وزارت خزانہ
‘پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ’ اشیاء پر جی ایس ٹی کے اطلاق سے متعلق اکثر پوچھے جانےوالے سوالات
Posted On:
18 JUL 2022 9:12AM by PIB Delhi
جی ایس ٹی کونسل کے ذریعہ اپنی 47 ویں میٹنگ میں کی گئی سفارشات کی تعمیل میں، جی ایس ٹی شرح سے تعلق رکھنے والی تبدیلیاں آج یعنی 18 جولائی 2022 سے نافذ ہو گئی ہیں۔ اسی طرح کی ایک تبدیلی اُن مخصوص اشیاء پر کی گئی ہے، جو کہ ایک رجسٹرڈ برانڈ رکھتے ہیں یا کسی برانڈ کی ہیں، جس کے سلسلے میں ، جی ایس ٹی کے نفاذ سے بدل کر ان اشیاء پر ‘‘پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ’’ ہونے پر جی ایس ٹی نافذ کرنے کے لئے عدالت میں قابل عمل دعویٰ کرنے یا نافذ کرانے کا حق دستیاب ہے۔
اس تبدیلی کے تناظر سے متعلق وضاحت حاصل کرنے کے لئے بعض نمائندگیاں موصول ہوئی ہیں، خاص طور پر یہ دالوں، آٹے، اناج وغیرہ جیسی خوراک کی اشیاء پر موصول ہوئی ہیں، (شرح کے باب ایک سے 21 کے تحت آنے والی مخصوص اشیاء)، جیسا کہ نوٹیفکیشن نمبر 6/ 2022 - سینٹرل ٹیکس (شرح)، مورخہ 13 جولائی 2022 کے ذریعہ نوٹیفائی کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ایس جی ایس ٹی اورآئی جی ایس ٹی کے لئے متعلقہ جاری ہونے والے نوٹیفکیشن بھی شامل ہیں۔
بعض شکوک وشبہات /سوالات کی وضاحت کرنے کے لئے اکثر پوچھے جانے والے سوالات درج ذیل ہیں، جو کہ ‘پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ’ اشیاء پر جی ایس ٹی لگانے سے متعلق ہیں، جس کا اطلاق آج یعنی 18 جولائی 2022 سے ہوگیا ہے۔
نمبر شمار
|
سوالات
|
وضاحت
|
-
|
پیک شدہ اور لیبل شدہ اشیاء سے متعلق کیا تبدیلی کی گئی ہے، جس کا اطلاق 18 جولائی 2022 سے ہوگا؟
|
کسی یونٹ کنٹینر میں رکھی جانے والی مخصوص اشیاء اور اندراج شدہ برانڈ کا نام رکھنے والی یا ایسا برانڈ کا نام رکھنے والی جس کے سلسلے میں عدالت میں قابل عمل دعویٰ کرنے کا یا نافذ کرنے کا حق حاصل ہو، اُن اشیاء پر 18 جولائی 2022 سے قبل جی ایس ٹی لگایا جاتا ہے۔ 18 جولائی 2022 سے ، اس گنجائش میں ایک تبدیلی کی گئی ہے اور اس طرح کی ‘‘پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ’’ جیسی اشیاء کی فراہمی پر جی ایس ٹی لگائی گئی ہے، جو کہ لیگل میٹرو لوجی ایکٹ کی گنجائشوں کے مطابق ہے اور جس کے لئے بعد کے سوالات میں تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔ مثال کے طور پر دالوں، چاول، گیہوں اور آٹا جیسے اناج وغیرہ پر پہلے اُس صورت میں 5 فیصدی شرح سے جی ایس ٹی عائد تھی، جب وہ برانڈڈ ہوں اور انہیں یونٹ کنٹینر میں پیک کیا گیا ہو ،(جیسا کہ مندرجہ بالا بیان کیا گیا ہے)۔18 جولائی 2022 سے نافذ العمل ان اشیاء پر جی ایس ٹی اس صورت میں لگائی جائے گی، جب وہ ‘‘پہلے پیک شدہ اور لیبل شدہ ’’ ہوں۔ علاوی ازیں دہی، لسی، اور پفڈ چاول وغیرہ جیسی بعض دیگر اشیاء پر اس صورت میں 5 فیصدی کی شرح سے جی ایس ٹی عائد ہوگی، جب وہ ‘‘پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ’’ ہوں، جس کا اطلاق 18 جولائی 2022 سے ہوگا۔
واضح طور پر یہ اُن برانڈڈ مخصوص اشیاء پر جی ایس ٹی نافذ کرنے کے طریقہ کار میں تبدیلی ہے، جنہیں ‘‘پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ’’ مخصوص اشیاء کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔
]برائے مہربانی نوٹیفکیشن نمبر 6/ 2022- سینٹرل ٹیکس (شرح) اور متعلقہ ایس جی ایس ٹی قانون، آئی جی ایس ٹی قانون کے تحت متعلقہ نوٹیفکیشن]
|
-
|
دالوں، اناج اور آٹے جیسی خوراک کی اشیاء پر جی ایس ٹی لاگو کرنے کے مقصد کے لئے ‘‘پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ’’ کا پس منظر کیا ہے۔
|
جی ایس کے مقاصد کے لئے، ‘‘پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ’’ تاثر کا مطلب ‘ پہلے پیک شدہ اشیاء’ ہے ، جیسا کہ لیگل میٹرولوجی قانون 2009 کی دفعہ کی شق (1) میں بیان کیا گیا ہے، جس میں کوئی شے، جو پہلے پیک شدہ ہو، یا اس پر پہلے سے کوئی لیبل لگا ہوا ہو، تو اس میں لیگل میٹرو لوجی ایکٹ اور اس کے بعد وضع کئے جانے والے ضابطوں کی گنجائشوں کے تحت ڈکلیئریشن کی ضرورت ہوتی ہے۔
لیگل میٹرولوجی قانون کی دفعہ 2 کی شق (1) کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
- ‘‘پہلے سے پیک شدہ اشیاء’’ کا مطلب ہے وہ اشیاء جسے خریدار کی موجودگی کے بغیر ہی کسی بھی نوعیت کے کسی پیکج میں رکھا گیا ہو، چاہئے وہ سیل ہو یا نہ ہو، تاکہ اس میں رکھی گئی مصنوعات کی پہلے سے مخصوص کردہ مقدار اس میں ہو۔
لہذا درج ذیل دی گئی دو زمروں کی اس طرح کی مخصوص اشیاء کی فراہمی :
پر جی ایس ٹی لگے گا:
- یہ پہلے سے پیک شدہ ہے؛ اور
- اس پر لیگل میٹرو لوجی قانون 2009 کی گنجائشوں (2010 کا ایک) اور اس ضمن میں بنائے گئے ضابطوں کے تحت اس پر ڈکلیریشن چسپا ں ہونے کی ضرورت ہے۔
البتہ اگر اس طرح کی مخصوص اشیاء ایک ایسے پیکج میں فراہم کیا جاتا ہے، جسے لیگل میٹرو لوجی قانون 2009 کی گنجائشوں (2010 کا ایک) اور اس ضمن میں بنائے گئے ضابطوں کے تحت ڈکلیئریشن / تعمیل کی ضرورت نہیں ہے، توجی ایس ٹی لگانے کے مقاصد کے لئے ، ایسی اشیاء کو پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ نہیں سمجھا جائے گا۔
خوراک کی اشیاء (دالوں، چاول، گیہوں ،آٹےوغیرہ جیسے اناج) کے تناظر میں، مخصوص پہلے پیک شدہ خوراک کی اشیاء کی فراہمی ‘‘لیگل میٹرو لوجی قانون 2009 کی گنجائشوں (2010 کا ایک) اور اس ضمن میں بنائے گئے ضابطوں کے تحت پہلے سے پیک شدہ اشیاء کی تفسیر کے احاطے کے اندر آئے گی، بشرطیکہ یہ پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ پیکجز کا وزن 25 کلو گرام (یا 25 لیٹر )ہو، جوکہ لیگل میٹرو لوجی (پیک شدہ اشیاء) قانون2011 کے مطابق ہو، اور جو قانون اور ضابطوں میں فراہم کردہ دیگر ان مراعات کے مطابق ہو، جو اس ضمن میں وضع کی گئیں۔
|
-
|
لیگل میٹرو لوجی (پیک شدہ اشیاء) قانون اور ضابطوں میں ،اس ضمن میں وضع کی گئیں فراہم کردہ دیگر ان مراعات کے مد نظر اس احاطے کا پس منظر کیا ہے؟
|
اس طرح کی اشیاء (خوراک کی اشیاء – دالیں، اناج، آٹا وغیرہ) کے لئے قانونی میٹرولوجی ( پیک شدہ اشیاء) ضابطے 2011 کے چیپٹر-11 کے ضابطے 3 (اے) بیان کیا گیا ہے کہ 25 کلو یا 25 لیٹر سے زیادہ مقدار رکھنے والی اشیاء کے پیکج پر، ضابطے 6 کے تحت ڈکلیریشن لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس طرح کی مخصوص اشیاء پر اس صورت میں جی ایس ٹی لگایا جائے گا، جب پہلے سے پیک شدہ اشیاء کو 25 کلو گرام کے برابر یا اس سے کم مقدار میں پیکج کی صورت میں فراہم کیا جاتا ہے۔
تفصیلات: 25 کلو گرام کا پہلے سے پیک شدہ صارف کو خردہ فروخت کے لئے بنائے گئے پیکج کی سپلائی پر جی ایس ٹی لگے گی، البتہ اس طرح کے 30 کلو گرام کا پیکج جی ایس ٹی سے مستثنیٰ ہوگا۔
لہذا یہ واضح کیا جاتا ہے کہ ان اشیاء (اناج، دالیں ، آٹا وغیرہ) کا واحد پیکج، جس میں 25 کلو گرام / 25 لیٹر سے زیادہ مقدار میں اشیاء ہوں، انہیں جی ایس ٹی لگانے کے مقاصد کے لئے پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ زمرے میں شامل نہیں کیا جائے گا اور اس لئے ان پر جی ایس ٹی نہیں لگے گی۔
|
-
|
کیا ایسے پیکج پر بھی جی ایس ٹی عائد ہوگی، جس میں کثیر خردہ پیکجز پیک کئے گئے ہوں، مثال کے طور پر ایک ایسا پیکج جس میں 10 کلو گرام کے آٹے کے 10 خردہ پیکج رکھے گئے ہوں؟
|
ہاں، اگر صارف کو خردہ فروخت کی نیت سے بہت سے پیکج رکھے گئے ہوں، یہ کہئے کہ 10 کلو گرام کے وزن کے 10 پیکجز کو ایک بڑے پیکج میں رکھ کر فروخت کیا جاتا ہے تو اس طرح کی فراہمی پر جی ایس ٹی عائد ہوگی۔ اس طرح کا پیکج مینو فیکچر کے ذریعہ ڈسٹریبیوٹر کے توسط سے فروخت کیا جاتا ہے۔ 10 کلو وزن کے یہ انفرادی پیکج خردہ صارف کو فروخت کرنے کے لئے تیار کئے جاتے ہیں۔
البتہ یہ کہئے کہ اگر 50 کلو گرام (ایک واحد پیک میں) چاول کے کسی پیکج کو،جی ایس ٹی نافذ کرنے کے مقاصد کے لئے پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ اشیاء نہیں سمجھا جائے گا،حالانکہ قانونی میٹرولو جی (پیک شدہ اشیاء) کے ضابطے 2011 کے ضابطے 24 نے اس طرح کے تھوک پیکج پر بعض طرح کے ڈکلیئریشن چسپاں کرنے کو لازمی قرار دیا ہے۔
|
-
|
اس طرح کی فراہمی کے کس مرحلے پر جی ایس ٹی لاگو ہوگی، یعنی ان مخصوص اشیاء پر کیا جی ایس ٹی لگے گی، جنہیں مینوفیکچرر / پروڈیوسر کے ذریعہ خردہ بیوپاری کو فروخت کرنے کے لئے تھوک بیوپاری کو فروخت کیا جاتا ہے؟
|
جی ایس ٹی اس صورت میں لاگو ہوگی، جب اس طرح کی اشیاء کی فراہمی کسی شخص کے ذریعہ کی جاتی ہے، جس میں مینوفیکچرر کی ڈسٹریبیوٹر کو فراہمی، یا ڈسٹریبیوٹر / ڈیلر کی خردہ بیوپاری کو فراہمی یا خردہ بیوپاری کے ذریعہ انفرادی صارف کو فراہمی شامل ہے۔ مزید بر آں مینو فیکچرر / تھوک بیوپاری / خردہ بیوپاری کو جی ایس ٹی میں اِن پُٹ ٹیکس کریڈٹ گنجائشوں کے مطابق اپنے فراہم کنندہ کے ذریعہ لگائی گئی جی ایس ٹی پر اِن پُٹ ٹیکس کریڈٹ کا حق حاصل ہوگا۔
کوئی ایسا فراہم کنندہ جو اس استثنیٰ یا کمپوزیشن کی اسکیم سے استفادہ کر رہا ہے،وہ استثنیٰ یا کمپوزیشن کی شرح کے لئے اہل ہوگا، جو عام حالات میں معاملے پر منحصر ہوگا۔
|
-
|
آیا اس صورت میں بھی ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جب اس طرح کی اشیاء 25 کلو گرام / 25 لیٹر تک وزن کے پیکجز کی شکل میں کسی خردہ بیوپاری کے ذریعہ خریدے جاتے ہیں، لیکن خردہ بیوپاری کسی وجہ سے اسے اپنی دکان میں تھوڑی تھوڑی مقدار میں فروخت کرتا ہے؟
|
اس طرح کی اشیاء پر اس صورت میں جی ایس ٹی کا اطلاق ہوتا ہے، جب انہیں پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ شکل میں فروخت کیا جاتا ہے، لہذا جی ایس ٹی اس صورت میں لاگو ہوگا، جب پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ پیکج کو اس طرح کے خردہ بیوپاریوں کو ڈسٹریبیوٹر / مینوفیکچرر کے ذریعہ فروخت کیا جاتا ہے۔ البتہ ، کسی وجہ سے ، خردہ بیوپاری اس شے کو اس طرح کے پیکج سے نکال کر تھوڑی تھوڑی مقدار میں فراہم کرتا ہے، تو خردہ بیوپاری کے ذریعہ اس طرح کی فراہمی ، جی ایس ٹی کے اطلاق کے مقصد کے لئے پیکج شدہ اشیاء کی فراہم نہیں ہے۔
|
-
|
آیا، کیا ٹیکس قابل ادائیگی ہوگا، اگر اس طرح کی پیک شدہ اشیاء استعمال کرنے کے لئے صنعتی صارفین یا ان ادارہ جاتی صارفین کے ذریعہ فراہم کی جاتی ہیں؟
|
صنعتی صارف یا ادارہ جاتی صارف کے ذریعہ استعمال کرنے کے لئے پیک شدہ اشیاء کی فراہمی کو قانونی میٹرولو جی ایکٹ کے منظر نامے سے باہر رکھا گیا ہے، جو کہ لیگل میٹرولوجی (پیک شدہ اشیاء) کے ضابطے 2011 کے چیپٹر-11 کے ضابطے 3 (سی) کے مطابق ہے، لہذا اگر مذکورہ ضابطے 3 (سی) کے تحت فراہم کردہ استثنیٰ کو حاصل کرنے کے لئے اس طریقے سے فراہم کی گئی کوئی اشیاء ہے تو اسے جی ایس ٹی نافذ کرنے کے مقاصد کے لئے پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ نہیں سمجھا جائے گا۔
|
-
|
‘ایکس’ ایک رائس ملر ہے، جو کہ 20 کلو گرام چاول کے وزن کے پیکجز فروخت کرتا ہے، البتہ وہ لیگل میٹرو لوجی قانون اور اس ضمن میں بنائے گئے دیگر ضابطوں کے تحت مطلوبہ ڈکلیئریشن نہیں فراہم کر رہا ہے، (حالانکہ مذکورہ قانون اور ضابطے اسے اس طرح کا ڈکلیریشن فراہم کرنے کو لازم قرار دیتے ہیں)، تو اسے اس صورت میں بھی پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ اشیاء کے طور پر قرار دیا جائے گا اور لہذا اس پر جی ایس ٹی نافذ ہوگی؟
|
بیشک، اس طرح کے پیکجز کو جی ایس ٹی کے مقاصد کے لئے پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ اشیاء کے زمرے میں رکھا جائے گا، کیونکہ اسے لیگل میٹرولوجی (پیک شدہ اشیاء) کے ضابطے 2011 (ضابطے 6) کے تحت ایک ڈکلیئریشن چسپاں کرنا لازم ہے۔ لہذا ملر ‘‘ایکس’’ کو اس طرح کی پیکجز کی فراہمی پر جی ایس ٹی فراہم کرنی ہوگی۔
|
-
|
کوئی دیگر متعلقہ معاملہ؟
|
لیگل میٹرولوجی ایکٹ اور استثنیٰ کے لئے اس ضمن میں بیان کردہ مخصوص زمروں کے لئے بنائے گئے ضابطے (جیسا کہ مذکورہ بالا بیان کیا گیا ہے) اور لیگل میٹرو لوجی (پیک شدہ اشیاء) کے ضابطے 2011 کے ضابطے 26 کے تحت بعض استثنیٰ فراہم کئے گئے ہیں۔ لہذا اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ اگر اخراج یا اس طرح کا استثنیٰ حاصل کرنے کے لئے اشیاء کو اس طریقے سے فراہم کیا جاتا ہے، تو اسے جی ایس ٹی لگانے کے مقاصد کے لئے پہلے سے پیک شدہ اشیاء نہیں سمجھا جانا چاہئے۔
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ا ع- ق ر)
(18-07-2022)
U-7682
(Release ID: 1842308)
Visitor Counter : 259