وزارت خزانہ

اقتصادی سروے 2022-23 نے کووڈ کے دوران بحران سے نمٹنے میں ایس ایچ جیز کے تعاون کی اہمیت پر زور دیا


ایس ایچ جیز کے ذریعے ماسک کی پروڈکشن نے دور دراز دیہی علاقوں میں رسائی اور برادریوں کے ذریعہ ماسک کے استعمال کے قابل بنایا

اقتصادی سروے نے اس بات کی سفارش کی کہ بحرانوں کے دوران ایس ایچ جیز کے ذریعہ قوت اور لچک کے مظاہرے کو طویل مدتی دیہی تبدیلی کے لیے باقاعدہ بنانے کی ضرورت ہے

Posted On: 31 JAN 2023 1:25PM by PIB Delhi

اقتصادی سروے 2022-23 نشاندہی کی کہ وبا کے سالوں نے خواتین سیلف ہیلپ گروپ (ایس ایچ جی) کو متحد ہونے، اپنے گروپ شناخت سے تجاوز کرنے اور بحران سے نمٹنے میں اجتماعی تعاون پیش کرنے کی غرض سے متحرک کرنے کی جانب ایک موقع کے طور پر کام بنانے (ثقافتی تنوع کے ساتھ، جیسے کہ گموسا ماسک آسام میں) سینی ٹائزرس اور حفاظتی پوشاک بنانے، وبائی مرض کے بارے میں بیداری پیدا کرنے (مثال کے طور پر کیرالہ میں فلوٹنگ سوپرمارکیٹس)، کمیونٹی کچن چلانے (مثال کے طور پر اترپردیش میں پریرنا کینٹین)، زرعی ذریعہ معاش کی حمایت کرنے (مثال کے طور پر جانوروں کی صحت کی نگہداشت کی خدمات کے لیے پشو سکھیاں، آجیویکا فارم پریش اون ( اس کے لیے تقسیم کا طریقہ کار) (یوپی، بہار، چھتیس گڑھ میں) ایم جی این آر ای جی ایس کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے، اور مالی خدمات کی فراہمی میں (مثال کے طور پر کووڈ-راحت ڈی بی ٹی کیش منتقلی کی حصول کے لیے بینک کی بھیڑ سے نمٹنے کے لیے بینک سکھیاں) ایک قائدانہ کردار ادا کیا۔ خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن نے آج پارلیمنٹ میں اقتصادی  سروے پیش کیا۔

اقتصادی سروے نے مشاہدہ کیا کہ ایس ایچ جیز کے ذریعے ماسک کا پروڈکشن قابل ذکر تعاون رہا ہے، جس نے دوردراز دیہی علاقوں میں کمیونیٹیز تک رسائی اور استعمال کے قابل بنایا ہے اور کووڈ-19 وائرس کے خلاف زبردست حفاظت مہیا کی ہے۔ 4 جنوری 2023 تک ڈی ای وائی- این آرایل ایم کے تحت ایس ایچ جیز کے ذریعہ 16.9 کروڑ سے زیادہ ماسک تیار کئے گئے۔

ایس ایچ جیز کے لیے حکومت کا کووڈ-19 پیکیج

  • پردھان منتری غریب کلیان یوجنا (پی ایم جی کے وائی) کے تحت خواتین کی ایس ایچ جیز کے لیے کولیٹرل –مبرا قرض کی حد 10 لاکھ روپے سے دوگنی 20 لاکھ روپے کردی گئی۔ اس کے بارے میں توقع ہے کہ یہ 63 لاکھ خواتین ایس ایچ جیز اور 6.85 کروڑ گھرانوں کو فائدہ  پہنچائے گی۔
  • قومی دیہی ذریعہ معاش مشن (این آر ایل ایم) کو کووڈ ہاٹ اسپاٹ علاقوں میں اور کمزور گروپوں کے لیے 1.5 لاکھ روپے کے اضافی وال نیریلٹی ریڈکشن فنڈ کو گاؤں کی تنظیموں (وی اوز)تک بڑھانے کی اجازت دی گئی۔

آگے بڑھنے کا راستہ

ایس ایچ جیز مجموعی دیہی ترقی کی سہولت بہم پہنچانے کے لیے بہت مناسب ہیں اس لیے انہیں آخری میل تک رسائی حاصل ہے۔ ان میں برادریوں کے اعتماد اور یکجہتی کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ ان میں مقامی حرکیات کے بارے میں علم ہے اور ان میں ممبران کی اقتصادی سرگرمیوں کو جمع کرکے تیزی سے سادہ مصنوعات اور خدمات کی تیاری کی صلاحیت موجود ہے۔ ماقبل بجٹ سروے اس بات کی سفارش کرتا ہے کہ بحرانوں بشمول کووڈ کے دوران ان کی قوت و لچک کے مظاہرے کو طویل مدتی دیہی تبدیلی کے لیے باضابطہ کرنے کی ضرورت ہے۔ دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ اس میں ایس ایچ جی تحریک کو مستحکم کرنے میں بین علاقائی تفاوت سے نمٹنا، مائیکرو، انٹرپرینیورز میں ایس ایچ جی ممبران کی تکمیل، مصنوعات اور خدمات میں ویلیوچین کو آگے بڑھانے کے لیے ہنرمندی کی ترقی کا ثقافتی جائزہ لینا اور ایس ایچ جی چھتری کے تحت سب سے کم حیثیت والے کو شریک کرنا شامل ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ ا ک ۔ ت ع

Urdu No. 1024



(Release ID: 1895058) Visitor Counter : 169