زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دہلی میں آج سے جی 20 سربراہ اجلاس کا آغاز


جی 20 سربراہان مملکت کی بیگمات نے آئی اے آر آئی کیمپس، پوسا میں وزارت زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے زیر اہتمام منعقدہ خصوصی زرعی نمائش کا دورہ کیا

نمائش میں ’ایگری اسٹریٹ‘، معروف شیفز کنال کپور، اناہیتا ڈھونڈی اور اجے چوپڑا کے لائیو ککنگ سیشن نیز کسانوں اور اسٹارٹ اپ کے ساتھ بات چیت جیسے بہت سے دلچسپ عناصر شامل ہیں

Posted On: 09 SEP 2023 5:06PM by PIB Delhi

 آئی اے آر آئی کیمپس، پوسا میں وزارت زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے زیر اہتمام منعقدہ ایک منفرد نمائش میں جی 20 کے رکن ممالک کی خواتین اول اور بیگمات نے بھارت کی زرعی طاقت کا براہ راست تجربہ کیا۔ اس تقریب میں متعدد دلکش اجزا پیش کیے گئے، جن میں مشہور شیف کنال کپور، اناہیتا ڈھونڈی اور اجے چوپڑا کی قیادت میں باجرا پر مبنی لائیو ککنگ سیشن کے ساتھ ساتھ معروف بھارتی اسٹارٹ اپس کی جدید زرعی ٹکنالوجی کا مظاہرہ، بھارتی خواتین زرعی چیمپیئنز ، ’ایگری اسٹریٹ‘کے ساتھ بات چیت شامل تھی۔

بیگمات نمائش کے علاقے میں پہنچیں، اس سے پہلے انھوں نے ’رنگولی ایریا‘ میں ایک مختصر دورہ کیا، جس میں دو وسیع ’باجرا رنگولیاں‘ تھیں۔ خوبصورت فن پارے باجرے اور مقامی بھارتی نمونوں کا استعمال کرکے تیار کیے گئے تھے۔ پہلی رنگولی میں ’فصلوں کی کٹائی کی ہم آہنگی‘ کے موضوع کو دکھایا گیا تھا جو بھارت کی گہری جڑوں والی زرعی روایات کو پیش کرتی ہے۔ اس نمائش میں بھارت کی زرعی طاقت کا مظاہرہ کیا گیا ، جس میں زرعی لچک کو بڑھانے میں خواتین کے اہم کردار پر زور دیا گیا۔ یہاں دیسی کھلونوں کا مجموعہ رکھا گیا جو خواتین کے متنوع زرعی تعاون، باجرا اور دیہی ٹیراکوٹا برتنوں کی علامت ہے، دلکش رنگولی اس تقریب کی ایک اہم خصوصیت بن گئی۔ رنگولی کے دوسرے موضوع میں بھارت کے ثقافتی فلسفے ’دنیا ایک خاندان ہے‘ کی بازگشت سنائی دی، جس میں عالمی اتحاد پر زور دیا گیا۔ بھارت ایک اہم زرعی ملک کی حیثیت سے عالمی غذائی تحفظ میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس طرح دوسری رنگولی نے اتحاد اور پائِداری کے تئیں بھارت کی عالمی عزم بستگی کو پیش کیا۔

نمائش کے علاقے میں بیگمات نے متحرک ایگری اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کا مشاہدہ کیا ، جہاں 15 ایگری اسٹارٹ اپس نے زمینی سطح کے چیلنجوں سے نمٹنے اور زراعت کو ڈیجیٹلائز کرنے کے لیے اپنے جدید ٹیک سلوشنز کی نمائش کی۔ آب و ہوا کی اسمارٹ زراعت، زرعی ویلیو چین میں جدت طرازی، ایگری لاجسٹکس اور سپلائی چینز، پائیدار کھپت کے لیے معیار کی یقین دہانی، اور باجرا: پائیدار صحت، زراعت کو بااختیار بنانا، کچھ موضوعات تھے جن کا نمائش میں احاطہ کیا گیا تھا۔ مزید برآں، ملک بھر سے کسان پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) کے متنوع اراکین نے ملک بھر میں فروخت کی جانے والی خوردنی مصنوعات کو پیش کیا ، جو ’اجتماعی زراعت کے ذریعے دیہی خوشحالی کو بااختیار بنانا‘ کے موضوع کے تحت ہیں۔

ایک دلچسپ ’لائیو ککنگ سیشن‘ میں باجرے پر مبنی کھانوں کی وسیع اقسام کی نمائش کی گئی۔ یہ تقریب باجرے کے بین الاقوامی سال کی تقریبات کے ساتھ ہم آہنگ تھی جس کی قیادت تین مشہور شیف کنال کپور، اناہیتا ڈھونڈی اور اجے چوپڑا نے کی تھی، جن کے ساتھ آئی ٹی سی گروپ کے دو کھانوں کے ماہرین، شیف کوشا اور نامزد ’لائیو ککنگ ایریا‘ کے شیف نیکیتا شامل تھیں، ان پانچ شیف نے باجرے پر خصوصی توجہ کے ساتھ ایک ’فل کورس میل‘ تیار کیا۔ اس کھانے میں کھانے پینے کی اشیا، سلاد، مین کورسز اور مٹھائیاں شامل تھیں۔

شیف اناہیتا، شیف کنال اور شیف اجے اسٹارٹر، مین کورس اور مٹھائی تیار کرنے کے ذمہ دار تھے۔ مثال کے طور پر، شیف اناہیتا نے کچا کیلا برنارڈ باجرا ٹکی تیار کی جس میں پھولے ہوئے امرانتھ کو اوپر رکھا گیا۔ دریں اثنا، شیف کنال نے ایک دلکش جوار-مشروم کھچڑا تیار کیا۔ آخر میں، شیف اجے نے باجرا ٹھیکوا اور لیموں شری کھنڈ ملی مٹھائی کے ساتھ ملٹی کورس باجرے کے تجربے کو اختتام تک پہنچایا۔ نمائش کے اندر ایک مخصوص کھانا پکانے کا سیکشن تھا جس میں جی 20 کے تمام رکن ممالک کے باجرے پر مبنی پکوانوں کی نمائش کی گئی تھی اور اس تقریب میں حصہ لینے والی ہر قوم کو خراج تحسین پیش کیا گیا تھا۔

نمائش میں انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) کے ذریعہ پیش کردہ اسٹالز کے ذریعہ بھارت کی تحقیق اور ترقی کی کامیابیوں پر بھی روشنی ڈالی گئی ، جس میں زراعت ، زرعی ٹکنالوجی ، اور میکانائزیشن کی ترقی میں جدید ترین اختراعات کا مظاہرہ کیا گیا۔ ہر اسٹال میں حکومت کے اقدامات کی مدد سے فصلوں کی مخصوص ترقی کو دکھایا گیا تھا۔ کچھ اہم سٹالز باسمتی انقلاب کے سفر، باسمتی کے لاکھوں کسانوں کی خوشحالی میں اس کے کردار اور 5 بلین امریکی ڈالر کے فاریکس کمانے والے کے طور پر اس کی حیثیت جیسے موضوعات پر مرکوز تھے۔ ایک اور اسٹال نے ’ مصالحوں کی سرزمین‘کے طور پر بھارت کی حیثیت کو اجاگر کیا، جس میں مستقبل کے امکانات کے ساتھ ساتھ بھارتی مصالحوں کی وسیع اقسام اور عالمی شہرت پر زور دیا گیا۔ ایک اسٹال نے مشروم کی غذائی تغذیہ اور ادویاتی اہمیت، بھارت میں ان کے وسیع تنوع اور ان کی برآمد کی صلاحیت کے بارے میں بصیرت فراہم کی۔ مزید برآں، معزز مہمانوں نے سینسر پر مبنی نظام کو بھی دیکھا جس میں آئی سی اے آر کی دیگر دلچسپ نمائشوں کے علاوہ کیلے کی نقل و حمل، اسٹوریج اور پکنے کے دوران ماحولیاتی حالات کی بروقت نگرانی کو دکھایا گیا تھا۔

’ایگریکلچر اسٹریٹ‘ وزارت کے ذریعہ تیار کردہ نمائش کا ایک اور اہم جزو تھا ، جس نے بھارت کی زرعی وراثت کے دلکش سفر کو پیش کیا اور اس کے درخشاں ماضی کے ساتھ ساتھ مستقبل کے بارے میں بصیرت فراہم کی۔ یہاں وزارت نے ماہرین، سائنس دانوں اور کسانوں کو ایک چھت تلے یکجا کرتے ہوئے زرعی طریقوں کا ایک جامع نقطہ نظر پیش کیا۔ یہ گلی 9 انٹرایکٹو اسٹالز پر مشتمل تھی، جن میں سے ہر ایک کو دیہی سجاوٹ سے سجایا گیا تھا، جس سے جی 20 سربراہان مملکت کی بیگمات محظوظ ہوئیں۔ یہاں، انھوں نے باجرے پر خصوصی توجہ والے زراعت کے متنوع پہلوؤں کا مشاہدہ کیا۔ اس میں خوراک اور غذائی تحفظ کو بڑھانے کے مقصد سے بھارت کے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ ایگری گلی کی ایک اہم خصوصیت مدھیہ پردیش کے ڈنڈوری کی ایک نوجوان خاتون کسان لہری بائی کی نمائش تھی، جنہوں نے اپنی دو کمروں کی جھونپڑی میں باجرے کے بیجوں کی تقریبا 50 اقسام سمیت 150 سے زیادہ دیسی بیجوں کی اقسام کو محفوظ کیا، انھیں بھارت کی ’باجرا ملکہ‘کا خطاب دیا گیا۔

تقریب کے اختتام کے بعد جی 20 سربراہانکی بیگمات کو ہیمپر کی شکل میں یادگار پیش کی گئی۔ ہیمپر کے مشتملات کو احتیاط سے بھارت کے شاندار ثقافتی اور فنکارانہ ورثے کی نمائندگی کرنے کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ ان اشیا میں چھتیس گڑھ کے سال جنگلوں سے حاصل کردہ ریشم سے تیار کردہ ہاتھ سے بنیا گیا دھاتی کا مجسمہ، ہڑپہ تہذیب (3300 قبل مسیح سے 1300 قبل مسیح) کے مشہور ’ڈانسنگ گرل‘ فن پارے کے لیے استعمال ہونے والے طریقہ کار کی یاد دلاتا ہے۔

اس دورے نے خواتین اول اور بیگمات کو باجرا کی کھیتی سمیت زرعی شعبے میں بھارت کی پیش رفت کی سمجھ فراہم کی۔ راجستھان، مہاراشٹر، کرناٹک، مدھیہ پردیش، تمل ناڈو، اتراکھنڈ، اڑیسہ، چھتیس گڑھ، بہار اور آسام جیسی 10 باجراپیدا کرنے والی ریاستوں سے مدعو کی گئی خواتین کسان نچلی سطح کی تبدیلیوں کی علامت ہیں اور ان کے ساتھ بات چیت کرنے سے خواتین اول اور بیگمات کو ملک میں ابھرتی ہوئی باجرا ویلیو چین کے بارے میں بصیرت حاصل کرنے کا موقع ملا۔ معروف شیفز نے معزز مہمانوں کو باجرا اور بھارتی کھانوں کی متنوع صلاحیت پر زور دینے کے لیے ایک شاندار دعوت کا اہتمام کیا ، جبکہ اسٹارٹ اپس اور کسان پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) نے اپنی جدید ترین ٹکنالوجیوں اور مصنوعات کی نمائش کی ، جو حاضرین کے لیے ایک منفرد اور یادگار تجربہ تھا۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 9301


(Release ID: 1955832) Visitor Counter : 173