وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے لال قلعہ، دہلی میں پراکرم دیوس کی تقریبات کے موقع پر پروگرام سے خطاب کیا


انہوں نےیوم جمہوریہ کی جھانکی اور ثقافتی نمائشوں کے ساتھ ملک کے بھرپور تنوع کواجاگر کرنے کےلیے’ بھارت پرو ‘کا آغاز کیا

’’پراکرم دیوس پر، ہم نیتا جی کے نظریات کو پورا کرنے اور ان کے خوابوں کے ہندوستان کی تعمیر کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں‘‘

’’نیتا جی سبھاش ملک کی قابل امرت نسل کے لیے ایک بڑا رول ماڈل ہیں‘‘

’’نیتا جی کی زندگی ،نہ صرف سخت محنت بلکہ بہادری کا بھی ایک عروج ہے‘‘

’’نیتا جی نے ہندوستان کےمادرِ جمہوریت ہونے کے دعوے کو پرزور طریقے سےدنیا کے سامنے پیش کیا‘‘

’’نیتا جی نے نوجوانوں کو غلامی کی ذہنیت سے نجات دلانے کا کام کیا‘‘

’’آج ،ہندوستان کے نوجوان جس طرح اپنی ثقافت، اپنی اقدار،اوراپنی ہندوستانیت پر فخر کر رہے ہیں، اس کی مثال نہیں ملتی‘‘

’’صرف ہمارے نوجوانوں اور خواتین کی طاقت ہی ملکی سیاست کو اقربا پروری اور بدعنوانی کی برائیوں سے نجات دلا سکتی ہے‘‘

’’ہمارا مقصد ہندوستان کو اقتصادی طور پر خوشحال، ثقافتی طور پر مستحکم اور اسٹریٹجک لحاظ سے اہل بنانا ہے‘‘

’’ہمیں قومی مفاد میں  امرت کال کے ہر لمحے کو استعمال کرنا ہوگا‘‘

Posted On: 23 JAN 2024 9:01PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج دہلی کے لال قلعہ میں پراکرم دیوس کی تقریبات میں شرکت کی۔ انہوں نے بھارت  پرو کا بھی آغاز کیا جو یوم جمہوریہ کی جھانکی اور ثقافتی نمائشوں کے ساتھ ملک کے مالامال اوربھرپور تنوع کواجاگر کرے گا۔وزیر اعظم نے نیتا جی کے بارے میں تصویروں، پینٹنگز، کتابوں اور مجسموں پر مشتمل نیشنل آرکائیوز کی ٹیکنالوجی پر مبنی انٹرایکٹو نمائش کا جائزہ لیا اور نیشنل اسکول آف کے ذریعہ پیش کردہ نیتا جی کی زندگی پر پروجیکشن میپنگ کے ساتھ ہم آہنگ ایک ڈرامہ بھی دیکھا۔انہوں نے  آزاد ہند فوج – آئی این اے کے واحد حیات سابق فوجی لیفٹیننٹ  آر مادھاون، کی عزت افزائی بھی کی ۔پراکرم دیوس 2021 کے بعد سے نیتا جی سبھاش چندر بوس کے یوم پیدائش پر منایا جاتا ہے،جو کہ جدوجہدآزادی  میں نمایاں کردار ادا کرنے والی ممتاز شخصیات کے گراں قدر تعاون کو خراج تحسین پیش کرنے سے متعلق وزیر اعظم کے وژن کے عین مطابق ہے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے پراکرم دیوس کے موقع پر اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا،جو نیتا جی سبھاش چندر بوس کے یوم پیدائش پر منایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لال قلعہ جو کبھی آزاد ہند فوج کی بہادری اور شجاعت کا گواہ تھا ایک بار پھر نئی توانائی سے لبریز ہورہا ہے۔عہد بستگی کے ذریعے کامیابی کے جشن کے طور پر آزادی کا امرت کال کے ابتدائی دور کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے  کل کے اس واقعہ کا ذکرکیا کہ جب پوری دنیا نے ہندوستان میں ثقافتی شعور بیدار ہوتے دیکھاتھا،انہوں نے  اس لمحے کو بے مثال قرار دیا ۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر، آج نیتا جی سبھاش چندربوس کی یوم پیدائش کی تقریبات جاری ہیں، کہا کہ ’’پران پرتیشتھا کی توانائی اوراعتقاد کو پوری انسانیت اور دنیا نے محسوس کیاہے‘‘۔پراکرم دیوس کے اعلان کے بعد سے، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اس سے 23  جنوری سے شروع ہونے والی یوم جمہوریہ کی تقریبات کی 30 جنوری کو مہاتما گاندھی کی برسی تک توسیع ہوتی ہے،اور اب 22 جنوری کا شاندار جشن بھی جمہوریت کے اس تہوار کا حصہ بن گیا ہے۔ وزیر اعظم نے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ’’جنوری کے آخری چند دن ہندوستان کے اعتقاد، ثقافتی شعور، جمہوریت اور حب الوطنی کے لیے ترغیب فراہم کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے تقریب کے انعقاد میں شامل ہر شخص کی تعریف کی۔ اس سے پہلے دن کے دوران ،وزیر اعظم نے ان نوجوانوں سے بات چیت کی جنہیں راشٹریہ بال پرسکار سے نوازا گیا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ’’جب بھی میں ہندوستان کی نوجوان نسل سے ملتا ہوں، وِکست بھارت کے خواب میں میرا اعتماد مزید مستحکم ہو جاتا ہے۔ نیتا جی سبھاش چندر بوس قوم کی اس ’امرت‘ نسل کے لیے ایک بہت بڑا رول ماڈل ہیں۔‘‘

وزیر اعظم نے بھارت پرو کا بھی سرسری ذکر کیا۔جس کا انہوں نے آج آغازکیا ،اس کے ساتھ ہی انہوں نے اگلے 9 دنوں میں ہونے والے پروگراموں ،تقریبات اور نمائشوں کے بارے میں بھی مطلع کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ’’بھارت پرو ،نیتا جی سبھاش چندر بوس کے نظریات کی عکاسی کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ’ووکل فار لوکل‘ کو اپنانے، سیاحت کو فروغ دینے، تنوع کا احترام کرنے اور ’ایک بھارت شریشٹھ بھارت‘ کو نئی بلندیاں عطا کرنے کاایک ’پرو‘ ہے۔

اسی لال قلعہ پر آئی این اے کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر ترنگا لہرانے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ’’نیتا جی کی زندگی ،سخت محنت کے ساتھ ساتھ بہادری کا بھی ایک عروج تھی‘‘۔نیتا جی کی قربانی کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے نہ صرف انگریزوں کی مخالفت کی بلکہ ہندوستانی تہذیب پر سوال اٹھانے والوں کو بھی مناسب جواب دیا۔ جناب  مودی نے اپنی بات  جاری رکھتے ہوئےکہاکہ نیتا جی  نے دنیا کے سامنے ہندوستان کی امیج کومادر جمہوریت کے طور پر پیش کیا۔

غلامی کی ذہنیت کے خلاف نیتا جی کی لڑائی کا ذکر کرتے ہوئے،وزیر اعظم مودی نے کہا کہ نیتا جی کو آج کے ہندوستان کی نوجوان نسل میں پھیلے نئے شعور اور خود داری نیزغیرت مندی پر فخر ہوتا۔ یہ نئی بیداری وکست بھارت تعمیر کرنے کے لئے توانائی بن گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کا نوجوان پنچ پران کواختیار کررہا ہے اور غلامی کی ذہنیت سے باہر نکل رہا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے زور دے کر کہاکہ ’’نیتا جی کی زندگی اور ان کاگراں قدرتعاون ہندوستان کے نوجوانوں کے لیے ایک ترغیب ہیں اور امید ہے کہ اس تحریک کو ہمیشہ آگے بڑھایا جائے گا‘‘۔ اس یقین کے ساتھ، وزیر اعظم نے گزشتہ 10 سالوں میں حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالی اورکرتویہ پتھ پر نیتاجی  کا مجسمہ قائم کرکے انہیں مناسب احترام دئے جانےکا ذکر کیا جو ہر شہری کو اس کی فرض شناسی کی یاد دلاتا ہے۔انہوں نے انڈمان اور نکوبار کے جزائر کا نام تبدیل کرنے کا بھی ذکر کیا، جہاں آزاد ہند فوج نے سب سے پہلے ترنگا لہرایا تھا،اس کے علاوہ انہوں نے لال قلعہ میں نیتا جی اور آزاد ہند فوج کے لیے ایک وقف میوزیم، اورپہلی مرتبہ نیتا جی کے نام پر قومی آفات کے بندوبست سے متعلق ایوارڈ کے اعلان کا بھی ذکر کیا۔جناب مودی نے مزید کہاکہ ’’موجودہ حکومت نے آزاد ہندوستان میں کسی بھی دوسری حکومت سے زیادہ آزاد ہند فوج کے لیے وقف کام کیا ہے اور میں اسے اپنے لئے ایک نعمت سمجھتا ہوں‘‘۔

ہندوستان کے چیلنجوں اورچنوتیوں کے بارے میں نیتا جی کی گہری سمجھ کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے جمہوری معاشرے کی بنیادوں پر ہندوستان کی سیاسی جمہوریت کو مضبوط بنانے کے بارے میں ان کےاعتماد کو یاد کیا۔تاہم، وزیر اعظم نے آزادی کے بعد نیتا جی کے نظریہ پر حملے پر افسوس کا اظہار کیا کیونکہ انہوں نے اقربا پروری اور تعصب کی برائیوں کا تذکرہ کیا تھاجو ہندوستانی جمہوریت میں پیوست ہورہی تھی جو بالآخر ہندوستان کی سست ترقی کا باعث بنیں۔اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ سماج کا ایک بہت بڑا طبقہ اپنی ترقی کے لیے مواقع اور بنیادی ضروریات سےمحروم ہے، جناب مودی نے سیاسی،اقتصادی اور ترقیاتی پالیسیوں پر مٹھی بھر خاندانوں کے تسلط کو اجاگر کیا اور کہا کہ اس کی وجہ سے ملک کی خواتین اور نوجوانوں کوزبردست نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے اس وقت کی خواتین اور نوجوانوں کو درپیش مشکلات کو یاد کیا اور’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘ کے جذبے پر زور دیا جسے 2014 میں موجودہ حکومت کے منتخب ہونے کے بعد نافذ کیا گیا تھا۔جناب مودی نے غریب کنبوں  کے بیٹوں اور بیٹیوں کے لیے آج  دستیاب وسیع مواقع کے بارے میں اعتماد کا اظہار کیا اورکہا کہ ’’سبھی لوگ گذشتہ دس سالوں کے نتائج خود اپنی آنکھوں سے دیکھ سکتے ہیں۔  وزیر اعظم نے برسوں کے انتظار کے بعد ناری شکتی وندن ادھینیم کی منظوری کا ذکر کرتے ہوئےہندوستان کی خواتین کے مابین اس بڑھتے ہوئے اعتماد کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی  جو حکومت کی جانب سے ان کی چھوٹی سے چھوٹی ضرورتوں کے بارے میں حساس ہونے سے  متعلق ہے ۔ انہوں نے اس بات کو  دہرایا کہ امرت کال اپنے ساتھ بہادری کا مظاہرہ کرنے اور ملک کے سیاسی مستقبل کو نئی شکل دینے کا موقع لے کر آیا ہے۔ وزیر اعظم نے ان برائیوں کو ختم کرنے کے لیے ہمت کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ’’وکست بھارت کی سیاست کو بدلنے میں نوجوان طاقت اور ناری شکتی بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں اور آپ کی طاقت ملک کی سیاست کو اقربا پروری اور بدعنوانی کی برائیوں سے آزاد کر سکتی ہے۔‘‘

پران پرتشٹھاکے بارے  میں اپنی اس تلقین کا ذکر کرتے ہوئے کہ یہ وقت راشٹر یہ کاج سے رام کاج کے لیےاوررام کے کام سے قوم کے کام تک،خود کو وقف کرنے کا ہے،وزیر اعظم مودی نے دنیا کو ہندوستان سے ہونے والی توقعات پر روشنی ڈالی۔وزیر اعظم مودی نے کہاکہ’’ہمارا مقصد سال 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانا ہے۔ ہمارا مقصد ہندوستان کو اقتصادی طور پر خوشحال ملک، ثقافتی طور پرمستحکم ملک اور اسٹریٹجک طور پراہل ملک بنانا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ آنے والے 5 سالوں کے اندر اندر ہم دنیا کی تیسری بڑی  اقتصادی طاقت بن جائیں۔ اور یہ ہدف ہماری پہنچ سے زیادہ دور نہیں ہے۔پچھلے 10 سالوں میں پورے ملک کی کوششوں اور حوصلہ افزائی سے تقریباً 25 کروڑ ہندوستانی غربت کی سطح سے باہر آئے ہیں۔ہندوستان آج ایسے اہداف حاصل کر رہا ہے جن کے حاصل کرنے کا پہلے تصور بھی نہیں کیا گیا تھا‘‘۔

وزیر اعظم نے ہندوستان کے دفاعی  طورپرخودکفیل بننے کے لئے پچھلے 10 سالوں کے دوران کئے گئے اقدامات   کابھی تفصیل سے ذکر کیا۔سینکڑوں گولہ بارود اور دفاعی آلات پرپابندی اور ایک متحرک اور درخشاں گھریلو دفاعی صنعت تیار کئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا ’’ہندوستان، جو کبھی دنیا کا سب سے بڑا دفاعی درآمد کنندہ تھا، اب دنیا کے سب سے بڑے دفاعی برآمد کنندگان میں شامل ہو رہا ہے۔‘‘

وزیر اعظم نے اس بات کو نمایاں کیا کہ آج کا ہندوستان ایک ’وشوا مترا‘ (دنیا کا دوست) کے طور پر پوری دنیا کو جوڑنے میں مصروف ہے اور وہ دنیا کو درپیش چیلنجوں اورچنوتیوں کا حل فراہم کرنے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔وزیرا عظم مودی نے اس بات کودہرایا کہ جہاں ایک طرف توہندوستان دنیا کے لیے جنگ سے امن کا راستہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے وہیں ملک ،قومی مفادات کے تحفظ کے لیے بھی تیار ہے۔

اپنا خطاب  مکمل کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ہندوستان اور اس کے عوام کے لیے اگلے 25 سال کی اہمیت کو اجاگر کیا اور امرت کال کے ہر لمحے کو قومی مفادات کے لیے وقف کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہاکہ’’ہمیں سخت محنت کرنی چاہیے، اور ہمیں بہادر ہونا چاہیے۔ یہ ایک  وکست بھارت  کی تعمیر کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔پراکرم دیوس ہمیں ہر سال اس عہد کی یاد دلائے گا‘‘۔

اس موقع پر دیگر معزز شخصیات کے ساتھ ساتھ ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی، مرکزی وزرائے مملکت برائے ثقافت جناب ارجن رام میگھوال اور محترمہ میناکشی لیکھی اور مرکزی وزرائے مملکت برائے دفاع و سیاحت، جناب اجے بھٹ اور نیتا جی سبھاش چندر بوس آئی این اے ٹرسٹ کے چیئرمین، بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) آر ایس چکارابھی موجود تھے۔

پس منظر

جدوجہد آزادی میں نمایاں کردار ادا کرنے والے جانبازوں کے گراں قدر تعاون کومناسب طریقے سے خراج تحسین پیش کرنے کے اقدامات کرنے سے متعلق وزیر اعظم کے وژن کے عین مطابق، 2021 سے نیتا جی سبھاش چندر بوس کی یوم پیدائش کو پراکرم دیوس کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ اس سال لال قلعہ میں منعقد ہونے والا یہ پروگرام ،ایک  کثیر جہتی جشن ہوگا جس میں تاریخی  واقعات کی عکاسی اوردرخشاں اور تابناک ثقافتی اظہار کو یکجا کیا جائے گا۔یہ سرگرمیاں نیتا جی سبھاش چندر بوس اور آزاد ہند فوج کی عمیق  گہری وراثت کا احاطہ کریں گی۔ اس تقریب میں شرکت کرنے والوں کو نیتا جی اور آزاد ہند فوج کے شاندار سفر کو بیان کرنے والی ، آرکائیوز کی نمائشوں کے ذریعے نایاب تصویروں اور دستاویزات کی نمائش کے ذریعہ ایک عمیق تجربے سے مستفید ہونے کا موقع ملے گا ۔یہ تقریبات 31 جنوری 2024 تک جاری رہیں گی۔

پروگرام کے دوران، وزیر اعظم نے 23 سے 31 جنوری تک منعقد ہونے والے’ بھارت پرو‘ کا بھی آغاز کیا۔یہ  26 وزارتوں اور محکموں کی کوششوں کو نمایاں کرنے والی  یوم جمہوریہ کی جھانکی اور ثقافتی نمائشوں کے ساتھ ملک کے بھرپور اور مالا مال تنوع کو نمایاں  کرے گا، جس میں دیگر چیزوں کے علاوہ شہریوں پر مبنی پہل قدمیوں ،ووکل فار لوکل  اور سیاحوں کے لئے  مختلف النوع پرکشش    پروگراموں کو اجاگر کیا جائے گا، یہ رام لیلا میدان اور لال قلعہ کے  بالمقابل مادھو داس پارک میں منعقد کیا جائے گا۔

***********

 

ش ح ۔   ع م - م ش

U. No.3942



(Release ID: 1999057) Visitor Counter : 53