وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نےناتھ دوارہ، راجستھان میں 5500 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے بنیادی ڈھانچے  کے پروجیکٹوں کا سنگ  بنیاد رکھا اور   قوم کے نام وقف کیا


راجسمند اور ادے پور میں دو لین کی اپ گریڈیشن کے لیے سڑک کی تعمیر کے  پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا

ادے پور ریلوے اسٹیشن کی تعمیر نو اور گیج کی تبدیلی کے پروجیکٹ  کا سنگ بنیاد رکھا

قومی شاہراہ کے تین پروجیکٹوں کا افتتاح کیا

’’حکومت ہند ریاست کی ترقی کے ساتھ ملک کی ترقی کے منتر میں یقین رکھتی ہے‘‘

’’ہم ’زندگی گزارنے کی آسانی‘ میں اضافے کے لیے جدید انفراسٹرکچر تیار کر رہے ہیں‘‘

’’ماضی کی قلیل مدتی سوچ نے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کو نظر انداز کیا ہے جس کی ملک کو بڑی قیمت چکانی پڑی ہے‘‘

’’جدید بنیادی ڈھانچہ اگلے 25 برسوں میں وکست بھارت کے عزم کے پیچھے  کام کرنے والی طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے‘‘

’’آج کا ہندوستان ایک پرامید معاشرہ ہے‘‘

’’وہ دن دور نہیں جب راجستھان 100 فیصد ریل برق کاری والی ریاستوں میں سے ایک ہو گا‘‘

’’حکومت خدمت کے جذبے کے ساتھ کام کر رہی ہے اور اسے بھکتی بھاؤ سمجھ رہی ہے‘‘

Posted On: 10 MAY 2023 1:43PM by PIB Delhi

 

 

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ناتھ دوارہ، راجستھان میں 5500 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے بنیادی ڈھانچے  کے پروجیکٹوں کا سنگ  بنیاد رکھا ، افتتاح کیا اور   قوم کے نام وقف کیا۔ ترقیاتی  پروجیکٹ ایسے  خطے میں بنیادی ڈھانچے اور کنکٹی وٹی  کو فروغ دینے پر  مرکوز  ہیں جہاں ریلوے اور سڑک کے پروجیکٹ سامان اور خدمات کی نقل و حرکت کی سہولت فراہم کریں گے، اس طرح تجارت اور کامرس کو فروغ ملے گا اور خطے کے لوگوں کی سماجی و اقتصادی حالت میں بہتری آئے گی۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بھگوان شری ناتھ کی میواڑ کی عظیم الشان  سرزمین کا دورہ کرنے کا موقع ملنے پر شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے  اس سے قبل اسی دن  ناتھ دوارہ کے شری ناتھ جی مندر میں درشن اور پوجا کرنے کا ذکر  کیا اور آزادی کا امرت کال میں وکست بھارت کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے آشیرواد کی خواہش  ظاہر کی۔

ان پروجیکٹوں کا ذکر کرتے ہوئے جنہیں آج قوم کے نام  وقف کیا گیا تھا اور جن کا آج سنگ بنیاد رکھا گیا تھا، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پروجیکٹ راجستھان کے کنکٹی وٹی میں اضافہ کریں گے۔ جہاں نیشنل ہائی وے کے ادے پور سے شاملا جی تک کے سیکشن کو چھ لین کرنے سے ادے پور، ڈونگر پور اور بانسواڑہ کو فائدہ ہوگا،  این ایچ- 25 کے  بلارا-جودھپور سیکشن سےجودھپور سے سرحدی علاقوں تک رسائی آسان  ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جے پور-جودھپور کے درمیان سفر میں لگنے والے وقت میں تین گھنٹے کی کمی ہو جائے گی اور کُمبھل گڑھ اور ہلدی گھاٹی جیسے عالمی ورثے کے مقامات زیادہ قابل رسائی ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا  ’’شری ناتھ دوارہ سے نئی ریلوے لائن میواڑ کو مارواڑ سے جوڑے گی اور ماربل، گرینائٹ اور کان کنی کی صنعت جیسے شعبوں میں مدد کرے گی‘‘۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ راجستھان ہندوستان کی بڑی ریاستوں میں سے ایک ہے، وزیراعظم نے کہا ’’حکومت ہند ریاست کی ترقی کے ساتھ قوم کی ترقی کے منتر پر یقین رکھتی ہے‘‘۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ریاست ہندوستان کے حوصلے، وراثت اور ثقافت کی علمبردار ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں ترقی کی رفتار کا راجستھان کی ترقی سے براہ راست تعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ریاست میں جدید انفراسٹرکچر پر خصوصی زور دے رہی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ جدید انفراسٹرکچر صرف ریلوے اور روڈ ویز تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ گاؤوں  اور شہروں کے درمیان رابطے کو بھی بڑھاتا ہے، سہولیات کو فروغ دیتا ہے اور معاشرے کو جوڑتا ہے، ڈیجیٹل کنکٹی وٹی  میں اضافہ کرکے  لوگوں کی زندگیوں کو آسان بناتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جدید انفراسٹرکچر نہ صرف زمین کے ورثے کو فروغ دیتا ہے بلکہ ترقی کو بھی تحریک دیتا ہے۔ ملک میں ہر ممکن بنیادی ڈھانچے میں بے مثال سرمایہ کاری اور ترقی کی غیر معمولی رفتار کا ذکر کرتے  ہوئے وزیر اعظم نے کہا  ’’جدید بنیادی ڈھانچہ اگلے 25 برسوں میں وکسٹ بھارت کے عزم کے پیچھے کام کرنے والی  ایک طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے‘‘۔ وزیر اعظم نے  کہا کہ مرکزی حکومت ہر بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں ہزاروں کروڑ کی سرمایہ کاری کر رہی ہے، چاہے وہ ریلوے ہو،  ایئر ویز  ہو یا ہائی ویز۔ اس بجٹ میں بنیادی ڈھانچے پر 10 لاکھ کروڑ روپے کی فراہمی کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ جب انفراسٹرکچر میں اتنی زیادہ سرمایہ کاری کی جاتی ہے، تو اس کا براہ راست اثر خطے کی ترقی اور روزگار کے مواقع پر پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند کی ان اسکیموں نے معیشت کو ایک نئی تحری دی ہے۔

وزیراعظم نے ملک میں منفی  سوچ کو فروغ دینے کاذکر کیا۔ انہوں نے ان لوگوں کے بارے میں بات کی جو آٹا اور ڈیٹا، سڑک سیٹلائٹ کے درمیان ترجیحات پر سوال اٹھاتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بنیادی سہولیات کے ساتھ ساتھ جدید انفراسٹرکچر کی تشکیل بھی اتنی ہی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کی سیاست سے ملک کے مستقبل کی منصوبہ بندی کرنا ناممکن ہو جاتا ہے۔ انہوں نے چھوٹے اثاثے تیار کرنے کی قلیل مدتی سوچ کی مذمت کی جو بڑھتی ہوئی ضروریات کے آگے  بہت جلد چھوٹی پڑ جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سوچ کی وجہ سے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کو نظر انداز کیا گیا جس کی ملک کو بڑی قیمت  چکانی پڑی ۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ لوگوں کو جن دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ ایک مقام سے ایک دوسرے مقام تک سفر کرنے تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ ان کا تعلق زراعت ، کاروبار اور صنعتوں سے بھی ہے، وزیراعظم نے کہ ’’ملک میں بنیادی ڈھانچے کے لئے مستقبل کے وژن کی کمی کی وجہ سے راجستھان کو بہت زیادہ برداشت کرنا پڑا ہے‘‘۔اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ پردھان منتری گرامین سڑک یوجنا سال  2000 میں اس وقت کے وزیر اعظم جناب اٹل بہار واجپائی کے دور میں شروع ہوئی تھی، جناب مودی نے بتایا  کی کہ 2014 تک تقریباً 3 لاکھ 80 ہزار کلومیٹر دیہی سڑکیں تعمیر کی گئی تھیں، جب کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ نو سالوں میں تقریباً 3 لاکھ 50 ہزار کلومیٹر سڑکیں تعمیر کی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہزار کلومیٹر اس میں سے  راجستھان کے ہی گاؤں میں 70 ہزار کلومیٹر دیہی سڑکیں بنائی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اب ملک کے زیادہ تر  گاؤں پکی سڑکوں سے جڑے ہوئے ہیں‘‘۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت ہند گاؤں تک سڑکیں لے جانے کے ساتھ شہروں کو جدید شاہراہوں سے جوڑ رہی ہے۔ قومی شاہراہیں 2014 سے قبل  کے دنوں کے مقابلے دوگنی رفتار سے تعمیر کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں دوسا میں دہلی۔ ممبئی ایکسپریس وے کے ایک سیکشن کو حال ہی میں وقف کئے  جانے کے واقعہ کا ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ’’آج کا ہندوستان ایک پرامید معاشرہ ہے اور لوگ کم وقت میں زیادہ سہولیات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔  یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہندوستان اور راجستھان کے لوگوں کی خواہشات  کو پورا کریں۔‘‘

عام شہری کی زندگی میں ریلوے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے جدید ٹرینوں، ریلوے اسٹیشنوں اور پٹریوں جیسے کثیر الجہتی اقدامات کے ذریعے ریلوے کو جدید بنانے کے منصوبوں کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان کو اس کی پہلی وندے بھارت  ٹرین مل چکی ہے۔ ماولی مارواڑ سیکشن کی گیج تبدیلی اور احمد آباد اور ادے پور روٹ کی براڈ گیجنگ بھی مکمل کی گئی۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ حکومت بغیر پہرے دار  والے  پھاٹکوں کو ختم کرنے کے بعد ملک میں پورے ریل نیٹ ورک کی برقی کاری  پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ملک میں سینکڑوں ریلوے اسٹیشنوں کی جدید کاری بھی ادے پور ریلوے اسٹیشن کی طرح ہو رہی ہے اور وزیٹر ہینڈلنگ کی صلاحیت میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مال بردار ٹرینوں کے لیے  ایک خصوصی ٹریک، ایک وقف  شدہ فریٹ کوریڈور تعمیر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ راجستھان کے ریلوے بجٹ میں 2014 کے مقابلے میں چودہ گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ راجستھان میں ریلوے نیٹ ورک کے 75 فیصد کی  پہلے ہی برق کاری کی جاچکی ہے جہاں ڈونگر پور، ادے پور، چتور، پالی، سروہی اور راجسمند جیسے اضلاع نے گیٹ  چینج  اور لائنس کی ڈبلنگ  کا  فائدہ اٹھایا ہے۔ جناب مودی نے  کہا  ’’وہ دن دور نہیں جب راجستھان 100 فیصد ریل برق کاری والی ریاستوں میں سے ایک ہو گا۔‘‘

وزیر اعظم نے راجستھان میں سیاحت اور مذہبی مقامات کے لیے کنکٹی وٹی  میں اضافے کے فائدے پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے مہارانا پرتاپ کی بہادری، بھاماشاہ کی فیاضی اور ویر پنّا دائی کی کہانی کو یاد کیا۔ انہوں نے  کہا کہ کل  ملک نے   مہارانا پرتاپ کو ان کی جینتی پر خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ملک کے ورثے کے تحفظ کے لیے مختلف سرکٹوں پر کام کر رہی ہے۔ بھگوان کرشن سے متعلق تیرتھ یاترا کے مقامات کو جوڑا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان میں گووند دیو جی، کھاٹو شیام جی اور شری ناتھ جی کے درشن کو آسان بنانے کے لیے کرشنا سرکٹ تیار کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا ’’حکومت خدمت کے جذبے کے ساتھ کام کر رہی ہے اور اسے بھکتی بھاؤ سمجھ رہی ہے‘‘ ۔ اپنی بات ختم کرتے ہوئے انہوں نے کہا  ’’جنتا جناردن کے لیے  زندگی گزارنے کی آسانی ہماری حکومت کی ترجیح ہے۔‘‘

اس موقع پر راجستھان کے گورنر جناب  کلراج مشرا، راجستھان کے وزیر اعلیٰ جناب  اشوک گہلوت، اراکین پارلیمنٹ اور راجستھان حکومت کے وزراء بھی   موجود تھے۔

پس منظر

وزیر اعظم نے راجسمند اور ادے پور میں دو لین کی اپ گریڈیشن کے لیے سڑک کی تعمیر کے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم نے عوام کے لیے بہتر سہولیات فراہم کرانے کے واسطے ادے پور ریلوے اسٹیشن کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ انہوں نے گیج کنورژن پروجیکٹ اور راجسمند میں ناتھ دوارہ سے ناتھ دوارہ  ٹاؤن تک ایک نئی لائن قائم کرنے کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔

 اس کے علاوہ  وزیر اعظم نے قومی شاہراہ کے تین پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا،  جن میں  114 کلومیٹر  لمبا چھ لین والا این ایچ- 48 کا ادے پور سے شاملا جی سیکشن؛  110 کلومیٹر لمبا این ایچ- 25 کا بار-بلارا-جودھ پور سیکشن کا پیوڈ شولڈر کے ساتھ 4 لین میں کرنا اور مضبوط بنانا اور 47 کلومیٹر لمبا این ایچ  58 ای کا پیوڈ شولڈر  سیکشن کے ساتھ دو لین کا بنانا شامل ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-4988                       



(Release ID: 1923106) Visitor Counter : 120