وزیراعظم کا دفتر

جی 7 سربراہ کانفرنس کے ورکنگ سیشن 7 میں وزیر اعظم کے افتتاحی بیان کا متن

Posted On: 20 MAY 2023 5:08PM by PIB Delhi

عالی جناب ،

آج ہم تاریخ کے ایک اہم موڑ پر کھڑے ہیں۔ بہت سے بحرانوں سے دوچار دنیا میں موسمیاتی تبدیلی، ماحولیاتی تحفظ اور توانائی کی حفاظت آج کے دور کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں۔ان بڑے چیلنجوں کا سامنا کرنے میں ایک رکاوٹ یہ ہے کہ ہم موسمیاتی تبدیلی کو صرف توانائی کے نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں۔ ہمیں اپنی بحث کا دائرہ بڑھانا چاہیے۔

بھارتی  تہذیب میں زمین کو ماں کا درجہ دیا گیا ہے۔ اور ان تمام چیلنجز کو حل کرنے کے لیے ہمیں زمین کی پکار کو سننا ہوگا۔ آپ کو اس کے مطابق اپنے رویے کو تبدیل کرنا ہوگا۔ اس جذبے میں، بھارت  نے پوری دنیا کے لیے مشن لائیف ای، انٹرنیشنل سولر الائنس، کوئلیشن  فار  ڈیزاسٹر ریسیلینٹ انفراسٹرکچر، مشن ہائیڈروجن، بائیو فیول الائنس، بگ کیٹ الائنس جیسے ادارہ جاتی طریقہ کار تیار کیے ہیں۔ آج بھارت  کے کسان ’’فی قطرہ زیادہ فصل‘‘ کے مشن پر عمل کرتے ہوئے پانی کی ایک ایک بوند کو بچا کر ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ ہم 2070 تک نیٹ زیرو کے اپنے ہدف کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

ہمارے وسیع ریلوے نیٹ ورک نے 2030 تک نیٹ زیرو تک پہنچنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس وقت بھارت  میں قابل تجدید توانائی کی نصب صلاحیت تقریباً جی ڈبلیو 175 ہے۔ 2030 تک یہ 500 گیگاواٹ تک پہنچ جائے گی۔ ہم اپنی تمام کوششوں کو زمین کے تئیں اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔ یہ احساس ہماری ترقی کی بنیاد ہے اور ہمارے ترقی کے سفر کے اہم مقاصد میں مضمر ہے۔ ماحولیاتی وعدے بھارت  کی ترقی کے سفر میں رکاوٹ نہیں بلکہ ایک محرک ہیں۔

عالی جناب ،

موسمیاتی کارروائی کی سمت آگے بڑھتے ہوئے، ہمیں گرین اور کلین ٹیکنالوجی سپلائی چینز کو لچکدار بنانا ہے۔ اگر ہم ضرورت مند ممالک کو ٹیکنالوجی کی منتقلی اور سستی فنانسنگ فراہم نہیں کریں گے تو پھر ہماری بحث صرف بحث ہی رہ جائیں گی۔ زمین پر کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

میں فخر سے کہتا ہوں کہ بھارت  کے لوگ ماحولیات کے تئیں باشعور ہیں اور اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہیں۔ ذمہ داری کا یہ احساس ہماری رگوں میں صدیوں سے دوڑ رہا ہے، بھارت  سب کے ساتھ مل کر اپنا تعاون دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

شکریہ

۔۔۔۔---

ش ح۔ا س۔  ت ح ۔ 

U5341



(Release ID: 1925964) Visitor Counter : 89