ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی

اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا- تیز رفتار آبپاشی فوائد پروگرام (پی ایم کے ایس وائی -  اے آئی بی پی ) کے تحت اتراکھنڈ کے جمرانی ڈیم کثیر مقصدی پروجیکٹ کو شامل کرنے کی منظوری دی


پی ایم کے ایس وائی - اے آئی بی پی  کے تحت پروجیکٹ کے کام میں  توازن قائم کرنے  کے لیے 90 فیصد  مرکزی اور  10  فیصد  ریاستی  امداد

پروجیکٹ کی تخمینہ لاگت 2,584.10 کروڑ روپے ہے، جس میں اتراکھنڈ کے لئے  1,557.18 کروڑ روپے کی مرکزی امداد بھی شامل ہے

منصوبے کی تکمیل کی مقررہ  تاریخ  مارچ، 2028 ہے

اتراکھنڈ کے نینی تال اور ادھم سنگھ نگر اضلاع، اتر پردیش کے رام پور اور بریلی اضلاع میں 57 ہزار ہیکٹر کی اضافی آبپاشی

اس کے علاوہ ہلدوانی اور آس پاس کے علاقوں کو 42.70 ملین مکعب میٹر (ایم سی ایم) پینے کا پانی فراہم ہوگا  جس سے 10.65 لاکھ سے زیادہ آبادی کو فائدہ ہوگا

 چودہ میگاواٹ  بجلی  پلانٹ کی تنصیب شدہ  صلاحیت کے ساتھ تقریباً 63.4 ملین یونٹ پن بجلی کی پیداوار

Posted On: 25 OCT 2023 3:18PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے) نے آبی وسائل ، دریاؤں کی ترقی اور گنگا کے احیا ءکے محکمے کے پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا- تیز رفتار آبپاشی فوائد پروگرام (پی ایم کے ایس وائی - اے آئی بی پی ) کے تحت اتراکھنڈ کے جمرانی ڈیم کثیر مقصدی پروجیکٹ کو شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے مارچ، 2028 تک 2,584.10 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت کے ساتھ پروجیکٹ کی تکمیل کے لیے اتراکھنڈ کے لئے1,557.18 کروڑ روپے کی مرکزی امداد کی منظوری دی ہے۔

اس پروجیکٹ میں اتراکھنڈ کے نینی تال ضلع میں رام گنگا کی ایک معاون ندی گولا ندی کے پار جمرانی گاؤں کے قریب ایک ڈیم کی تعمیر کا تصور کیا گیا ہے۔ یہ ڈیم اپنے  40.5 کلومیٹر طویل نہر کے نظام اور 244 کلومیٹر طویل نہر کے نظام کے ذریعے، جو کہ 1981 میں مکمل ہوا تھا، موجودہ گولا بیراج کو پانی فراہم کرے گا۔

اس پروجیکٹ میں 57,065 ہیکٹر (اتر کھنڈ میں 9,458 ہیکٹر اور اتر پردیش میں 47,607 ہیکٹر) اتراکھنڈ کے نینی تال اور ادھم سنگھ نگر اضلاع اور اتر پردیش کے رام پور اور بریلی اضلاع میں اضافی آبپاشی کا تصور کیا گیا ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت دو نئی فیڈر کنال کی تعمیر کے علاوہ 207 کلومیٹر موجودہ نہروں کی جدید کاری اور 278 کلومیٹر پکے فیلڈ چینلز کی تعمیر بھی کی جانی ہے۔ اس کے علاوہ، پروجیکٹ میں 14 میگاواٹ کی پن بجلی کی پیداوار  کے ساتھ ساتھ ہلدوانی اور قریبی علاقوں کو 42.70 ملین مکعب میٹر (ایم سی ایم) پینے کے پانی کی فراہمی کا بھی تصور کیا گیا ہے جس سے 10.65 لاکھ سے زیادہ کی  آبادی کو فائدہ ہوگا۔

پروجیکٹ کے آبپاشی کے فوائد کا کافی حصہ پڑوسی ریاست اتر پردیش کو ملے گا  اور دونوں ریاستوں کے درمیان لاگت/فائدے کی تقسیم 2017 میں دستخط کیے گئے ایک مفاہمت نامے کے مطابق کی جائے گی۔ تاہم اتراکھنڈ  کے لئے مکمل طور پر پینے کا پانی اور بجلی کے فوائد دستیاب ہوں گے۔

پس منظر:

پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) سال 16-205کے دوران شروع کی گئی تھی، جس کا مقصد کاشتکاری کے لئے  پانی  تک رسائی کو بڑھانا اور آبپاشی کو یقینی بناکر قابل کاشت رقبہ کو بڑھانا، کاشت کاری کے لئے پانی کے استعمال کو بہتر بنانا، پانی کی بچت کےلئے  پائیدار طور طریقوں کو متعارف کرانا ہے۔ حکومت ہند نے  26-2021 کے دوران 93,068.56 کروڑ روپے (37,454 کروڑ روپے کی مرکزی امداد) کے مجموعی اخراجات کے ساتھ پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا کے نفاذ کو منظوری دی ہے۔ پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا  کا  تیز رفتار آبپاشی فوائد پروگرام  (اے آئی بی پی) جزو بڑے اور درمیانے آبپاشی پروجیکٹوں کے ذریعے آبپاشی کی صلاحیت پیدا کرنے کے لیے ہے۔ پی ایم کے ایس وائی- اے آئی بی پی  کے تحت اب تک 53 پروجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں اور 25.14 لاکھ ہیکٹر کی اضافی آبپاشی کی صلاحیت پیدا ہوئی ہے۔ 22-2021 سے پی ایم کے ایس وائی 2.0 کے اے آئی بی پی جزو کے بعد چھ پروجیکٹوں کو شامل کیا گیا ہے۔ جمرانی ڈیم کثیر مقصدی وجیکٹ فہرست میں شامل کیا جانے والا ساتواں پروجیکٹ ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔م ع۔ن ا۔

U- 228



(Release ID: 1970826) Visitor Counter : 87