صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے ریاستوں کے ساتھ کووڈ1کووڈ19 کے بندوبست   اور کووڈ-19   ٹیکہ کاری کی پیش رفت کے لیے صحت عامہ کی تیاریوں کا جائزہ لیا


مرکز اور ریاستوں کو شراکت داری کے  جذبے کے ساتھ کام جاری رکھنے کی ضرورت ہے جیسا کہ ماضی میں کووڈ معاملات میں اضافے کے دوران کیا گیا تھا: ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ

’’ٹیسٹ -ٹریک-ٹریٹ-ویکسینیٹ اور کی حکمت عملی اور کووڈ کے  تئیں مناسب رویے کی پابندی  بطور کووڈ مینجمنٹ پالیسی برقرار رہے گی‘‘

ریاستی وزرائے صحت سے 8 اور 9 اپریل کو ضلع انتظامیہ اور صحت عامہ کے حکام کے ساتھ تیاریوں کا جائزہ لینے کی درخواست کی گئی

ریاستوں سے 10 اور 11 اپریل کو تمام صحت سہولیات پر فرضی مشقیں کرنے کو کہا، ریاستی وزیر صحت پر مشقوں کا جائزہ لینے کے لیے اسپتالوں کا دورہ کرنے پر زور دیا

ریاستوں کو الرٹ رہنے اور کووڈ-19   کے بندوبست کے لیے تمام  طرح کی تیاریاں  رکھنے کا مشورہ دیا گیا

ریاستوں کو ہنگامی ہاٹ ا سپاٹ کی نشاندہی کرنے ،ٹیسٹنگ، ویکسینیشن کو بڑھانے  اور اسپتال کے بنیادی ڈھانچے کی تیاری کو یقینی بنانے کا مشورہ

Posted On: 07 APR 2023 2:47PM by PIB Delhi

’’مرکز اور ریاستوں کو باہمی تعاون کے جذبے سے کام جاری رکھنے کی ضرورت ہے جیسا کہ کووڈ-19   کی روک تھام اور انتظام کے لئے  کووڈ کے معاملات میں سابقہ  اضافے کے دوران کیا گیا تھا‘‘۔ یہ بات صحت اور کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ ما نڈویہ نے آج یہاں ریاستی وزرائے صحت اور پرنسپل سکریٹریوں/ ایڈیشنل چیف سکریٹریوں کے ساتھ ورچوئل طریقے پر بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ یہ ورچوئل میٹنگ مرکزی وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار کی موجودگی میں منعقد کی گئی تھی تاکہ کووڈ-19   کی روک تھام اور انتظام کے لیے صحت عامہ کی تیاریوں اورکچھ ریاستوں میں کووڈ کے معاملات میں  حالیہ اضافے کے پیش نظر قومی کووڈ-19 ویکسینیشن مہم کی پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001OEE4.jpg

مرکزی وزیر صحت نے ریاستوں کو مشورہ دیا کہ وہ چوکس رہیں اور کووڈ-19   کے بندوبست کے لیے تمام تیاریاں  رکھیں۔ انہوں نے ریاستی وزراء صحت پر زور دیا کہ وہ 10 اور 11 اپریل 2023 کو  تمام ا سپتالوں میں فرضی مشقیں کریں اور 8 اور 9 اپریل 2023 کو ضلع انتظامیہ اور صحت حکام کے ساتھ صحت کی تیاریوں کا جائزہ لیں۔انہوں نے ریاستوں سے یہ درخواست بھی کی  کہ وہ  آئی ایل آئی / ایس اے آر آئی معاملات  کے  رجحانات    کی  نگرانی کرتے ہوئے  اور کووڈ-19   اور انفلوئنزا کی جانچ کے لیے کافی نمونے بھیج کر  ، مثبت نمونوں کی پوری جینوم سیکوینسنگ بڑھاکر ہنگامی ہاٹ اسپاٹ کی نشاندہی کریں ۔

 یہ مشاہدہ کیا گیا کہ 23 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں قومی اوسط سے کم، فی ملین اوسط ٹیسٹ ہوئے۔ ڈاکٹرمانڈویہ نے کہا کہ کووڈ کی نئی اقسام سے قطع نظر، ’ٹیسٹ-ٹریک-ٹریٹ-ویکسینیٹ اور کووڈ مناسب رویے کی پابندی‘ کی پانچ نکاتی حکمت عملی کووڈ مینجمنٹ کے لیے آزمودہ حکمت عملی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے صحت عامہ سے متعلق مناسب اقدامات کرنے میں آسانی ہوگی۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے 7 اپریل 2023 کو ختم ہونے والے ہفتہ تک ، 100 ٹیسٹ فی ملین کی موجودہ شرح سے ٹیسٹنگ کی شرح میں تیزی سے اضافہ کرنے کی درخواست کی گئی۔ انہیں مزید مشورہ دیا گیا کہ وہ ٹیسٹوں میں آر ٹی – پی سی آر کا حصہ بڑھا دیں۔

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بتایا گیا کہ ہندوستان میں کووڈ-19   کے معاملات میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے جس کے ساتھ 7 اپریل 2023 کو ختم ہونے والے ہفتے میں اوسطاً یومیہ معاملات 4,188 ہو گئے ہیں جو 17 مارچ 2023 کو ختم ہونے والے ہفتے میں 571 تھے۔ اور ہفتہ وار پوزیٹیویٹی 7 اپریل 2023 کو ختم ہونے والے ہفتے میں 3.02 فیصد تک جا پہنچی ہے ۔ تاہم، اسی دوران عالمی سطح پر 88,503 یومیہ اوسط معاملے رپورٹ ہوئے ہیں، جس میں پچھلے ایک ہفتے کے دوران دنیا کے پانچ چوٹی کے ملکوں  میں  62.6 فیصد حصہ رہا ہے ۔

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مزید مطلع کیا گیا کہ فی الحال ڈبلیو ایچ او دلچسپی کی ایک قسم (وی او آئی) ، ایکس بی بی  1.5 اور چھ دیگر اقسام (بی کیو 1، بی اے 2.75، سی ایچ 1.1، ایکس بی ایف اور ایکس بی بی 1.16) کی نگرانی کر رہا ہے ۔ اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ اومیکرون اور اس کے ذیلی لینی ایج اب بھی غالب ویرینٹ ہے، زیادہ تر تفویض کردہ ویرینٹ میں بہت کم یا کوئی قابل ذکر منتقلی، بیماری کی شدت یا مدافعتی فرار نہیں ہے۔ ایکس بی بی  1.16 کا پھیلاؤ فروری میں 21.6 فیصد سے بڑھ کر مارچ 2023 میں 35.8 فیصد ہو گیا۔ تاہم، اسپتال میں داخل ہونے یا اموات میں اضافے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002MCPQ.jpg

یہ بھی بتایا گیا کہ ہندوستان نے پرائمری ویکسینیشن کے90 فیصد سے زیادہ کا احاطہ کرلیا ہے، لیکن احتیاطی خوراک کا احاطہ بہت کم ہے۔ مرکزی وزیر صحت نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تمام اہل آبادی، خاص طور پر بزرگ اور کمزور آبادی والے گروپ کی ٹیکہ کاری کو تیز کرنے کا مشورہ دیا۔

یہ بھی دیکھا گیا کہ آٹھ ریاستوں  میں کووڈ کے  معاملات کی بڑی تعداد سامنے آ رہی ہیں جن میں  کیرالہ،مہاراشٹر اور دہلی  کے10 یا اس سے زیادہ اضلاع  میں اس کی شرح 10 فیصد جبکہ کرناٹک،کیرالہ،مہاراشٹر،دہلہ،ہماچل پردیش ،تمل ناڈواور ہریانہ میں 5 فیصد سے زیادہ پوزیٹیویٹی کی شرح ہے۔۔ ڈاکٹر ما نڈویہ نے کووڈ کے اعتبار سے مناسب رویے پر عمل کرنے کے بارے میں عوامی بیداری مہم کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے تمام ریاستی  وزرائے صحت سے درخواست کی کہ وہ ذاتی طور پر تمام لاجسٹکس اور انفرااسٹرکچر کی تیاریوں کی نگرانی کریں اور اس کا جائزہ لیں جس میں اسپتال میں خاطر خواہ بستروں کی دستیابی بھی شامل ہے اوروہ  اس بات کو یقینی بنائیں کہ ضروری ادویات کا مناسب ذخیرہ موجود  ر ہے۔ ریاستوں سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ کووڈ انڈیا پورٹل پر اپنے کووڈ ڈیٹا کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کریں۔

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو عالمی کووڈ-19   کی صورتحال اور گھریلو منظر نامے پر بریفنگ دی گئی۔ انہیں 25 مارچ 2023 کو مرکزی وزارت صحت اور آئی سی ایم آر کی طرف سے تمام ریاستوں کو جاری کی گئی مشترکہ ایڈوائزری کی یاد دلائی گئی جس میں جلد پتہ لگانے، الگ تھلگ رہنے، جانچ اور موسمی انفلوئنزا اور کووڈ 19 کے معاملات کے اضافے پر قابو پانے کے لیے صحت عامہ کے ردعمل کو دوبارہ متحرک کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مشتبہ اور تصدیق شدہ معاملات   کے بروقت  بندوبست کی بات کہی گئی ہے تاکہ  نئے ایس اے آر ایس- سی او وی-2  کے پھیلنے کا پتہ لگایا جاسکے۔ مرکزی وزیر صحت نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درخواست کی کہ وہ اس کے موثر نفاذ کو یقینی بنائیں۔ اسپتال کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے ،جانچ میں اضافے سمیت کووڈ مینجمنٹ کے مختلف پہلوؤں پر جامع اور تفصیلی بات چیت ہوئی۔

ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے بروقت تیاری اور کووڈ19 کے  انتظام کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ ترجیحی بنیاد پر صحت کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے ای سی آر پی- II کے اپنے حصے کو لاگو کریں۔ انہوں نے ریاستوں سے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے نگرانی کے طریقہ کار کو مضبوط کریں اور سیاحت میں اضافے کے پیش نظر چوکس رہیں۔

ریاستوں نے مرکزی وزیر صحت کی زیر صدارت بروقت جائزہ میٹنگوں اور مرکزی وزارت صحت کے مشوروں کی تعریف کی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ کووڈ-19   کی مؤثر روک تھام اور انتظام کے لیے مرکز کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ چوکسی برقرار رکھے ہوئے ہیں اور موجودہ صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ریاستوں نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ وہ 10 اور 11 اپریل 2023 کو سرکاری اور نجی صحت سہولیات میں اسپتال کے بنیادی ڈھانچے کی تیاری کے لیے موک ڈرل کریں گے۔

جناب این رنگاسوامی، وزیر اعلیٰ، پڈوچیری، جناب دھن سنگھ راوت، وزیر صحت (اتراکھنڈ)، جناب کیشب مہانتا، وزیر صحت (آسام)، جناب وشواجیت رانے، وزیر صحت (گوا)، جناب بنا گپتا، وزیر صحت (جھارکھنڈ)۔ جناب پربھرام چودھری، وزیر صحت (مدھیہ پردیش)، بلبیر سنگھ، وزیر صحت (پنجاب)، ڈاکٹر سپن رنجن سنگھ، وزیر صحت (منی پور)، جناب انل وج، وزیر صحت (ہریانہ)، جناب تھیرو ما سبرامنیم، وزیر صحت (تمل ناڈو)، ڈاکٹر (کرنل) دھنی رام شنڈیل، وزیر صحت (ہماچل پردیش)، محترمہ وداڈالا رجنی، وزیر صحت (آندھرا پردیش)، جناب تھانیرو ہریش راؤ، وزیر صحت (تلنگانہ)، جناب رشی کیش پٹیل، وزیر صحت (گجرات)، جناب نرنجن پجاری، وزیر صحت (اڑیسہ)، جناب آلو لبانگ، وزیر صحت (اروناچل پردیش )، جناب تانا جی ساونت، وزیر صحت (مہاراشٹر)، محترمہ مازیل امپارین  لنگدوہ  ،وزیر صحت (میگھالیہ) وزیر صحت ،جناب سوربھ بھاردواج، وزیر صھت (دہلی) اور وزارت کے سینئر افسران  میٹنگ میں موجود تھے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.3852

07.04.2023



(Release ID: 1914716) Visitor Counter : 105