وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم کی اولین ‘‘ارون جیٹلی میموریل لیکچر’’ میں شرکت


شنزوآبے آنے والے برسوں میں   ہندوستانیوں کے دل نشیں رہیں گے

ارون جیٹلی مختلف النوع شخصیت کے حامل تھے اور  سب کے ساتھ دوستانہ مزاج رکھتے تھے، ہر کسی کو اُن کی کمی کا احساس ہوتا ہے

حکومتی سربراہ کے طور پر میرے 20 سال کے تجربات کا خلاصہ یہ ہے کہ  شمولیت کے بغیر حقیقی ترقی اور ترقی کے بغیر شمولیت کی تکمیل نہیں ہو سکتی

گزشتہ 8 سالوں میں شمولیت کی رفتار اور سطح  بے مثال رہی

آج کا ہندوستان اگلے 25 برسوں کے لئے مجبوراً اصلاحات سے کام لینے کے بجائے عہد کے ساتھ اصلاحات کے ذریعہ لائحہ عمل تیار کر رہا ہے

ہم نے اصلاحات کو ناپسندیدہ لیکن ضروری نہیں سمجھا بلکہ ایک ایسا انتخاب سمجھتے ہیں جس سے سب مطمئن ہوں

ہم عوام کی نبض پر ہاتھ رکھ کر پالیسی سازی کرتے ہیں

ہم نے پالیسی کوبس عوام کو خوش کرنے کے تابع نہیں رکھا

اب وقت آگیا ہے کہ حکومت ترقی میں بطور شراکت دار نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کرے اور ہماری پیش رفت اسی رُخ پر ہے

Posted On: 08 JUL 2022 9:12PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی میں سنگاپور کی حکومت میں سینئر وزیر جناب تھرمن شانموگرٹنم کے اولین ارون جیٹلی میموریل لیکچر’ (اے جے ایم ایل) میں شرکت کی۔ تقریب کے دوران  اجتماع سے وزیراعظم نے بھی خطاب کیا۔

 

اپنےخطاب میں وزیر اعظم نے جاپان کے سابق وزیر اعظم جناب شنزو  آبے کے ساتھ، جن کا آج انتقال ہو گیا، اپنی قریبی دوستی کو یاد کیا۔ جناب آبے کو پُرجوش خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج ان کے لئے ناقابلِ تلافی نقصان اور ناقابلِ برداشت درد کا دن ہے۔ جناب آبے کو ہندوستان کا قابل اعتماد دوست قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے جناب شِنزو آبے کے عہد کی دونوں ملکوں کی مشترکہ وراثت پر مبنی ہند-جاپان تعلقات کی ترقی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جاپان کی مدد سے شروع کئے جانے والے پروجیکٹوں کے ذریعے جناب آبے آنے والے برسوں تک ہندوستانیوں کے دلوں میں بسے رہیں گے۔

 

وزیر اعظم نے اپنے دوسرے دوست جناب ارون جیٹلی کو بڑی محبت سے یاد کیا جن کییاد میں آج کا پروگرام منعقد کیا گیا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم گزرے ہوے دنوں یاد کرتے ہیں تو مجھے اُن کے تعلق سے بہت سی باتیں اور ان سے وابستہ  بہت سے واقعات یاد آتے ہیں۔ ہم سب ان کی تقریروں پر حیران ہو جایا کرتے تھے۔ وہ مختلف النوع شخصیت کے حامل تھے اور سب کے ساتھ دوستانہ مزاج رکھتے تھے۔ وزیر اعظم نے جناب جیٹلی کے ایکیاد رکھے جانے والے جملے کو یاد کیا اور انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی ان کی غیر موجودگی کا احساس سب کو ہے۔

 

وزیر اعظم نے 'ارون جیٹلی میموریل لیکچر' کے لئے سنگاپور کی حکومت میں سینئر وزیر جناب تھرمن شانموگرٹنم کا شکریہ ادا کیا اوران کی ذہانت کی گہرائی، تحقیق اور تحقیق میں مقامی باتوں کو شامل کرنے کی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج کے لیکچر کا موضوع ‘‘شمولیت کے ذریعے ترقی، ترقی کے ذریعےشمولیت ’’ حکومت کی ترقیاتی پالیسی کی بنیاد ہے اور آسان الفاظ میں یہ خیال میرے نزدیک سب کا ساتھ سب کا وکاس ہے۔

 

وزیر اعظم نے سلسہ کلام جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہ موضوع آج کے پالیسی سازوں کے چیلنجوں اور مخمصوں کا احاطہ کرتا ہے۔  وزیر اعظم نے سوال کیا ‘‘کیاشمولیت کے بغیر صحیح ترقی ممکن ہے؟ کیا ترقی کے بغیرشمولیت کی بابت  سوچا جا سکتا ہے؟" پھر وزیر اعظم نے خود ہی جواب دیا کہ "حکومتی سربراہ کے طور پر میرے 20 سال کے تجربات کا خلاصہ یہ ہے کہ –شمولیت کے بغیر حقیقی ترقی اور ترقی کے بغیرشمولیت کی تکمیل نہیں ہو سکتی۔’’ انہوں نے مزید کہا کہ اسی لئے  'ہم نے ہمہ جہتی کے ذریعے ترقی کا راستہ اپنایا اور سب کی شمولیت کے لئے کوشش کی'۔

 

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 سالوں میں شمولیت کی رفتار اور سطح  بے مثال رہی۔ اپنی بات کو واضح کرنے کے لئے وزیر اعظم نے 9 کروڑ سے زیادہ خواتین کو گیس کنکشن فراہم کرنے، غریبوں کے لئے 10 کروڑ سے زیادہ بیت الخلاء بنانے، 45 کروڑ سے زیادہ جن دھن اکاؤنٹس کھولوانے، غریبوں کو 3 کروڑ پکے گھر مہیا کرنے جیسے اقدامات کی فہرست پیش کی۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ آیوشمان اسکیم کے تحت 50 کروڑ لوگوں کے 5 لاکھ روپے تک کے مفت علاج کو یقینی بنایا گیا اور پچھلے 4 برسوں میں 3.5 کروڑ سے زیادہ مریضوں نے مفت علاج کا فائدہ اٹھایا۔ شمولیت پر توجہ مرکوز کرنے کی وجہ سے مانگ میں اضافہ ہوا اور بہت بہتر ترقی اور مواقع پیدا ہوئے اور اب ہندوستان کی تقریباً ایک تہائی آبادی معیاری صحت کی دیکھ بھال کے دائرے میں آتی ہے۔

 

آیوشمان بھارت سے ہندوستان میں صحت کی دیکھ بھال کے شعبے مین انقلاب آیا ہے۔ یہ بتاتے ہوئے انہوں نے  صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے میں ہونے والی پیش رفت کو بیان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 2014 سے پہلے ہمارے ملک کی اوسطاً 10 برسوں میں 50 میڈیکل کالج بنائے گئے۔ جبکہ پچھلے 7 تا 8 برسوں میں ہندوستان میں 209 نئے میڈیکل کالج بنائے گئے ہیں، جو پہلے کے مقابلے 4 گنا زیادہ ہیں۔ مزید برآں،پچھلے 7 تا 8 برسوں میں ہندوستان میں انڈرگریجویٹ میڈیکل سیٹوں میں 75 فی صد کا اضافہ ہوا ہے۔ اب ہندوستان میں سالانہ مجموعی میڈیکل سیٹوں کی تعداد تقریباً دوگنی ہو گئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان اعداد و شمار کے ذریعے ہم اس شعبے کی ترقی پر شمولیت والی اسکیم کے اثرات کو دیکھ سکتے ہیں۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ 5 لاکھ کامن سروس سینٹروں،یو پی آئی اور پی ایم سوانیدھی اسکیم کے ذریعے سڑکوں پر دکانداروں کے لئے شمولیت کا دائرہ وسیع کیا گیا ہے۔ اسی طرح امنگوں سے بھرے ضلع اور این ای پی میں مادری زبان میں تعلیم، ہوائی سفر کو قابل رسائی بنانے کے لئے اُڑان اسکیم شمولیت اور ترقی دونوں کا باعث بن رہی ہے۔ انہوں نے ہر گھر جل کے ذریعے 6 کروڑ نل کے پانی کے کنکشن فراہم کرکے بڑے پیمانے پر شمولیت کی بھی بات کی۔ سوامتوا اسکیم کے ذریعے سب سے زیادہ کمزور طبقوں کے جائیداد کے حقوق کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ پہلے ہی 80 لاکھ پراپرٹی کارڈ پہلے ہی جاری کئے جا چکے ہیں جس سے لوگ مالیاتی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

 

"آج کا ہندوستان اگلے 25 برسوں کے لئے مجبوراً اصلاحات سے کام لینے کے بجائے عہد کے ساتھ اصلاحات کے ذریعہ لائحہ عمل تیار کر رہا ہے۔ اس سے پہلے ہندوستان میں بڑی اصلاحات اسی وقت ہوئیں جب پہلے کی حکومتوں کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا تھا۔ ہم اصلاحات کو ناپسندیدہ لیکن ضروری نہیں سمجھا بلکہ ایک ایسا انتخاب سمجھتے ہیں جس سے سب مطمئن ہوں۔ وزیر اعظم نے اصلاحات کے حوالے سے حکومت کے نقطہ نظر کی وضاحت جاری رکھی اور کہا کہ  "ہم عوام کی نبض پر ہاتھ رکھ کر پالیسی سازی کرتے ہیں۔ ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سنتے ہیں، ان کیضروریات اور ان کی خواہشات کو سمجھتے ہیں۔ اسی لئے ہم نے پالیسی کوبس عوام کو خوش کرنے کے تابع نہیں رکھا"۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ کم سے کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ گورننس کے شاندار نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کوویڈ کے لئے ویکسین کی تیاری میں نجی اور سرکاری شعبے کی شراکت داری کی مثال دی اور کہا کہ "ہمارے ملک کے پرائیویٹ کرداروں نے بہت اچھا کام کیا ہے جنن کے پیچھے حکومت کی پوری قوت پیش رفت میں شراکت دار کی شکل میں کھڑی تھی۔ آج ہندوستان پوری دنیا میں سب سے قابل اعتماد اور جدید ترین خلائیخدمات فراہم کرنے والے ملکوں میں سے ایک ہے۔ ہمارا پرائیویٹ سیکٹر ایکو سسٹم اس شعبے میں بھی بہت اچھا کام کر رہا ہے۔ ان کے پیچھے بھی، 'پیش رفت میں شراکت دار' کے طور پر، حکومت پوری طاقت کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہاب صرف نجی شعبے یا حکومت کے زیر تسلط انتہائی ماڈلز متروک ہو چکے ہیں۔اب وقت آگیا ہے کہ حکومت ترقی میں بطور شراکت دار نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کرے اور ہماری پیش رفت اسی رُخ پر ہے"۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان میں سیاحت کی بابت سوچ کا دائرہ بھی وسیع ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 75 مشہور مقامات پر حال ہی میںیوگا ڈے کی تقریبات نے لوگوں کو سیاحت کے بہت سے نئے مقامات کی بابت آگاہ کیا۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ آزادی کا امرت کال ملک کے لئے بہت سے مواقع لے کر آرہا ہے جن کے حصول کا ہم پختہ عزم رکھتے ہیں۔

 

سنگاپور کی حکومت میں سینئر وزیر جناب تھرمن شانموگرٹنم  نے اولین اے جے ایم ایل میں "شمولیت کے ذریعے ترقی، ترقی کے ذریعے شمولیت" پراپنا کلیدی خطبہ پیش کیا۔لیکچر کے بعد جناب میتھیاس کورمن (او ای سی ڈی کے سکریٹری جنرل) اور جناب اروند پاناگریہ (پروفیسر، کولمبیایونیورسٹی) نے مجلسی بحث میں حصہ لیا۔

 

وزارت خزانہ کے اقتصادی امور کے محکمے نے ملک کے لئے جناب ارون جیٹلی کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں اولین ’ارون جیٹلی میموریل لیکچر‘ کا اہتمام کیا تھا۔

 

وزیر اعظم نے 8 تا 10 جولائی تین روزہ پروگرام کوتلیہ اکنامک کنکلیو (کے ای سی) میں شرکت کرنے والے مندوبین سے بھی بات چیت کی۔

****

 

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1840337) Visitor Counter : 169