذیلی معیشت کے بنیادی اصولوں کو برقرار رکھا ہے
مالی سال 24-2023 میں ہندوستان کی حقیقی جی ڈی پی کے 7.3 فیصد بڑھنے کا اندازہ ہے
26-2025 تک مالیاتی خسارے کو 4.5 فیصد سے کم کرنے کے لیے، ہندوستان مالی استحکام کی راہ پر گامزن ہے
اگلے سال کے لیے سرمایہ جاتی اخراجات کے لئے مختص رقم میں 11.1 فیصد کا اضافہ ہوکر11,11,111 کروڑ روپے ہوگئی
Posted On:
01 FEB 2024 12:53PM by PIB Delhi
منفی جغرافیائی سیاسی واقعات اور کووڈ19 وبائی امراض کے دوران غیر یقینی صورتحال کے باوجود اٹھائے گئے توسیعی مالیاتی اقدامات سے ، ہندوستانی معیشت نے لچک کا مظاہرہ کیا ہے اور صحت مند میکرو اکنامک بنیادی اصولوں کو برقرار رکھا ہے۔ مالی سال 24-2023 کی قومی آمدنی کے پہلے پیشگی تخمینوں کے مطابق، ہندوستان کی حقیقی جی ڈی پی 7.3 فیصد بڑھنے کا امکان ہے۔ یہ بات میکرو اکنامک فریم ورک کے بیان 2024-25 میں کہی گئی۔
کھپت اور سرمایہ کاری کے لیے مضبوط گھریلو مانگ کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے سرمایہ جاتی اخراجات پر مسلسل زور کو مالی سال 24-2023 کی ایچ1 میں جی ڈی پی کے کلیدی محرک کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ سپلائی کے معاملے میں ، صنعت اور خدمات کے شعبے مالی سال 24-2023 کی پہلی ششماہی میں ترقی کے بنیادی محرک تھے۔ ہندوستان نے اس مدت کے دوران بڑی ترقی یافتہ اور ابھرتی ہوئی مارکیٹ کی معیشتوں میں سب سے زیادہ ترقی درج کی ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق، بھارت 2027 میں مارکیٹ ایکسچینج ریٹ پر یو ایس ڈی میں تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کا امکان ہے۔ اس نے یہ بھی اندازہ لگایا ہے کہ عالمی ترقی میں ہندوستان کی شراکت میں 5 سالوں میں 200 بیس پوائنٹس کا اضافہ ہوگا۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ پچھلے 4 سال میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے اخراجات میں تین گنا اضافے کے نتیجے میں اقتصادی ترقی اور روزگار کی تخلیق پر بہت بڑا اثر ہوا ہے، مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور، محترمہ نرملا سیتا رمن نے اگلے سال کے لیے سرمایہ کاری کے اخراجات میں 11.1 فیصد اضافہ کرکے 11,11,111 کروڑ روپے کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے آج پارلیمنٹ میں عبوری بجٹ 25-2024 پیش کرتے ہوئے بتایا کہ یہ جی ڈی پی کا 3.4 فیصد ہوگا۔ ترقی کی رفتار کو مزید مستحکم کرنے کے لیے، حکومت نے 1.3 لاکھ کروڑروپے بجٹ تخمینہ 2023-24میں ریاستوں کو ان کے متعلقہ سرمایہ کے اخراجات کو بڑھانے کے لیے پچاس سالہ سود سے پاک قرضوں کی مدمیں مختص کیے ہیں ۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ اس اسکیم کو اس سال بھی جاری رکھا جائے گا۔
محترمہ سیتا رمن نے -23-2014 کی دہائی کو ایف ڈی آئی کی آمد کا سنہری دور قرار دیتے ہوئے، ایوان کو مطلع کیا کہ اس مدت کے دوران آمد 14-2005 کے اعداد و شمار سے دوگنی تھی، جس کی رقم 596 بلین امریکی ڈالر تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘مستقل غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے، ہم اپنے غیر ملکی شراکت داروں کے ساتھ دوطرفہ سرمایہ کاری کے معاہدوں پر ہندوستان کی ترقی کو اولیت دیتے ہوئے بات چیت کر رہے ہیں۔’’
میکرو اکنامک استحکام اور ہندوستان کی بیرونی پوزیشن میں بہتری، خاص طور پر جاری کھاتے کے خسارے میں نمایاں اعتدال اور آرام دہ غیر ملکی زرمبادلہ کے محفوظ ذخائر کی بنیاد پر سرمائے کے بہاؤ کی بحالی کے نتیجے میں مالی سال 24-2023 کے دوران ہندوستانی روپے میں استحکام آیا۔ مزید برآں، بھارت میں افراط زر کے دباؤ میں بڑی حد تک حکومت کی طرف سے سپلائی کی طرف سے فعال اقدامات کی وجہ سے اعتدال آیا،اس بات کا ذکر میکرو اکنامک فریم ورک اسٹیٹمنٹ 25-2024 میں کیا گیا ہے۔
ہندوستانی معیشت کے مالیاتی منظر نامے پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر خزانہ نے کہا، ‘‘25-2024 میں مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 5.1 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔ ہم مالیاتی استحکام کی راہ پر گامزن ہیں، جیسا کہ میری بجٹ تقریر برائے 22-2021 میں اعلان کیا گیا تھا، تاکہ مالیاتی خسارے کو 26-2025 تک 4.5 فیصد سے کم کیا جا سکے۔ اس عزم کے مطابق، ترمیم شدہ 2023-24 مالیاتی خسارے کو 5.8 فیصد کے جی ڈی پی پر پیش کرتا ہے، جو کہ 24-2023 کے بجٹ تخمینہ 5.9 فیصد سے کم ہے، درمیانی مدت کی مالیاتی پالیسی کے ساتھ مالیاتی پالیسی کی حکمت عملی کے بیان میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے۔’’
مالیاتی اشارے – جی ڈی پی کے فیصد کے طور پر گردشی اہداف
|
نظر ثانی شدہ تخمینہ
|
بجٹ تخمینہ
|
2023-24
|
2024-25
|
1. مالیاتی خسارہ
|
5.8
|
5.1
|
2. ریونیو خسارہ
|
2.8
|
2.0
|
3. بنیادی خسارہ
|
2.3
|
1.5
|
4. ٹیکس ریونیو (مجموعی)
|
11.6
|
11.7
|
5. غیر ٹیکس محصول
|
1.3
|
1.2
|
6. مرکزی حکومت کا قرض
|
57.8
|
56.8
|
(ماخذ: درمیانی مدت کی مالیاتی پالیسی کے ساتھ مالیاتی پالیسی
کی حکمت عملی کا بیان)
مالی سال 25-2024 کے لیے کلیدی ترجیحات:
حکومت کا مالیاتی پالیسی کا موقف یہ رہا ہے کہ ملکی معیشت کو بیرونی منفی واقعات کا سامنا کرنے کے لیے مزید لچکدار بنایا جائے اور مجموعی معاشی توازن پر سمجھوتہ کیے بغیر عالمی معاشی بدحالی کے خطرات کو کم کیا جائے۔ حکومت کی مالی سال 25-2024 کی حکمت عملی درج ذیل وسیع مقاصد پر مبنی ہے:
غیر متوقع نقصانات کو برداشت کرنے کے لیے زیادہ جامع، پائیدار اور زیادہ لچکدار ملکی معیشت کی طرف رہنمائی کرنا، اگر کوئی ہو؛
بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے سرمائے کے اخراجات کے لیے بڑھے ہوئے وسائل کو چینلائز کرنا اور مختص کرنا؛
سرمایہ کاری کے اخراجات کے لیے ریاستوں کی کوششوں کی حمایت کرتے ہوئے عوامی بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے لیے مالیاتی وفاقیت کے مجموعی نقطہ نظر کو جاری رکھنا؛
پی ایم گتی شکتی کے اصولوں کو اپناتے ہوئے ملک میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی مربوط اور ہم آہنگ منصوبہ بندی اور نفاذ پر توجہ مرکوز کریں؛
شہریوں کی طویل مدتی پائیدار اور جامع بہتری کے لیے کلیدی ترقیاتی شعبوں مثلاً پینے کا پانی، رہائش، صفائی، سبز توانائی، صحت، تعلیم، زراعت، دیہی ترقی وغیرہ کے لیے اخراجات کی ترجیح؛
ایس این اے/ٹی ایس اے نظام وغیرہ کا استعمال کرتے ہوئے وسائل کے بروقت اجرا کے ذریعے نقدی کے بندوبست کی تاثیر کو بڑھانا۔
************
ش ح ۔ س ب ۔ م ص
(U: 4230 )
(Release ID: 2001305)
Visitor Counter : 200