بھارتی چناؤ کمیشن

نائب صدرِ جمہوریۂ ہند  کے عہدے کا انتخاب – 2022 ( 16 ویں نائب صدر کا انتخاب )

Posted On: 29 JUN 2022 4:55PM by PIB Delhi

نائب صدرِ جمہوریۂ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو کے عہدے کی مدت 10 اگست ، 2022 ء کو ختم ہو رہی ہے ۔  بھارعت کے آئین کے آرٹیکل 68 کے مطابق عہدے کی میعاد ختم ہونے کی وجہ سے خالی اسامی کو پُر کرنے کے لئے انتخاب سبکدوش ہونے والے نائب صدر کی مدت ختم ہونے سے پہلے مکمل کرنا ضروری ہے۔  الیکشن کمیشن  نے  ، آج بھارت کے چیف الیکشن کمشنر جناب راجیو کمار کی صدارت میں میٹنگ کی ، جس میں الیکشن کمشنر جناب انوپ چندر پانڈے نے شرکت کی اور نائب صدرِ جمہوریہ ٔہند کے عہدے کے لئے انتخاب کے شیڈول کو قطعی شکل دی ۔

2. آئین کی دفعہ 324 میں صدارتی اور نائب صدارتی  انتخابات  ایکٹ، 1952 پر مشتمل ہے اور صدارتی اور نائب صدارتی  انتخابات کے رول  1974 ، بھارت کے نائب صدر کے عہدے کے انتخاب کی نگرانی، ہدایات  ، کنٹرول  اور انعقاد کی ذمہ داری الیکشن کمیشن آف انڈیا کو تفویض کرتا ہے۔ الیکشن کمیشن کو یہ یقینی بنانے کا پابند بنایا گیا ہے کہ نائب صدر جمہوریہ ٔہند کے عہدے کا انتخاب ایک آزادانہ اور منصفانہ انتخاب ہونا چاہیئے  اور کمیشن اپنی آئینی ذمہ داری کو نبھانے کے لئے تمام ضروری اقدامات کر ے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کو آج 16ویں نائب صدر کے انتخاب کے لئے انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرنے کا  اعزاز  حاصل ہوا ہے۔ صدارتی اور نائب صدارتی انتخابات ایکٹ، 1952 کی دفعہ 4(3) میں کہا گیا ہے کہ انتخابات کا نوٹیفکیشن سبکدوش ہونے والے نائب صدر کے عہدے کی میعاد ختم ہونے سے 60 دن قبل  یا اس کے بعد جاری کیا جائے گا۔

3. آئین ہند کے آرٹیکل 66 کے مطابق نائب صدر کا انتخاب الیکٹورل کالج کے ممبران کے ذریعے کیا جاتا ہے ، جس میں متناسب نمائندگی کے نظام کے مطابق واحد منتقلی ووٹ کے ذریعے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ممبران شامل ہوتے ہیں ۔  2022 ء میں 16 ویں نائب صدر کے انتخاب کے لئے  الیکٹورل کالج  مندرجہ ذیل پر مشتمل ہے:

1 ۔ راجیہ سبھا کے 233 منتخب اراکین،

2 ۔ راجیہ سبھا کے 12 نامزد ارکان، اور

3 ۔ لوک سبھا کے 543 منتخب ارکان ۔

الیکٹورل کالج ، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے کل 788 ارکان پر مشتمل ہے۔ چونکہ تمام رائے دہندگان پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے رکن ہیں، اس لئے ہر رکن پارلیمنٹ کے ووٹ کی قدر یکساں ہوگی یعنی 1 (ایک)۔

آئین کے آرٹیکل 66 (1) میں کہا گیا ہے کہ انتخابات متناسب نمائندگی کے نظام کے مطابق واحد منتقلی ووٹ کے ذریعے کرائے جائیں گے اور ایسے انتخابات میں ووٹنگ خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگی۔ اس نظام میں، ووٹر کو امیدواروں کے ناموں کے مقابلے میں ترجیحات کو نشان زد کرنا ہوتا ہے۔ ترجیح کو بھارتی ہندسوں کی بین الاقوامی شکل میں، رومن شکل میں، یا کسی بھی تسلیم شدہ بھارتی زبانوں کی شکل میں نشان زد کیا جاسکتا ہے۔ ترجیح کو صرف اعداد و شمار میں نشان زد کرنا ہوگا اور  انہیں الفاظ میں نشان زد نہیں کیا جائے گا۔ ووٹر  ، امیدواروں کی تعداد جتنی ترجیحات کو نشان زد کر سکتا ہے،  جب کہ بیلٹ پیپر کے درست ہونے کے لئے  پہلی ترجیح کا نشان لگانا لازمی ہے، دوسری ترجیحات اختیاری ہیں۔

5. ووٹ  پر نشان لگانے کے لئے کمیشن مخصوص قلم فراہم کرے گا۔ بیلٹ پیپر کے حوالے کئے جانے پر پولنگ اسٹیشن میں ووٹرز کو قلم نامزد اہلکار دے گا۔ رائے دہندگان کو بیلٹ کو صرف اسی مخصوص قلم سے نشان زد کرنا ہوگا نہ کہ کسی دوسرے قلم سے۔ کسی دوسرے قلم کا استعمال کرنے پر  ووٹوں کی گنتی میں  ، اُس ووٹ کو نااہل قرار دے دیا جائے گا ۔

6. الیکشن کمیشن، مرکزی حکومت کے ساتھ مشاورت سے، لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل کو باری باری، ریٹرننگ افسران کے طور پر مقرر کرتا ہے۔ اسی مناسبت سے  لوک سبھا کے سکریٹری جنرل کو نائب صدر جمہوریۂ ہند  کے عہدے کے موجودہ انتخابات کے لئے ریٹرننگ افسران کے طور پر مقرر کیا جائے گا۔ کمیشن نے ریٹرننگ افسر کی مدد کے لئے پارلیمنٹ ہاؤس (لوک سبھا) میں اسسٹنٹ ریٹرننگ افسروں کی تقرری کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

7. صدارتی اور نائب صدارتی  کے انتخابات کے  رولز  1974 کے  ضابطہ  8 کے مطابق انتخابات کے لئے رائے شماری پارلیمنٹ ہاؤس میں کی جائے گی۔ پولنگ، اگر ضروری ہوئی  تو، کمرہ نمبر 63، پہلی منزل، پارلیمنٹ ہاؤس، نئی دلّی میں ہوگی۔

8. الیکشن کے شیڈول کے مطابق، امیدوار کے کاغذات نامزدگی کو نئی دلّی میں ریٹرننگ افسران کو اس جگہ پر پہنچایا جانا چاہیئے ، جس کی وضاحت اس کے ذریعہ ایک پبلک نوٹس کے ذریعے کی جائے گی (ضمیمہ فارم-1 میں صدارتی اور نائب صدارتی انتخابات کے قواعد، 1974)۔ قانون کے تحت، نامزدگی (مقررہ فارم 3 میں) یا تو امیدوار خود یا اس کے تجویز کنندہ یا حمایتی کے ذریعہ صبح 11.00 بجے سے دوپہر 3.00 بجے کے درمیان داخل کی جا سکتی ہے۔ عام تعطیل کے دن کاغذات نامزدگی داخل نہیں کئے جا سکتے۔ کسی امیدوار کے کاغذات نامزدگی کو کم از کم بیس ووٹرز بطور پروپوزر اور کم از کم دیگر بیس ووٹرز کو بطور حمایتی سبسکرائب کرنا ہوگا۔ صدارتی اور نائب صدارتی انتخابات ایکٹ 1952 کے سیکشن  5 بی ( 5 ) کے تحت ایک ووٹر کسی امیدوار کے صرف ایک کاغذات نامزدگی کو یا تو تجویز کنندہ یا حمایتی کے طور پر سبسکرائب کر سکتا ہے ۔ ایک امیدوار زیادہ سے زیادہ چار کاغذات نامزدگی داخل کر سکتا ہے۔ انتخابات کے لئے سیکیورٹی ڈپازٹ 15,000/- روپئے  (صرف پندرہ ہزار روپے) ہے، جسے کاغذات نامزدگی کے ساتھ دینا ضروری ہے، یا ریزرو بینک آف انڈیا یا سرکاری خزانے  کے متعلقہ کھاتے میں نامزدگی داخل کرنے سے پہلے جمع کئے جانے چاہئیں ۔

9. صدارتی اور نائب صدارتی  انتخابات کے قواعد، 1974 کے ضابطے 40 کے مطابق، کمیشن  ، نائب صدر کے انتخاب کے مقصد کے لئے، آرٹیکل 66 میں دیئے گئے الیکٹورل کالج کے ممبران کی فہرست  ، ان کے درست پتوں کے ساتھ مرتب کرے گا  ۔  نائب صدر کے انتخاب، 2022 کے لئے کمیشن کے زیر انتظام الیکٹورل کالج کے اراکین کی فہرست، الیکشن کمیشن آف انڈیا کے احاطے میں کھولے گئے کاؤنٹر سے 50/- روپے فی کاپی کے حساب سے فروخت کے لئے دستیاب ہوگی۔ الیکٹورل کالج کی ایک کاپی کمیشن کی ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کی جا رہی ہے۔ تاہم، مذکورہ فہرست کو ریاستوں کی کونسل کے 51 منتخب اراکین، ریاستوں کی کونسل کے  7  نامزد اراکین (اگر انتخابات کے دوران بھرا گیا ہو) کے نام کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کی تاریخ کے بعد اپ ڈیٹ کرنا ضروری ہے۔ اس لئے جب ضرورت ہو ، الیکٹورل کالج کے لئے ضمنی فہرست (فہرستیں) شائع کی جائیں گی ۔

10. ہر مقابلہ کرنے والا امیدوار ایک نمائندے کو پولنگ کی جگہ اور گنتی کے لئے مقرر کردہ جگہ (کاؤنٹنگ ہال) پر موجود ہونے کا اختیار دے سکتا ہے۔ اس مقصد کے لئے نمائندوں کی اجازت امیدوار کی طرف سے تحریری طور پر دی جانی چاہیئے ۔

11. آئین نے پوری طرح واضح کیا ہے کہ نائب صدر کے عہدے کا انتخاب خفیہ رائے شماری  کے ذریعے کیا جائے گا۔ لہٰذا، رائے دہندگان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ووٹ کی رازداری کو پوری طرح بر قرار رکھیں ۔ اس الیکشن میں اوپن ووٹنگ کا کوئی تصور نہیں ہے اور صدارتی اور نائب صدارتی انتخابات کے معاملے میں کسی کو بھی  کسی بھی وجہ سے بیلٹ دکھانا مکمل طور پر ممنوع ہے۔ 1974 کے رولز میں وضع کردہ ووٹنگ کا طریقہ کار فراہم کرتا ہے کہ ووٹنگ کمپارٹمنٹ میں ووٹ کو نشان زد کرنے کے بعد، ووٹر کو بیلٹ پیپر کو تہہ کرکے بیلٹ باکس میں ڈالنا ہوگا۔ ووٹنگ کے طریقۂ کار کی کسی بھی خلاف ورزی پر پریزائیڈنگ افسران کے ذریعے بیلٹ پیپر کو منسوخ کیا جا سکتا ہے ۔ جیسا کہ پہلے ہی پیراگراف 5 میں ذکر کیا گیا ہے، ووٹ کی مارکنگ صرف اس مخصوص قلم سے کی جا سکتی ہے ، جو پریزائیڈنگ افسران پولنگ کے مقام پر ووٹرز کو فراہم کیا گیا ہو ۔

12. یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ سیاسی جماعتیں نائب صدر کے انتخاب میں ووٹنگ کے معاملے میں اپنے ایم پیز کو کوئی وہپ جاری نہیں کر سکتیں۔ یہ مزید واضح کیا گیا ہے کہ صدارتی اور نائب صدارتی انتخابات ایکٹ 1952 کی دفعہ 18 کے مطابق، ’رشوت‘ یا ’غیر ضروری اثر و رسوخ‘ کا جرم  ، جیسا کہ آئی پی سی کی دفعہ 171 بی اور  171 سی میں بیان کیا گیا ہے ، ان بنیادی وجوہات میں شامل ہے ، جن پر معزز سپریم کورٹ انتخابی پٹیشن  کی صورت میں انتخابات کو کالعدم قرار دے سکتی ہے ۔

13. اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران پولنگ کے انعقاد اور بیلٹ باکسز اور دیگر اہم انتخابی مواد کو الیکشن کمیشن سے پارلیمنٹ ہاؤس اور پولنگ کے بعد واپس الیکشن کمیشن تک پہنچانے میں ریٹرننگ افسران کی مدد کریں گے۔

14. آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لئے، کمیشن پولنگ کے مقام پر حکومت ہند کے سینئر افسران کو اپنے مشاہد کے طور پر بھی مقرر کرتا ہے۔

15. تمام متعلقہ کووڈ – 19 تحفظات اور پروٹوکول انتخابی عمل کے تمام مراحل میں اور پولنگ اور گنتی کے دن نافذ کئے جائیں گے۔

16. کمیشن کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ انتخابات کو ماحول دوست بنایا جائے۔ بھارت کے نائب صدر کے عہدے کا انتخاب، بالواسطہ انتخاب ہونے  کی وجہ سے ، بینرز، پوسٹرز وغیرہ کو آویزاں کرنے کے روایتی انداز میں انتخابی مہم  کی ضرورت نہیں ہے ۔ پھر بھی، کمیشن نے اس انتخاب کی اہمیت کے پیش نظر متعلقہ ریٹرننگ افسر کو ہدایت دی ہے کہ وہ ماحول دوست اور بایو ڈیگریڈیبل مواد کے استعمال کو یقینی بنائے اور حکومتِ ہند کی ہدایات کے مطابق پلاسٹک اور دیگر  ممنوعہ مادے کے استعمال کو ختم کرے ۔

17. ووٹوں کی گنتی نئی دلّی میں ریٹرننگ افسران کی نگرانی میں ہوگی۔ گنتی مکمل ہونے پر، ریٹرننگ افسران کی طرف سے ریٹرن آف الیکشن (صدارتی اور نائب صدارتی انتخابات کے رولز، 1974 کے ساتھ منسلک فارم 7 میں) ریٹرننگ  افسر کے دستخط  کے ساتھ جاری کئے جائیں گے۔

18. صدارتی اور نائب صدارتی  انتخابات ایکٹ، 1952 کے سیکشن (4) کی ذیلی دفعہ (1) کے تحت ، بھارت کے الیکشن کمیشن نے نائب صدر کے عہدے کو  پُر  کرنے کے لئے  ضمیمہ – I کے  مطابق انتخابات کا پروگرام طے کیا ہے۔

19. نائب صدر جمہوریہ ہند  کے عہدے کے موجودہ انتخابات کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرنے والا معلوماتی کتابچہ اور گزشتہ پندرہ نائب صدر کے انتخابات اور اکثر پوچھے گئے سوالات کی فہرست الیکشن کمیشن کی آفیشل ویب سائٹ پر اس لنک پر دستیاب ہے: https://eci.gov.in/vice-presidential-election2022/index/ مذکورہ معلوماتی کتابچے کی ایک کاپی  25 روپئے فی کاپی کی شرح سے کمیشن کے سیل کاؤنٹر سے حاصل کی جا سکتی ہے ۔

ضمیمہ-I

بھارت کے نائب صدر کے عہدے کا انتخاب، 2022 ( 16 ویں نائب صدر کا انتخاب)

 

(i)

انتخابات کرانے کے لئے انتخابی کمیشن کے نوٹفکیشن کا اجراء

5 جولائی ، 2022 ء

(بروز  منگل )

(ii)

کاغذاتِ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ

19 جولائی ، 2022 ء

(  بروز  منگل )

(iii)

کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ کرنے کی آخری تاریخ

20 جولائی ، 2022 ء

(  بروز بدھ )

(iv)

امید وار کے نام واپس لینے کی آخری  تاریخ

22 جولائی ، 2022 ء

(  بروز جمعہ )

(v)

اگر ضروری ہو تو پولنگ کرانے کی تاریخ

6 اگست ، 2022 ء

( بروز ہفتہ )

(vi)

پولنگ کے اوقات

10 بجے صبح سے 5 بجے شام تک

(vii)

اگر ضروری ہوا تو ووٹوں کی گنتی کی  تاریخ

6 اگست ، 2022 ء

( بروز ہفتہ )

 

****

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا   ) 

U. No. 7088



(Release ID: 1838073) Visitor Counter : 527