وزارت اطلاعات ونشریات

ڈاکٹر ایل مروگن نے مارچے ڈو فلم میں انڈیا پویلین کا افتتاح کیا، کہا کہ فلمیں داستان گوئی کی ہندوستانی صلاحیت سے دنیا کو آشنا کرتی ہیں


دنیا کو ابھی ہندوستانی تخلیقی صلاحیتوں اور اہلیت کا پورا علم نہیں : جناب انوراگ ٹھاکر

ہندوستان نے پہلی بار شمال مشرق کے فلم سازوں کا وفد  کینز بھیجا ہے

وزیر موصوف نے کینز میں کلاسیکی سیکشن کے تحت منتخب منی پوری فلم ’ایشانو‘ کے ڈیجیٹائزیشن کا اعلان کیا

Posted On: 17 MAY 2023 5:44PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر ایل مروگن نے آج کینز میں منعقدہ مارچے ڈو فلم میں فرانس میں ہندوستان کے سفیر جناب جاوید اشرف، ایم آئی بی کے جوائنٹ سکریٹری جناب پریتھُل کمار اور ہندوستانی فلم انڈسٹری کے ستاروں کی موجودگی میں انڈیا پویلین کا افتتاح کیا۔

ہندوستان کے مندوبین بشمول فلمی ستاروں اور عہدیداروں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مروگن نے کہا کہ آج کا ہندوستان 50 سے زیادہ زبانوں میں 3000 سے زیادہ فلموں کے ساتھ دنیا کا سب سے بڑا فلم پروڈیوسر ہے۔ یہ فلمیں پوری دنیا میں داستان گوئی میں ہندوستان کی صلاحیت کا پیغام پہنچاتی ہیں۔ مودوملائی کے ہاتھی کی سرگوشیوں کی مشہور مثال دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ آج اچھے مواد کی کہیں کوئی سرحد نہیں ہے اور ہم ایک ایسے عہد کے شاہد ہیں جہاں ہندوستانی مواد کو مقامی سے عالمی حیثیت حاصل ہو رہی ہے۔

ڈاکٹر مروگن نے عالمی سطح پر ہندوستانی فلموں اور فلم سازوں کی حالیہ شاندار کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ آج اینیمیشن یا وی ایف ایکس کے کریڈٹ میں ہندوستانی نام کے بغیر کوئی فلم تلاش کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی فلم انڈسٹری میں حالیہ برسوں میں نئی ٹیکنالوجیز کی آمد اور ڈیجیٹل اور اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کے عروج کے ساتھ نمایاں انقلابات آئے ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستانی ذرائع ابلاغ اور تفریحی شعبہ 2023 میں 11.4 فیصد کی غیر معمولی شرح نمو کا تجربہ کرنے جا رہا ہے۔ نتیجے میں اس کی آمدنی 2.36 ٹریلین روپے تک پہنچ جائے گی۔ یہ قابل ذکر ترقی ذرائع ابلاغ اور تفریحی شعبہ کی ہندوستانی صنعت کی مضبوطی اور تیزی سے ترقی پذیر ڈیجیٹل منظر نامے میں بھی نئے مواقع پیدا کرنے کی اس کی صلاحیتوں کا ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی وبا کوویڈ کے بعد ہندوستان میں 2022 کی مجموعی باکس آفس آمدنی 2021 کی آمدنی سے تقریباً تین گنا بڑھ کر 1.3 بلین امریکی ڈالر ہو گئی ہے، اور 2025 تک اس کے 3 بلین امریکی ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔

ہندوستان میں فلمی ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کی سمت میں وزارت کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر مروگن نے کہا کہ ڈیجیٹل انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا، دیہی ٹیلی کام کنیکٹیویٹی، ڈیٹا کی سستی اور دستیابی کے لیے مثبت ماحول پیدا کرنے والی پالیسی اصلاحات کے ذریعے متعدد اقدامات تخلیقی معیشت کی بنیاد مضبوط کر رہے ہیں۔ آئی ٹی سیکٹر کی ہماری تکنیکی قوت کے ساتھ  فنکاروں کے بھرپور ٹیلنٹ پول کا انضمام ہندوستان کو عالمی سنیما کے لیے مواد کے تخلیق کار کے طور پر خدمات انجام دینے کے لیے بہترین طور پر متحمل بناتا ہے۔ انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ ہماری حکومت نے اس شعبے کے فروغ کے لیے ٹاسک فورس قائم کی تھی مزید کہا کہ اے وی جی سی کے لیے ایک نیشنل سینٹر آف ایکسیلنس بھی پائپ لائن میں ہے۔

ڈاکٹر مروگن نے ہندوستان کو غیر ملکی فلموں کے لیے ایک پرکشش مقام قرار دیااور کہا کہ ہندوستان کو بین الاقوامی فلمی صنعت کے لیے حکومت ایک مقناطیس کے طور پر تیار کرنے کے لیے پرعزم ہے جس میں شوٹنگ، مشترکہ پروڈکشن، اینی میشن اور کم لاگت پوسٹ پروڈکشن کی سرگرمیاں شامل ہیں۔

وزیر موصوف نے امید ظاہر کی کہ مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر کی طرف سے گزشتہ سال کینز میں فلمی ترغیبات کے اعلانات کے بعد کینز 2023 میں ہندوستان کی امید افزا موجودگی اس رفتار کو مزید بڑھائےگی۔ اس وقت جبکہ ہندوستان جی 20 کے سربراہوں کے اجلاس کی میزبانی کی تیاری میں مصروف ہے انہوں نے کہا کہ ہم ثقافت اور سیاحت کی اہمیت پر خصوصی زور دے رہے ہیں۔ ہم سب کے لیے روشن مستقبل کی راہ ہموار کرتے ہوئے جامع، پائیدار سماجی و اقتصادی بحالی اور ترقی کی خاطر ثقافت کو  ایک محرک قوت بنانے کے لیے میڈیا اور تفریح کی طاقت کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ ایک زمین - ایک خاندان - ایک مستقبل آگے بڑھنے کا یقینی راستہ ہے۔

جناب انوراگ ٹھاکر نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے اجتماع سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ 'فیسٹیول ڈی کانز' نے نہ صرف ہماری سنیما کی عمدگی کو فروغ دینے میں بلکہ ہند-فرانس تعلقات کو مضبوط بنانے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس سال پہلی بار ہم نے ہندوستان کی شمال مشرقی ریاستوں سے باصلاحیت فلم سازوں کا ایک سرکاری وفد کینز فلم فیسٹیول میں بھیجا ہے جس کا مقصد کینز میں ہندوستان کی بھرپور سنیما ثقافت کی گہرائی اور تنوع کو سامنےلانا تھا۔ ہم فلم سازی میں علاقائی تنوع کو تسلیم کرتے ہیں اور اسے فروغ دیتے ہیں۔ انہوں نے سامعین کو مطلع کیا کہ نیشنل فلم آرکائیو آف انڈیا نے اس سال کانز کلاسک سیکشن میں منتخب ہونے والی منی پوری زبان کی فلم ’ایشانو‘ کے نیگیٹیوز کو ڈیجیٹلائز کیا ہے۔

جناب ٹھاکر نے مزید کہا کہ 3 فلموں کو 3 الگ الگ زمروں میں شارٹ لسٹ کیا گیا تھا اور ان میں سے دو نے آسکر ایوارڈ حاصل کئے - دنیا نے ہندوستانی فلم انڈسٹری کی تخلیقی صلاحیتوں، مواد اور تکنیکی صلاحیتوں کی ابھی پوری طرح نہین دیکھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ طاقتور بیانیے اعلیٰ درجے کی مہارت پر مبنی مواد کی تیاری اور پیداوار کے بعد کی صلاحیتوں اور 16 ممالک کے ساتھ مشترکہ پروڈکشن کے معاہدوں کے ساتھ، ہندوستان دنیا بھر کے فلم سازوں کے لیے ایک پرکشش مقام کے طور پر ابھرا ہے۔

قبل ازیں، فرانس میں ہندوستان کے سفیر جناب جاوید اشرف نے اجتماع سے اپنے خطاب میں کینز اور دیگر تہواروں میں بڑی اور زیادہ منظم موجودگی کے ساتھ ہندوستانی فلموں کو فروغ دینے کے لیے زیادہ جارحانہ انداز اپنانے پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بڑی موجودگی ہندوستانی سنیما کے پیمانے اور صلاحیت کے ساتھ انصاف کرے گی۔

کینز فلم فیسٹیول میں مارچے ڈو فلم کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مسٹر گیلوم ایسمیول نے کہا کہ ہندوستان فلمی صنعت کے اپنے پیمانے کے ساتھ ایک مضبوط مارکیٹ ہونے کی وجہ سے عالمی فلمی صنعت کے لیے ایک اہم ملک کی حیثیت رکھتا ہے۔

اس تقریب میں نومبر 2023 میں گوا میں منعقد ہونے والے 54 ویں انڈین فلم فیسٹیول آف انڈیا کے پوسٹر اور ٹریلر کی نقاب کشائی بھی کی گئی۔

******

U.No:5240

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1925037) Visitor Counter : 474