صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے ملک کے کچھ حصوں میں بڑھتے ہوئے کووڈ-19 کے معاملات کے پیش نظر کووڈ-19 کی صورتحال اور نگرانی، روک تھام  اور بندو بست کے لیے صحت عامہ کے نظام کی تیاری کا جائزہ لیا


کووڈ- 19 کے نئے وائرس کے پھیلنے کے خلاف چوکس اور تیار رہنا ضروری ہے: ڈاکٹر مانڈویہ

کووڈ- 19 کے مؤثر بندو بست کو یقینی بنانے کے لیے مرکز اور ریاستوں کے درمیان مشترکہ کوششوں کی ضرورت کا اعادہ کیا

" ہمیں  مرکزی اور ریاستی،  دونوں سطحوں پر ہر تین ماہ میں ایک مرتبہ تیاری  کی مشقیں کرنی چاہئے  اور بہترین طریقہ کار کا اشتراک کرنا چاہئے "

صحت عامہ کے مناسب  اقدامات کی منصوبہ بندی کے لیے ریاستیں کووڈ- 19 کے معاملات، علامات اور کیس کی شدت کے ابھرتے ہوئے شواہد کی نگرانی کریں گی

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ تمام کووڈ- 19 کے مثبت معاملات کے نمونے آئی این  ایس اے سی او جی لیبز کو بھیجیں، تاکہ نئے ویریئنٹس کا پتہ لگانے میں آسانی ہو

ریاستوں پر زور دیا گیا کہ وہ بیداری پیدا کریں، انفوڈیمک کا بند وبست کریں اور حقیقت پر مبنی درست معلومات کی ترسیل کو یقینی بنائیں

Posted On: 20 DEC 2023 1:01PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی جس میں ہندوستان میں  کووڈ- 19 کی صورتحال اور کچھ ریاستوں میں کووڈ- 19 کے معاملات میں اضافہ اور  نگرانی، روک تھام اور بندو بست کے لیے صحت عامہ کے نظام کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ ان کے ساتھ صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیرمملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل اور ڈاکٹر بھارتی پروین پوار بھی موجود تھے۔ ان کے علاوہ ، نیتی آیوگ کے رکن (صحت)  ڈاکٹر وی کے پال بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0021IU8.jpg

میٹنگ میں شامل ہونے والے ریاستی وزراء میں جناب آلو لیبانگ، وزیر اعلیٰ اور وزیر صحت (اروناچل پردیش)؛  جناب برجیش پاٹھک، نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر صحت (اتر پردیش)؛   جناب دھن سنگھ راوت، وزیر صحت (اتراکھنڈ) بذات خود موجود تھے، جبکہ  دیگر کے علاوہ  جناب دنیش گنڈو راؤ، وزیر صحت (کرناٹک)؛  جناب انل وج، وزیر صحت (ہریانہ)؛  محترمہ وینا جارج  وزیر صحت (کیرالہ)،  جناب وشواجیت پرتاپ سنگھ رانے، وزیر صحت (گوا)؛ جناب کیشب مہانتا، وزیر صحت (آسام)، جناب بننا گپتا، وزیر صحت (جھارکھنڈ)؛  ڈاکٹر بلبیر سنگھ،  وزیر صحت (پنجاب)؛  جناب سوربھ بھاردواج، وزیر صحت (دہلی)؛  ڈاکٹر (کرنل) دھنی رام شندیل،  وزیر صحت (ہماچل پردیش)؛  پروفیسر ڈاکٹر تناجی راؤ ساونت، وزیر صحت (مہاراشٹر)؛ جناب  دامودر راج نرسمہا، وزیر صحت (تلنگانہ)؛  ڈاکٹر سپم رنجن، وزیر صحت (منی پور)؛ جناب نرنجن پجاری، وزیر صحت (اڈیشہ)؛  جناب رنگاسوامی، ایڈمنسٹریٹر (پڈوچیری)؛  بھی شامل تھے۔

چین، برازیل، جرمنی اور امریکہ جیسے دنیا کے کچھ ممالک میں، خاص طور پر آنے والے تہوار کے موسم کے پیش نظر کووڈ- 19 کے معاملات میں اضافے سے  درپیش چیلنج کو اجاگر کرتے ہوئے، مرکزی وزیر صحت نے کووڈ-19 کے نئے اور ابھرتے ویریئنٹس کے خلاف تیار رہنے اور چوکس  رہنے کی اہمیت پر زور دیا۔  بنیادی طور پر اور اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ کووڈ- 19  ابھی ختم نہیں ہوا ہے، انہوں نے ریاستوں سے درخواست کی کہ وہ صحت عامہ کے مناسب  اقدامات کی منصوبہ بندی کے لیے کووڈ- 19 کے معاملات، علامات اور کیس کی شدت کے ابھرتے ہوئے شواہد پر نظر رکھیں۔

ڈاکٹر مانڈویہ نے ابھرتی ہوئی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مرکز اور ریاستوں کے درمیان اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ہندوستانی ایس اے آر ایس سی او وی  -2  جینومکس کنسورشیم (آئی این ایس اے سی او جی) نیٹ ورک کے ذریعے مختلف  صورت حال  کا پتہ لگانے کے لیے مثبت مریضوں کے نمونوں کی مکمل جینوم  سی کوئنسنگ   کے لیے نگرانی کے نظام کو مضبوط بنانے کی ہدایت کی، تاکہ ملک میں گردش کرنے والی نئی قسموں کی بروقت شناخت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے صحت عامہ کے مناسب اقدامات بروقت شروع کرنے میں آسانی ہوگی۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام  علاقوں  سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ، ترتیب کے لیے، نئی قسموں کا پتہ لگانے کے لیے، اگر کوئی ہو توجانچ کو تیز کریں اور کووڈ - 19 کے مثبت معاملات  اور نمونیا جیسی بیماری کے نمونے کی بڑی تعداد کو روزانہ کی بنیاد پر  آئی این ایس اے سی او جی جینوم سیکوینسنگ لیبارٹریز (آئی  جی ایس ایلز) کو بھیجیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003RKLR.jpg

مرکزی وزیر صحت نے تمام ریاستوں پر زور دیا کہ وہ چوکس رہیں، نگرانی میں اضافہ کریں اور ادویات، آکسیجن سلنڈر اور کنسنٹیٹرز، وینٹی لیٹرز اور ویکسین کے مناسب اسٹاک کو یقینی بنائیں۔  انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ مرکزی اور ریاستی دونوں سطحوں پر ہر تین ماہ بعد فرضی مشقیں کریں تاکہ ، پی ایس اے پلانٹس، آکسیجن کنسنٹریٹر اور سلنڈر، وینٹی لیٹرز وغیرہ کی فعالیت کا جائزہ لیا جا سکے ، اور بہترین طور و طریقوں کے اشتراک کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے ریاستوں پر یہ بھی زور دیا کہ وہ تنفس میں صفائی ستھرائی کے بارے میں بیداری پیدا کریں اور حقائق کے مطابق درست معلومات کی  فراہمی کو یقینی بنائیں اور انفوڈیمک کو منظم کرنے اور کسی بھی خوف و ہراس کو کم کرنے کے لیے جعلی خبروں کی روک تھام کریں۔ مرکزی وزیر صحت نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر زور دیا کہ وہ کووڈ پورٹل پر کیسز، ٹیسٹ، مثبتیت وغیرہ کے بارے میں معلومات کو بر وقت شیئر کریں، تاکہ بروقت نگرانی اور صحت عامہ کے فوری اقدامات کو ممکن بنایا جا سکے۔ انہوں نے ریاستوں کو مرکز کی طرف سے ہر طرح کی امداد کا یقین دلایا۔

مرکزی وزارت صحت کے سکریٹری جناب سدھانش پنت نے ایک پریزنٹیشن کے ذریعے مرکزی وزیر صحت کو عالمی کووڈ - 19  کی صورتحال اور ملک کے حالات کے بارے میں مطلع کیا۔  انہوں نے بتایا کہ اگرچہ ہندوستان میں کووڈ کے فعال کیسز عالمی منظر نامے کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم ہیں، لیکن پچھلے دو ہفتوں میں 6 دسمبر 2023 کو فعال کیسز کی تعداد 115 سے بڑھ کر 614 تک پہنچ گئی ہے۔ یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ 92.8 فیصد  معاملات میں  گھر میں مریضوں کو  الگ تھلگ  کیا گیا ہے ، جس  سے ہلکی بیماری کی نشاندہی ہوتی  ہے ۔ کووڈ - 19  کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہونے کی شرح میں کوئی اضافہ نہیں دیکھا گیا، اسپتال میں داخل ہونے والے کیسز دیگر طبی حالات کی وجہ سے ہیں – کووڈ - 19  کی دریافت  اتفاقا ہو ئی ہے۔ کیرالہ، مہاراشٹر، جھارکھنڈ اور کرناٹک جیسی چند ریاستوں میں روزانہ مریضوں  کی تعداد میں اضافہ دیکھا  جا رہا  ہے۔

ایس اے آر ایس  -سی او  وی  - 2 کے نئے  ویریئنٹ جے این 1   کے بارے میں  یہ بتایا گیا  ہے کہ اس کی مختلف قسم کی فی الحال سائنسی جانچ کی جا رہی ہے، لیکن یہ فوری تشویش کا باعث نہیں ہے۔ جے این .1 کی وجہ سے ہندوستان میں کیسوں کا کوئی اضافہ نہیں دیکھا گیا ہے اور تمام کیسز ہلکے پائے گئے ہیں اور ان میں سے سبھی مریض بغیر کسی پیچیدگی کے ٹھیک ہو گئے ہیں۔

ڈاکٹر وی کے پال نے کووڈ کیسز میں اضافے اور ایک نئے ویریئنٹ کے ظہور سے پیدا ہونے والے چیلنج سے نمٹنے کے لیے پوری حکومت کے نقطہ نظر کی ضرورت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے مطلع کیا کہ ہندوستان میں سائنسی برادری نئے ویرئنٹ کی باریک بینی سے تحقیقات کر رہی ہے، لیکن ریاستوں کو جانچ کو تیز کرنے اور اپنے نگرانی کے نظام کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

محکمہ صحت تحقیق کے سکریٹری اور آئی  سی ایم آر کے ڈی جی ڈاکٹر راجیو بہل نے بتایا کہ  آئی سی ایم آر  فی الحال نئے  جے این .1 ویرینٹ کے جینوم کی  سکیوئنسنگ پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ کووڈ  -  19 کے منظر نامے کی نگرانی کریں اور آر ٹی  - پی سی آر  ٹیسٹ میں اضافہ کریں البتہ انہوں نے  کہا کہ گھبرانے کی کوئی بات  نہیں ہے۔

ریاستی وزرائے صحت نے مرکز کی طرف سے ملنے والے تعاون اور رہنمائی کی ستائش کی۔ انہوں نے کچھ ریاستوں میں بڑھتے ہوئے کیسوں کے پیش نظر جانچ اور نگرانی کے اقدامات میں اضافہ  کرنے کی  یقین دہانی کرائی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004QE08.jpg

مرکزی وزارت صحت میں ایڈیشنل سکریٹری محترمہ ایل ایس چانگسان ؛ وزارت  صحت ، آئی سی ایم آر  اور  این سی ڈی سی کے سینئر افسران میٹنگ میں موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- وا - ق ر)

U-2713



(Release ID: 1988705) Visitor Counter : 52