وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نے کوچی میٹرو اور بھارتی ریلوے کے 4500 کروڑ روپے سے زیادہ کے مختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور قوم کے نام وقف کیا


’’ترقی یافتہ بھارت کے اس روڈ میپ میں جدید انفراسٹرکچر کا بڑا رول ہے‘‘

’’ہم بھارتی ریلوے کو مکمل طور پر تبدیل کر رہے ہیں، آج ملک میں ریلوے اسٹیشنوں کو بھی ہوائی اڈوں کی طرح تیار کیا جارہا ہے‘‘

’’زراعت سے لے کر صنعتوں تک، یہ جدید انفراسٹرکچر کیرالہ میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گا‘‘

’’امرت کال میں سیاحت کی ترقی سے ملک کی ترقی میں کافی مدد ملے گی‘‘

’’کیرالہ میں، مدرا لون اسکیم کے حصے کے طور پر لاکھوں چھوٹے کاروباریوں کو 70 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ دیے گئے ہیں‘‘

Posted On: 01 SEP 2022 8:24PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج کوچی میں کوچی میٹرو اور بھارتی ریلوے کے تقریباً 4500 کروڑ روپے کے مختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور قوم کے نام وقف کیا۔ اس سے پہلے آج، وزیر اعظم نے کوچی کے کلاڈی گاؤں میں شری آدی شنکرا جنم بھومی شیترام کا دورہ کیا۔

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کیرالہ کا ہر گوشہ اونم کے مقدس تہوار کی خوشی سے لبریز ہے۔ انھوں نے ان پروجیکٹوں کے لیے سب کو مبارکباد پیش کی جو ایز آف لیونگ اور ایز آف ڈوئنگ بزنس میں اضافہ کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’اس مبارک موقع پر، کیرالہ کو 4600 کروڑ روپے سے زیادہ کے کنکٹیوٹی پروجیکٹوں کا تحفہ دیا گیا ہے۔‘‘

آزادی کا امرت کال پر تبصرہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ بھارتیوں نے آنے والے 25 سالوں میں ایک ترقی یافتہ بھارت کی تعمیر کے لیے ایک زبردست عزم کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ترقی یافتہ بھارت کے اس روڈ میپ میں جدید انفراسٹرکچر کا بڑا رول ہے۔‘‘ وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ 2017 میں انہیں کوچی میٹرو کا افتتاح کرنے کا اعزاز حاصل ہوا تھا۔ آج، کوچی میٹرو کے پہلے مرحلے کی توسیع کا افتتاح کیا جا رہا ہے اور کوچی میٹرو کے دوسرے مرحلے کا سنگ بنیاد بھی رکھا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کوچی میٹرو کا دوسرا مرحلہ نوجوانوں اور پیشہ ور افراد کے لیے ایک اعزاز ثابت ہونے والا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’جب نقل و حمل اور شہری ترقی کی بات آتی ہے تو پورے ملک میں تیز رفتار ترقی ہورہی ہے۔‘‘

کوچی میں یونیفائیڈ میٹرو پولیٹن ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے نفاذ پر تبصرہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اتھارٹی ٹرانسپورٹ کے تمام طریقوں جیسے میٹرو، بس، آبی گزرگاہ وغیرہ کو مربوط کرنے کے لیے کام کرے گی۔ کوچی کو براہ راست تین فائدے ہوں گے۔ اس سے شہر کے لوگوں کے سفر میں لگنے والے وقت میں کمی آئے گی، سڑکوں پر ٹریفک میں کمی آئے گی اور شہر میں آلودگی میں کمی آئے گی۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ماحولیات کے تحفظ کے لیے بھارت نے جس خالص صفر (نیٹ زیرو) کا زبردست عہد لیا ہے، وہ اس میں بھی مدد کرے گا۔ اس سے کاربن فٹ پرنٹ کم ہوجائے گا۔

وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پچھلے آٹھ سالوں میں، مرکزی حکومت نے میٹرو کو شہری ٹرانسپورٹ کا سب سے نمایاں ذریعہ بنانے کے لیے مسلسل کام کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت نے میٹرو کو ریاست کے دیگر بڑے شہروں تک پھیلا دیا ہے، اور یہ صرف دارالحکومت تک محدود نہیں ہے۔ وزیراعظم نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے ملک میں پہلی میٹرو تقریباً 40 سال پہلے چلی اور اگلے 30 سالوں میں محض 250 کلومیٹر میٹرو روٹس کا اضافہ ہوا۔ گزشتہ 8 سالوں میں کیے گئے کام پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں 500 کلومیٹر سے زائد میٹرو روٹس کا نیٹورک بچھایا جا چکا ہے اور 1000 کلومیٹر سے زیادہ کے نئے روٹ پر تیزی سے کام ہورہا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہم بھارتی ریلوے کو مکمل طور پر تبدیل کر رہے ہیں۔ آج ملک میں ریلوے اسٹیشنوں کو بھی ہوائی اڈوں کی طرح تیار کیا جا رہا ہے۔

لاکھوں عقیدت مندوں کے دیرینہ مطالبہ پر تبصرہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ملک اور دنیا بھر کے سبریمالا کے عقیدت مندوں کے لیے خوشی کا موقع ہے جو اس مندر کو جانا چاہتے ہیں۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ’’ایٹومنور-چنگاوَنم-کوٹایم ٹریک کو دوگنا کرنے سے بھگوان اَیپا کے درشن میں بہت آسانی ہوگی۔‘‘

کیرالہ میں جاری کام پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ جب ہم بات کررہے ہیں اس وقت ایک لاکھ کروڑ روپے کے مختلف بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں پر کام ہورہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ زراعت سے لے کر صنعتوں تک، یہ جدید بنیادی ڈھانچہ کیرالہ میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔ مرکزی حکومت کیرالا میں کنیکٹیوٹی پر بہت زور دے رہی ہے۔ ہماری حکومت این ایچ 66، جسے کیرالہ کی لائف لائن کہا جاتا ہے، کو بھی 6 لین میں تبدیل کر رہی ہے۔ اس پر 55 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ خرچ ہو رہے ہیں۔

فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سیاحت اور تجارت جدید اور بہتر کنیکٹیوٹی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھاتے ہیں۔ سیاحت ایک ایسی صنعت ہے، جس میں غریب، متوسط ​​طبقہ، گاؤں، شہر، سب شامل ہوتے ہیں، سب کماتے ہیں۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ’’امرت کال میں سیاحت کی ترقی سے ملک کی ترقی میں بہت مدد ملے گی۔‘‘

مرکزی حکومت کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سیاحت کے شعبے میں انٹرپرینیورشپ کے لیے مختلف مراعات فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مدرا اسکیم ضرورت مندوں کو 10 لاکھ روپے تک کے قرض سے مدد کر رہی ہے اور وہ بھی بغیر کسی ضمانت کے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’کیرالہ میں اس اسکیم کے تحت، لاکھوں چھوٹے کاروباریوں کو مدد کے طور پر 70 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ دیے گئے ہیں۔‘‘

کیرالہ کی خصوصیت پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ لوگوں کی دیکھ بھال اور فکر معاشرتی زندگی کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ دن پہلے مجھے ہریانہ میں ماں امرتانندمئی جی کے امرتا اسپتال کا افتتاح کرنے کا موقع ملا۔ مجھے امرتانندمئی امّا کے آشیرواد سے بھی نوازا گیا جو ہمدردی سے بھری ہوئی ہیں۔ آج میں کیرالہ کی سرزمین سے ایک بار پھر شکریہ ادا کرتا ہوں۔

وزیر اعظم نے سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس کے بنیادی منتر پر زور دیتے ہوئے اپنے خطاب کا اختتام کیا اور کہا کہ حکومت ان اصولوں کی بنیاد پر ملک کی ترقی کا کام کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے امرت کال میں ترقی یافتہ بھارت کے راہ کو مضبوط کرنے کا عہد کیا۔

کیرالہ کے وزیر اعلیٰ جناب پنارائی وجین، کیرالہ کے گورنر جناب عارف محمد خان، مرکزی وزیر مملکت برائے امور خارجہ جناب وی مرلی دھرن، ریاستی وزراء، جناب پی راجیو اور ایڈووکیٹ انتھونی راجو، رکن پارلیمنٹ جناب ہیبی ایڈن، اور کوچی کارپوریشن کے میئر ایڈوکیٹ ایم انل کمار بھی اس موقع پر موجود تھے۔

منصوبوں کی تفصیلات

وزیر اعظم نے پیٹا سے ایس این جنکشن تک کوچی میٹرو ریل پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کی توسیع کا افتتاح کیا۔ پروجیکٹ کی کل لاگت 700 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ کوچی میٹرو ریل پروجیکٹ ملک کے سب سے زیادہ پائیدار میٹرو پروجیکٹوں میں سے ایک ہوگا، جس کی تقریباً 55 فیصد توانائی کی ضروریات شمسی توانائی سے پوری کی جائیں گی۔ وزیر اعظم نے جے ایل این اسٹیڈیم سے انفوپارک تک کوچی میٹرو ریل پروجیکٹ کے فیز-II حصے کا سنگ بنیاد رکھا، جس کی لمبائی 11.2 کلومیٹر ہے اور اس میں 11 اسٹیشن شامل ہیں۔ اس پروجیکٹ کی کل تخمینہ لاگت تقریباً 1950 کروڑ روپے ہے۔ کوچی میٹرو ریل پروجیکٹ کے مجوزہ فیز II کوریڈور کا مقصد کوچی شہر کی بڑھتی ہوئی نقل و حمل کی ضروریات کو پورا کرنا ہے اور اس کی منصوبہ بندی اس طرح کی گئی ہے کہ یہ ضلعی ہیڈ کوارٹر، خصوصی اقتصادی زون اور شہر کے آئی ٹی ہب کو موجودہ میٹرو ریل نیٹ ورک سے جوڑے۔ مکمل ہونے پر، مشترکہ فیز I اور فیز II میٹرو نیٹ ورک شہر کے بڑے رہائشی اور تجارتی مراکز کو بڑے ٹرانزٹ ہب جیسے ریلوے اسٹیشن اور بس اسٹینڈز سے جوڑ دے گا، اس طرح ملٹی ماڈل انٹیگریشن اور آخری میل کنکٹیوٹی کے تصور کو تقویت ملے گی۔

وزیر اعظم نے تقریباً 750 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل ہونے والے کوروپپنتھارا-کوٹایم-چنگاوَنم ریل سیکشن کو دوگنا کرنے کا کام بھی قوم کو وقف کیا۔ اس کے ساتھ، ترواننت پورم سے منگلورو تک کا پورا حصہ مکمل طور پر دوگنا ہوگیا ہے، جو تیز تر اور بغیر کسی رکاوٹ کے کنیکٹیوٹی کی سہولت بہم پہنچاتا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سبریمالا بھگوان اَیپا مندر کے لیے جانے والے لاکھوں عقیدت مند دگنے والے حصے میں کوٹائم یا چنگانور ریلوے اسٹیشن پر آسانی سے اتر سکتے ہیں اور سڑک کے ذریعے پمبا تک جا سکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کولم – پونالور کے درمیان نئے الیکٹریفائیڈ ریل سیکشن کو بھی قوم کے نام وقف کیا۔

وزیر اعظم نے کیرالہ میں تین ریلوے اسٹیشنوں - ایرناکولم جنکشن، ایرناکولم ٹاؤن اور کولم کی از سر نو تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا۔ اسٹیشن کی بازیابی کے ان منصوبوں کی کل تخمینہ لاگت تقریباً 1050 کروڑ روپے ہے۔ یہ ریلوے اسٹیشن جدید ترین سہولیات سے آراستہ ہوں گے اور عالمی معیار کی سہولیات سے لیس ہوں گے، جن میں مخصوص آمد/روانگی کوریڈور، اسکائی واک، سولر پینل، سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس، توانائی کی بچت والی روشنی کا نظم، بارش کے پانی کی ذخیرہ کاری اور انٹر موڈل ٹرانسپورٹ کی سہولیات شامل ہیں۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.9794

 


(Release ID: 1856180) Visitor Counter : 212