خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

پوشن ابھیان 2022: مختلف سرگرمیاں جیسے ٹی 3 کیمپس (ٹیسٹ، ٹریٹ، ٹاک)، آئی ایف اے کی تقسیم، سیمینار، خون کی کمی کے لیے آیوش، ویبینار، کوئز کا انعقاد پورے ملک میں کیا جا رہا ہے


ریسیپی کے مقابلے، کھانے کے روایتی طریقے اور آگاہی ریلیاں بھی نکالی جا رہی ہیں

پوشن پکھواڑا، 2022 کے دوران کل 12.77 لاکھ سرگرمیاں کی گئیں۔ خون کی کمی سے بچاؤ کے لیے 503411 سرگرمیاں، حمل کے دوران خون کی کمی کے لیے آیوش پر 718149 سرگرمیاں اور خون کی کمی سے نمٹنے کے لیے آیوش کے کردار پر مبنی 56168 ویبینار سرگرمیاں منعقد کی گئیں

حکومت نے خون کی کمی سے نمٹنے کے لیے اپنی جامع حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر متعدد ریاستوں میں اسکیموں/پروگراموں کے لیے مرکزی وزارتوں کی جانب سے بنیادی خوراک کے تغذیہ کو شامل کیا ہے

Posted On: 27 SEP 2022 1:06PM by PIB Delhi

جاری پوشن ماہ 2022 کے دوران، بچوں، نوعمر لڑکیوں حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں میں خون کی کمی سے بچاؤ اور علاج کے لیے، ملک بھر میں مختلف سرگرمیاں جیسے ٹی 3 کیمپ (ٹیسٹ، ٹریٹ، ٹاک)، آئی ایف اے کی تقسیم، سیمینارز، آیوش برائے خون کی کمی، ویبینار، کوئز اور ریسیپی  مقابلے، کھانے کے روایتی طریقے منعقد کئے جارہے ہیں اور آگاہی ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔

خون کی کمی ایک ایسی حالت ہے جس میں خون کے سرخ خلیات (آر بی سیز) کی تعداد، اور اس کے نتیجے میں ان کی آکسیجن لے جانے کی صلاحیت، بدن کی جسمانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے۔

غذائی عادات آئرن کی کمی اور اس کے نتیجے میں آئرن کی کمی انیمیا کی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ جبکہ آئرن کی کمی انیمیا سب سے عام شکل ہے اور اس کا علاج غذائی تبدیلیوں کے ذریعے نسبتاً آسان ہے۔ عام آبادی میں آئرن کی کمی خون کی کمی کو روکنے کے لیے غذائیت میں تبدیلی/قوت سازی/تنوع اور حفظان صحت کے ماحول کی فراہمی کے ذریعے آئرن کی مقدار بڑھانے کے لیے خوراک پر مبنی نقطہ نظر اہم پائیدار حکمت عملی ہیں۔

خون کی کمی سے نمٹنے کے لیے اپنی جامع حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر، حکومت ہند نے متعدد ریاستوں میں اسکیموں/پروگراموں کے لیے مرکزی وزارتوں کی جانب سے اہم خوراک کو شامل کیا ہے۔

جن آندولن کے تحت سماجی اور رویے میں تبدیلی کی کمیونی کیشن (ایس بی سی سی) کی حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر، تقریباً 6278 انیمیا کیمپ، شہری کچی آبادیوں میں 1853 آؤٹ ریچ سرگرمیاں، طلباء کے لیے 855 کوئز مقابلے، اور 163436 سرگرمیاں خون کی کمی پر مارچ میں پوشن پکھواڑا 2022  کے دوران انجام دی گئیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈبلیو سی ڈی کی وزارت نے آیوش کی وزارت کے ساتھ مل کر پوشن پکھواڑا، 2022 کے دوران کل 12.77 لاکھ سرگرمیاں کیں جن میں خون کی کمی سے بچاؤ کے لیے 503411 سرگرمیاں، حمل کے دوران خون کی کمی کے لیے آیوش پر 718149 سرگرمیاں اور خون کی کمی سے نمٹنے کے لیے آیوش کے کردار پر ویبینار پر مبنی 56168 سرگرمیاں شامل تھیں۔

اس کے علاوہ، پوشن ماہ 2021 کے دوران، حمل کے دوران خون کی کمی کے لیے آیوش پر 2755905 سرگرمیاں اور 63013 انیمیا کیمپ پر مبنی سرگرمیاں منعقد کی گئیں۔

پوشن ابھیان غذائی قلت کے لائف سائیکل مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک عملی  طریقہ ہے۔ اہم وزارتوں/محکموں، خاص طور پر صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت  کے ساتھ مل کر خون کی کمی کو کم کرنا پوشن ابھیان کے اہم مقاصد میں سے ایک ہے۔ مختلف اسٹریٹجک اقدامات کے ذریعے موجودہ صحت کے پلیٹ فارمز میں غذائیت کی مداخلتوں کے انضمام کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

پوشن ابھیان کے تحت، کمیونٹی کی شمولیت، فائدہ اٹھانے والوں کو بااختیار بنانے اور بہتر غذائیت کی طرف رویے میں تبدیلی کے عمل کو مضبوط کرنے کے لیے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں جس کے لیے ابھیان آنگن واڑی مراکز میں کمیونٹی بیسڈ ایونٹس (سی بی ایز) کے انعقاد کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔ کمیونٹی بیسڈ ایونٹس کے تحت غذائیت کی بہتری اور بیماریوں میں کمی، خون کی کمی سے بچاؤ، غذائیت سے بھرپور خوراک کی اہمیت، خوراک میں تنوع وغیرہ کے لیے صحت عامہ سے متعلق پیغامات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ بہت سی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے آئرن کی کمی کو کم کرنے کے لیے کھانا پکانے کے لیے لوہے کے برتنوں کا استعمال، آیوروید کی مصنوعات اور اضافی غذائیت کے ساتھ فارمولیشن وغیرہ جیسے مقامی بہترین طریقوں کو تیار کیا ہے۔

 

پوشن ماہ 2022 کے دوران ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کی طرف سے خون کی کمی پر انجام دی گئیں سرگرمیوں کی جھلکیاں

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001IJQ2.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002JXL5.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003TI1H.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0043OI6.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005A7B2.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006VB8D.jpg

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا ک ۔ن ا۔

(2022۔09۔27)

U- 10710

                          

 



(Release ID: 1862508) Visitor Counter : 120