وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نے 5جی سروسز کا آغاز کیا
وزیر اعظم نے انڈیا موبائل کانگریس کے چھٹے ایڈیشن کا افتتاح کیا
’’پانچ جی ملک میں ایک نئے دور کے دروازے پر دستک دے رہا ہے۔ 5جی مواقع کی بیکراںوسعتوں کا آغاز ہے‘‘
’’نیا ہندوستان ٹیکنالوجی کا محض صارف نہیں رہے گا، بلکہ ہندوستان اس ٹیکنالوجی کی ترقی اور نفاذ میں فعال کردار ادا کرے گا‘‘
’’پانچ جی کے آغاز کےساتھ، ہندوستان پہلی بار ٹیلی کام ٹیکنالوجی میں عالمی معیار قائم کر رہا ہے‘‘
’’سن 2014 میں صفر موبائل فون برآمد کرنے سے، آج ہم ہزاروں کروڑ کے موبائل فون برآمد کرنے والا ملک بن چکے ہیں‘‘
’’مجھے ہمیشہ ملک کے عام آدمی کی فہم، دانش اور جستجو پر پورا بھروسہ رہا ہے‘‘
’’ڈیجیٹل انڈیا نے چھوٹے تاجروں، چھوٹے کاروباریوں، مقامی فنکاروں اور کاریگروں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے‘‘
’’پانچ جی ٹیکنالوجی صرف تیز رفتار انٹرنیٹ تک ہی محدود نہیں رہے گی بلکہ یہ زندگی بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے‘‘
Posted On:
01 OCT 2022 1:08PM by PIB Delhi
ایک نئے تکنیکی دور کا آغاز کرتے ہوئے ،وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دلّی کے پرگتی میدان میں 5 جی خدمات کا آغاز کیا۔ وزیر اعظم نے انڈیا موبائل کانگریس کے چھٹے ایڈیشن کا افتتاح بھی کیا اور اس موقع پر منعقدہ آئی ایم سی نمائش کا مشاہدہ بھی کیا۔
اس تاریخی موقع پر صنعت کاروں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
ریلائنس کمپنی کے چیئرمین جناب مکیش امبانی نے 2047 تک ایک ترقی یافتہ قوم کے ویژن کو متحرک کرنے کے لیے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔انھوں نے کہا’’حکومت کا ہر عمل اور پالیسی ہندوستان کو اس مقصد کی طرف لے جانے کے لیے مکمل مہارت سے تیار کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ 5 جی کےدور میں ہندوستان کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے کئے گئے اقدامات ہمارے وزیر اعظم کے عزم کا پختہ ثبوت فراہم کرتے ہیں‘‘۔انھوں نے تعلیم، تعلیم اور آب و ہوا وغیرہ جیسے اہم شعبوں میں 5 جی کے روشن امکانات کو بیان کیا۔ جناب امبانی نے کہا ’’آپ کی قیادت میں ہندوستان کے وقار، پروفائل اور طاقت کو عالمی پیمانے پر اتنا بلند کیا ہے جتنا پہلے کبھی نہیں ہوا۔ آج کی تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں دوبارہ ابھرنے والے ہندوستان کو سرفہرست ہونے سے کوئی بھی نہیں روک پائے گا‘‘۔
بھارتی انٹرپرائز کے چیئرمین جناب سنیل بھارتی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ 5 جی کا آغاز ایک نئے دور کا آغاز ہے اور چونکہ یہ آزادی کے امرت مہوتسو کے دوران ہو رہا ہے، اس لیے یہ اسے اور بھی زیادہ خاص بناتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا ’’وزیر اعظم کی کوششوں سے ، یہ ملک میں ایک نئی توانائی کا آغاز کرے گا۔ ہماری خوش قسمتی ہے کہ وزیر اعظم کی شکل میں ایک ایسے لیڈر ہیں جو ٹیکنالوجی کی انتہائی باریک بینی رکھتے ہیں اور اسے ملک کی ترقی کے لیے بے مثال طریقے سے استعمال کرتے ہیں‘‘۔جناب متل نے مزید کہا کہ اس سے لوگوں کے لیے مواقع کا ایک بیکراں سمندر کھلے گا جو خاص طور پر ہمارے دیہی علاقوں میں وسیع مواقع فراہم کرے گا۔ انھوں نے ان کے گجرات وزیر اعلیٰ کے دنوں سے بنیادی ڈھانچے اور ٹیکنالوجی کے میدان میں وزیر اعظم کے اقدامات کی یاد دہانی کرائی۔انھوں نے کہا کہ وبا کے دوران ٹریفک، گاؤوں اور گھروں میں منتقل ہوگئی، البتہ ملک کے دل کی دھڑکن ایک لمحے کے لیے بھی نہیں رُکی۔ اس کا کریڈٹ ڈیجیٹل وژن کو جاتا ہے۔ انھوں نے میک ان انڈیا کے وژن کی بردباری اور کامیابی کی بھی تعریف کی۔ جناب متل نے مزید کہا ’’ڈیجیٹل ا نڈیا کے ساتھ ساتھ، وزیر اعظم نے اسٹارٹ اپ انڈیا مہم کو بھی آگے بڑھایا ہے اور بہت جلد ہندوستان نے یونیکورن پیدا کرنے شروع کردیئے‘‘۔ جناب متل نے مزید کہا ’’اس کے ساتھ 5 جی کی آمد، مجھے یقین ہے کہ ملک، دنیا میں مزید یونیکورن شامل کرے گا‘‘۔
آدتیہ برلا گروپ کے چیئرمین جناب کمار منگلم برلا نے ملک میں 5 جی کے آغاز کو ایک اہم تبدیلی کا واقعہ قرار دیا جو عالمی سطح پر ہندوستان کی صلاحیت کو ثابت کرتا ہے اور ہندوستان کی ترقی کی بنیاد کے طور پر ٹیلی کام ٹیکنالوجی کے کردار کا اعادہ کرتا ہے۔ انھوں نے ٹیکنالوجی میں نسل در نسل چھلانگ لگانے کے لیے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا ان کے ویژن اور قیادت کے لیے شکریہ ادا کیا، جس کے نتیجے میں ہندوستان عالمی سطح پر اپنی شناخت بنا رہا ہے۔ انھوں نے جاری وبا کے دوران ٹیلی کام صنعت کی حمایت میں موثر کردار ادا کرنے اور صنعت میں اہم ٹیلی کام اصلاحات کے لیے ، وزیر اعظم کا شکریہ ادا بھی کیا۔جناب برلا نے کہا کہ 5 جی کا آغاز، ہندوستان کے ایک دلچسپ سفر کا آغاز ہے۔ انھوں نے مزید کہا ’’ہم آنے والے سالوں میں 5 جی کی ترقی اور استعمال کے معاملات کے لیے لامحدود امکانات دیکھیں گے‘‘۔
ملک کے تین بڑے ٹیلی کام آپریٹرس نے وزیر اعظم کے سامنے ، ہندوستان میں 5 جی ٹیکنالوجی کی صلاحیت کو ظاہر کرنے کے لیے ایک ایک کیس کا شو کیا۔
ریلائنس جیو نے ممبئی میں موجود ایک اسکول کے ایک استاد کو مہاراشٹر، گجرات اور اڈیشہ میں تین مختلف مقامات پر طلباء کے ساتھ کنیکٹ کیا۔ اس سے یہ ظاہر کیا گیا کہ کس طرح 5 جی، اساتذہ کو طلباء کے قریب لاکر، ان کے درمیان جسمانی فاصلے کو فراموش کرکے، تعلیم کی سہولت فراہم کرے گا۔ اس مظاہرے نے اسکرین پر آگمینٹڈ ریئلٹی (اے آر) کی طاقت کا بھی مظاہرہ کیا اور یہ دکھایا کہ کس طرح اے آر ڈیوائسز کو،ملک بھر کے دور دراز علاقوں میں بچوں کو بڑھانے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ وزیر اعظم نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ جناب ایکناتھ شنڈے کی موجودگی میں مہاراشٹر کے رائے گڑھ میں قائم دنایاجیوتی ساوتری بائی پھولے اسکول کے طلباء سے بات چیت کی۔ گجرات کے شہر گاندھی نگر میں روپڑا پرائمری اسکول کے طلباء سے، گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر پٹیل کی موجودگی میں رابطہ قائم کیا گیا۔ وزیر اعظم نے اڈیشہ کے وزیر اعلیٰ جناب نوین پٹنایک کی موجودگی میں، اڈیشہ کے میوربھنج میں ایس ایل ایس میموریل اسکول کے طلباء سے بھی بات چیت کی۔ ممبئی کے بی کے سی کے دھیرو بھائی امبانی انٹراسکول میں بھی 5 جی ٹیکنالوجی کے استعمال کا مظاہرہ کیا۔وزیر اعظم نے تعلیم میں ٹیکنالوجی کے لیے طلباء کےجوش کو نوٹ کیا۔مصنف امیش ترپاٹھی نے اس حصے کا تعارف کرایا۔
ووڈا فون انڈیا ٹسٹ کیس نے دلّی میٹرو کی زیر تعمیر سرنگ میں مزدوروں کی حفاظت کا مظاہرہ کیا جس کے ذریعے ڈائس پر سرنگ کا ڈیجیٹل پرتو بنایا گیا تھا۔ ڈیجیٹل ٹوئن دور دراز مقام سے کارکنوں کو حقیقی وقت میں حفاظتی انتباہ دینے میں مدد کرے گا۔ وزیر اعظم نے وی آر اور مصنوعی ذہانت کے ا ستعمال کے ذریعے ، حقیقی وقت میں کام کی نگرانی کے لیے ڈائس سے ایک لائیو ڈیمو دیکھا۔ وزیر اعظم نے نئی دلّی میں دلّی میٹرول ٹنل دوارکا میں ایک کارکن جناب رنکو کمار کے ساتھ ، دلّی کے لیفٹیننٹ گورنر جناب ونئے سکسینہ کی موجودگی میں بات چیت کی۔ وزیر اعظم نے ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لیے درکار صارف کے تجربے اور سیکھنے کے طریقے کے بارے میں دریافت کیا۔ انھوں نے کہا کہ حفاظت میں کارکنوں کا اعتماد ٹیکنالوجی کا سب سے بڑا حصہ ہے۔ انھوں نے ملک کی ترقی میں ان کے تعاون کے لیے ، ہندوستان کے کارکنوں کی تعریف کی۔
ایئرٹیل کے ڈیمو میں ، اترپردیش کے دنکور سے طلباء نے ورچوئل ریئلٹی اور آگمینٹڈ ریئلٹی کی مدد سے نظام شمسی کے بارے میں جاننے کے لیے ایک براہ راست اور وسیع تعلیم وتجربہ دیکھا۔ خوشی نامی ایک طالبہ نے ہولوگرام کے ذریعے ، ڈائس پر نمودار ہوکر وزیر اعظم کے ساتھ سیکھنے کا اپنا تجربہ شراکت کیا۔اترپردیش کے وزیر اعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ نے وارانسی کے رودراکش کنوینشن سینٹر سے رابطہ کیا۔ وزیر اعظم نے استفسار کیا کہ کیا وی آر تعلیم کے تجربے میں انھیں جامع انداز میں تصورات کو سمجھنے میں مدد کی ہے؟ طالبہ نے کہا کہ اس تجربے کے بعد وہ نئی چیزیں سیکھنے کے تئیں بہت زیادہ مائل ہوگئی ہیں۔
وزیر اعظم نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کی سمٹ عالمی ہوسکتی ہے لیکن اس کے اثرات اور سمتیں مقامی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آج کا دن اکسویں صدی کے تیزی سے ترقی کرنے والے ہندوستان کے لیے ایک خاص دن ہے۔ ’’آج، 130 کروڑ ہندوستانیوں کو ملک اور ملک کی ٹیلی کام صنعت سے ، 5 جی کی شکل میں ایک شاندار تحفہ مل رہا ہے۔ 5 جی ملک میں نئے دور کے دروازے پر دستخط دے رہا ہے‘‘۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ 5 جی مواقعوں کے بیکراں آسمان کا آغاز ہے۔ میں اس کے لیے ہر ہندوستانی کو مبارکباد دیتا ہوں‘‘۔ انھوں نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 5 جی کے اس آغاز اور ٹیکنالوجی کے مارچ میں، دیہی علاقے اور کارکن برابر کے شریک ہیں۔
پانچ جی کے آغاز سے ایک ا ور پیغام پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ’’نیا ہندوستان، ٹیکنالوجی کا محض صارف نہیں رہے گا بلکہ ہندوستان اس ٹیکنالوجی کی ترقی اور نفاذ میں ایک فعال کردار ادا کرے گا ۔ ہندوستان مستقبل کی وائرلیس ٹیکنالوجی کو ڈیزائن کرنے اور اس سے تعلق رکھنے والے مینوفیکچرنگ میں ایک بڑا کردار ادا کرے گا‘‘۔وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ ہندوستان، 2 جی، 3 جی اور 4 جی ٹیکنالوجیوں کے لیے دوسرے ممالک پر انحصار کرتا ہے لیکن 5 جی کے آغاز کے ساتھ ، ہندوستان نے نئی تاریخ رقم کی ہے۔ انھوں نے تبصرہ کیا ’’5 جی کے ساتھ، ہندوستان پہلی بار ٹیلی کام ٹیکنالوجی میں عالمی معیار قائم کر رہا ہے‘‘۔
ڈیجیٹل انڈیا کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ صرف ایک سرکاری اسکیم ہے۔ ’’لیکن ڈیجیٹل انڈیا صرف ا یک نام نہیں ہے، یہ ملک کی ترقی کے لیے ایک بڑا وژن ہے۔ اس وژن کا مقصد اس ٹیکنالوجی کو عام لوگوں تک پہنچانا ہے، جو لوگوں کے لیے کام کرتی ہے،لوگوں سے جڑ کر کام کرتی ہے‘‘۔
ڈیجیٹل ا نڈیا کے لیے ایک جامع نقطہ نظر پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ ’’ہم نے ایک ساتھ چار سمتوں میں چار ستونوں پر توجہ مرکوز کی ہے۔ سب سے پہلے، ڈیوائس کی قیمت، دوسرے ڈیجیٹل کنیکوٹیویٹی، تیسرا ڈیٹا کی قیمت، چوتھا اور سب سے اہم بات ’ڈیجیٹل فرسٹ‘ کا خیال ۔
پہلے ستون کے بارے میں وزیر اعظم نے کہا کہ آلات کی کم قیمت صرف آتم نربھر بھارت کے ذریعے ہی حاصل کی جاسکتی ہے۔ وزیر اعظم نے یاد دہانی کرائی کہ آٹھ سال پہلے تک ہندوستان میں صرف دو موبائل مینوفیکچرنگ یونٹ تھے۔ جناب مودی نے کہا کہ ’’یہ تعداد اب 200 تک پہنچ گئی ہے‘‘۔وزیر اعظم نے ا س بات پر زور دیا کہ 2014 میں صرف موبائل فون برآمد کرنے سے، آج ہم ہزاروں کروڑ کی مالیت کے موبائل فون برآمد کرنے والا ملک بن چکے ہیں‘‘۔ انھوں نے مزید کہا ’’ قدرتی طور پر ان تمام کوششوں کا اثر آلات کی قیمت پر پڑا ہے۔ اب ہم نے کم قیمت پر مزید خصوصیات حاصل کرنا شروع کردی ہیں‘‘۔
ڈیجیٹل کنیکٹی ویٹی کے دوسرے ستون کے متعلق ، وزیر اعظم نے بتایا کہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 2014 میں 6 کروڑ تھی جو اب بڑھ کر 80 کروڑ ہوگئی ہے۔ 2014 میں 100 سے کم پنچایتوں سے اب 17 لاکھ پنچایتیں آپٹیل فائبر سے جڑی ہوئی ہیں۔ انھوں نے کہا ’’جس طرح حکومت نے گھر گھر بجلی فراہم کرنے کی مہم شروع کی، ہر گھر جل ابھیان کے ذریعے سب کو صاف پانی فراہم کرنے کے مشن پر کام کیا اور اجولا اسکیم کے ذریعے غریب ترین لوگوں تک گیس سلینڈر پہنچایا، ہماری حکومت اسی طرح سب کے لیے انٹرنیٹ کے ہدف پر کام کر رہی ہے‘‘۔
تیسرے ستون یعنی ڈیٹا کی لاگت کے بارے میں وزیر اعظم نے کہا کہ صنعت کو متعدد مراعات فراہم کی گئیں اور 4 جی جیسی ٹیکنالوجیوں کو پالیسی معاونت حاصل ہوئی۔ اس سے ڈیٹا کی قیمت میں کمی آئی اور ملک میں ڈیٹا انقلاب کا آغاز ہوا۔ انھوں نے کہ ان تینوں ستونوں نے اپناکثیر رخی اثر دکھانا شروع کردیا ہے۔
چوتھے ستون یعنی ’ڈیجیٹل فرسٹ‘ کے آئیڈیا کے موضوع پر وزیر اعظم نے اس وقت کو یاد کیا جب اشرافیہ کے مٹھی بھر طبقے نے سوال کیا تھا کہ کیا غریب بھی ڈیجیٹل کا مطلب سمجھیں گے اور ان کی صلاحیت پر شک کا اظہار کیا تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ملک کے عام آدمی کی فہم، دانش اور جستجو پر ہمیشہ سے یقین رکھتے تھے۔ انھوں نے کہا کہ انھوں نے ہمیشہ ملک کے غریبوں کو نئی ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لیے تیار پایا۔
ڈیجیٹل ادائیگیوں کے شعبوں میں حکومت کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے رائے زنی کی کہ یہ حکومت ہی تھی جس نے آگے بڑھ کر ڈیجیٹل ادائیگیوں کے راستے کو سہل بنایا۔ جناب مودی نے مزید کہا ’’حکومت نے خود ہی ایپ کے ذریعے شہریوں پر مبنی ڈلیوری خدمت کو فروغ دیا، چاہے وہ کسان کے بارے میں ہو یا چھوٹے دوکاندار کے بارے میں، ہم نے ایپ کے ذریعے انھیں اپنی روز مرہ کی ضروریات کو پورا کرنے ایک طریقہ فراہم کیا ہے‘‘۔ انھوں نے وبا کے دوران ڈی بی ٹی، تعلیم، ٹیکہ کاری اور صحت کی خدمات کے بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہنے اور گھر سے کام کرنے کا ذکر کیا ، جب بہت سے ممالک کو ان خدمات کو جاری رکھنا ہی مشکل ہو رہا تھا۔
ڈیجیٹل انڈیا کو ایک پلیٹ فارم دینے پر تبصرہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ چھوٹے تاجر ، چھوٹی کاروباری، مقامی فنکار اور کاریگر اب کسی کو بھی مارکیٹ میں رسائی کرسکتے ہیں۔ جناب مودی نے مزید کہا ’’آج آپ کسی مقامی بازار یا سبزی منڈی میں جائیں اور دیکھیں، یہاں تک کہ ایک چھوٹا سا خوانچہ فروش بھی آپ سے کہے گا ’نقد میں نہیں بلکہ ’یو پی آئی‘ کے ذریعے لین دین کریں‘‘۔ وزیر اعظم نے مزید کہا ’’یہ ظاہر کرتا ہے کہ جب کوئی سہولت میسر ہوتی ہے تو سوچ کو بھی حوصلہ حاصل ہوتا ہے‘‘۔ وزیرا عظم نے کہا کہ جب حکومت صاف نیت سے کام کرتی ہے تو شہریوں کی نیتیں بھی بدل جاتی ہیں۔ انھوں نے کہا ’’یہ 2 جی اور 5 جی کی نیت کا کلیدی فرق ہے‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ڈیٹا کی قیمت دنیا میں سب سے کم ہے یہ 300 روپئے فی جی بی سے کم ہوکر تقریباً 10 روپئے فی جی بی پر آگئی ہے۔ صارفین پر حکومت کی مرکوز کوششوں پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ہندوستان میں ڈیٹا کی قیمت بہت کم رہی ہے۔ وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہاکہ یہ الگ بات ہے کہ ہم نے کوئی ہنگامہ نہیں کیا اور بڑے اشتہارات نہیں چلائے۔ہم نے اس بات پر توجہ مرکوز کی کہ کس طرح ملک کے لوگوں کی زندگی کی سہولت اور آسانی میں اضافہ ہو۔ انھوں نے مزید کہا ’’بھارت کو پہلے تین صنعتی انقلابوں سے شاید فائدہ نہ ہوا ہو، لیکن مجھے یقین ہے کہ ہندوستان، چوتھے صنعتی انقلاب کا پوری طرح فائدہ اٹھائے گا اور درحقیقت اس کی قیادت کرے گا‘‘۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ 5 جی ٹیکنالوجی کا استعمال، تیز رفتار انٹرنیٹ تک ہی محدود نہیں رہے گا بلکہ زندگی بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم ٹیکنالوجی کے وعدوں کو اپنی زندگی میں پورا ہوتے دیکھیں گے۔ جناب مودی نے ٹیلی کام صنعت ایسوسی ایشن کے لیڈروں پر زور دیا کہ وہ اسکولوں اور کالجوں کا دورہ کریں اور اس نئی ٹیکنالوجی کے ہر پہلو کو مدنظر رکھیں۔ انھوں نے ان سے یہ بھی کہا کہ وہ ایم ایس ا یم ایز کے لیے الیکٹرانک مینوفیکچرنگ کے لیے کل پرزے تیار کرنے کے لیے ایک قابل عمل ماحولیاتی نظام بنائیں۔ انھوں نے کہا کہ 5 جی ٹیکنالوجی کو ملک میں انقلاب لانے کے لیے استعمال کیا جانا چاہئے۔ وزیر اعظم نے ڈرون کے ٹیکنالوجی کے استعمال پر روشنی ڈالی جو حال ہی میں شروع کی گئی ڈون پالیسی کے بعد ممکن ہوئی ہے۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ بہت سے کسانوں نے ڈرون اڑانے کا طریقہ سیکھ لیا ہے اور انھیں کھیتوں میں کیڑے مار ادویات اور کیڑے مار ادویات کے اسپرے کرنے کے لیے استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔ وزیر اعظم نے سب کو یقین دلایا کہ مستقبل کا ہندوستان ا ٓنے والے ٹیکنالوجی کے شعبے میں دنیا کی رہنمائی کرے گا اور اس کے نتیجے میں ہندوستان کو ایک عالمی لیڈر بنائے گا۔
مواصلات کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو، مواصلات کے مرکزی وزیر مملکت جناب دیوسنگھ چوہان، ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین جناب مکیش امبانی، بھارتی انٹرپرائز کے چیئرمین جناب سنیل متل، آدتیہ برلا گروپ کے چیئرمین جناب کمار منگلم برلا اور محکمہ ٹیلی کمیونی کیشن کے سکریٹری جناب کے راجا رمن بھی اس موقع پر موجود تھے۔
پس منظر
پانچ جی ٹیکنالوجی عام لوگوں کو وسیع فوائد فراہم کرے گی۔ یہ ہموار کوریج، اعلیٰ ڈیٹا ریٹ، کم تاثیر اور انتہائی قابل اعتماد مواصلات فراہم کرنے میں مدد کرے گی۔ مزید برآں، یہ توانائی کی کارکردگی، اسپیکٹرم کی کارکردگی اور نیٹ ورک کی کارکردگی میں اضافہ کرے گی۔ 5 جی ٹیکنالوجی اربوں انٹرنیٹ آف تھنکرز ڈیوائس کو جوڑنے میں مدد دے گی، تیز رفتاری سے نقل وحرکت کے ساتھ اعلیٰ معیار کی ویڈیو خدمات اور ٹیلی سرجری نیز خودمختار کاروں جیسی اہم خدمات کی فراہمی کی اجازت دے گی۔5 جی ، آفات کی حقیقی وقت میں نگرانی، درست زراعت اور خطرناک صنعتی کاموں جیسے گہری کانوں، سمندری ساحل سے دور کی سرگرمیوں وغیرہ میں انسانوں کے کردار کو کم سے کم کرنے میں مدد کرے گی۔ موجودگی موجودہ موبائل مواصلاتی نیٹ ورکس کے برعکس، 5 جی نیٹ ورک، ایک ہی نیٹ ورک کے ا ندراندر مختلف طرح کے کیسز میں ، ہر ایک کے لیے ضرورت کو پورا کرنے کی راہ ہموار کرے گا۔
آئی ایم سی 2022 کا انعقاد، یکم سے 4 اکتوبر تک ’’نیو ڈیجیٹل یونیورس‘‘ کے موضوع کے ساتھ ہونا ہے۔ یہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو تیزی سے اپنانے اور وسعت پانے سے پیدا ہونے والے منفرد مواقع پر تبادلہ خیال کرنے اور نمائش کے لیے سرکردہ مفکرین، کاروباری افراد، اختراع کاروں اور سرکاری اہلکاروں کو یکجا کرے گا۔
*****
U.No.10916
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1864154)
Visitor Counter : 294
Read this release in:
Malayalam
,
Odia
,
Kannada
,
Bengali
,
Assamese
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu