وزارت خزانہ

اکتوبر  2023 کے دوران   1.72 لاکھ  کروڑ روپئے  جی ایس ٹی  مالیہ کی وصولی ہوئی،  جو کہ اپریل 2023 کے بعد دوسری سب سے زیادہ وصولی ہے؛ سال در سال 13 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا


گھریلو لین دین  (بشمول خدمات کی درآمد) سے حاصل ہونے والی آمدنی بھی سال در سال 13 فیصد زیادہ ہے

مالی سال 24-2023  میں اوسطاً مجموعی ماہانہ جی ایس ٹی  وصولی اب 1.66 لاکھ کروڑ  روپے ہے؛ سال در سال 11 فیصد زیادہ ہے

Posted On: 01 NOV 2023 2:31PM by PIB Delhi

اکتوبر 2023 کے مہینے میں سازو سامان اور خدمات ٹیکس ( جی ایس ٹی ) مالیہ کی کل وصولی 172003 کروڑ ہے جس میں سے 30062 کروڑ روپے مرکزی جی ایس ٹی (سی جی ایس ٹی)، 38171 کروڑ روپے ریاستی جی ایس ٹی (ایس جی ایس ٹی)، 91315 کروڑ روپے مربوط جی ایس ٹی (آئی جی ایس ٹی) (بشمول42127 کروڑ روپے جمع کیے گئے اور سامان کی درآمد پر) سیس12456 کروڑ روپے ہے (سامان کی درآمد پر جمع کیے گئے1294 کروڑ سمیت) ۔

حکومت نے 42873 کروڑ روپے سی جی ایس ٹی اور 36614 کروڑ روپے ایس جی ایس ٹی سے آئی جی ایس ٹی کے لیے طے کیے ہیں۔ باقاعدہ تصفیہ کے بعد اکتوبر 2023 کے مہینے میں مرکز اور ریاستوں کی کل آمدنی سی جی ایس ٹی کے لیے 72934 کروڑ روپے اور ایس جی ایس ٹی کے لیے 74785 کروڑ روپے ہے۔

اکتوبر 2023 کے مہینے کی آمدنی پچھلے سال اسی مہینے میں جی ایس ٹی کی آمدنی سے 13فیصد زیادہ ہے۔ اس مہینے کے دوران، گھریلو لین دین سے حاصل ہونے والی آمدنی (خدمات کی درآمد سمیت) پچھلے سال کے اسی مہینے کے دوران ان ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدنی سے 13 فیصد زیادہ ہے۔  مالی سال 24-2023  میں اوسط ماہانہ مجموعی وصولی 1.66 لاکھ کروڑ روپے ہے، جو مالی سال 23-2022 کی پہلی ششماہی کے اوسط ماہانہ مجموعی وصولی کے مقابلے 11فیصد زیادہ ہے۔

مندرجہ ذیل چارٹ موجودہ سال کے دوران ماہانہ مجموعی جی ایس ٹی آمدنی میں رجحانات کو ظاہر کرتا ہے۔ نیچے دیئے گئے  جدول میں اکتوبر 2023 تک ہر ریاست کی تصفیے کے بعد جی ایس ٹی آمدنی کے ریاستی اعداد و شمار دکھائے گئے ہیں۔

چارٹ: جی ایس ٹی  وصولی کے رجحانات

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001EO5N.png

 

جدول:  آئی جی ایس ٹی کا  ایس جی ایس ٹی اور  ایس جی ایس ٹی حصہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیان طے ہوا۔

اپریل تا اکتوبر (کروڑ روپے میں)

 

 

ماقبل تصفیہ ایس جی ایس ٹی

مابعد تصفیہ ایس  جی ایس ٹی [1]

ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ

2022-23

2023-24

شرح ترقی

2022-23

2023-24

شرح ترقی

جموں و کشمیر

1,318

1,762

34%

4,299

4,817

12%

ہماچل پردیش

1,341

1,546

15%

3,368

3,302

-2%

پنجاب

4,457

4,903

10%

11,378

13,115

15%

چنڈی گڑھ

351

389

11%

1,227

1,342

9%

اترا کھنڈ

2,805

3,139

12%

4,513

4,890

8%

ہریانہ

10,657

11,637

9%

18,291

20,358

11%

دلی

8,000

9,064

13%

16,796

18,598

11%

راجستھان

8,832

9,859

12%

19,922

22,571

13%

اتر پردیش

15,848

18,880

19%

38,731

42,482

10%

بہار

4,110

4,731

15%

13,768

15,173

10%

سکم

179

297

66%

489

629

29%

اروناچل پردیش

282

378

34%

932

1,155

24%

ناگالینڈ

125

177

42%

564

619

10%

منی پور

166

210

27%

812

659

-19%

میزورم

105

168

60%

488

573

18%

تریپورہ

242

299

23%

847

928

9%

میگھالیہ

265

353

33%

841

988

17%

آسام

2,987

3,428

15%

7,237

8,470

17%

مغربی بنگال

12,682

13,799

9%

22,998

24,607

7%

جھارکھنڈ

4,329

5,152

19%

6,466

7,128

10%

اڈیشہ

8,265

9,374

13%

11,031

12,723

15%

چھتیس گڑھ

4,285

4,773

11%

6,421

7,656

19%

مدھیہ پردیش

6,062

7,384

22%

15,418

18,100

17%

گجرات

21,644

24,005

11%

32,943

36,322

10%

دادر و نگر حویلی اور دمن و دیو

381

372

-3%

709

606

-15%

مہاراشٹر

48,870

58,057

19%

74,612

84,712

14%

کرناٹک

20,165

23,400

16%

37,924

42,657

12%

گوا

1,111

1,307

18%

2,024

2,299

14%

لکشدیپ

6

16

162%

18

66

259%

کیرالہ

7,016

8,082

15%

17,450

18,370

5%

تمل ناڈو

20,836

23,661

14%

34,334

37,476

9%

پدو چیری

271

288

6%

695

833

20%

انڈمان و نکوبار جزائر

112

125

12%

287

311

8%

تلنگانہ

9,538

11,377

19%

21,301

23,478

10%

آندھرا پردیش

7,347

8,128

11%

16,441

18,488

12%

لداخ

81

121

49%

311

377

21%

دیگر علاقے

97

140

44%

281

685

144%

کل میزان

2,35,167

2,70,777

15%

4,46,167

4,97,562

12%

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

*******

( ش ح ۔ م ع ۔ ت ح  (

U. No 553                         



(Release ID: 1973838) Visitor Counter : 85