نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر 19 اکتوبر کو چاندنی چوک سے سوچھ بھارت 2022 کے تحت صفائی ستھرائی کی بڑی مہم  کا افتتاح کریں گے


سوچھ بھارت 2022 کے تحت اب تک ملک بھر کے تمام اضلاع سے60 لاکھ کلو گرام سے زیادہ کچرا اکٹھا کیا جاچکا ہے

Posted On: 18 OCT 2022 10:54AM by PIB Delhi

نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر 19 اکتوبر 2022 کو دہلی کے چاندنی چوک سے سوچھ بھارت 2022 کے تحت صفائی ستھرائی کی بڑی مہم کا افتتاح کریں گے۔ اسی طرح کی صفائی ستھرائی سے متعلق  مہم 19 اکتوبر 2022 کو ملک بھر کے تمام دیہاتوں میں بھی منعقد کی جائے گی ۔اس  مہم کا مقصد محکمہ کے ذریعہ سوچھ بھارت 2022 کی کوششوں کو مستحکم بنانا ہے۔نوجوانوں کے امور اور اس سے وابستہ تنظیموں یعنی این وائی کے ایس اور این ایس ایس  سے کہا گیا ہےکہ وہ ملک بھر کے تمام دیہاتوں میں اسی طرح کے پروگرام منعقد کرکے مہم میں عوامی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے سرگرمیوں میں  مزید تیز لائیں۔

اس طرح کا ایک چھوٹا سا آغاز ایک عظیم تبدیلی اور بڑی تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے۔محکمہ کی طرف سے شروع کردہ سوچھ بھارت پروگرام۔ آزادی کا امرت  کال امرت مہوتسو کی یاد میں  نوجوانوں کے امور کے محکمہ  کی طرف سے  اسے منائے جانے کا ایک ثبوت ہے۔

بمشکل 17 دن پہلے، پروگرام کا آغاز ایک کروڑ کلو گرام کچرا  جمع کرنے کے مقصد سے کیا گیا تھا اورایک ماہ کے عرصے میں اب تک 60 لاکھ کلو گرام سے زیادہ  فضلہ ملک بھر کے تمام اضلاع سے اکٹھا کیا جاچکا ہے اور اسے نوجوانوں اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے زبردست تعاون اور رضاکارانہ طور پر مدد کے ساتھ اکٹھا کیا گیا ہے۔

یہ ایک طرح کا طے کیا گیا رجحان ہے،اس میں سبھی لوگ  بالخصوص نوجوان  چاہے ان کا تعلق کسی بھی پس منظراور وابستگیوں سے ہو اس پروگرام میں نہ صرف حصہ لے رہے ہیں بلکہ دوسروں کو بھی اس پروگرام میں شامل کرنے کی ترغیب دینے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔

سوچھتا ابھیان وزیر اعظم نریندر مودی جی نےسال 2014 میں  شروع کیا تھااور اس کے بعدسےاس سلسلے میں قابل ذکر پیش رفت دیکھنے میں آرہی ہے۔ یہ پروگرام وزیر اعظم کی جانب سے نئے سرے سے توجہ اور عزم کے ساتھ مسلسل آگے بڑھ رہا ہے۔

نوجوانوں پر مرکوز سوچھ بھارت ماڈل کے ساتھ  پروگرام کی تصویر کشی، لوگوں کو متحرک کرنے اور پروگرام کے کامیاب نفاذ میں نوجوانوں کے لیے مرکزی کردار کا تصور کیا گیا ہے ۔ ترقی کے منظر نامے کی سطح سے مرکزی دھارے میں نوجوانوں کی آمد ملک کے لیے اچھی  علامت ہے ۔

اگرچہ، پروگرام کا مرکز گاؤں ہے لیکن آبادی کے مخصوص طبقات جیسے مذہبی ادارے، اساتذہ، کارپوریٹ ادارے، خواتین کے گروپس اور دیگر بھی اس مقصد کے لیے اپنی یکجہتی کا اظہار کرنے اور اسے حقیقی معنوں میں ایک عوامی تحریک بنانے کے لیے پروگرام میں حصہ لے رہے ہیں۔

اسی طرح کی مہم تاریخی/مشہور مقامات اور سیاحتی مقامات، بس اسٹینڈس/ریلوے اسٹیشنوں، قومی شاہراہوں اور تعلیمی اداروں جیسی مرکزی جگہوں پر بھی چلائی جا رہی ہیں۔

یہ پروگرام پیمانے اور آؤٹ رچ دونوں لحاظ سے منفرد ہے اور اسے یووا بھاگیداری سے جن آندولن کے طور پر دکھایا گیا ہے اور اس کے ذریعہ پروگرام کی کامیابی اور پائیداری کے لیے ہر شہری کے رول اور شراکت کواسی کی مناسبت سے تیار کیا گیا ہے ۔

سوچھ بھارت صرف ایک پروگرام نہیں ہے بلکہ یہ عام آدمی کے حقیقی خدشات اور اس مسئلے کو حل کرنے کے ان کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

اس اقدام کا بنیادی محرک عنصر تمام متعلقہ فریقوں کے درمیان ان کےتنازعات کو بھلاکر تال میل اور ہم آہنگی پید ا کرنا  ہے۔ مختلف محکمے/ ایجنسیاں، سی بی اوز اور سول سوسائٹی کی تنظیمیں، سب ایک  بار کے استعمال ہونے والے پلاسٹک کے خاتمے اور صفائی کو یقینی بنانے کے مشترکہ مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اکٹھے ہو رہے ہیں۔

 اس سوچھ بھارت پہل کا سفرممکن نہیں ہوتا لیکن این وائی کے ایس اور این ایس ایس کے لاکھوں نوجوان رضاکاروں کی حمایت اور تعاون  سے ایسا ممکن ہوا ہے کیونکہ ان کے انتھک مشنری جوش کے ساتھ اس مقصد کو آگے بڑھا یاگیا  ہےاور ساتھ ہی ساتھ ایسے لاکھوں لوگ اور بھی ہیں جنہوں نےاس صفائی  ستھرائی میں حصہ لیا اور بغیر کسی  لالچ اور تمع کے اس مہم میں اپنا رول ادا کیا ،صحیح معنی میں وہ ہی اس مہم کے اصل ہیروں ہیں۔

 

***********

ش ح ۔ ش ر ۔ م ش

U. No.11543



(Release ID: 1868731) Visitor Counter : 99