صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
وکست بھارت سنکلپ یاترا
مجموعی طور پر203 گرام پنچایتوں میں 1232 ہیلتھ کیمپ لگائے گئے ہیں، جن میں کل 166000 سے زیادہ لوگوں کےآنے کی خبر ہے
کیمپوں میں 33000 سے زیادہ آیوشمان کارڈ بنائے گئے اور 21000 سے زیادہ فزیکل کارڈ تقسیم کیے گئے
تقریباً41000 سے زیادہ لوگوں کی ٹی بی کی جانچ کی گئی اور 4000 سے زیادہ لوگوں کو صحت عامہ کی اعلیٰ سہولیات میں بھیج دیا گیا
مجموعی طور پر24000 سے زیادہ لوگوں کی ایس سی ڈی کی جانچ کی گئی اور 1100 کو صحت عامہ کی اعلیٰ سہولیات کے لیے ریفر کیا گیا
تقریباً 135000 افراد کی ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کی جانچ کی گئی اور 10000 سے زیادہ لوگوں کو صحت عامہ کی اعلیٰ سہولیات میں بھیجا گیا
Posted On:
22 NOV 2023 1:51PM by PIB Delhi
ملک بھر میں مرکزی حکومت کی اسکیموں کے فوائد کو ضرورت مندوں تک پہنچانے کے مقصد سے ایک اہم پہل میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے 15 نومبر کو جھارکھنڈ کے کھونٹی سے وکست بھارت سنکلپ یاترا کا آغاز کیا تھا۔ فوری خدمات کی سہولت کے لیے محکمہ ڈاک، محکمہ صحت اور دیگر جیسے محکموں کے ذریعے مختلف کیمپ لگائے جا رہے ہیں۔ شہریوں کو حکومت کی ہراول اسکیموں کے بارے میں آگاہ کرنے اور انھیں بااختیار بنانے کے لیے منعقدہ اس یاترا کا مقصد، بیداری پیدا کرنا اور فلاحی پروگراموں کے فوائد براہ راست لوگوں تک پہنچانا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے، جنجاتیہ گورو دیوس کے موقع پر سرکاری اسکیموں کے پیغامات لے جانے والی خصوصی طور پر ڈیزائن کردہ آئی ای سی گاڑیوں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا تھا۔ وکست بھارت سنکلپ یاترا کے تحت، موقع پر ہی خدمات فراہم کرنے کے ایک حصے کے طور پر، گرام پنچایتوں میں آئی ای سی گاڑیوں کے رکنے کے مقامات پرصحت کے کیمپوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
پہلے ہفتے میں، 21 نومبر 2023 تک، 203 گرام پنچایتوں میں 1232 ہیلتھ کیمپ لگائے گئے ہیں، جن میں کل 166000 سے زیادہ لوگوں کی شرکت کرنے کی اطلاع ہے۔
لوور سوبانسیری، اروناچل پردیش
ڈانگ، گجرات
راجوری، جموں و کشمیر
شمالی اور وسطی انڈومان
کوراپٹ، اڈیشہ
ونتھاڈا پلّی، اے ایس آر، آندھراپردیش
ہیلتھ کیمپوں میں درج ذیل سرگرمیاں کی جا رہی ہیں۔
- آیوشمان بھارت - پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا(اے بی- پی ایم جے اے وائی): وکست بھارت سنکلپ یاترا کے لیے ایم او ایچ ایف ڈبلیو کی ہراول اسکیم کے تحت، آیوشمان ایپ کا استعمال کرتے ہوئے ،آیوشمان کارڈ بنائے جا رہے ہیں اور مستفیدین کو فزیکل کارڈ تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ پہلے ہفتے کے اختتام تک کیمپوں میں 33000 سے زیادہ آیوشمان کارڈ بنائے گئے اور 21000 سے زیادہ فزیکل کارڈ تقسیم کیے گئے۔
- تپ دق (ٹی بی): ٹی بی کے مریضوں کی اسکریننگ -علامات، تھوک کی جانچ اور جہاں بھی دستیاب ہو این اے اے ٹی مشینوں کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ ٹی بی کے مشتبہ کیس کو صحت عامہ کی اعلیٰ سہولیات میں بھیج دیا جاتا ہے۔ پہلے ہفتے کے اختتام تک، 41000 سے زیادہ لوگوں کی اسکریننگ کی جا چکی ہے جن میں سے 4000 سے زیادہ کو صحت عامہ کی اعلیٰ سہولیات کے لیے بھیجا گیا ہے۔
پردھان منتری ٹی بی مکت بھارت ابھیان (پی ایم ٹی بی ایم اے) کے تحت، نِکشے متروں سے مدد حاصل کرنے کے لیے، ٹی بی سے متاثرہ مریضوں کی رضامندی حاصل کی جا رہی ہے۔ نکشے متر بننے کے خواہشمند حاضرین کو موقع پر ہی رجسٹریشن بھی فراہم کی جارہی ہے۔ پہلے ہفتے کے اختتام تک، پی ایم ٹی بی ایم بی اے کے تحت 2500 سے زیادہ مریضوں نے رضامندی دی ہےاور 1400 سے زیادہ نئے نکشے متروں کا اندراج کیا گیا ہے۔
نکشے پوشن یوجنا (این پی وائی) کے تحت، ٹی بی کے مریضوں کو براہ راست فائدہ کی منتقلی کے ذریعے، مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ اس مقصد کے لیے زیر التواء مستفیدین کے بینک کھاتوں کی تفصیلات جمع کی جارہی ہیں اور کھاتوں کو آدھار سیڈ کیا جارہا ہے۔ پہلے ہفتے کے اختتام تک 966 ایسے مستفیدین کی تفصیلات جمع کی گئیں ہیں۔
- سکل سیل کی بیماری: وسیع قبائلی آبادی والے علاقوں میں، اہل آبادی (40 سال کی عمر تک کے لوگ) کی اسکریننگ، ایس سی ڈی کے لیے پوائنٹ آف کیئر (پی او سی) ٹیسٹ کے ذریعے یا حل پذیری ٹیسٹ کے ذریعے سکل سیل کی بیماری (ایس سی ڈی) کا پتہ لگانے کے لیے کی جا رہی ہے ۔ ٹیسٹ مثبت آنے والے کیسز کو انتظامیہ کے لیے اعلیٰ مراکز کو بھیجا جا رہا ہے۔ پہلے ہفتے کے اختتام تک، 24000 سے زائد افراد کی اسکریننگ کی گئی، جن میں سے 1100 معاملات مثبت پائے گئے اور انہیں صحت عامہ کی اعلیٰ سہولیات کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
- غیر متعدی بیماریاں(این سی ڈیز) : ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کے لیے اہل آبادی (30 سال یا اس سے زیادہ کے لوگ) کی اسکریننگ کی جا رہی ہے اور مثبت ہونے والے مشتبہ کیسز کو اعلیٰ مراکز میں بھیجا جا رہا ہے۔ پہلے ہفتے کے اختتام تک تقریباً 135000 لوگوں کی ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کی جانچ کی گئی۔ 7000 سے زیادہ لوگوں کو ہائی بلڈ پریشر ہونے کا شبہ تھا اور 7000 سے زیادہ ذیابیطس کے مثبت معاملات ہونے کا شبہ تھا نیز 10000 سے زیادہ لوگوں کو صحت عامہ کی اعلیٰ سہولیات میں بھیجا گیا تھا۔
یاترا کے ایک ہفتہ کی تکمیل کے بعد، ریاستوں سے موصول کچھ مثبت رپورٹیں درج ذیل ہیں:
جھارکھنڈ -وی بی ایس پی کیمپوں کے ساتھ پی وی ٹی جی علاقوں میں، ایس سی ڈیز کی اسکریننگ کی گئی۔ وی بی ایس وائی کے دوران جھارکھنڈ کے تمام اضلاع میں پہلی بار سکل سیل اسکریننگ شروع ہوئی۔ ڈی ڈی اور ڈی این ایچ نے یاترا وین کے ساتھ ایک اضافی وین – ’شرم یوگی سواستھیہ سیوا‘ موبائل وین بھی شامل کی ہے۔ یہ وین یاترا کے تمام راستوں میں ساتھ رہے گی۔
جموں و کشمیر - جی پی دوار جیسے دور دراز علاقوں میں سخت سردی اور محدود نقل و حرکت جیسے چیلنجوں کے باوجود، تقریباً 35000 کی آبادی کو ضروری خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے، فوج اور مقامی رضاکاروں کے ساتھ بہترین تال میل کیا جا رہا ہے۔
اروناچل پردیش - توانگ ضلع کی کمیونٹی نے بیداری بڑھانے کے لیے نکڑ اور ناٹک جیسے تعلیمی ڈرامے منعقد کرنے کی پہل کی۔
کچھ ریاستوں نے انہیں درپیش مسائل سے بھی آگاہ کیا۔ مہاراشٹر میں کمیونٹی ہیلتھ آفیسرز (سی ایچ اوز) کی ہڑتال نے، ہیلتھ کیمپوں کے انعقاد میں ایک چیلنج پیش کیا لیکن اے این ایمز اور اے ایس ایچ ایز نے تمام سرگرمیاں انجام دیتے ہوئے، کیمپوں کا کامیابی سے انعقاد کیا۔ مہاراشٹر میں، یہ بھی اطلاع ملی کہ گاڑیاں، دور دراز علاقوں اور بستیوں تک پہنچی اور اس بات کو یقینی بنایا کہ یہ ضروری خدمات سب کے لیے قابل رسائی ہیں۔
اس یاترا نے، آیوشمان گولڈن کارڈ اسکیم کو متحرک کرنے اور اسے فروغ دینے میں بھی اہم رول ادا کیا۔ آندھرا پردیش اور مہاراشٹر کے کئی بلاکس نے یاترا کی مدت کے دوران ،کمیونٹی کی شمولیت کو فروغ دینے میں شاندار کامیابی کا مظاہرہ کیا۔ گجرات نے آدھار کارڈ اور راشن کارڈ کی موثر تقسیم کے لیے، یاترا پلیٹ فارم کا استعمال کیا۔ تریپورہ نے وی بی ایس پی کے دوران، آمدنی کے سرٹیفکیٹ اور معذوری کے سرٹیفکیٹ کو مؤثر طریقے سے جاری کرنے کے لیے اس پلیٹ فارم کا فائدہ اٹھایا۔
زیادہ تر ریاستوں نے اطلاع دی ہے کہ صحت عامہ کے کیمپوں نے ایسے افراد کی آسانی سے شناخت کی اور انھیں متحرک ہونے کی سہولت فراہم کی ہے، جن پر سکل سیل، تپ دق، ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماریاں ہونے کا شبہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔اع ۔ر ا
(U.No. 1266)
(Release ID: 1978751)
Visitor Counter : 125
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Nepali
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam