خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

خواتین او ر بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی نے مشن سکشم آنگن واڑی اور پوشن دوئم کے تحت بچوں کی نگہداشت اور تعلیمی پروگرام ’پوشن بھی، ’پڑھائی بھی‘ کاآغاز کیا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت این ای پی کے تحت نشانزد کلیدی ترقیاتی شعبوں میں صلاحیت سازی اورہنرمندی پر توجہ دیتے ہوئے6 سال سے کم عمر کے بچوں  کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانے کے تئیں عہدبستہ ہے


مرکزی وزیر نے ان آگن واڑی ورکروں کے عزم کو تسلیم کیا اورانہیں مبارکباد دی جنہوں نے ڈبلیو ایچ اوکے معیارات کے مطابق تقریبا 7 کروڑ بچوں کے وزن اور قدکو  بڑھانے میں مدد کی اور پوشن ٹریکر آئی سی ٹی پلیٹ فارم پر معلومات اپ لوڈ کی

بنیادی ترقی میں ٹی ایل ایم کی حیثیت سے کھلونے کےرول کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا

ای سی سی ای کے مٹیریل (ساز وسامان) اور آڈیو ویزول مٹیریل ایک لاکھ سرگرمیوں کے ذریعہ 10000 سے زیادہ کمیونٹیز میں 1.5 ملین والدین کے ٹیسٹ کئے گئے

ای سی سی ای تربیت اور تدریس پر مبنی تعلیمی مواد فراہم کرنے کے لئےافزوں بجٹ تجویز کے ساتھ این آئی پی سی سی ڈی کی قیادت میں کھیل پر مبنی تعلیمی سائنس کے ساتھ سہ روزہ خصوصی ای سی سی ای تربیت کےتوسط سے 1.3 ملین سےزیادہ ا ٓگن واڑی ورکروں کو اضافی امداد

Posted On: 12 MAY 2023 10:04AM by PIB Delhi

خواتین اوربچوں کی ترقی کی مرکزی وزیرمحترمہ  اسمرتی زوبین ایرانی نے 10 مئی 2023 کو وگیان بھون میں بچوں کی نگہداشت اور  تعلیمی پروگرام ’پوشن بھی پڑھائی بھی‘ کاآغاز کیاجو کہ   تغذیہ کے ساتھ تعلیم  بھی ہے ۔ اس تقریب کے دوران ا یم ڈبلیو سی جی کے وزیرمملکت جناب منجا پارا مہندربھائی ، خواتین اوربچوں کی ترقی کے سکریٹری جناب اندیور پانڈے اور  وزارت کے ای سی سی ای ٹاسک فورس کے چیئرپرسن جناب سنجےکول بھی موجود تھے ۔

800 سے زیادہ ریاستی نمائندوں، آئی سی ڈی ایس کے عہدیداروں ، سی ڈی پی اوز سپروائزرس او ر آنگن واڑی ورکروں کی موجودگی میں مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی نے کلیدی خطبہ دیا۔ انہوں نے 6 سال سے کم عمر کے تمام بچوں کی ہمہ گیر ترقی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کو اجاگر کیا، جس میں قومی تعلیمی پالیسی 2020 (این ای پی) کے تحت شناخت کیے گئے کلیدی ترقیاتی ڈومینز یعنی جسمانی/حرکت زا، وجدانی، سماجی، جذباتی، اخلاقی، ثقافتی/فنکارانہ اور مواصلاتکے فروغ اورابتدائی زبان، خواندگی اور عدد کی ترقی میں ان کی مہارتوں  اورصلاحیت سازی پر توجہ مرکوز کی گئی۔ جوقومی تعلیمی پالیسی 2020 کی سفارشات  اورخواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کی جانب سے قائم کئے گئے ای سی سی ای ٹاسک فورس کی سفارشات کے مطابق ہے۔یہ سفارشات  ریاستی حکومتوں، ماہرین اور سب سے اہم والدین اور کمیونٹی کے ساتھ مکمل مشاورت کا نتیجہ تھیں۔

نے تدریسی مواد اور طریقہ کار کے بارےمیں اظہار خیال کرتے ہوے مرکزی وزیر نے کہاکہ ای سی سی ای مواد اورآڈیو ویزول مٹیریل مواد ایک لاکھ سرگرمیو ں کے ذریعہ 10000 سے زیادہ کمیونٹیز کے 1.5 ملین والدین کےساتھ ٹیسٹ کئےگئے تھے۔ انہوں نے ریاستوں میں موجودہ محکموں اور سماجی انصاف اور تفویض ا ختیارات کی وزارت کے اشتراک سے سب کےشمولیت والے تدریسی مواد کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا تاکہ دویانگ بچوں کےلئے ای سی سی ای میں  طریقہ کار کو فروغ دیا جاسکے  اور آنگن واڑی ورکرس والدین کی کاؤنسلنگ کرسکتے ہیں جس سےوہ اپنےبچوں کو  آنگن واڑی مراکز میں  بھیج سکیں ۔

بنیادی ترقی میں نئے تدریسی مواد کی حیثیت سے کھلونے کے رول کو اجاگر کرتےہوئے مرکزی وزیر  نے  لکڑی، کپڑے، مٹی وغیرہ جیسے مٹیریل سے بنے مقامی اور آسانی سے دستیاب ہونے والے ڈی آئی وائی کھلونے تیار کرنے کے بارےمیں بھی بات کی، جس سے آنگن واڑی مراکز کو کھلونوں کے لئے نیشنل ایکشن پلان کے تحت لایا گیا ہے ۔

مرکزی وزیر نے ان  آنگن واڑی کارکنوں کے جذبے اور عزم کو تسلیم کیا اور انہیں مبارکباد دی جنہوں نے ڈبلیو ایچ او کے معیارات کے مطابق تقریباً 7 کروڑ بچوں کے قد اور وزن کی پیمائش کی اور پھر مارچ 2023 میں پوشن پکھواڑا کے دوران پوشن ٹریکر آئی سی ٹی پلیٹ فارم پر معلومات اپ لوڈ کیں۔ اس کارنامے کی ستائش کرتے ہوئے اسےدنیا میں بے مثال قرار دیا۔خواتین اوربچوں کی ترقی کی مرکزی نے آنگن واڑی بہنوں میں ملک کے اجتماعی اعتماد اور بچوں کی نشوونما میں ان کے گراں قدر تعاون کا بھی ذکر کیا ۔ای سی سی ای تربیت اور تدریس پر مبنی تعلیمی مواد فراہم کرنے کے لئےافزوں بجٹ تجویز کے ساتھ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار پبلک کوآپریشن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ (این آئی پی سی سی ڈی) کے زیرقیادت کھیل پر مبنی تین روزہ خصوصی ای سی سی ای تربیت کے ذریعے 1.3 ملین سے زیادہ آنگن واڑی کارکنوں کو اضافی مدد کا اعلان بھی ’’پوشن بھی، پڑھائی بھی‘‘ کے تحت کیا گیا۔

ایم ڈبلیو سی ڈی کے وزیر مملکت، جناب منجاپارا مہندر بھائی نے پوشن کو  ا یک گھریلو نام  دینے میں ہندوستان کی حصولیابی کو تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا، ’’ایک ساتھ مل کر، ہم اپنے نظام اور سوچ کو - سوچھ بھارت میں بنیادی حفظان صحت سے لے کر، پوشن ابھیان میں اچھی غذائیت کے طریقوں کی طرف، اور اب ’’پوشن بھی، پڑھائی بھی‘‘ کی طرف منتقل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایم ڈبلیو سی ڈی کےسکریٹری جناب اندریور پانڈے نے’’پوشن بھی، پڑھائی بھی’’ کے مضمرات  پر روشنی ڈالتے ہوئے ، آنگن واڑی مراکز میں روزانہ 2 گھنٹے ای سی سی ای کے تدریس کو حصول کی کوشش کا ذکر کیا، جو قومی نصاب کے فریم ورک کے ریاستی نصاب کے ذریعہ مادری زبان  اورمتعلقہ زبان میں دی جائے گی۔ انہوں نے 3 سال سے کم عمر کے بچوں کے لئے ابتدائی محرک سمیت  ملک کی نوجوان آبادی کی مجموعی ترقی کے لیے اجتماعی ذمہ داری کابھی ذکر کیا اور   آنگن واڑی مراکز کو متحرک تعلیمی مراکز میں بنانے کی ضرورت پر زور دیا جس سے کہ  بچے شرکت کے لئے آگےآسکیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس سمت میں ایک پالیسی فیصلہ لیا گیا ہے تاکہ ملک کے تمام چھوٹے آنگن واڑی مراکز کو مکمل آنگن واڑی مراکز میں  بدلا جاسکے۔

اس تقریب میں ایک پینل مذاکرہ بھی منعقدہوا ، جس کا عنوان’’ای سی سی ای میں آپ کی ریاست کیسے ترقی کر سکتی ہے:قائم کی گئی نظیر سے سیکھنا‘‘ تھا، جس میں مہاراشٹر، میگھالیہ، تمل ناڈو اور اتر پردیش کی ریاستوں کے ای سی سی ای کے بہترین طریقوں پر روشنی ڈالی گئی، جس کی نگرانی  ای سی سی ای کے چیئرپرسن جناب سنجے کول نے کی۔ وزارت کی ٹاسک فورس۔ میگھالیہ حکومت کے پرنسپل سکریٹری جناب سمپت کمار نے بچوں کی صحت، تعلیم اور زندگی کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے ا  ی سی ڈی میں سرمایہ کاری کی اہمیت اور آنگن واڑی مراکز کو ای سی ای مراکز میں تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت کے بارے میں بات کی۔

آئی سی ڈی ایس کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد ظفر خان نے اترپردیش میں مختلف اقدامات  جیسے  سمبھو، پوشن پاٹھ شالہ اور نقص تغذیہ کو کم کرنےکےلئےایک روڈ میپ کے بارے میں بات کی ۔  ا ٓنگن واڑی مراکز کو تبدیل کرنے کی جناب سمپت کمار کی ضرورت کو دہراتے ہوئے، انہوں نے بالا پینٹنگز، بچوں کے لیے موزوں فرنیچر، وائی فائی، ایل ای ڈی ٹی وی  میں اضافے کے بارے میں بات کی ۔

آئی سی ڈی ایس کے کمشنر (ایڈیشنل چارج)ڈاکٹر اندورانی جاکھڑ نے مہاراشٹر میں لاگو کیے گئے بہترین ا ی سی سی ای طریقوں کے بارے میں بات کی اور تین اے، آرمبھ، آکار، انکور کی اپنی حکمت عملی پر زور دیا۔ آکر آنگن واڑی سنٹر کی سطح پر ا ی سی سی ای کے ساتھ ڈیل کرتا ہے اور یہ 2016 سے لاگو کیا گیا بچوں پرمرکوز  ایک پری اسکول ایجوکیشن پروگرام ہے۔ یہ تجرباتی سیکھنے کے ذریعے بچوں کی مجموعی نشوونما پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور اس کے نفاذ کے پچھلے 5 سالوں میں سیکھنے کے نتائج میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

سماجی بہبود اورخواتین کو بااختیار بنانے کےپرنسپل سکریٹری جناب ایس جے چیرونے تمل ناڈو کے نقطہ نظر کو پیش کیاجہاں 54 ہزار آنگن واڑی 22 لاکھ سے زیادہ بچوں کی خدمت کرتی ہیں۔ بہترین طریقوں کا تذکرہ کرتے ہوئے، انہوں نے آڈی پاڑی ویلیاڈو پاپا (اے پی وی پی) پروگرام کے بارے میں بات کی جو کہ ایک ترقیاتی اور عمر کے لحاظ سے موزوں سالانہ اور سیاق و سباق کے مطابق نصاب ہے جہاں بچوں کے دوستانہ موضوع پر مبنی 11 سرگرمیاں (منٹ ٹو منٹ پروگرام) آنگن واڑی کارکنوں میں تقسیم کی جاتی ہیں۔

آنگن واڑی کارکنوں کے نئے طریقہ کار اور متعلقہ تکنیکس کے دلچسپ مظاہرے کے ساتھ قومی تقریب کا اختتام ہوا۔

**********

ش ح۔ ح ا ۔ ف ر

U. No.5051



(Release ID: 1923597) Visitor Counter : 138