وزارتِ تعلیم

مرکز نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ طالبات میں بیداری پیدا کریں اور سروائیکل کینسر کی روک تھام کے لیے اقدامات کریں

Posted On: 22 DEC 2022 9:24AM by PIB Delhi

اہم جھلکیاں:

نیشنل ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ برائے امیونائزیشن(این ٹی اے جی آئی) نے یونیورسل امیونائزیشن پروگرام (یو آئی پی) کے تحت ایچ پی وی کاٹیکہ متعارف کرانے کی سفارش کی ہے۔اس کے تحت ایک بار میں 14-9 برس کی نو خیز لڑکیوں کا احاطہ کیا جائے گا۔ بعد ازاں اسے حسب دستور 9  برس کی عمر کی لڑکیوں کے لئے  استعمال میں لایا جائے گا۔

ویکسی نیشن بنیادی طور پر اسکولوں کے ذریعے فراہم کی جائے گی (گریڈ پر مبنی نقطہ نظر: 5 سال تا 10 سال)۔ ان لڑکیوں تک پہنچنے کے لیے جو مہم کے دن اسکول جانے سے قاصر ہیں، ویکسی نیشن صحت کے اداروں میں فراہم کی جائے گی جبکہ اسکول سے باہر لڑکیوں کے لیے مہم کمیونٹی  کے ساتھ رابطوں اور موبائل ٹیموں کے ذریعے چلائی جائے گی۔

 مرکز نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خط لکھا ہے کہ وہ ملک بھر کی طالبات میں سروائیکل کینسر کی روک تھام اور ایچ پی وی ویکسین کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کریں۔

مرکزی تعلیم کے سکریٹری جناب سنجے کمار اور مرکزی صحت سکریٹری جناب راجیش بھوشن کے مشترکہ خط میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ عالمی سطح پر سروائیکل کینسر خواتین میں چوتھا سب سے زیادہ ہونے والا کینسر ہے۔ ہندوستان میں، سروائیکل کینسر خواتین میں دوسرا سب سے زیادہ عام کینسر ہے اور  پوری دنیا میں  سروائیکل کینسر کے معاملات   میں  ہندوستان کے حصہ کا تناسب  سب سے زیادہ ہے۔ سروائیکل کینسر ایک قابل علاج اور روک تھام کے  قابل  بیماری ہے،  شرط یہ ہے کہ  اس کا جلد پتہ چل جائے اور اس کا مؤثر طریقے سے علاج کیا جائے۔ زیادہ تر  سر وائیکل  کے کینسر کا تعلق ہیومن  پیپیلوما وائرس (ایچ پی وی) سے ہوتا ہے اور ایچ پی وی ویکسین سروائیکل  کے کینسر کے زیادہ تر معاملات کو روک سکتی ہے اگر یہ ویکسین لڑکیوں یا خواتین کو وائرس سے متاثر ہونے سے پہلے دی جائے۔ ویکسی نیشن کے ذریعے روک تھام عالمی حکمت عملی کے ستونوں میں سے ایک ہے جسے ڈبلیو ایچ او نے سروائیکل کینسر کے خاتمے کے لیے اپنایا ہے۔

یہ ذکر کیا جاتا ہے کہ امراض کے خلاف  قوت مدافت میں  اضافے سے متعلق قومی تکنیکی مشاورتی گروپ (این ٹی اے جی آئی) نے یونیورسل امیونائزیشن پروگرام (یو آئی پی) کے تحت ایچ پی وی کاٹیکہ متعارف کرانے کی سفارش کی ہے۔اس کے تحت ایک بار میں 14-9 برس کی نو خیز لڑکیوں کا احاطہ کیا جائے گا۔ بعد ازاں اسے حسب دستور 9  برس کی عمر کی لڑکیوں کے لئے  استعمال میں لایا جائے گا۔

ویکسی نیشن بنیادی طور پر اسکولوں کے ذریعے فراہم کی جائے گی (گریڈ پر مبنی نقطہ نظر: 5 سال تا 10 سال) کیونکہ اسکول میں لڑکیوں کا داخلہ  بڑی تعداد میں  درج کیاجارہا ہے۔ ان لڑکیوں تک پہنچنے کے لیے جو مہم کے دن اسکول جانے سے قاصر ہیں، ویکسی نیشن ایک صحت کے مرکز پر فراہم کی جائے گی جبکہ اسکول سے باہر لڑکیوں کے لیے یہ مہم  لوگوں کے ساتھ رابطہ کاری اور عمر(14-9 سال) کی بنیاد پر موبائل ٹیموں کے ذریعے چلائی جائے گی ۔ویکسی نیشن نمبروں کی رجسٹریشن، ریکارڈنگ اور رپورٹنگ کے لیے یو- ڈبلیو آئی  این ایپ استعمال کی جائے گی۔

خط میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ مہم کو کامیاب بنانے کے لیے درج ذیل سرگرمیاں  انجام دینے کی غرض سے  مناسب سطح پر ضروری ہدایات جاری کریں۔

  • ٹیکہ کاری کے لیے اسکولوں میں ایچ پی وی ٹیکہ کاری  مراکز کا اہتمام کرنا۔
  • ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کو ہدایت دینا کہ وہ ڈسٹرکٹ امیونائزیشن آفیسر کی مدد کریں اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے ماتحت ڈسٹرکٹ ٹاسک فورس آن ایمونائزیشن( ڈی ٹی ایف آئی) کی کوششوں کا حصہ بنیں۔
  • ضلع میں گورنمنٹ اسکول اور پرائیویٹ اسکول مینجمنٹ بورڈ کے ساتھ رابطہ کاری۔
  • ٹیکہ کاری کی سرگرمیوں کو مربوط کرنے کے لیے ہر اسکول میں ایک نوڈل شخص کی نشاندہی کرنا اور اسکول میں14-9  سال کی لڑکیوں کو جمع کرنا اور اسے یو۔ ڈبلیو آئی این  میں بلک اپ لوڈ کرنا۔
  •  خصوصی والدین اساتذہ ملاقاتوں(پی ٹی ایز) کے دوران تمام والدین کو اسکول کے اساتذہ کے ذریعے آگاہی پیدا کرنا۔
  • مائیکرو پلاننگ کے لیے ہر بلاک میں تمام قسم کے اسکول (پلس یو ڈی آئی ایس ای) کی تازہ ترین فہرست تیار کرنے میں مدد کرنا اور مائیکرو پلان تیار کرنے کے لیے اضلاع کے حفاظتی ٹیکوں کے افسران تک اسکولوں کی جی آئی ایس میپنگ تک رسائی تاکہ ٹیکہ کاری    مہم کے دوران کوئی بھی اسکول چھوٹ نہ جائے۔
  • امتحان اور تعطیل کے مہینوں کو چھوڑ کر ریاست میں ٹیکہ کاری مہم کی منصوبہ بندی کرنے کے لیے صحت کی  سہولیات  فراہم کرنے والی ٹیم کی معاونت۔

*************

 

ش ح ۔س ب ۔ رض

U. No.14185



(Release ID: 1885618) Visitor Counter : 103