وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیراعظم نریندرمودی نےگجرات کے امود، بھروچ میں 8000 کروڑروپئے سے زیادہ مالیت کے کئی کثیر مقصدی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اورانہیں قوم کے نام وقف کیا


آج گجرات کی سرزمیں سے اورماں نرمدا کے کناروں سے میں قابل احترام ملائم سنگھ جی کو عزت واحترام کے ساتھ خراج عقیدت پیش کرتا ہوں

‘‘بھروچ  کو گجرات ا ورہندوستان کی ترقی میں ایک کلیدی رول ادا کرنا ہے’’

‘‘ یہ نریندرا ۔ بھوپیندر کی ڈبل انجن کی سرکار کانتیجہ ہے  کہ جس نے  پروجیکٹوں کو تیز ی سے مکمل کرنے میں  سخت محنت کی ہے ’’

‘‘پالیسی اور نیت دونوں ایک سازگار ماحول کو پوراکرنے کے لئے ضروری ہے ’’

‘‘ہندوستان کی معیشت پانچویں مقام پر پہنچ گئی ہے ، جو 2014 میں دسویں مقام پر تھی ’’

‘‘گجرات  نے کورونا کے خلاف جنگ  سے نمٹنے میں ملک کی زبردست خدمت انجام دی ہے ،گجرات کی ملک کی دواساز ی کی برآمدات میں 25 فیصد حصہ داری  ہے ’’

‘‘آدی واسی کمیونٹی نے ترقی کے سفر میں زبردست تعاون دیا ہے ’’

‘‘بھروچ اور انکلیشور کی ترقی، جڑوا ں شہرکی ترقی کے ماڈل کےطرز کے ساتھ  انجام دی جارہی ہے ’’

Posted On: 10 OCT 2022 1:09PM by PIB Delhi


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج گجرات کے بھروچ کے آمود میں 8000 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے متعدد پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور انہیں قوم کے نام وقف کیا۔ وزیر اعظم نے جمبوسر میں بلک ڈرگ پارک، داہیج میںگہرے سمندر میں پائپ لائن پروجیکٹ، انکلیشور ہوائی اڈے کے فیز 1 اور انکلیشور اور پنولی میں کثیر سطحی صنعتی شیڈز کی ترقی کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم نے کئی پروجیکٹوں کو بھی وقف کیا جو گجرات میں کیمیکل سیکٹر کو فروغ دیں گے جن میں جی اے سی ایل پلانٹ، بھروچ انڈر گراؤنڈ ڈرینیج اور آئی او سی ایل دہیج کویالی پائپ لائن شامل ہیں۔

شروع میں، وزیر اعظم نے جناب ملائم سنگھ یادو کو خراج عقیدت پیش کیا اورکہاکہ  ملائم سنگھ جی کے ساتھ میرا رشتہ بہت خاص رہا ہے۔ انہوں نے کہا  کہ وزرائے ا علی کی حیثیت سے جب ہم  ایک دوسرے ملتے تھے تو باہمی احترام اور قربت کا احساس ہوتا تھا"،۔ وزیر اعظم کے امیدوار بننے کے بعدانہیں یاد کرتے ہوئے جناب مودی نے مختلف پارٹیوں کے لیڈروں سے رابطہ کیا تھا، وزیر اعظم نے کہا کہ ملائم سنگھ جی کے آشیرواد اور مشورے کے الفاظ اب بھی ان کے لیے بہت اہم ہیں۔ ملائم سنگھ جی نے بدلتے وقت کی پرواہ کیے بغیر اپنے 2013 کے احسانات کو برقرار رکھا۔ جناب مودی نے گزشتہ لوک سبھا کے آخری اجلاس میں ملائم سنگھ جی کے آشیرواد کو بھییاد کیا جہاں سبکدوش ہونے والے رہنما نے بغیر کسی سیاسی اختلاف کے 2019 میں وزیر اعظم مودی کی واپسی کی پیشین گوئی کی تھی۔ان  کے مطابق ملائم سنگھ جی ایک ایسے رہنما ہیں جو سب کو ساتھ لے کر چلتے تھے۔ ’’آج، گجرات کی اس سرزمین سے اور ماں نرمدا کے کنارے سے میں ملائم سنگھ جی کو پوری عقیدت کے ساتھ خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ  میںبھگوان سےدعا کرتا ہوں کہ وہ ان کے اہل خانہ اور مداحوں کو یہ ناقابل  تلافی نقصان برداشت کرنے کی طاقت عطا فرمائے”۔

یہ بتاتے ہوئے کہ وزیر اعظم آزادی کا امرت مہوتسو کے وقت بھروچ آئے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس جگہ کی مٹی نے قوم کے بہت سے بچوں کو جنم دیا ہے جنہوں نے ملک کونئی بلندیوں تک پہنچایا ہے اور ملک کا نام روشن کیا ہے۔ انہوں نے دستور ساز اسمبلی کے رکن اور سومناتھ تحریک میں سردار پٹیل کے کلیدی ساتھی کامریڈ کنیا لال مانیکلال منشی اور ہندوستانی موسیقی کے عظیم پنڈت اومکارناتھ ٹھاکرکو یاد کیا۔جناب مودی نے مزید کہا  ‘‘گجرات اور ہندوستان کی ترقی میں بھروچ کا ایک اہم کردار ہے’’،  ‘‘جب بھی ہم ہندوستان کی تاریخ پڑھتے ہیں اور مستقبل کے بارے میں بات کرتے ہیں تو بھروچ کی بات ہمیشہ فخر سے کی جاتی ہے۔’’انہوں نے ضلع بھروچ کی ابھرتی ہوئی کائناتی نوعیت کو بھیاحساس دلایا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پہلا بلک ڈرگ پارک بھروچ میں پیش کیا گیا ہے جس کے ساتھ کیمیکل سیکٹر سے متعلق متعدد پروجیکٹس بھی شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘کنیکٹیویٹی سے متعلق دو بڑے منصوبے بھی آج شروع کیے گئے ہیں’’۔ جناب مودی نے یہ بھی بتایا کہ انکلیشور میںبھروچ ہوائی اڈے کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا ہے تاکہ بھروچ کے لوگوں کو بڑودہ یا سورت پر انحصار نہ کرنا پڑے۔ وزیر اعظم نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ بھروچ ایک ایسا ضلع ہے جس میں ملک کی دیگر چھوٹی ریاستوں کے مقابلے زیادہ صنعتیں ہیں اور نئے ہوائی اڈے کے منصوبے سے یہ خطہ ترقی کے لحاظ سے اعلی مقام حاصل کرے گا ۔جناب مودی نے مزید کہا کہ  ‘‘یہ نریندر۔بھوپیندر کی ڈبل انجن والی حکومت کا نتیجہ ہے جو کاموں کو تیز رفتاری سے پایہ تکمیل تک پہنچانے کی کوشش کرتی ہے’’، ‘‘یہ گجرات کا نیا چہرہ ہے۔’’ گجراتپچھلی دو دہائیوں میں جو ہر شعبے میں پیچھے رہنے والی ریاست تھی ا ب ایک ترقی کرنےوالی صنعت اور زرعی ریاست میں تبدیل ہو گیا ہے۔ مصروف بندرگاہوں اور ترقیکرنے والی ساحلی پٹی کے ساتھ، قبائلی اور ماہی گیر برادری کی زندگیوں میں زبردست تبدیلیاں آئی ہیں ۔ گجرات کے لوگوں کی محنت کی وجہ سے وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی کا امرت مہوتسو میں ریاست کے نوجوانوں کے لیے سنہری دور شروع ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں رکاوٹوں سے پاک ایک قابل ماحول بنا کر اس موقع کو ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ان خوابوں کو پورا کرنے کے لیے پالیسی اور نیت (نیتی اور نیت) دونوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بھروچ علاقے میں امن و امان کی بہتر صورتحال کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے یہ بھییاد کیا کہ کس طرح زراعت، صحت اور پینے کے پانی کی صورتحال گزشتہ برسوں میں بہتر ہوئی ہے۔ انہوں نے اس بات کو بھی یاد کیا کہ کس طرح بطور وزیر اعلیٰ، انہوں نے ایک وقت میں ایک ہی مسئلے سے نمٹا اور انہیں حل کیا۔ انہوں نے کہا "آج بچے  کرفیو کا لفظ نہیںجانتے، جواس سے  پہلے عام تھا۔ آج، ہماری بیٹیاں نہ صرف عزت کے ساتھ زندگی اوروقار کےساتھ رہ رہی ہیں بلکہ دیرتک کام کر رہی ہیں بلکہ برادریوں کی زندگیاں بھیآگے بڑھ رہی ہیں "۔انہوں نے کہا ’’ اسی طرح بھروچ میں تعلیم کی سہولتیںبہتر ہوئی ہیں ، جس سے نوجوانوں کو نئے مواقع ملے ہیں۔ طویل مدتی منصوبہ بندی اور کم استعمال شدہ وسائل کے استعمال کی وجہ سے، گجرات ایک مینوفیکچرنگ، صنعتی اور کاروباری مرکز کے طور پر ابھرا ہے اور یہاں بہت سی عالمی معیار کی سہولیات ابھرکرآئی ہیں۔ وزیراعظم نے نشاندہی کی کہ ڈبل انجن والی حکومت دوہرے فوائد کی ایک بہترین مثال بن گئی ہے۔

وزیر اعظم نے  ووکل فار لوکل کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقامی مصنوعات کا سہارا لے کر اور درآمدی مصنوعات سے پرہیز کرتے ہوئے، ہر شہری آتم نربھر بھارت میں اپنا  کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے دیوالی کے دوران مقامی طور پر بنی چیزیں استعمال کرنے کی اپیل کی کیونکہ ان سے مقامی کاروباریوں اور کاریگروں کی مدد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی معیشت 2014 میں 10 ویں نمبر سے پانچویں نمبر پر پہنچ گئی ہے۔ یہ کارنامہ اس حقیقت سے مزید اہم ہو گیا کہ ہندوستان نے اپنے سابقہ ​​نوآبادیاتی آقاؤں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے نوجوان، کسان، مزدور، چھوٹے اور بڑے کاروبار اور صنعت کار ستائش کے مستحق ہیں۔ انہوں نے بھروچ کے لوگوں کوادویات تیار کرکے زندگیاں بچانے کے عظیم کام میں شامل ہونے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ وبائی امراض نے فارما سیکٹر کی اہمیت کو بہت واضح کر دیا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا۔ ‘‘گجرات نے کورونا کے خلاف جنگ میں ملک کی بہت مدد کی۔ ملک کی فارما ایکسپورٹ میں گجرات کا حصہ 25 فیصد ہے”،

وزیر اعظم نے اس وقت کو بھی یاد کیا جب کچھ شرپسندوں نے بھروچ میں ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالی تھی۔ انہوں نے کہا، ‘‘جب ہم 2014 میں اقتدار میں آئے اور گجرات نے نریندر اور بھوپیندر کی ڈبل انجن کی طاقت کو محسوس کیا تو تمام رکاوٹیں اکھاڑ دی گئیں۔’’ وزیر اعظم نے سردار سروور ڈیم کی ترقی کے دوران شہری نکسلیوں کی طرف سے پیدا کی گئی رکاوٹوں کی نشاندہی کی۔ جھارکھنڈ، بہار، اڈیشہ، چھتیس گڑھ، اور مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر کے کچھ حصوں میں نکسلیوں کے پھیلاؤ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے گجرات کی قبائلی برادریوں کی تعریف کی جنہوں نے نکسلیوں کو ریاست گجرات میں پھیلنے نہیں دیا اور ریاست گجرات کے لوگوں کی زندگی کو بچایا۔ وزیر اعظم نے شہری نکسلیوں کو ریاست میں قدم جمانے کی اجازت دینے کے خلاف خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سائنس اور ریاضی کی اچھی تعلیم کو یقینی بنائے بغیر حکومتی کوششوں سے مثبت کارروائی اور دیگر اسکیموں کا صحیح فائدہ حاصل کرنا ممکن نہیں ہے۔ آج قبائلی نوجوان پائلٹ کی تربیت حاصل کر  رہے ہیں ،وہ ڈاکٹر، سائنسدان اور وکیل بن رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے مطلع کیا کہ آدیواسی برادری نے ریاست اور ملک کی ترقی کے سفر میں بہت بڑا کردار ادا کیا ہے، اور ان کے تعاون کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے حکومت نے جنجاتیہ گورو دیوس کا اعلان، جو کہ بہادر قبائلی آزادی کے جنگجوؤں کے نام سے منسوب ہے، بھگوان برسا منڈا جن کی ملک بھر میں قبائلی برادریوں میں تعظیم کی جاتی ہے، یوم پیدائش کے موقع پر کیا ہے۔

خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے کہا کہ بھروچ اور انکلیشور کی ترقی احمد آباد اور گاندھی نگر کی طرح ترقی کے جڑواں شہروں کے ماڈل کے خطوط پر چل رہی ہے۔ ‘‘لوگ بھروچ اور انکلیشور کے بارے میں بات کرنے جا رہے ہیں جیسے وہ نیویارک اور نیو جرسی کے بارے میں بات کرتے ہیں’’، اس نے نتیجہ اخذ کیا۔

اس موقع پر.،دیگر لوگوں کے علاوہ، گجرات کے چیف منسٹر جناب بھوپیندر پٹیل، کیمیکل اور کھاد کے مرکزی وزیر جناب منسکھ منڈاویہ اور ممبران پارلیمنٹ جناب سی آر پاٹل اور جناب  منسکھ وساوا بھی اس موقع پر موجود تھے۔

پس منظر

ادویہ سازی کے شعبے میں ہندوستان کو آتم نربھر بنانے کے ایک اور قدم کے طور پر، وزیر اعظم نے جمبوسر میں بلک ڈرگ پارک کا سنگ بنیاد رکھا۔ 2021-22 میں، دواؤں کی کل درآمدات کا 60فی صد سے زیادہ حصہ بلک ادویات کا تھا۔ یہ منصوبہ درآمدی متبادل کو یقینی بنانے اور ہندوستان کو بلک ادویات کے لیے خود انحصار بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ وزیر اعظم نے دہیج میں ڈیپ سی پائپ لائن پروجیکٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھا جس سے صنعتی ریاستوں سے سودھے گئےگندے پانی کا بندو بست کرنے میں مدد ملے گی۔ دیگر پروجیکٹس، جن کا سنگ بنیاد وزیر اعظم نے رکھا تھا ان میں انکلیشور ہوائی اڈے کا فیز 1 اور انکلیشور اور پنولی میں ملٹی لیول انڈسٹریل شیڈز کی تیاری شامل ہے جس سے ایم ایس ایم ای سیکٹر کو فروغ ملے گا۔

وزیراعظم نے متعدد صنعتی پارکوں کی ترقی کے لیے سنگ بنیاد کی  نے مثال تقریب کا انعقاد کیا۔ ان میں چار قبائلی صنعتی پارکس شامل ہیں جو والیا (بھروچ)، امیر گڑھ (بناسکانٹھا)، چکالیہ (داہود) اور ونار (چھوٹا ادے پور) میں قائم ہوں گے۔ موڈیٹھا (بناسکانٹھا) میں ایگرو فوڈ پارک؛ کاکواڑی دانتی (والساد) میں سی فوڈ پارک؛ اور کھنڈیواو (مہی ساگر) میں ایم ایس ایم ای  پارک شامل ہیں۔

 

پروگرام کے دوران وزیر اعظم نے کئی ایسے منصوبے وقف کیے جو کیمیکل سیکٹر کو فروغ دیں گے۔ انہوں نے ٹی ڈی پی 800 کاسٹک سوڈا پلانٹ وقف کیا جو دہیج میں 130 میگاواٹ کے کوجنریشن پاور پلانٹ کے ساتھ جڑا ہوا  ہے۔ اس کے ساتھ، انہوں نے دہیج میں موجودہ کاسٹک سوڈا پلانٹ کی توسیع کو بھی وقف کیا، جس کی صلاحیت 785 ملین ٹن یومیہ سے بڑھا کر 1310 ایم ٹی یومیہ کر دی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے دہیج میں کلورومیتھینز سالانہ ایک لاکھ ٹن سے زیادہ کی تیاری کے لیے ایک پروجیکٹ بھی وقف کیا۔ وزیر اعظم کے ذریعہ وقف کردہ دیگر پروجیکٹوں میں دہیج میں ہائیڈرازین ہائیڈریٹ پلانٹ جو مصنوعات کی درآمد کے متبادل فراہم کرنےمیں مدد کرے گا، آئی او سی ایل دہیج-کوئیالی پائپ لائن پروجیکٹ، بھروچ زیر زمین نکاسی آب اور ایس ٹی پی کا کام اور اُملہ آسا پنیتھا سڑک کی توسیع اور مضبوط کاری، شامل ہیں۔

 

*************

 

 

ش ح۔  ح ا۔ س ب ۔ رض۔ ف ر

U. No.11240


(Release ID: 1866445) Visitor Counter : 232