وزیراعظم کا دفتر

شیموگا، کرناٹک میں سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب اور مختلف پروجیکٹوں کے افتتاح کے موقع پر وزیر اعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 27 FEB 2023 2:51PM by PIB Delhi

کرناٹک دا،

ایلا بہن بھابھی، ننا نمسکاراگلو!

سریگنادم گیلگے، سریگنادم بلگے

جئے بھارت جانیا تنوجتے!

کرناٹک ماں کو سلام!

میں احترام کے ساتھ راشٹرکوی کویمپو کی سرزمین کے سامنے سر تسلیم خم کرتا ہوں  جو ایک بھارت شریسٹھ بھارت کے لیے اس قدر لگن رکھتا ہے۔ آج مجھے ایک بار پھر کرناٹک کی ترقی سے متعلق ہزاروں کروڑ روپے کے منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کا شرف حاصل ہوا۔

اس وقت میں شیموگہ میں ہوں اور یہاں سے مجھے بیلگاوی جانا ہے۔ آج شیموگا کا اپنا ہوائی اڈہ ہے۔ عرصہ دراز سے جو مطالبہ تھا وہ آج پورا ہو گیا ہے۔ شیموگا ہوائی اڈے کو بہت شاندار، بہت خوبصورت بنایا گیا ہے۔ کرناٹک کی روایات اور ٹیکنالوجی کا شاندار سنگم بھی اس ہوائی اڈے میں نظر آتا ہے۔ اور یہ صرف ہوائی اڈہ نہیں، اس خطے کے نوجوانوں کے خوابوں کو نئی پرواز دینے کی مہم ہے۔ آج سڑک اور ریل سے متعلق کئی منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا ہے۔ ہر گھر میں نلکے کے پانی کے منصوبوں پر بھی کام شروع ہو رہا ہے۔ ترقی کے ایسے ہر پروجیکٹ کے لیے میں شیموگہ اور تمام پڑوسی اضلاع کے تمام شہریوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔

ساتھیو،

آج کا دن ایک اور وجہ سے بہت خاص ہے۔ آج کرناٹک کے مقبول عوامی لیڈر بی۔ ایس۔ یدی یورپا جی کی سالگرہ ہے۔ میں ان  کی لمبی زندگی کے لیے دعا کرتا ہوں۔  انہوں نے اپنی زندگی غریبوں کی بھلائی، کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف کر رکھی ہے۔ یدی یورپا جی کی کرناٹک اسمبلی میں گزشتہ ہفتے کی گئی تقریر، عوامی زندگی میں ہر ایک کے لیے ایک تحریک ہے۔ کامیابی کی اس بلندی پر پہنچنے کے بعد بھی طرز عمل میں کیسے عاجز رہنا ہے، یدی یورپا جی کی یہ تقریر، ان کی زندگی،  ہمیشہ ہم جیسے ہر ایک کو، ہماری آنے والی نسلوں کے لیے بھی مشعل راہ بنتی رہے گی۔

ساتھیو،

میری آپ سب سے ایک درخواست ہے، کیا آپ بتائیں گے؟ اگر آپ کے پاس موبائل فون ہے تو موبائل فون نکالیں اور اس کی ٹارچ آن کریں اور یدی یورپا جی کی تعظیم کریں ۔ یدی یورپا جی کے احترام کے طور پر، ہر ایک کے موبائل میں ٹارچ جلی  ہونی چاہیے۔ ہمیں یدی یورپا جی کے احترام میں چلنا چاہیے۔ 50-60 سال کی عوامی زندگی نے،  اپنی پوری جوانی ایک خیال کے لیے گزار دی۔ ہر کسی کو اپنے موبائل فون کی فلیش لائٹ آن کرکے محترم یدی یورپا جی کی تعظیم کرنی چاہیے۔ شاباش، شاباش۔ مادر ہند زندہ باد۔ جب میں بی جے پی حکومت کے دوران کرناٹک کے ترقی کے سفر کو دیکھتا ہوں تو مجھے  احساس ہوتا  ہے: کرناٹک، ابھیوردھیا راٹھڈا، میلے! یہ راٹھاو، پرگتیہ پٹھاڈا میلے!

پچھلے کچھ سالوں میں کرناٹک کی پیش رفت،  ترقی کے رتھ پر چل پڑی ہے۔ ترقی کا یہ رتھ،  ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ یہ پرگتی پتھ، ریلویز ، شاہراہوں، فضائی شاہراہوں،اور آبی شاہراہوں یعنی ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کے بارے میں ہے۔

ساتھیو،

ہم سب جانتے ہیں کہ گاڑی ہو یا سرکار، جب ڈبل انجن استعمال کیا جاتا ہے تو اس کی رفتار کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ کرناٹک کی ترقی کا رتھ ایسے دوہرے انجن پر چل رہا ہے، لیکن وہ تیز دوڑ رہا ہے۔ بی جے پی کی ڈبل انجن والی حکومت ایک اور بڑی تبدیلی لے کر آئی ہے۔ اس سے پہلے جب کرناٹک کی ترقی کی بات کی جاتی تھی تو یہ صرف بڑے شہروں تک ہی محدود ہوتی تھی۔ لیکن ڈبل انجن والی حکومت،  اس ترقی کو کرناٹک کے گاؤں، ٹائر-2 شہروں اور ٹائر-3 شہروں تک لے جانے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ شیموگہ کی ترقی اسی سوچ کا نتیجہ ہے۔

بھائیو اور بہنو،

شیموگا کا یہ ہوائی اڈہ ایک ایسے وقت میں شروع ہو رہا ہے جب بھارت  میں ہوائی سفر کو لے کر کافی جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ آپ نے حال ہی میں دیکھا ہوگا کہ ایئر انڈیا نے دنیا کے سب سے بڑے طیارے خریدنے کا سودا کیا ہے۔ 2014 سے پہلے جب بھی ایئر انڈیا کی بات کی جاتی تھی، وہ اکثر منفی خبروں کے لیے ہوتی تھی۔ کانگریس کے دور میں، ایئر انڈیا گھاٹے میں چلنے والے کاروباری ماڈل کے طور پر گھوٹالوں کے لیے جانا جاتا تھا۔ آج ایئر انڈیا، بھارت  کی نئی طاقت کے طور پر، دنیا میں نئی ​​بلندیوں کو آگے بڑھا رہا ہے۔

آج پوری دنیا میں بھارت  کی ایوی ایشن مارکیٹ کا ڈنکا بج رہا ہے۔ بھارت  میں آنے والے وقت میں ہزاروں طیاروں کی ضرورت پڑنے والی ہے۔ ان طیاروں میں کام کرنے کے لیے ہزاروں نوجوانوں کی ضرورت ہوگی۔ اس وقت، اگرچہ ہم یہ طیارے بیرون ملک سے درآمد کر رہے ہیں، وہ دن دور نہیں جب بھارت  کے شہری میڈ ان انڈیا مسافر طیاروں میں سفر کریں گے۔ ہوا بازی کے شعبے میں روزگار کے بہت سے امکانات کھلنے والے ہیں۔

ساتھیو،

آج بھارت  میں ہوائی سفر کی توسیع،  بی جے پی حکومت کی پالیسیوں اور فیصلوں کی وجہ سے ہے۔ 2014 سے پہلے صرف ملک کے بڑے شہروں کے ہوائی اڈوں پر توجہ مرکوز کی جاتی تھی۔ چھوٹے شہروں کو بھی فضائی رابطہ سے جوڑا جائے، یہ کانگریس کی سوچ نہیں تھی۔ ہم نے اس صورتحال کو بدلنے کا فیصلہ کیا۔ سال 2014 میں ملک میں 74 ہوائی اڈے تھے۔ یعنی آزادی کی سات دہائیوں کے بعد بھی ملک میں صرف 74 ہوائی اڈے تھے۔ جبکہ بی جے پی حکومت نے اپنے 9 سالوں میں 74 نئے ہوائی اڈے بنائے ہیں۔ ملک کے کئی چھوٹے شہروں کے اپنے جدید ہوائی اڈے بھی ہیں۔ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ جس رفتار سے بی جے پی حکومت کام کر رہی ہے۔ غریبوں کے لیے کام کرنے والی بی جے پی حکومت نے ایک اور بڑا کام کیا ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ ہوائی چپل پہننے والے کو بھی ہوائی سفر کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔ اسی لیے ہم نے بہت کم قیمت پر ہوائی ٹکٹ فراہم کرنے کے لیے اڑان  اسکیم شروع کی۔ آج جب میں اپنے بہت سے غریب بہن بھائیوں کو پہلی بار ہوائی جہاز میں سوار ہوتے دیکھتا ہوں تو مجھے اطمینان ہوتا ہے۔ شیموگہ کا یہ ہوائی اڈہ بھی اس کا گواہ بنے گا۔

ساتھیو،

یہ نیا ہوائی اڈہ فطرت، ثقافت اور زراعت کی سرزمین شیموگہ کے لیے ترقی کے نئے دروازے کھولنے والا ہے۔ شیموگا، مالے ناڈو کا گیٹ وے ہے، جو مغربی گھاٹوں کے لیے مشہور ہے۔ جب بات فطرت کی ہو تو یہاں کی ہریالی، جنگلی حیاتیات کی پناہ گاہیں، دریا اور پہاڑ حیرت انگیز ہیں۔ آپ کے پاس مشہور جوگ جلپتا بھی ہے۔ یہاں مشہور ایلیفینٹ کیمپ، شیر سفاری جیسے سِم ہادھام ہے۔ کون ہے جو  ماؤنٹ اگمبے کے غروب آفتاب سے لطف اندوز نہیں ہونا چاہے گا؟ یہاں کہاوت ہے کہ گنگا میں نہاؤ، ٹنگا حاصل کرو۔ جو  گنگا میں نہایا ہو اور دریائے ٹنگا کا پانی نہیں پیا ہو، اس کی زندگی میں کچھ ادھورا ہے۔

ساتھیو،

جب ہم ثقافت کی بات کرتے ہیں تو شیموگہ کا میٹھا پانی راشٹرکوی کویمپو کے الفاظ میں مٹھاس بھر دیتا ہے۔ دنیا کا واحد سنسکرت گاؤں – مٹورو  اس ضلع میں ہے۔ اور یہ یہاں سے زیادہ دور بھی نہیں ہے۔ دیوی سنگھدھورو چوڈیشوری، شری کوٹ انجنیا، شری شریدھر سوامی جی کا آشرم، عقیدے اور روحانیت سے متعلق ایسی جگہیں بھی شیموگہ میں ہیں۔ شیموگہ کا اسورو گاؤں، جہاں انگریزوں کے خلاف "یسورو بٹرو-اسورو بیدیو" کا نعرہ گونجتا تھا، ہم سب کے لیے ایک تحریک ہے۔

بھائیو اور بہنو،

فطرت اور ثقافت کے ساتھ ساتھ شیموگا کی زراعت بھی متنوع ہے۔ یریجان ملک کے سب سے زیادہ زرخیز علاقوں میں سے ایک ہے۔ یہاں پائی جانے والی فصلوں کی اقسام اس علاقے کو ایک زرعی مرکز کے طور پر قائم کرتی ہیں۔ ہمارے شیموگہ علاقے میں چائے، سپاری، مصالحے سے لے کر مختلف قسم کے پھل اور سبزیاں دستیاب ہیں۔ شیموگہ کی فطرت، ثقافت اور زراعت کو فروغ دینے کی یہاں بہت ضرورت تھی۔ یہ ضرورت کنیکٹیویٹی کی ہے، اچھے رابطے کی ہے۔ ڈبل انجن حکومت اس ضرورت کو پورا کر رہی ہے۔

ہوائی اڈے کی تعمیر سے نہ صرف مقامی لوگوں کو سہولت ملے گی بلکہ بھارت  اور بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں کے لیے یہاں آنے میں آسانی ہوگی۔ جب سیاح آتے ہیں تو اپنے ساتھ ڈالر اور پاؤنڈ لے کر آتے ہیں اور ایک طرح سے اس میں روزگار کے مواقع بھی ہیں۔ جب ریل رابطہ بہتر ہوتا ہے تو سہولت اور سیاحت کے ساتھ ساتھ کسانوں کو نئی منڈیاں بھی ملتی ہیں۔ کسان اپنی فصلیں مناسب  قیمت پر ملک بھر کی منڈی میں پہنچاتے ہیں۔

ساتھیو،

شیموگہ-شکاری پورہ-رانی بینور نئی لائن مکمل ہونے پر شیموگہ کے علاوہ ہاویری اور داونگیرے اضلاع کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس لائن میں کوئی لیول کراسنگ نہیں ہوگی۔ یعنی یہ ایک محفوظ ریل لائن ہوگی اور اس پر تیز رفتار ٹرینیں چل سکیں گی۔ کوٹاگنگور اب تک ایک مختصر ہالٹ اسٹیشن تھا۔ اب نئے کوچنگ ٹرمینل کی تعمیر سے اس کی اہمیت بڑھے گی، صلاحیت بڑھے گی۔ اب اسے 4 ریلوے لائنوں، 3 پلیٹ فارمز اور ایک ریلوے کوچنگ ڈپو کے ساتھ تیار کیا جا رہا ہے۔ اس سے یہاں سے ملک کے دیگر حصوں میں نئی ​​ٹرینیں چل سکیں گی۔ ہوائی اور ریل ٹرانسپورٹ کے ساتھ ساتھ اب سڑکیں بھی اچھی ہیں تو نوجوانوں کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔ شیموگا ایک تعلیمی مرکز ہے۔ اچھی کنیکٹیوٹی کے ساتھ، قریبی اضلاع سے نوجوان ساتھیوں کے لیے یہاں آنا آسان ہو گا۔ اس سے نئے کاروبار کی راہیں کھلیں گی اور نئی صنعتوں کے لیے بھی۔ یعنی اچھے رابطے سے متعلق بنیادی ڈھانچہ اس پورے خطے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے والا ہے۔

بھائیو اور بہنو،

شیموگہ اور اس علاقے کی ماؤں بہنوں کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے آج ایک بڑی مہم چل رہی ہے۔ یہ ہر گھر تک پائپ سے پانی پہنچانے کی مہم ہے۔ شیموگہ ضلع میں 3 لاکھ سے زیادہ خاندان ہیں۔ جل جیون مشن شروع ہونے سے پہلے یہاں کے تقریباً 90,000 خاندانوں کے گھروں میں نل کے کنکشن تھے۔ ڈبل انجن والی حکومت نے اب تک تقریباً ڈیڑھ لاکھ نئے خاندانوں کو نل کے  پانی کی سہولت فراہم کی ہے۔ باقی خاندانوں کو نل کا پانی فراہم کرنے کے لیے بھی کئی منصوبوں پر کام جاری ہے۔ پچھلے ساڑھے تین سالوں میں کرناٹک میں 40 لاکھ دیہی خاندانوں کو نل سے  پانی فراہم کیا گیا ہے۔

ساتھیو،

بی جے پی حکومت گاؤں، غریبوں اور کسانوں کی حکومت ہے۔  بی جے پی حکومت غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی حکومت ہے۔ بی جے پی حکومت، ماؤں بہنوں کی عزت نفس، ماؤں بہنوں کے لیے مواقع، ماؤں بہنوں کو بااختیار بنانا راستہ لیکن چلتی حکومت ہے۔ اسی لیے ہم نے بہنوں سے متعلق ہر مسئلہ کو دور کرنے کی کوشش کی ہے۔ بیت الخلا ہو، کچن میں گیس ہو یا نل کا پانی، ان کی عدم موجودگی ہماری بہنوں اور بیٹیوں کو سب سے زیادہ پریشان کرتی تھی۔ آج ہم اسے ہٹا رہے ہیں۔ جل جیون مشن کے ساتھ ڈبل انجن والی حکومت ہر گھر تک پانی پہنچانے کی مخلصانہ کوششیں کر رہی ہے۔

ساتھیو،

کرناٹک کے لوگ اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ بھارت  کا سنہری دور ہے، ترقی یافتہ بھارت  بنانے کا وقت ہے۔ آزادی کی تاریخ میں پہلی بار ایسا موقع آیا ہے۔ پہلی بار پوری دنیا میں بھارت  کی اتنی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔ دنیا بھر سے سرمایہ کار بھارت  آنا چاہتے ہیں۔ اور جب سرمایہ کاری آتی ہے تو اس سے کرناٹک کے ساتھ ساتھ یہاں کے نوجوانوں کو بھی بہت فائدہ ہوتا ہے۔ اسی لیے کرناٹک نے حکومت کو بار بار ڈبل انجن کا موقع دینے کا ذہن بنا لیا ہے۔

میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ کرناٹک کی ترقی کی یہ مہم اب تیز تر ہونے والی ہے۔ ہمیں مل کر آگے بڑھنا ہے، مل کر چلنا ہے۔ ہمیں اپنے کرناٹک کے لوگوں، شیموگہ کے لوگوں کے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے ایک ساتھ چلنا ہے۔ ایک بار پھر، میں آپ سب کو ترقی کے ان منصوبوں کے لیے مبارکباد دیتا ہوں۔ میں آپ کے لیے بہت سی نیک تمناؤں کی خواہش کرتا ہوں۔ میرے ساتھ بولو - بھارت ماتا کی جئے مادر ہند زندہ باد۔ مادر ہند زندہ باد۔

شکریہ!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔و ا۔ ع ا۔

27.02.2023

U -2121

                          



(Release ID: 1902874) Visitor Counter : 133