وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نے بنگلورو میں 27000کروڑ روپے سے زیادہ کے کئی ریل اور سڑک بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا
بنگلورو مضافاتی ریل پروجیکٹ کا سنگ بنیاد، بنگلورو کینٹ کی جدید کاری اور یشونت پور جنکشن ریلوے اسٹیشن، بنگلورو رنگ روڈ پروجیکٹ کے دو سیکشن، متعدد سڑک ترقیاتی پروجیکٹ اور بنگلورو میں ہی ملٹی ماڈل لاجسٹک پارک کا سنگ بنیاد رکھا گیا
وزیر اعظم نے ملک کے پہلے ایئر کنڈیشن ریلوے اسٹیشن، کوکن ریلوے لائن کی صد فیصد بجلی کاری اور دیگر ریلوے پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا
’’بنگلورو ملک کے لاکھوں نوجوانوں کے خوابوں کا شہر ہے، یہ شہر ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے جذبے کا عکاس ہے‘‘
’’’ڈبل-انجن‘ سرکار بنگلورو کے لوگوں کی زندگی کو آسان بنانے کے لئے ہرممکن قدم اُٹھارہی ہے‘‘
’’پچھلے 8برسوں میں سرکار نے ریل کنکٹی وٹی کی مکمل تبدیلی پر کام کیا ہے‘‘
’’میں آئندہ 40مہینوں میں بنگلور و کے عوام اُن خوابوں کو پورا کرنے کے لئے سخت محنت کروں گا، جو گزشتہ 40برسوں سے التوا میں ہیں‘‘
’’ہندوستانی ریل تیز، صاف صفائی سے مزین، جدید،محفوظ اور شہریوں کے منشا کے مطابق ہورہی ہے‘‘
’’ہندوستانی ریلوے اب وہ تمام سہولتیں اور ماحول فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہے جو کبھی صرف ہوائی اڈوں اور ہوائی سفر کے دوران
Posted On:
20 JUN 2022 4:51PM by PIB Delhi
نئی دہلی:20؍جون2022:
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج بنگلورو میں 27000کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ریل اور سڑک بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹوں کو افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ اس سے پہلے وزیر اعظم نے دماغی تحقیقاتی مرکز کا افتتاح کیااور آئی آئی ایس سی بنگلورو میں باگچی پارتھاسارتھی ملٹی اسپیشلٹی اسپتال کا سنگ بنیاد رکھا۔انہوں نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اسکول آف اکانومکس (بی اے ایس ای)یونیورسٹی کے ایک نئے کمپلیکس کا بھی افتتاح کیا اور ان کے کمپلیکس میں بھارت رتن ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی مجسمے کی نقاب کشائی کی۔انہوں نے ٹیکنالوجی ہب کی شکل میں 150آئی ٹی آئی کی جدید کاری کو بھی وقف کیا۔
کرناٹک کے گورنرجناب تھاور چند گہلوت، وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی، مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی بھی اُن شخصیات میں ہیں، جو اس موقع پر موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کرناٹک میں 5قومی شاہراہ پروجیکٹوں، 7ریلوے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے اور کوکن ریلوے کی 100 فیصد جدید کاری کا ایک اہم سنگ میل آج عبور کیا گیا ہے۔ان تمام پروجیکٹوں سے کرناٹک کے نوجوانوں، متوسط طبقے، کسانوں، محنت کشوں کو نئی سہولتیں ، نئے مواقع ملیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بنگلورو ملک کے لاکھوں نوجوانوں کے خوابوں کا شہر ہے، یہ شہر ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے جذبے کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہا ’’بنگلورو کی ترقی لاکھوں خوابوں کی تکمیل کررہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پچھلے 8برسوں میں مرکزی سرکار بنگلوروں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے مسلسل کام کررہی ہے۔‘‘
وزیراعظم نے تبصرہ کیا کہ ’ڈبل انجن‘سرکار بنگلورو کو ٹریفک جام سے آزاد کرنے کےلئے ریل ، سڑک، میٹرو، انڈر پاس، فلائی اوور جیسے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لئے ہر ممکن محاذ پر کام کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کی سرکار بنگلورو کے مضافاتی علاقوں کو بہتر کنکٹی وٹی سے جوڑنے کے لئے عہد بند ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان تمام اقدامات کی بات پچھلی 4دہائیوں سے چل رہی تھی اور اب ’ڈبل انجن‘سرکار کے ساتھ لوگوں نے اِن پروجیکٹوں کو پورا کرنے کا موقع موجودہ سرکار کو دیا ہے۔ وزیراعظم نے پروجیکٹوں کو وقت پر پورا کرنے کے اپنے عہد کو دہرایا اور کہا کہ وہ اگلے 40 مہینوں میں بنگلورو کے لوگوں کے خوابوں کو پورا کرنے کےلئے کڑی محنت کریں گے، جو پچھلے 40 سالوں سے التوا میں تھے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے 8برسوں میں سرکار نے ریل روابط کی مکمل تبدیلی پر کام کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی ریل تیز ، صاف ، جدید، محفوظ اور شہریوں کے مواقع ہوتی جارہی ہے۔انہوں نے کہا’’ہم ریلوے کو ملک کے اُن حصوں میں لے گئے ہیں، جہاں اس کے بارے میں سوچنا بھی مشکل تھا۔ہندوستانی ریل وہ سہولتیں اور ماحول فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہے، جو کبھی صرف ہوائی اڈوں اور ہوائی سفر کے دوران ہی ملتا تھا۔ بھارت رتن سر ایم وسویسوریہ کے نام پر بنگلورو کا جدید ریلوے اسٹیشن بھی اس کا بین ثبوت ہے۔ وزیر اعظم نے مربوط ملٹی ماڈل کنکٹی وٹی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ملٹی ماڈل کنکٹی وٹی کو پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان سے نئی رفتار مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والا ملٹی ماڈل لاجسٹکس حصہ اسی وژن کا حصہ ہے، جن پرجیکٹوں کو پی ایم گتی شکتی کے تحت لایا جارہا ہے اس سے نوجوانوں کو روزگار ملے گا اور آتم نر بھر بھارت مہم کو مضبوطی فراہم ہوگی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بنگلورو کی کامیابی کی کہانی 21ویں صدی کے بھارت کو آتم نر بھر بنانے کے لئے متحرک کرتی ہے۔ بنگلورو نے دکھا دیا ہے کہ اگر سرکار سہولتیں فراہم کرتی ہیں اور شہریوں کی زندگی میں مداخلت کو کرتی ہے تو ہندوستانی نوجوان کیا کرسکتے ہیں۔ بنگلورو ملک کے نوجوانوں کے خوابوں کا شہر ہےا ور اس کے پیچھے کاروبار، اختراعات، عوامی اور پبلک سیکٹر کا مناسب استعمال ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلورو ان لوگوں کے لئے ایک سبق ہے، جو اب بھی ہندوستان کے نجی صنعتوں کے جذبے کی توہین کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ21ویں صدی کا ہندوستان دولت پیدا کرنے والوں، نوکری دینےو الوں اور اختراعات کاروں کا ہندوستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے سب سے نوجوان ملک کی شکل میں یہ ہندوستان کا اثاثہ اور طاقت ہے۔
وزیر اعظم نے ایم ایس ایم ای کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ ایس ایم ای کی تاریف میں تبدیلی کے ساتھ ان کی ترقی کے نئے راستے کھلے ہیں اور وہ بھی آتم نر بھر بھارت میں اعتماد کی علامت کے طورپر-ہندوستان نے 200کروڑ روپے تک کے معاہدوں میں غیر ملکی بھاگیداری کو ختم کردیا ہے۔مرکزی سرکار کے محکموں کو ایم ایس ایم ای سے 25فیصد تک کی خریداری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ای ایم پورٹل ، ایم ایس ایم ای سِگمنٹ کے لئے ایک بڑا محرک ثابت ہورہا ہے۔
اسٹارٹ اپ سیکٹر میں زبردست پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کوئی انگلیوں پر گن سکتا ہے کہ پہلے کی دہائیوں میں کتنے ارب ڈالر کی کمپنیاں بنائی گئی تھیں، لیکن پچھلےے 8برسوں میں 100 ارب ڈالر سے زیادہ کمپنیاں بنائی گئی ہیں اور ہر ماہ نئی کمپنیاں جوڑی جارہی ہیں۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ 2014ء کے بعد جہاں پہلے 10000اسٹارٹ اپ میں 800دن لگتے تھے، مگر اب اتنے اسٹارٹ اپ 200 دنوں سے بھی کم وقت میں جڑ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے 8برسوں میں بنائے گئے یونیکارن کی مالیت تقریباً 12لاکھ کروڑ روپے ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا واضح طورپر ماننا ہے کہ ادارے چاہے سرکاری ہوں یا نجی دونوں ہی ملک کا اثاثہ ہے۔ اس لئے سب کو یکساں موقع دیا جانا چاہئے۔ وزیر اعظم نے ملک کے نوجوانوں کو سرکار کے ذریعے فراہم کی جارہی عالمی سطح کی سہولتوں پر اپنے نظریے اور خیالات کا تجربہ کرنے کے لئے مدعوکیا۔ انہوں نے کہا کہ محنت کرنے والے نوجوانوں کو سرکار پلیٹ فارم مہیا کرارہی ہے، یہاں تک کہ سرکاری کمپنیاں بھی یکساں مواقع پر اپنی کارکردگی دکھائیں گی۔اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم نے اپنی بات ختم کی۔
پروجیکٹوں کی تفصیل:
بنگلورو مضافاتی ریل پروجیکٹ(بی ایس آر پی)بنگلورو شہر کو اس کے مضافات اور سٹیلائٹ ٹاؤن شپ سے جوڑے گا۔یہ پروجیکٹ جسے 15700کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا جانا ہے، اس میں 4گلیارے ہوں گے، جن کی مجموعی لمبائی 148کلومیٹر سے زیادہ ہے۔ وزیر اعظم نے بنگلورو کینٹ اور یشونت پور جنکشن ریلوے اسٹیشن کی جدید کاری کا سنگ بنیاد بھی رکھا، جس پر بالترتیب 500کروڑ روپے اور 375کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔
پروگرام کے دوران وزیر اعظم نے ہندوستان کے پہلے ایئرکنڈیشن ریلوے اسٹیشن ، بیپّاناہلی میں سر ایم وسویسوریہ ریلوے اسٹیشن کو قوم کے نام وقف کیا، جسے تقریباً315کروڑ روپے کی مجموعی لاگت سے جدید ہوائی اڈے کی طرز پر تیار کیا گیا ہے۔وزیر اعظم نے اُڈوپی، مڈاگاؤں اور رتناگری سے الیکٹرک ٹرینوں کو جھنڈی دکھاکر روہا (مہاراشٹر)سے ٹھوکور (کرناٹک)تک کوکن ریلوے لائن (تقریباً 740کلومیٹر)کی صد فیصد بجلی کاری کو قوم کے نام وقف کیا۔کوکن ریلوے لائن کی بجلی کاری 1280کروڑ سے زیادہ کی لاگت سےکی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے دو ریلوے لائن ڈبلنگ پروجیکٹوں کو بھی قوم کے نام وقف کیا۔ یہ ارسی کیرے سے تُمکورو(تقریباً 96کلومیٹر)اور یلاہانکا سے پینوکونڈا (تقریباً120کلومیٹر) بالترتیب مسافر ٹرینوں اور ایم ای ایم یو سروس کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ ان دو ریلوے لائنوں کے ڈبلنگ پروجیکٹ پر بالترتیب 750کروڑ اور 1100کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔
پروگرام کے دوران وزیر اعظم نے بنگلورو رنگ روڈ پروجیکٹ کے دو سیکشن کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ 2280کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کئے جانے والے اس پروجیکٹ سے شہر میں آمد رفت کی بھیڑ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیر اعظم نے متعدد دیگر سڑک پروجیکٹوں کا بھی سنگ بنیاد رکھا ، جن میں این ایچ -48کے نیلا منگلا-تُمکور سیکشن کو 6لین کا بنانا، این ایچ -73 کے پنجال کٹّے –چار ماڈی سیکشن کو چوڑا کرنا، این ایچ -69 سیکشن کی بازآبادی کاری اور جدید کاری۔ ان پروجیکٹوں پر تقریبا ً3150کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔وزیر اعظم نے ملٹی ماڈل لاجسٹکس پارک، کا سنگ بنیاد بھی رکھا ، جو بنگلورو سے 40کلومیٹر مُدّلینگناہلی میں تعمیر ہورہا ہے۔اس کی تعمیر پر تقریباً 1800کروڑ روپے لاگت آئے گی۔یہ ٹرانسپورٹ، ہینڈلنگ اور سیکنڈری مال ڈھلائی لاگت کو کم کرنے میں مدد کرے گا۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 6687)
(Release ID: 1835641)
Visitor Counter : 171
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Assamese
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam