وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے ایشین گیمز 2022 میں حصہ لینے والے بھارتی کھلاڑیوں کے دستے سے خطاب کیا


’’ایشین گیمز میں ہمارے ایتھلیٹس کی شاندار کارکردگی کی وجہ سے پورا ملک بہت خوش ہے‘‘

’’یہ ایشین گیمز میں بھارت کی اب تک کی بہترین کارکردگی ہے۔ یہ نجی اطمینان کی بات ہے کہ ہم صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں‘‘

’’بہت سے ایونٹس میں، آپ کی کوششوں کی وجہ سے اتنی دہائیوں کا انتظار ختم ہوا‘‘

’’بہت سے شعبوں میں آپ نے نہ صرف کھاتہ کھولا بلکہ ایک ایسی راہ دکھائی جو نوجوانوں کی ایک نسل کو متاثر کرے گی‘‘

’’بھارت کی بیٹیاں نمبر 1 سے کم کسی چیز کے لیے تیار نہیں تھیں‘‘

’’ہماری ٹاپس اور کھیلو انڈیا اسکیمیں انقلاب آفریں ثابت ہوئی ہیں‘‘

’’ہمارے کھلاڑی ملک کے لیے ’جی او اے ٹی‘ یعنی  گریٹسٹ  آف آل ٹائم  (اب تک کے بہترین کھلاڑی) ہیں‘‘

’’میڈل جیتنے والوں میں نوجوان کھلاڑیوں کی موجودگی اسپورٹنگ قوم کی علامت ہے‘‘

’’نوجوان بھارت کی نئی سوچ اب صرف اچھی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہے، بلکہ وہ تمغے اور جیت چاہتا ہے‘‘

’’منشیات سے لڑنے اور باجرے اور پوشن مشن کو فروغ دینے میں مدد کریں‘‘

’’میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ پیسے کی کمی آپ کی کوششوں میں کبھی رکاوٹ نہیں بنے گی‘‘

’’نوجوانوں پرہمارا یقین ’100 پار‘ کے نعرے کی بنیاد تھا، آپ اس یقین پر کھرے اترے‘‘

Posted On: 10 OCT 2023 6:24PM by PIB Delhi

  وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے میجر دھیان چند اسٹیڈیم میں ایشین گیمز 2022 میں حصہ لینے والے بھارتی کھلاڑیوں کے دستے سے خطاب کیا۔ انھوں نے کھلاڑیوں سے بھی گفت و شنید کی۔ بھارت نے ایشین گیمز 107 میں 28 طلائی تمغوں سمیت 2022 تمغے جیتے ہیں جو براعظم ملٹی اسپورٹس ایونٹ میں جیتے گئے تمغوں کی مجموعی تعداد کے لحاظ سے بہترین کارکردگی ہے۔

دستے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہر شہری کی جانب سے ان کا خیرمقدم کیا اور ان کی کامیابی پر انھیں مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ یہ ایک خوشگوار اتفاق ہے کہ ایشین گیمز کا افتتاحی ایڈیشن 1951 میں اسی اسٹیڈیم میں ہوا تھا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ کھلاڑیوں نے جس ہمت اور عزم کا مظاہرہ کیا ہے اس نے ملک کے کونے کونے کو جشن کے موڈ میں لے جایا ہے۔ 100 سے زائد تمغوں کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے کی گئی محنت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پوری قوم فخر کے احساس کا تجربہ کر رہی ہے۔ انھوں نے کوچز اور ٹرینرز کو بھی مبارکباد دی اور فزیو اور آفیشلز کی خدمات کی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے تمام کھلاڑیوں کے والدین کے سامنے سر جھکایا اور ان کے خاندانوں کی خدمات اور قربانیوں پر روشنی ڈالی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ تربیتی میدان سے پوڈیم تک کا سفر والدین کی حمایت کے بغیر ناممکن ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آپ نے تاریخ رقم کی ہے۔ اس ایشین گیمز کے اعداد و شمار بھارت کی کامیابی کے گواہ ہیں۔ ایشین گیمز میں یہ بھارت کی اب تک کی بہترین کارکردگی ہے۔ یہ ذاتی اطمینان کی بات ہے کہ ہم صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ انھوں نے کورونا ویکسین کے حصول کے وقت پیدا ہونے والے شکوک و شبہات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم زندگیاں بچانے اور 250 ممالک کی مدد کرنے میں کامیاب ہوئے تو صحیح سمت میں آگے بڑھنے کا بھی یہی احساس ہوا۔

وزیر اعظم نے شوٹنگ، تیر اندازی، اسکواش، روئنگ، خواتین باکسنگ میں اب تک کے سب سے زیادہ تمغوں اور خواتین اور مردوں کے کرکٹ مقابلوں، اسکواش مکسڈ ڈبلز میں پہلے گولڈ میڈل کا ذکر کیا۔ انھوں نے طویل عرصے کے بعد کچھ مقابلوں میں تمغے حاصل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا جیسے خواتین کا شاٹ پٹ (72 سال)، 4×4 100 میٹر (61 سال)، گھڑ سواری (41 سال) اور مرد بیڈمنٹن (40 سال)۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آپ کی کوششوں کی وجہ سے کئی دہائیوں کا انتظار ختم ہوا۔

وزیر اعظم نے کینوس کو وسعت دینے کا ذکر کیا کیونکہ بھارت نے تقریبا تمام کھیلوں میں تمغے جیتے جن میں اس نے حصہ لیا تھا۔ کم از کم 20 ایونٹس ایسے تھے جہاں بھارت کبھی پوڈیم تک نہیں پہنچا تھا۔ انھوں نے کہا، ’’آپ نے نہ صرف کھاتہ کھولا بلکہ ایک ایسا راستہ دکھایا جو نوجوانوں کی ایک نسل کو متاثر کرے گا۔ یہ ایشین گیمز سے آگے بڑھے گا اور اولمپکس کی طرف ہمارے سفر میں نیا اعتماد پیدا کرے گا۔ ‘‘

وزیر اعظم نے خواتین ایتھلیٹس کی خدمات پر فخر کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ بھارت کی بیٹیوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ جیتنے والے تمام تمغوں میں سے نصف سے زیادہ تمغے خواتین ایتھلیٹس نے حاصل کیے اور یہ خواتین کرکٹ ٹیم تھی جس نے کامیابیوں کا سلسلہ شروع کیا۔ انھوں نے کہا کہ باکسنگ میں سب سے زیادہ تمغے خواتین نے جیتے ہیں۔ انھوں نے خواتین کی ایتھلیٹکس ٹیم کی متاثر کن کارکردگی کی بھی ستائش کی اور کہا کہ بھارت کی بیٹیاں ٹریک اینڈ فیلڈ مقابلوں میں نمبر ایک سے کم پوزیشن حاصل کرنے کے لیے تیار نہیں تھیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ نیا بھارت اس وقت تک پارٹی چھوڑنا بند نہیں کرتا جب تک کہ آخری سیٹی بجنے اور جیتنے والوں کا فیصلہ نہیں ہو جاتا۔ انھوں نے کہا کہ نیا بھارت ہر بار اپنا بہترین دینے کی کوشش کرتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت میں کبھی ٹیلنٹ کی کمی نہیں رہی اور کھلاڑیوں نے ماضی میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا ، تاہم بہت سے چیلنجوں کی وجہ سے ہم تمغوں کے معاملے میں پیچھے رہ گئے ہیں۔ انھوں نے 2014 کے بعد کی جانے والی جدید کاری اور تبدیلی کی کوششوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کی کوشش ہے کہ کھلاڑیوں کو بہترین تربیتی سہولیات فراہم کی جائیں، کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ قومی اور بین الاقوامی نمائش فراہم کی جائے، انتخاب میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے اور دیہی علاقوں کے ٹیلنٹ کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے جائیں۔ انھوں نے بتایا کہ کھیلوں کے بجٹ میں 9 سال پہلے کے مقابلے میں تین گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری ٹاپس اور کھیلو انڈیا اسکیمیں گیم چینجر ثابت ہوئی ہیں اور کس طرح کھیلو گجرات نے ریاست کے کھیلوں کے کلچر کو تبدیل کیا۔ انھوں نے کہا کہ ایشیائی دستے کے تقریبا 125 کھلاڑی کھیلو انڈیا مہم کا حصہ ہیں جن میں سے 40 سے زیادہ نے تمغے جیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کھیلو انڈیا کے بہت سے ایتھلیٹس کی کامیابی مہم کی صحیح سمت کو ظاہر کرتی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ کھیلو انڈیا کے تحت 3000 سے زائد کھلاڑیوں کو تربیت دی جارہی ہے۔ ان کھلاڑیوں کو سالانہ 6 لاکھ روپے سے زیادہ کی اسکالرشپ مل رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت اب کھلاڑیوں کو تقریبا ڈھائی ہزار کروڑ روپے کی امداد دی گئی ہے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ پیسے کی کمی آپ کی کوششوں میں کبھی رکاوٹ نہیں بنے گی۔ حکومت اگلے پانچ سالوں میں آپ اور کھیلوں کے لیے 3 ہزار کروڑ روپے زیادہ خرچ کرنے جا رہی ہے۔ آج ملک کے ہر کونے میں آپ کے لیے کھیلوں کا جدید بنیادی ڈھانچہ تعمیر کیا جارہا ہے۔

وزیر اعظم نے تمغے جیتنے والوں میں نوجوان کھلاڑیوں کی موجودگی پر خوشی کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ کھیلوں کے ملک کی علامت ہے۔ یہ نئے نوجوان فاتحین طویل عرصے تک ملک کے لیے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ نوجوان بھارت کی نئی سوچ اب صرف اچھی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہے بلکہ وہ تمغے اور جیت چاہتا ہے۔

وزیر اعظم نے نوجوان نسل کے درمیان مشترکہ زبان کا ذکر کرتے ہوئے کہا ، ’’قوم کے لیے ، آپ اب تک کے سب سے بڑے جی او اے ٹی ہیں۔‘‘ انھوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کا جذبہ، لگن اور بچپن کی کہانیاں ہر ایک کے لیے حوصلہ افزائی ہیں۔ نوجوان نسل پر کھلاڑیوں کے اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس مثبت توانائی کا زیادہ سے زیادہ نوجوانوں سے رابطہ قائم کرکے اس مثبت توانائی کا بہتر استعمال کرنے پر زور دیا۔ کھلاڑیوں کو اسکولوں کا دورہ کرنے اور بچوں سے بات چیت کرنے کی اپنی تجویز کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے زور دیا کہ کھلاڑی نوجوانوں میں منشیات کی برائیوں کے بارے میں بیداری پیدا کریں اور کس طرح وہ کیریئر اور زندگیوں کو تباہ کرسکتے ہیں۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ قوم منشیات کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑ رہی ہے اور کھلاڑیوں سے کہا کہ جب بھی موقع ملے وہ منشیات اور نقصان دہ ادویات کی برائیوں کے بارے میں ہمیشہ بات کریں۔ انھوں نے ان پر زور دیا کہ وہ منشیات کے خلاف جنگ کو مضبوط بنانے اور منشیات سے پاک بھارت کے مشن کو آگے بڑھائیں۔

وزیر اعظم نے فٹنس کے لیے سپر فوڈز کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور کھلاڑیوں پر زور دیا کہ وہ ملک کے بچوں میں غذائیت سے بھرپور غذا کو ترجیح دینے کے بارے میں شعور اجاگر کریں۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ وہ بچوں سے رابطہ قائم کریں اور کھانے کی صحیح عادات کے بارے میں بات کریں اور کہا کہ وہ باجرا تحریک اور غذائیت کے مشن میں بہت بڑا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کھیلوں کے میدان میں کامیابیوں کو قومی کامیابیوں کے بڑے کینوس سے جوڑا۔ آج جب بھارت عالمی سطح پر ایک اہم مقام حاصل کر رہا ہے تو آپ نے کھیلوں کے میدان میں بھی اس کا مظاہرہ کیا ہے۔ آج جب بھارت دنیا کی ٹاپ تھری معیشت بننے کی طرف بڑھ رہا ہے تو ہمارے نوجوان اس سے براہ راست مستفید ہو رہے ہیں۔ انھوں نے خلا، اسٹارٹ اپ، سائنس اور ٹکنالوجی اور انٹرپرینیورشپ میں اسی طرح کی کامیابیوں کا ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ بھارت میں نوجوانوں کی صلاحیت ہر شعبے میں نظر آتی ہے۔

اس سال ایشین گیمز کے لیے منتخب کیے گئے ’100 پار‘کے نعرے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کو آپ سبھی کھلاڑیوں پر بہت اعتماد ہے۔ جناب مودی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اگلے ایڈیشن میں یہ ریکارڈ بہت آگے جائے گا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پیرس اولمپکس قریب ہیں ، وزیر اعظم نے ان پر زور دیا کہ وہ تندہی سے تیاری کریں۔ انھوں نے ان تمام لوگوں کو بھی تسلی دی جنہوں نے اس بار کامیابی حاصل نہیں کی اور مشورہ دیا کہ وہ اپنی غلطیوں سے سیکھیں اور نئی کوششیں کریں۔ جناب مودی نے 22 اکتوبر سے شروع ہونے والے پیرا ایشین گیمز کے تمام کھلاڑیوں کو اپنی نیک خواہشات پیش کیں۔

نوجوانوں اور کھیلوں کے امور کے مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

پس منظر

یہ پروگرام ایشین گیمز 2022 میں شاندار کامیابی پر کھلاڑیوں کو مبارکباد دینے اور مستقبل کے مقابلوں کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی ایک کوشش ہے۔ بھارت نے ایشین گیمز 2022میں 28 طلائی تمغوں سمیت کل 107تمغے جیتے۔ جیتے گئے تمغوں کی کل تعداد کے لحاظ سے ایشین گیمز میں یہ بھارت کی بہترین کارکردگی ہے۔

اس پروگرام میں ایشین گیمز کے لیے بھارتی دستے کے کھلاڑیوں ، ان کے کوچز ، انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کے عہدیداروں ، قومی کھیلوں کی فیڈریشنوں کے نمائندوں اور نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزارت کے عہدیداروں نے شرکت کی۔

 

 

 

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 10627

 



(Release ID: 1966404) Visitor Counter : 102