وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شری سوامی نارائن گروکل راجکوٹ سنستھان کے 75ویں امرت مہوتسو سے خطاب کیا


’’گروکل نے طلباء کے ذہنوں اور دلوں کو ان کی مجموعی ترقی کے لیے اچھے خیالات اور اقدار کے ساتھ تیار کیا ہے‘‘

’’حقیقی علم کو پھیلانا دنیا کا سب سے اہم کام ہے۔ ہندوستان نے خود کو اس منصوبے کے لیے وقف کر رکھا ہے‘‘

’’روحانیت کے میدان میں سرشار طلباء سے لے کر اسرو اور بارک کے سائنس دانوں تک، گروکل کی روایت نے ملک کے ہر شعبے کو پروان چڑھایا ہے‘‘

’’دریافت اور تحقیق ہندوستانی طرز زندگی کا لازمی حصہ رہی ہے‘‘

’’ہمارے گروکل نے سائنس، روحانیت اور صنفی مساوات کے حوالے سے انسانیت کی رہنمائی کی ہے‘‘

’’ملک میں تعلیمی انفراسٹرکچر کو وسعت دینے کے لیے بے مثال کام جاری ہے‘‘

Posted On: 24 DEC 2022 12:11PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شری سوامی نارائن گروکل راجکوٹ سنستھان کے 75ویں امرت مہوتسو سے خطاب کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے شری سوامی نارائن گروکل راجکوٹ سنستھان سے وابستہ سبھی افراد کو 75 سال مکمل ہونے پر مبارکباد دی اور اس سفر میں شاستری جی مہاراج شری دھرم جیون داس جی سوامی کی ان کی شاندار کوششوں کے لیے تعریف کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ صرف بھگوان شری سوامی نارائن کے نام کو یاد کرنے سے ہی نئے شعور کا تجربہ کیا جا سکتا ہے۔

وزیر اعظم نے امرت کال کی مدت میں ہونے والے اس مقدس واقعہ کے اتفاق کو نوٹ کیا۔ وزیر اعظم نے اسے ایک خوشی کا موقع قرار دیا کیونکہ ہندوستانی روایت اپنی  پوری تاریخ میں اس طرح کے اتفاقات سے تقویت پاتی رہی ہے۔ وزیر اعظم نے تاریخ میں فرض اور محنت، ثقافت اور لگن، روحانیت اور جدیدیت کے سنگم کو یاد کیا۔ وزیر اعظم نے تعلیم اور آزادی کے فوراً بعد قدیم ہندوستانی تعلیمی نظام کی شان کو زندہ کرنے کے فرض کو نظر انداز کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جہاں پہلے کی حکومتیں ناکام ہوئیں، وہیں قومی سنتوں اور آچاریوں نے اس چیلنج کو قبول کیا۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’سوامی نارائن گروکل اس ’سویوگ‘ کی زندہ مثال ہے۔‘‘ اس ادارے کو تحریک آزادی کے نظریات کی بنیاد پر استوار کیا گیا تھا۔

وزیر اعظم نے کہا، ’’حقیقی علم کو پھیلانا سب سے اہم کام ہے، اور یہ دنیا میں علم اور تعلیم کے تئیں ہندوستان کی لگن رہی ہے جس نے ہندوستانی تہذیب کی جڑیں قائم کی ہیں۔‘‘ وزیر اعظم نے بتایا کہ اگرچہ گروکل ودیا پرتشٹھانم راجکوٹ میں صرف سات طلباء کے ساتھ شروع ہوا تھا، لیکن آج دنیا بھر میں اس کی چالیس شاخیں ہیں جو دنیا بھر سے ہزاروں طلباء کو راغب کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 75 سالوں میں گروکل نے طلباء کے ذہنوں اور دلوں کو اچھے خیالات اور اقدار کے ساتھ تیار کیا ہے، تاکہ ان کی ہمہ گیر ترقی ہو سکے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’روحانیت کے میدان میں سرشار طلباء سے لے کر اسرو اور بارک کے سائنسدانوں تک، گروکل کی روایت نے ملک کے ہر شعبے کو پروان چڑھایا ہے۔‘‘ وزیر اعظم نے گروکل کے طرز عمل پر روشنی ڈالی جہاں غریب طلباء سے صرف ایک روپیہ فیس لی جاتی ہے، جس سے ان کے لیے تعلیم حاصل کرنا آسان ہو جاتا ہے۔

علم کو زندگی کی اعلیٰ ترین جستجو کے طور پر ماننے کی ہندوستانی روایت کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جب دنیا کے دیگر حصوں کی شناخت ان کے حکمراں خاندانوں کے ساتھ ہوئی تو ہندوستانی شناخت اس کے گروکلوں سے جوڑی گئی۔ انہوں نے مزید کہا، ’’ہمارے گروکل صدیوں سے مساوات، بھائی چارہ، دیکھ بھال اور خدمت کے جذبے کی نمائندگی کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے نالندہ اور تکشیلا کو ہندوستان کی قدیم شان کے مترادف کے طور پر یاد کیا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا، ’’دریافت اور تحقیق ہندوستانی طرز زندگی کا ایک لازمی حصہ تھے۔ ذاتی دریافت سے الوہیت تک، آیوروید سے آدھیاتم (روحانیت)، سماجی سائنس سے شمسی سائنس، ریاضی سے دھات کاری اور صفر سے انفینٹی تک، ہر شعبے میں تحقیق اور نئے نتائج اخذ کیے گئے۔ ہندوستان نے اس تاریک دور میں انسانیت کو روشنی کی کرنیں دی جس نے دنیا کے جدید سائنس کے سفر کی راہ ہموار کی۔‘‘ وزیر اعظم نے ہندوستانی قدیم گروکول نظام کی صنفی مساوات اور حساسیت کو بھی اجاگر کیا اور ’کنیا گروکل‘ شروع کرنے کے لیے سوامی نارائن گروکل کی تعریف کی۔

وزیر اعظم نے ہندوستان کے روشن مستقبل کی تشکیل میں تعلیمی نظام اور تعلیمی اداروں کے کردار پر زور دیا اور کہا کہ آزادی کا امرت کال میں ہر سطح پر ملک میں تعلیمی انفراسٹرکچر اور پالیسیوں کو فروغ دینے کے لیے ملک تیز رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے۔  وزیر اعظم نے بتایا کہ ملک میں آئی آئی ٹی، آئی آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم اور ایمس کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور میڈیکل کالجوں کی تعداد میں 2014 سے پہلے کے مقابلے میں 65 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی کے ساتھ ملک ایک ایسا تعلیمی نظام تیار کر رہا ہے جو مستقبل کا ہے۔ اس کے نتیجے میں جو نئی نسلیں نئے نظام میں تعلیم حاصل کریں گی وہ ملک کے مثالی شہری بنیں گے۔

وزیر اعظم نے اگلے 25 سال کے سفر میں سنتوں کی اہمیت پر زور دیا۔ آج ہندوستان کے عزائم نئے ہیں اور ان کو عملی جامہ پہنانے کی کوششیں بھی نئی ہیں۔ آج ملک ڈیجیٹل انڈیا، آتم نربھر بھارت، مقامی لوگوں کے لیے آواز، ہر ضلع میں 75 امرت سروور اور ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے وژن کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ سماجی تبدیلی اور سماجی اصلاح کے ان منصوبوں میں سب کا پریاس (ہر ایک کی کوشش) کروڑوں لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کرے گی۔ وزیر اعظم نے گروکل کے طلباء سے کم از کم 15 دنوں کے لیے شمال مشرقی ہندوستان کا سفر کرنے اور قوم کو مزید مضبوط کرنے کے لیے لوگوں سے جڑنے کی بھی اپیل کی۔ انہوں نے بیٹی بچاؤ اور ماحولیات کے تحفظ جیسے موضوعات پر بھی بات کی اور لوگوں پر زور دیا کہ وہ ایک بھارت شریشٹھ بھارت کو مضبوط کرنے کے لیے اکٹھے ہوں۔ وزیر اعظم نے آخر میں کہا، ’’مجھے یقین ہے کہ سوامی نارائن گروکل ودیا پرتشٹھانم جیسے ادارے ہندوستان کے عزائم کے اس سفر کو تقویت بخشتے رہیں گے۔‘‘

پس منظر

شری سوامی نارائن گروکل راجکوٹ سنستھان راجکوٹ کو 1948 میں گرودیو شاستری جی مہاراج شری دھرم جیون داس جی سوامی نے قائم کیا تھا۔ سنستھان نے توسیع کی ہے اور اس وقت دنیا بھر میں اس کی 40 سے زیادہ شاخیں ہیں، جو 25,000 سے زیادہ طلباء کو اسکول، انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کی تعلیم کی سہولیات فراہم کر رہی ہیں۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 14326



(Release ID: 1886284) Visitor Counter : 115