وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

وزیر اعظم نے200 برس سے مسلسل شائع ہوتے رہنے والے اخبار ممبئی سماچار کے دویشتابدی مہوتسو میں شرکت کی


‘‘ممبئی سماچار ہندوستان کا فلسفہ اور اظہار ہے’’

‘‘تحریک آزادی سے لے کر ہندوستان کے نو نرمان تک پارسی بہنوں اور بھائیوں کا تعاون بہت بڑا ہے’’

میڈیا کو تنقید کا جتنا حق ہے، مثبت خبروں کو منظر عام پر لانا بھی اس کی  اتنی ہی اہم ذمہ داری ہے

‘‘ہندوستان کے میڈیا کے مثبت تعاون نے وبائی امراض سے نمٹنے میں ہندوستان کی بہت مدد کی’’

Posted On: 14 JUN 2022 7:58PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ممبئی میں ممبئی سماچار کے دویشتابدی مہوتسو میں شرکت کی۔ انہوں نے اس موقع کی یاد میں ایک ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا۔

 

وزیر اعظم نے اس تاریخی اخبار کی 200 ویں سالگرہ پر ممبئی سماچار کے تمام قارئین، صحافیوں اور عملے کے لئے  نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس حقیقت کی ستائش کی کہ ان دو صدیوں  کے دوران کئی نسلوں کی زندگیوں اور ان کے خدشات سے  ممبئی سماچار نے عوام کو روشناس کرایا ہے۔  وزیر اعظم نے ریمارک کیا کہ ممبئی سماچار نے بھی تحریک آزادی کوزبان عطا کی اور پھر آزاد ہندوستان کے 75 سال بھی ہر عمر کے قارئین تک پہنچائے۔ انہوں نے کہا کہ زبان کا ذریعہ اظہار ضرور گجراتی تھا، لیکن تشویش قومی تھی۔ وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ مہاتما گاندھی اور سردار پٹیل بھی ممبئی سماچار کا حوالہ دیتے تھے اور  ساتھ ہی انہوں نے ہندوستان کی آزادی کے 75 ویں سال میں آنے والی اس سالگرہ کے خوشگوار اتفاق کا ذکر کرتے ہوئے کہا  ‘‘لہذا، آج کے اس موقع پر، ہم نہ صرف ہندوستان کی صحافت کے اعلیٰ معیارات اور حب الوطنی کی فکر سے  وابستہ  صحافت کا جشن منا رہے ہیں، بلکہ یہ تقریب آزادی کے امرت مہوتسو میں بھی اضافہ کر رہی ہے’’۔ وزیراعظم نے جدوجہد آزادی میں صحافت کی شاندار خدمات  کے ساتھ ساتھ  ایمرجنسی  کےدور کے بعد جمہوریت کی بحالی کا  بھی ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ غیر ملکیوں کے زیر اثر جب یہ شہر بمبئی  قرار دے دیا گیا تھا ، تب بھی ممبئی سماچار نے ملک کے عوام   اور اس کی جڑوں کے ساتھ   اپنا رابطہ منقطع نہیں ہونے دیا تھا۔ اس وقت بھی  یہ   ممبئی کے عام لوگوں کا  اخبار تھا اور آج بھی اس کی  وہی حیثیت ہے یعنی ممبئی سماچار۔ انہوں نے مزید کہا کہ ممبئی سماچار صرف ایک خبر کا ذریعہ نہیں ہے بلکہ ایک میراث ہے۔ ممبئی سماچار ہندوستان کا فلسفہ اور اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ممبئی سماچار کے ذریعہ  اس حقیقت کا پتہ چلتا ہے کہ ہر طوفان کے  سامنے   ہندوستان کس طرح مضبوطی کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ جب ممبئی سماچار کی اشاعت شروع ہوئی  تو غلامی کا اندھیرا گہرا ہوتا جا رہا تھا۔ اس دور میں گجراتی جیسی ہندوستانی زبان میں اخبار نکالنا اتنا آسان نہیں تھا۔ ممبئی سماچار نے ایک ایسے دور میں بھی لسانی صحافت کو وسعت دی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کی ہزاروں سال کی تاریخ ہمیں بہت کچھ سکھاتی ہے۔ اس سرزمین  کے مہمان نواز  مزاج کا خاص طور پر ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا  کیا کہ جو بھی یہاں آیا، بھارت ماتا نے سب کو اپنی گود میں پنپنے کا کافی موقع دیا۔ انہوں نے پوچھا ‘‘اس سلسلے میں  پارسی برادری سے زیادہ   اچھی مثال اور کیا ہو سکتی ہے؟’’ انہوں نے مزید کہا کہ آزادی کی تحریک سے لے کر ہندوستان کے نو نرمان تک پارسی بہنوں اور بھائیوں کا تعاون بہت بڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کمیونٹی تعداد کے لحاظ سے ملک کی سب سے چھوٹی، اقلیتوں میں سے ایک ہے، لیکن صلاحیت اور خدمت کے لحاظ سے بہت بڑی ہے۔

وزیراعظم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا  کہ اخبارات اور میڈیا کا کام خبریں پہنچانا اور عوام کو آگاہ کرنا ہے، اگر معاشرے اور حکومت میں کچھ کوتاہیاں پائی جاتی ہیں تو انہیں سامنے لانا ان کی ذمہ داری ہے۔ ساتھ ہی  میڈیا کو تنقید کا جتنا حق حاصل ہے، مثبت خبروں کو منظر عام پر لانے کی بھی اس کی  اتنی ہی اہم ذمہ داری ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ صحافیوں نے گزشتہ دو برسوں کے دوران  خاص طور پر جس طرح کورونا کے دور میں قوم کی فلاح وبہبود کے لئے  کرم یوگیوں کی طرح کام کیا ہے ، اسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ہندوستان کے میڈیا کے مثبت تعاون نے ہندوستان کو 100 سال کے اس سب سے بڑے بحران سے نمٹنے میں کافی مدد کی۔ انہوں نے ڈیجیٹل ادائیگی اور سوچھ بھارت ابھیان جیسے اقدامات کو فروغ دینے میں میڈیا کے کردار کی بھی تعریف کی۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ملک ایک گراں مایہ  روایت کا حامل  ملک ہے جسے بحث و مباحثے کے ذریعے آگے بڑھایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا ‘‘ہزاروں سالوں سے، ہم نے سماجی نظام کے ایک حصے کے طور پر صحت مند بحث، صحت مند تنقید اور درست استدلال کا انعقاد کیا ہے۔ ہم بہت مشکل سماجی موضوعات پر کھلی اور صحت مندانہ گفتگو کرتے ہیں۔ یہ ہندوستان کا طرز عمل رہا ہے، جسے ہمیں تقویت بخشنا ہے’’، ۔

ممبئی سماچار کی بطور ہفتہ وار اشاعت یکم جولائی 1822 کو شری فردو ن جی مرزبان جی  کے ذریعہ  شروع کی گئی ۔  آگے چل کر  یہ 1832 میں روزنامہ بن گیا۔ یہ اخبار 200 سال سے مسلسل شائع ہوتا رہا ہے۔

 

 

*************
 

ش ح ۔ س ب ۔ ر‍‌ض

U. No.6502

 



(Release ID: 1834133) Visitor Counter : 181