وزیراعظم کا دفتر

درخشاں گجرات عالمی سربراہ کانفرنس کے 10ویں ایڈیشن میں عالمی کاروباری لیڈروں نے وزیر اعظم نریندرمودی کے وژن کی ستائش کی

Posted On: 10 JAN 2024 12:28PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج گاندھی نگر کے مہاتما مندر میں درخشاں گجرات عالمی سربراہ کانفرنس کے 10ویں ایڈیشن-2024کا افتتاح کیا۔ اس سال کی سربراہ کانفرنس کا موضوع ‘مستقبل کا گیٹ وے’ ہے اور اس میں34 شراکت دار ممالک اور 16 شراکت دار تنظیموں نے شرکت کی ہے۔ شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت کی طرف سے اس کانفرنس کو شمال مشرقی خطے میں سرمایہ کاری کے مواقع کی نمائش کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔

اس موقع پر صنعت کی متعدد سرکردہ شخصیات نے بھی خطاب کیا۔

آرسیلر متل کے چیئرمین، جناب لکشمی متل نے گزشتہ سال ستمبر میں درخشاں گجرات کی 20 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے دورے کو یاد کیا اور درخشاں گجرات سربراہ کانفرنس کے بڑے عالمی پروگرام کے لیے ایک ادارہ جاتی فریم ورک تشکیل دینے کے لیے مسلسل عمل کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی پرزور ستائش کی۔ انہوں نے ایک کرہ ارض، ایک خاندان اور ایک مستقبل کے اصولوں پر وزیر اعظم کے یقین اور ہر بین الاقوامی فورم پر عالمی خطہ ٔجنوب کی آواز کو مضبوط کرنے پر بھی روشنی ڈالی۔ ایک ملک کو خود کفیل بنانے میں اسٹیل کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب متل نے 2021 میں آرسیلر متل نیپون اسٹیل انڈیا ہزیرہ توسیعی پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کو یاد کیا اور بتایا کہ پروجیکٹ کا پہلا مرحلہ سال 2026 کے مقررہ ہدف تک مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے قابل تجدید توانائی اور ماحولیات کے لیے سازگار ہائیڈروجن جیسےگرین شعبوں میں سرمایہ کاری پر بھی زور دیا۔

سوزوکی موٹر کارپوریشن، جاپان کے صدر مسٹر توشی ہیرو سوزوکی نے وزیراعظم کو ان کی مضبوط قیادت کا سہرا دیا اور ملک میں مینوفیکچرنگ صنعتوں کو فراہم کی جانے والی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان اب دنیا کی تیسری سب سے بڑی آٹوموبائل مارکیٹ بن گیا ہے، جناب سوزوکی نے ملک کی اقتصادی ترقی پر وزیر اعظم کے ترقی پسندانہ نقطہ نظر کے اثرات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کمپنی کے بھارت میں پیدا ہونے والی پہلی الیکٹرک وہیکل کو متعارف کرانے کے منصوبوں پر بھی بات کی اور اسے یوروپی ممالک اور جاپان کو برآمد کرنے کے ساتھ ساتھ پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کی کوششوں پر بھی زور دیا۔ انہوں نے ایتھنول، گرین ہائیڈروجن اور گائے کے گوبر سے بائیو گیس کی پیداوار کے ذریعے گرین ہاؤس کے اخراج کو کم کرنے میں تعاون کرنے کے کمپنی کے منصوبے کا بھی ذکر کیا۔

ریلائنس گروپ کے جناب مکیش امبانی نے درخشاں گجرات کو آج دنیا کا سب سے باوقار سرمایہ کاری کانفرنس قرار دیا ہے کیونکہ اس قسم کی کوئی اور چوٹی کانفرنس 20سالوں سے طویل عرصے تک جاری نہیں رہی ہے اور یہ مضبوط سے مضبوط تر ہی ہوتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ‘‘یہ ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن اور مستقل مزاجی کو خراج تحسین ہے’’۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے درخشاں گجرات کے ہر ایک ایڈیشن میں حصہ لیا ہے۔ گجراتی نژاد ہونے پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے جناب امبانی نے گجرات کی تبدیلی کا سہرا وزیر اعظم کو دیا۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘اس تبدیلی کی بنیادی وجہ ہمارے رہنما ہیں جو جدید دور کے سب سے بڑے لیڈر کے طور پر ابھرے ہیں۔ جناب نریندر مودی ہندوستان کی تاریخ کے سب سے کامیاب وزیر اعظم ہیں۔ جب وہ بولتے ہیں تو نہ صرف دنیا بولتی ہے بلکہ تالیاں بھی بجاتی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کس طرح ہندوستان کے وزیر اعظم ناممکن کو ممکن بناتے ہیں۔‘مودی ہے تو ممکن ہے’ ۔انہوں نے کہا کہ یہ نعرہ عالمی سطح پر گونجتا ہے اور وہ اس سے متفق ہیں۔ اپنے والد دھیرو بھائی کو یاد کرتے ہوئے، جناب مکیش امبانی نے کہا کہ ریلائنس ایک گجراتی کمپنی تھی اور ہمیشہ رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ‘‘ریلائنس کا ہر کاروبار گجرات کے 7 کروڑ باشندوں کے خوابوں کو پورا کرنے کی کوشش کر رہا ہے’’۔

انہوں نے بتایا کہ ریلائنس نےپچھلے دس سال میں عالمی درجے کے اثاثہ تشکیل دینے میں پورے بھارت میں  150 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے جو  12 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم ہے۔ اس میں سے ایک تہائی سے زیادہ  رقم کی سرمایہ کاری  صرف گجرات میں  کی گئی ہے۔ جناب امبانی نے گجرات سے 5 وعدے کئے۔ سب سے پہلا، ریلائنس اگلے 10 برسوں میں اہم سرمایہ کاری کے ساتھ گجرات کی ترقی کی کہانی میں ایک اہم کردار ادا کرنا جاری رکھے گی، خاص طور پر، ریلائنس گجرات کو سبز ترقی میں عالمی رہنما بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ہم سال 2030 تک قابل تجدید توانائی کے ذریعے اپنی توانائی کی نصف ضروریات کو پورا کرنے کے گجرات کے ہدف میں مدد کریں گے’’۔ انہوں نے بتایا کہ جام نگر میں5000 ایکڑ پر محیط دھیرو بھائی انرجی گیگا کمپلیکس تعمیر کیا جارہا ہے جو 2024 کے دوسرے نصف میں شروع ہونے کے لیے تیار ہو جائے گا۔ دوسرا، 5 جی کے تیز ترین آغاز کی وجہ سے، آج گجرات مکمل طور پر5 جی کاحامل ہے۔ یہ گجرات کو ڈیجیٹل ڈیٹا پلیٹ فارم اور آرٹیفیشیل انٹلیجینس کو اپنانے میں ایک رہنما بنا دے گا۔ تیسرا ریلائنس ریٹیل معیاری مصنوعات لانے اور لاکھوں کسانوں اور چھوٹے تاجروں کی مدد کے لیے اپنے اقدامات کو مزید وسعت دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں چوتھا، ریلائنس گجرات کو نئے مواد اور مدور معیشت میں سرخیل بنائے گی۔ ریلائنس گروپ ہزیرہ میں عالمی معیار کی کاربن فائبر کی سہولت قائم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے 2036 کے اولمپکس کے لیے بولی لگانے کے ارادے کے اعلان کے مطابق، ریلائنس اور ریلائنس فاؤنڈیشن گجرات میں کھیل کود، تعلیم اور ہنرمندی کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے کام کرنے کے لیے کئی دوسرے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ آخر میں، جناب امبانی نے یاد کیا کہ وزیر اعظم کہتے تھے کہ 'ہندوستان کی ترقی کے لیے گجرات کی ترقی'۔ اب بطور وزیر اعظم آپ کا مشن عالمی ترقی کے لیے ہندوستان کی ترقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ عالمی بھلائی کے منتر پر کام کر رہے ہیں اور ہندوستان کو دنیا کی ترقی کا انجن بنا رہے ہیں۔ صرف دو دہائیوں میں گجرات سے عالمی اسٹیج تک آپ کے سفر کی کہانی کسی جدیدرزمیہ داستان سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘آج کا ہندوستان واقعی نوجوان نسل کے لیے معیشت میں داخل ہونے، اختراع کرنے اور 100 کروڑ لوگوں کو زندگی گزارنے اور کمانے میں آسانی فراہم کرنے کا بہترین وقت ہے۔ آنے والی نسلیں قوم پرست ہونے کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنلسٹ ہونے پر وزیراعظم کی شکر گزار ہوں گی۔ آپ نے وکست بھارت کی مضبوط بنیاد رکھی ہے۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے اپنی بات ختم کی کہ دنیا کی کوئی طاقت ہندوستان کو 2047 تک 35 کھرب ڈالر کی معیشت بننے سے نہیں روک سکتی۔ اور میں صرف گجرات کو 3 کھرب ڈالر کی معیشت بنتا ہوادیکھ رہا ہوں۔ ہر گجراتی اور ہر ہندوستانی کو یقین ہے کہ مودی کا دور ہندوستان کو خوشحالی، ترقی اور شان و شوکت کی نئی چوٹیوں پر لے جائے گا’’۔

مائیکرون ٹیکنالوجیز، امریکہ کے سی ای او جناب سنجے مہروترا، نے ملک کو سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کے لیے کھولنے کے ان کے وژن کے لیے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ مستقبل میں ایک بہت بڑا معاشی محرک بن جائے گا کیونکہ ہندوستان آگے بڑھ کر تیسری سب سے بڑی معیشت کا حامل ملک بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ درخشاں گجرات سربراہ کانفرنس ایک سیمی کنڈکٹرطاقت کے طور پر ہندوستان کی ترقی کے لئے اہم بصیرت افروزافکار پر روشنی ڈالتی ہے، اور اس شعبے میں ترقی کے متعدد مواقع پر بھی روشنی ڈالتی ہے۔ انہوں نے گجرات میں عالمی معیار کی میموری اسمبلی اور ٹیسٹ کی سہولت کے قیام میں مدد کے لیے ریاستی اور مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کیا کیونکہ انہوں نے اس سہولت کے لیے ٹاٹا پروجیکٹس کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کی شراکت کا ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 500,000 مربع فٹ کے رقبے پر محیط پہلا مرحلہ 2025 کے اوائل تک کام کرے گا جس سے آنے والے سالوں میں 5,000 براہ راست ملازمتیں اور 15,000 اضافی کمیونٹی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘دونوں مراحل میں مائکرون اور حکومت کی مشترکہ سرمایہ کاری 2.75 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ سکتی ہے’’۔ انہوں نے سیمی کنڈکٹر انڈسٹری میں ہندوستان میں سرمایہ کاری کو آگے بڑھانے میں قائدانہ رول ادا کرنے میں کمپنی کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے اپنی بات ختم کی۔

اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے اب تک درخشاں گجرات سربراہ کانفرنس کے ہر ایڈیشن کا حصہ بننے پر فخر کا اظہار کیااوروزیر اعظم کا ان کے غیر معمولی وژن کے لیے شکریہ ادا کیا۔انہوں نے ان کے تاریخ ساز فیصلوں ، عظیم عزائم، محتاط طرز حکمرانی اور شفاف عملدرآمد کی تعریف کی۔انہوں نے اس کا سہرا وزیر اعظم کی اپیل کو دیا جس نے ایک ملک گیر تحریک کو جنم دیا اور ریاستیں ، ہندوستان کے صنعتی منظرنامے کو بنیادی طور پر ازسر نو تشکیل دینے کے لیے مسابقت اور تعاون کے لیے آگے بڑھیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 2014 کے بعد سے، ہندوستان کی جی ڈی پی میں 185 فیصد اور فی کس آمدنی میں 165 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جو خاص طور پر جغرافیائی سیاسی عدم استحکام اور وبائی چیلنجوں کے دور میں قابل ذکر ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی سطح پر وزیر اعظم کی کامیابیوں کی ستائش کی اور انہوں نے ایک ایسے ملک سے ملک کے سفر پر روشنی ڈالی جو عالمی پلیٹ فارم پر اپنی آواز کو رکھنے کی کوشش کرتا ہے اور جو اب عالمی پلیٹ فارم کی تشکیل کرتا ہے۔ ہندوستان کی جی 20 صدارت کے دوران بین الاقوامی شمسی اتحاد کے آغاز اور وزیر اعظم کی قیادت کا تذکرہ کرتے ہوئے، جی 20 میں گلوبل ساؤتھ کی شمولیت کے تناظر میں جناب اڈانی نے کہا کہ اس نے ایک زیادہ جامع عالمی نظم کے لیے معیارات قائم کیے ہیں اور یہ ہندوستانی تاریخ کا ایک اہم لمحہ ہے۔ جناب اڈانی نے کہا کہ ‘‘آپ مستقبل کی پیش گوئی نہیں کرتے ہیں، آپ اسے تشکیل دیتے ہیں’’، انہوں نے وزیر اعظم کو ہندوستان کو دنیا کا سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ملک بننے اور ملک کو عالمی سماجی چیمپیئن کے طور پر پوزیشن دینے کا سہرا دیا جوکہ وسودھیو کٹمبکم کے فلسفوں پر عمل پیرا ہو کر وشو گرو بننے کی راہ پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا ہندوستان 2047 تک ہندوستان کو ‘وکشت بھارت’ بنانے کے وزیر اعظم کے وژن کی وجہ سے کل کے عالمی مستقبل کو تشکیل دینے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے2025 تک ریاست میں 55ہزار کروڑ سرمایہ کاری کرنے کااعلان کیا جو مختلف شعبوں میں 50,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ہدف سے زیادہ ہے اور جس سے 25,000 راست اور بالواسطہ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ انہوں نے آتم نربھر بھارت کے لیے سبز سپلائی چین کی طرف توسیع کرنے اور شمسی پینلز، ونڈ ٹربائنز، ہائیڈرو الیکٹرولائزرز، گرین امونیا، پی وی سی سمیت سب سے بڑے مربوط قابل تجدید توانائی ماحولیاتی نظام کی تشکیل اور تانبے اور سیمنٹ کے منصوبوں میں توسیع پر بھی زور دیا۔ انہوں نے گجرات میں اگلے 5 سالوں میں 2 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کرنے کے اڈانی گروپ کے منصوبے کے بارے میں بتایا، اس طرح ریاست میں 1 لاکھ سے زیادہ براہ راست اور بالواسطہ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

سمٹیک، جنوبی کوریا کے سی ای او ، جناب جیفری چون نے کہا کہ سیمی کنڈکٹر اسمبلی اور ٹیسٹ سہولیات میں کلیدی سپلائی چین پارٹنر کے طور پر ریاست گجرات میں ان کے بڑے کسٹمر مائیکرون کے پروجیکٹ کے بعد شریک مقام کی سرمایہ کاری کے طور پر اپنے انڈیا پروجیکٹ کے لیے جوش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وائبرینٹ گجرات گلوبل سمٹ ہندوستان جیسے تیزی سے ترقی کرنے والے ملک میں ایک نیا سپلائی چین نیٹ ورک بنانے کی عالمی تحریک کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے مطلع کیا کہ وہ ہندوستان میں کولیکشن سرمایہ کاری کے ایک اور دور کی تیاری کر رہے ہیں اور ریاستی اور مرکزی حکومت کی حمایت کے لئے اپنی آمادگی کا ذکر کیا ۔ یہ سیمی کنڈکٹر سپلائی چین نیٹ ورک میں ہندوستان کی موجودگی کو بہت زیادہ مضبوط بنائے گا اور ہندوستان کے مقامی کھلاڑی کو عالمی سپلائی چین ماحولیاتی نظام کا حصہ بننے کے قابل بنائے گا۔

ٹاٹا سنز لمیٹڈ کے چیئرمین جناب این چندر شیکرن نے کہا کہ ‘‘گجرات کی مسلسل اتنے طویل عرصے میں پائیدار اور شاندار ترقی ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی جی کی دور اندیش قیادت اور ذہنیت کو واضح طور پر ظاہر کرتی ہے’’۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقتصادی ترقی کے نتیجے میں زبردست سماجی ترقی بھی ہوئی ہے اور گجرات نے خود کو مستقبل کے دروازے کے طور پر واضح طور پر قائم کیا ہے۔ انہوں نے گجرات میں ٹاٹا گروپ کی ابتدا پر روشنی ڈالی کیونکہ بانی جمشید جی ٹاٹا نوساری میں پیدا ہوئے تھے۔ آج ٹاٹا گروپ کی 21 کمپنیوں کی ریاست میں مضبوط موجودگی ہے۔ انہوں نے گجرات میں ای وی گاڑیوں، بیٹری کی پیداوار، سی295 دفاعی ہوائی جہاز اور سیمی کنڈکٹر فیب، ایڈوانس مینوفیکچرنگ اسکل بلڈنگ کے شعبوں میں گروپ کے توسیعی منصوبے کی بھی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا۔ ‘‘گجرات ٹاٹا گروپ کے لیے سب سے اہم مقامات میں سے ایک ہے اور ہم اس کی ترقی کے سفر میں کلیدی کردار ادا کریں گے’’۔

ڈی پی ورلڈ کے چیئرمین، جناب سلطان احمد بن سولیم نے کہا کہ ایک متحرک گجرات کے لیے وزیر اعظم کے وژن کو حقیقت بنتے دیکھنا خوش آئند ہے اور انہوں نے سمٹ کے انعقاد پر گجرات حکومت کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ وائبرینٹ گجرات سمٹ ہندوستان کے اعلیٰ کاروباری فورم کے طور پر اپنے تیزی سے اضافہ کو ظاہر کرتا ہے جس کی رہنمائی وزیر اعظم کے وژن 2047 @ وکست بھارت کے ذریعے کی گئی ہے۔ انہوں نے حکومت کو مختلف صنعتی کلسٹروں جیسے کہ گفٹ سٹی، دھولیرا اسپیشل انویسٹمنٹ ریجن اور گجرات میری ٹائم کلسٹر کی ترقی اور فروغ کا سہرا دیا اور کہا کہ یہ مستقبل کے لیے گیٹ وے کا کام کرے گا۔ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوطرفہ اقتصادی تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے ملک کو گجرات میں سب سے بڑے غیر ملکی سرمایہ کاروں میں سے ایک ہونے کے بارے میں بتایا اور کہاکہ 2017 سے اب تک 2.4 بلین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ انہوں نے گزشتہ سال سات بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کی گجرات سے برآمداتی اشیاء کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت ہے، جناب سولیم نے زور دے کر یہ بات کہی کہ یہ ترقی وزیر اعظم کی مضبوط قیادت میں جاری رہے گی۔ انہوں نے گتی شکتی جیسے سرمایہ کاری کے اقدامات کو بھی اس بات کا سہرادیا جس سے ہندوستان اور گجرات دونوں کو اقتصادی پاور ہاؤس کے طور پر اپنی صلاحیتوں کا ادراک کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے ڈی پی ورلڈ کے کنڈلا، گجرات میں 2 ملین کنٹینرز کی گنجائش کے ساتھ جدید ترین کنٹینر ٹرمینلز کی سرمایہ کاری اور ترقی کے منصوبے کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے ملک کے لاجسٹک انفراسٹرکچر کو وسعت دینے میں ہندوستانی حکومت کے ساتھ شراکت داری پر فخر کا اظہار کیا اور وائبرنٹ گجرات سمٹ کا حصہ بننے کے موقع پر گجرات حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

سینئر نائب سربراہ جناب وی پی نویدیہ، جناب شنکر ترویدی نے جنریٹیو اے آئی کی بڑھتی ہوئی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے نویدیہ کے سی ای او جناب جینسن ہوانگ کو ہندوستانی حکومت کے سینئر ممبران اور لیڈروں کو ایک لیکچر دینے کےمدعو کیا ہے اور کہا کہ ‘‘یہ پہلی بار ہے کہ کسی عالمی رہنما نے حقیقت میں اے آئی کے بارے میں گفتگو کی۔ وزیر اعظم مودی جی کی قیادت کی بدولت، یہ ہندوستان اور یہاں گجرات میں بھی جنریٹیو اے آئی کو اپنانے کا ایک محرک بن رہا ہے۔ تخلیقی اے آئی کے حوالے سے ہنر کی ترقی میں نویدیہ کے اقدامات کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ‘ہندوستان کے پاس ہنر، پیمانہ اور حیرت انگیز ڈیٹا اور منفرد ثقافت ہے’۔ انہوں نے میک ان انڈیا کے لیے نویدیہ کی حمایت پر بھی زور دیا۔

زیرودھا کے بانی اور سی ای او نکھل کامت نے گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ملک کی مجموعی ترقی پر روشنی ڈالی اور انہوں نے ایک کاروباری شخصیت کے طور پر اپنے سفر سے مشابہت پیدا کی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سال ناقابل یقین رہے ہیں، انہوں نے ملک کے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم اور چھوٹے کاروباریوں اور ای کامرس کے عروج کو سراہا اور کہا کہ 10 سال پہلے ایسا نہیں تھا۔ انہوں نے وزیر اعظم کو اسٹارٹ اپس کو پھلنے پھولنے کا موقع دے کر ایک مستحکم ماحولیاتی نظام کی سہولت فراہم کرنے کا سہرا دیا ۔

******

ش ح ۔ م ع۔ ج ا۔ج ق۔ رض

U. No.3449



(Release ID: 1994786) Visitor Counter : 160