وزارت خزانہ

مالیاتی سرمایہ کاری کی لاگت 33 فیصد کے حساب سے بڑھ کر 10 لاکھ کروڑ روپئے ہوئی


مرکز کے موثر سرمایہ جاتی اخراجات جی ڈی پی کا 4.5 فیصد

ریاستوں کے لیے 50 سال کی مدت والے بلاسودی قرض دوسرے سال میں بھی جاری

بنیادی ڈھانچے کے مالی وسائل کی سکریٹریٹ نجی سرمایہ کاری کے اسٹیک ہولڈرس کو مدد فراہم کرے گی

Posted On: 01 FEB 2023 1:01PM by PIB Delhi

حالیہ برسوں کے رجحانات کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے، مرکزی بجٹ 24-2023میں مالیاتی سرمایہ کاری کے صرفے میں زبردست اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس میں مالیاتی سرمایہ کاری کو ترقی اور روزگار کے لیے ایک محرک کے طور پر تصور کیاگیا ہے۔ یہ بات آج یہاں پارلیمنٹ میں 24-2023 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے مرکزی  وزیر خزانہ و کارپوریٹ امور  محترمہ نرملا سیتا رمن نے بتائی۔

محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ ’’حالیہ برسوں میں یہ قابل غور اضافہ ترقی کی صلاحیت کو بڑھانے اور  روزگارپیدا کرنے نجی سرمایہ کاریوں کو راہ دینے سے متعلق حکومت کی کوششوں کے لیے  مرکزی حیثیت رکھتی ہے اور عالمی طور پر سامنے آنے والے نامساعد حالات سے تحفظ فراہم کرتی ہے‘‘۔

وزیر خزانہ نے مسلسل تیسرے سال کے لیے مالیاتی سرمایہ کاری کے صرفے میں اضافے کی تجویز دی ہے جو کہ  33 فیصد کے حساب سے 10 لاکھ کروڑ روپئے تک کا اضافہ ہوگا۔ یہ اضافہ جی ڈی پی کا 3.3 فیصد ہوگا اور 20-2019 کے دوران ان ہی اخراجات سے تقریباً تین گنا ہوگا۔

image001KE25.jpg

موثر سرمایہ جاتی اخراجات

محترمہ سیتا رمن نے مزید کہا کہ  مرکز کے ذریعے براہ راست مالیاتی سرمایہ کاری کو ریاستوں کے لیے مالی امداد کی فراہمی کے ذریعے سرمایہ جاتی اثاثے پیدا کرنے کی غرض سے  کئے گئے انتظام سے مدد ملی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مرکز کے یہ موثر  سرمایہ جاتی اخراجات کا تخمینہ 13.7 لاکھ کروڑ روپئے ہے، یعنی جی ڈی پی کا 4.5 فیصد۔

ریاستوں کے لیے بلا سودی قرضوں کی فراہمی کا سلسلہ جاری

بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں سرمایہ کاری کو تحریک دینے اور ریاستوں کو  معاون پالیسی کے اقدامات کے لیے ترغیب دینے کی غرض سے ، محترمہ وزیر خزانہ نے  ریاستوں کو مزید ایک سال کے لیے 50 سالہ مدت والے بلا سودی قرضے فراہم کرتے رہنے کی تجویز دی، جس کی لاگت  قابل قدر حد تک یعنی 1.3 لاکھ کروڑ روپئے تک بڑھائی جارہی ہے۔

بنیادی ڈھانچے کے مالی وسائل کی سکریٹیریٹ

اپنے 24-2023 کے بجٹ میں وزیر خزانہ نے اس بات کا ذکر کیا کہ عالمی وبا کے دباؤ والے دور کے گذر جانے کے بعد نجی سرمایہ کاریاں دوبارہ سے ترقی کی راہ پر ہیں۔ نمایاں طور پر عوامی وسائل پر منحصر  شعبوں میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے، محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ نوتشکیل بنیادی ڈھانچے کے لیے مالی وسائل کی فراہمی والی سکریٹیریٹ تمام اسٹیک ہولڈرس کی ریلویز، شہری بنیادی ڈھانچے اور بجلی جیسے بنیادی ڈھانچے سے متعلق شعبوں میں زیادہ نجی سرمایہ کاری کے لیے مدد کرے گی۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

U: 1069

ش ح۔  س ب۔ ر ا



(Release ID: 1895366) Visitor Counter : 147