وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

مرکز نے ریاستوں کے ذریعے سرمایہ کے اخراجات کو  بر وقت فروغ دینے کے لیے  ’سرمایہ کاری 24-2023 کے لیے ریاستوں کو خصوصی مدد‘ اسکیم کے تحت 16 ریاستوں کو سرمایہ کاری کے لیے 56415 کروڑ روپے  کی منظوری دی

Posted On: 26 JUN 2023 4:00PM by PIB Delhi

محکمہ اخراجات، وزارت خزانہ، حکومت ہند نے رواں مالی سال میں 16 ریاستوں میں 56415 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز کو منظوری دی ہے۔ یہ منظوری ’سرمایہ کاری 24-2023 کے لیے ریاستوں کو خصوصی‘اسکیم کے تحت دی گئی ہے۔ ریاست کے لحاظ سے منظور شدہ رقم درج ذیل ہے:-

 

(روپے کروڑ میں)

نمبر شمار

ریاست کا نام

منظور شدہ رقم

 

اروناچل پردیش

1255

 

بہار

9640

 

چھتیس گڑھ

3195

 

گوا

386

 

گجرات

3478

 

ہریانہ

1093

 

ہماچل پردیش

826

 

کرناٹک

3647

 

مدھیہ پردیش

7850

 

میزورم

399

 

اوڈیشہ

4528

 

راجستھان

6026

 

سکم

388

 

تمل ناڈو

4079

 

تلنگانہ

2102

 

مغربی بنگال

7523

 

صحت، تعلیم، آبپاشی، پانی کی فراہمی، بجلی، سڑکیں، پل اور ریلوے سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے۔ جل جیون مشن اور پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے ریاستی حصے کو پورا کرنے کے لیے فنڈز بھی اس اسکیم کے تحت ریاستوں کو فراہم کیے گئے ہیں تاکہ ان شعبوں میں پروجیکٹوں کی رفتار کو بڑھایا جا سکے۔

سرمایہ کے اخراجات کے بڑے پیمانے پر اثر کے پیش نظر اور ریاستوں کی طرف سے سرمایہ کے اخراجات کو فروغ دینے کے لیے، مرکزی بجٹ 24-2023  میں ’ریاستوں کو سرمایہ کاری 24-2023 کے لیے خصوصی مدد‘ اسکیم کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس اسکیم کے تحت ریاستی حکومتوں کو 50 سال کے بلاسود قرض کی صورت میں مالی سال 24-2023 کے دوران مجموعی طور پر 1.3 لاکھ کروڑ روپے تک کی خصوصی مدد فراہم کی جارہی ہے۔

اسکیم کے آٹھ حصے ہیں، حصہ اول سب سے بڑا ہے جس میں ایک لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ یہ رقم ریاستوں کے درمیان 15ویں مالیاتی کمیشن کے ایوارڈ کے مطابق مرکزی ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں میں ان کے حصہ کے تناسب سے مختص کی گئی ہے۔ اسکیم کے دیگر حصے یا تو اصلاحات سے منسلک ہیں یا سیکٹر کے مخصوص منصوبوں کے لیے ہیں۔

اسکیم کے دوسرے حصہ میں، ریاستی حکومت کی گاڑیوں اور ایمبولینسوں کو ختم کرنے کے لیے ریاستوں کو مراعات فراہم کرنے، پرانی گاڑیوں پر واجبات کی معافی، پرانی گاڑیوں کو ختم کرنے کے لیے افراد کو ٹیکس میں رعایت فراہم کرنے اور خودکار گاڑیوں کی جانچ کی سہولیات کے قیام کے لیے 3000 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اسکیم کے تیسرے اور چوتھے حصے کا مقصد ریاستوں کو شہری منصوبہ بندی اور شہری مالیات میں اصلاحات کے لیے مراعات فراہم کرنا ہے۔ شہری منصوبہ بندی سے متعلق اصلاحات کے لیے 15000 کروڑ مختص کیے گئے ہیں، جبکہ 5000  کروڑ روپے کی اضافی رقم ریاستوں کو شہری لوکل باڈیز کو قابل اعتبار بنانے اور ان کے مالیات کو بہتر بنانے کی ترغیب دینے کے لیے ہے۔

اس اسکیم کا مقصد شہری علاقوں میں پولیس اسٹیشنوں کے اندر پولیس اہلکاروں اور ان کے اہل خانہ کے لیے ہاؤسنگ اسٹاک میں اضافہ کرنا بھی ہے۔ اس مقصد کے لیے اسکیم کے پانچویں حصہ کے تحت 2000 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس اسکیم کا ایک اور مقصد قومی یکجہتی کو فروغ دینا، ’’میک ان انڈیا‘‘ کے تصور کو آگے بڑھانا اور ہر ریاست میں یونٹی مال کی تعمیر کے ذریعے ’’ایک ضلع، ایک پروڈکٹ (او ڈی او پی)‘‘ کے تصور کو فروغ دینا ہے۔ اس مقصد کے لیے اسکیم کے چھٹے حصہ کے تحت 5000  کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

اسکیم کا ساتواں حصہ، جس میں 5000 کروڑ روپے روپے مختص کیے گئے ہیں، بچوں اور نوعمروں کے لیے پنچایت اور وارڈ کی سطح پر ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے ساتھ لائبریریاں قائم کرنے کے لیے ریاستوں کو مالی مدد فراہم کرنے کے لیے ہیں۔

اسی طرح کی ایک اسکیم بعنوان ’’سال 23-2022 کے لیے ریاستوں کی خاطر سرمایہ کاری کے لیے خصوصی مدد‘‘ بھی گزشتہ مالی سال میں وزارت خزانہ کے ذریعے عمل میں لائی گئی تھی۔ اس اسکیم کے تحت، 95147.19 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز منظور کی گئیں اور گزشتہ مالی سال میں ریاستوں کو 81195.35 کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی تھی۔

کووڈ-19 وبائی امراض کے تناظر میں وزارت خزانہ کی طرف سے پہلی بار 21-2020 میں قائم کی گئی سرمایہ کاری/خرچ کے لیے ریاستوں کو مالی امداد دینے کی اسکیم نے ریاستوں کے سرمائے کے اخراجات کو بہت بروقت فروغ دیا ہے۔ اسکیم کے ڈیزائن کی لچک اور سادگی نے ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور وزرائے خزانہ کی طرف سے بجٹ سے پہلے کی مسلسل مشاورت میں آزادانہ تعریف حاصل کی ہے۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 6513

 


(Release ID: 1935393) Visitor Counter : 169