وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے سلواسا، دادرا اور نگر حویلی میں 4850 کروڑ روپے سے زیادہ کے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور قوم کے نام وقف کیا


نمو میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا اور اسے قوم کے نام وقف کیا

 دیو اور سلواسا سے پی ایم اے وائی اربن سے مستفید ہونے والوں کو چابیاں سونپیں

" ان منصوبوں سے زندگی، سیاحت، نقل و حمل اور کاروبار میں آسانی پیدا ہوگی "

"ہر علاقے کی متوازن ترقی ایک بہت بڑی ترجیح ہے"

"خدمت کا احساس علاقے کے عوام کی خوبی ہے"

"میں ہر طالب علم کو یقین دلاتا ہوں کہ ہماری حکومت ان کے روشن مستقبل کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی"

"من کی بات بھارت کے عوام کی کوششوں اور بھارت کی خصوصیات کو اجاگر کرنے کے لیے ایک بہت اچھا پلیٹ فارم بن گیا ہے"

"میں دمن، دیو اور دادرا اور نگر حویلی کو ساحلی سیاحت کے روشن مقام کے طور پر دیکھ رہا ہوں"

"ملک 'تشٹی کرن' یا 'منہ بھرائی' پر نہیں بلکہ 'سنتوشی کرن' یا اطمینان پر زور دے رہا ہے"

"پسماندہ عوام کی ضروریات کو ترجیح دینا گذشتہ 9 برسوں میں گڈ گورننس کی پہچان بن گیا ہے"

"ترقی یافتہ بھارت کا عزم اور خوشحالی 'سب کے پریاس' سے حاصل ہوگی"

Posted On: 25 APR 2023 6:37PM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج سلواسا، دادرا اور نگر حویلی میں 4850 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور قوم کے نام وقف کیا۔ ان منصوبوں میں سلواسا میں نمو میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح، دمن میں سرکاری اسکولوں، گورنمنٹ انجینئرنگ کالج، آرائش، مختلف سڑکوں کی مضبوطی اور چوڑائی، مچھلی منڈی اور شاپنگ کمپلیکس اور علاقے میں پانی کی فراہمی کی اسکیم کو وسعت دینے جیسے 96 منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنا شامل ہے۔ وزیر اعظم نے دیو اور سلواسا سے پی ایم اے وائی اربن سے فائدہ اٹھانے والوں کو گھر کی چابیاں بھی سونپیں۔

قبل ازیں وزیراعظم نے سلواسا میں نمو میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا بھی دورہ کیا جہاں ان کے ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقہ دادرا و نگر حویلی اور دمن و دیو اور لکشدیپ کے ایڈمنسٹریٹر جناب پرفل پٹیل بھی موجود تھے۔ انھوں نے انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح کیا اور بھگوان دھنونتری کے مجسمے پر پھولوں کا نذرانہ پیش کیا ۔ وزیر اعظم نے کالج کیمپس کے ماڈل کا معائنہ کیا اور اکیڈمک بلاک میں اناٹومی میوزیم اینڈ ڈسکشن روم کا دورہ کیا۔ وزیر اعظم نے سنٹرل لائبریری کا واک تھرو بھی کیا اور وزیٹر بک پر دستخط کیے۔ وہ ایمفی تھیٹر کی طرف بڑھے جہاں انھوں نے تعمیراتی مزدوروں سے گفت و شنید کی۔

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے دمن، دیو اور دادرا و نگر حویلی کے ترقیاتی سفر کو دیکھنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ انھوں نے سلواسا کی بڑھتی ہوئی آفاقیت کا ذکر کیا کیونکہ یہ ملک کے ہر کونے سے عوام کا گھر ہے۔ انھوں نے کہا کہ روایت اور جدت دونوں کے لیے عوام کی محبت کا ذکر کرتے ہوئے حکومت مرکز کے زیر انتظام علاقے کی ترقی کے لیے پوری لگن کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پچھلے کچھ برسوں میں 5500 کروڑ روپئے مختص کرکے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں فزیکل اور سوشل انفراسٹرکچر پر کافی کام کیا گیا ہے۔ انھوں نے ایل ای ڈی سے روشن سڑکوں، گھر گھر جا کر کچرا جمع کرنے اور 100 فیصد کچرے کی پروسیسنگ کے بارے میں بات کی۔ انھوں نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں صنعت اور روزگار بڑھانے کے ذریعہ کے طور پر ریاست کی نئی صنعتی پالیسی کی بھی ستائش کی۔ انھوں نے کہا کہ آج مجھے 5000 کروڑ روپئے کے نئے پروجیکٹ شروع کرنے کا موقع ملا ہے۔ ان منصوبوں کا تعلق صحت، ہاؤسنگ، سیاحت، تعلیم اور شہری ترقی سے ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ وہ زندگی، سیاحت، نقل و حمل اور کاروبار میں آسانی کو بہتر بنائیں گے۔

آج کے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ متعدد منصوبوں کا سنگ بنیاد خود وزیر اعظم نے رکھا ہے۔ انھوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ طویل عرصے تک ملک کی ترقی کے لیے سرکاری منصوبے یا تو رکے رہے، ترک کر دیے گئے یا گمراہ کر دیے گئے، بعض اوقات اس حد تک کہ سنگ بنیاد ہی ملبے میں تبدیل ہو جاتا ہے اور منصوبے نامکمل رہ جاتے ہیں۔ لیکن گذشتہ 9 برسوں میں وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ کام کرنے کا ایک نیا انداز ترتیب دیا گیا ہے اور ورک کلچر متعارف کرایا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ان منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کے لیے کوشاں ہے اور تکمیل کے فوری بعد دیگر ترقیاتی کاموں پر بھی گامزن ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج کے منصوبے اس ورک کلچر کی ایک مثال ہیں اور انھوں نے ترقیاتی کاموں کے لیے سبھی کو مبارکباد دی۔

وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مرکزی حکومت ''سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا آشیرباد" کے منتر کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہر خطے کی متوازن ترقی ہماری اولین ترجیح ہے۔ وزیر اعظم نے ترقی کو ووٹ بینک کی سیاست کے نقطہ نظر سے دیکھنے کے دیرینہ رجحان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس کی وجہ سے قبائلی اور سرحدی علاقوں کی محرومی ہوئی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ماہی گیروں کو ان کی قسمت پر چھوڑ دیا گیا تھا اور دمن، دیو اور دادرا اور نگر حویلی کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑی۔

وزیر اعظم نے اس حقیقت کی طرف توجہ مبذول کرائی کہ آزادی کے دہائیوں بعد بھی دمن، دیو اور دادرا و نگر حویلی کے علاقوں میں ایک بھی میڈیکل کالج نہیں تھا اور نوجوانوں کو ڈاکٹر بننے کے لیے ملک کے دوسرے علاقوں کا سفر کرنا پڑتا تھا۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ آدیواسی برادری کے نوجوانوں کی تعداد صفر کے قریب ہے، جب کہ دہائیوں تک ملک پر حکمرانی کرنے والوں نے اس علاقے کے عوام کی امنگوں اور امنگوں پر کوئی توجہ نہیں دی۔ وزیر اعظم نے اس بات کو اجاگر کیا کہ دمن، دیو، دادرا اور نگر حویلی کو اپنا پہلا نیشنل اکیڈمک میڈیکل آرگنائزیشن یا نمو میڈیکل کالج صرف موجودہ حکومت کی خدمت پر مبنی نقطہ نظر اور لگن کی وجہ سے ملا ہے جو 2014 کے بعد اقتدار میں آئی تھی۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ اب ہر سال اس خطے کے تقریباً 150 نوجوانوں کو طب کی تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے گا، انھوں نے بتایا کہ مستقبل قریب میں اس خطے سے تقریباً 1000 ڈاکٹر تیار کیے جائیں گے۔ وزیر اعظم نے ایک ایسی لڑکی کی خبر کا بھی ذکر کیا جو اپنے پہلے سال میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کر رہی ہے جس نے کہا تھا کہ وہ نہ صرف اپنی فیملی میں بلکہ پورے گاؤں میں ایسا کرنے والی پہلی لڑکی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ علاقے کے عوام میں خدمت کا جذبہ نمایاں ہے اور انھوں نے وبائی مرض کے دوران مقامی میڈیکل طلبہ کی فراہم کردہ فعال مدد کو یاد کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انھوں نے من کی بات میں مقامی طالب علم کے گاؤں گود لینے کے پروگرام کا ذکر کیا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ میڈیکل کالج سے مقامی طبی سہولیات پر دباؤ کم ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ 300 بستروں کا ایک نیا اسپتال زیر تعمیر ہے اور ایک نئے آیورویدک اسپتال کے لیے اجازت دی گئی ہے۔

وزیر اعظم نے وزیر اعلی کے طور پر اپنے دنوں کو یاد کیا اور کہا کہ انھوں نے قبائلی علاقوں کے اسکولوں میں سائنس کی تعلیم کا آغاز کیا تھا۔ انھوں نے تعلیم کے مادری زبان میں نہ ہونے کے مسئلے پر بھی بات کی۔ انھوں نے کہا، "اب میڈیکل اور انجینئرنگ کی تعلیم کا اختیار بھی مقامی زبانوں میں دستیاب ہے جس سے مقامی طالب علموں کو بہت مدد ملے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج انجینئرنگ کالج کی لگن سے ہر سال 300 طلبہ کو انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ انھوں نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ بڑے تعلیمی ادارے دادر اور نگر حویلی میں کیمپس کھول رہے ہیں۔ انھوں نے دمن میں این آئی ایف ٹی سیٹلائٹ کیمپس، سلواسا میں گجرات نیشنل لاء یونیورسٹی کیمپس، دیو میں آئی ٹی وڈودرا کیمپس کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے وعدہ کیا کہ میں ہر طالب علم کو یقین دلاتا ہوں کہ ہماری حکومت ان کے روشن مستقبل کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔

سلواسا کے اپنے پچھلے دورے کو یاد کرتے ہوئے جب وزیر اعظم نے ترقی یا 'پنچ دھارا' کے پانچ پیرامیٹرز یعنی بچوں کی تعلیم، نوجوانوں کے لیے آمدنی کا ذریعہ، بزرگوں کے لیے صحت کی دیکھ بھال، کسانوں کے لیے آبپاشی کی سہولیات اور عام شہریوں کے لیے حل کے بارے میں بات کی تھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ پردھان منتری آواس یوجنا سے مستفید ہونے والی خواتین کے لیے پکے مکانات کا ذکر کرتے ہوئے مذکورہ بالا میں ایک اور پیرامیٹر شامل کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ حکومت نے گذشتہ برسوں میں ملک میں 3 کروڑ سے زیادہ غریب کنبوں کو پکے گھر فراہم کیے ہیں جہاں 15 ہزار سے زیادہ گھر خود حکومت نے بنائے اور ان کے حوالے کیے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج یہاں 1200 سے زیادہ کنبوں کو اپنے گھر ملے ہیں اور خواتین کو پی ایم آواس یوجنا کے تحت گھروں میں مساوی حصہ دیا جاتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے دمن، دیو، دادرا اور نگر حویلی کی ہزاروں خواتین کو گھروں کا مالک بنا دیا ہے اور انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ پی ایم آواس یوجنا کے تحت بنائے گئے ہر گھر کی قیمت کئی لاکھ روپے ہے جو ان خواتین کو 'لکھپتی دیدی' بناتی ہے۔

باجرے کے بین الاقوامی سال کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ناگلی اور نچنی جیسے مقامی باجرا کا ذکر کیا اور کہا کہ حکومت مقامی شری انا کو مختلف شکلوں میں فروغ دے رہی ہے۔ وزیر اعظم نے اگلے اتوار کو من کی بات کی 100 ویں قسط کا ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ 'من کی بات' بھارت کے عوام کی کوششوں اور بھارت کی خصوصیات کو اجاگر کرنے کے لیے ایک بہت اچھا پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ آپ کی طرح میں بھی 100 ویں قسط کا انتظار کر رہا ہوں۔

وزیر اعظم نے دمن، دیو اور دادرا و نگر حویلی کے اہم سیاحتی مقامات کے طور پر ابھرنے کے امکانات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا، "میں دمن، دیو اور دادرا اور نگر حویلی کو ساحلی سیاحت کے روشن مقام کے طور پر دیکھ رہا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ یہ اس وقت اور بھی اہم ہے جب بھارت سرکاروستان کو دنیا کا سب سے اہم سیاحتی مقام بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ نانی دمن میرین ایویژن (نمو) پاتھ کے نام سے دو سمندری محاذ سیاحت کو فروغ دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ساحلی علاقے میں ایک نیا خیمہ شہر ابھر رہا ہے۔ مزید برآں، وزیر اعظم نے مزید کہا کہ خانویل ریور فرنٹ، دودھانی جیٹی، ایکو ریزورٹ اور کوسٹل پرومینڈ مکمل ہونے کے بعد سیاحوں کے لیے کشش میں اضافہ کریں گے۔

خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ملک 'تشٹی کرن' یا منہ بھرائی پر نہیں بلکہ 'سنتوشی کرن' یا اطمینان پر زور دے رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گذشتہ 9 برسوں میں پسماندہ طبقات کی ضروریات کو ترجیح دینا گڈ گورننس کی پہچان بن گیا ہے اور مرکزی حکومت معاشرے کے ہر محروم طبقے اور ملک کے ہر محروم علاقے کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے تیز رفتاری سے کام کر رہی ہے۔ کرپشن اور امتیازی سلوک اس وقت ختم ہوتا ہے جب حکومت شہریوں کی دہلیز تک پہنچتی ہے اور اسکیموں کی تکمیل حاصل ہوتی ہے۔ جناب مودی نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ دمن، دیو، دادرا اور نگر حویلی مرکزی حکومت کی مختلف اسکیموں کے بہت قریب ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 'سب کا دعا' سے وکاست بھارت اور خوشحالی کا عزم حاصل کیا جائے گا۔

اس موقع پر مرکز کے زیر انتظام علاقے دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو اور لکشدیپ کے ایڈمنسٹریٹر جناب پرفل پٹیل، دادرا اور نگر حویلی اور کوشمبی سے رکن پارلیمنٹ جناب کالا بین موہن بھائی ڈیلکر اور ونود سونکر بھی موجود تھے۔

پس منظر

وزیر اعظم نے سلواسا میں نمو میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا اور اسےقوم کے نام وقف کیا، جس کا سنگ بنیاد بھی جنوری 2019 میں وزیر اعظم نے خود رکھا تھا۔ یہ مرکز کے زیر انتظام علاقے دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو کے شہریوں کے لیے صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو تبدیل کرے گا۔ جدید ترین میڈیکل کالج میں جدید ترین تحقیقی مراکز، قومی اور بین الاقوامی جرائد تک رسائی سے لیس ایک 24×7 سینٹرل لائبریری، خصوصی طبی عملہ، میڈیکل لیبز، اسمارٹ لیکچر ہال، ریسرچ لیبز، ایک اناٹومی میوزیم، ایک کلب ہاؤس، کھیلوں کی سہولیات اور طلبہ اور فیکلٹی ممبران کے لیے رہائش گاہیں شامل ہیں۔

وزیر اعظم نے سلواسا کے سیلی گراؤنڈ میں 96 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے 4850 پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور قوم کے نام وقف کیا۔ ان پروجیکٹوں میں دادرا اور نگر حویلی ضلع کے مورکھل، کھیرڈی، سنڈونی اور مسات کے سرکاری اسکول  امباواڑی، پریاری، دمن واڑہ، کھاری واڑ اور سرکاری انجینئرنگ کالج، دمن کے سرکاری اسکول۔ دادرا اور نگر حویلی ضلع میں مختلف سڑکوں کی خوبصورتی، مضبوطی اور چوڑائی؛ موتی دمن اور نانی دمن میں مچھلی منڈی اور شاپنگ کمپلیکس اور نانی دمن میں پانی کی فراہمی کی اسکیم میں اضافہ وغیرہ شامل ہیں ۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 4481



(Release ID: 1919580) Visitor Counter : 107