وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے پونے کے دیہو میں جگت  گرو سری سنے تکارام مہاراج  شلا مندر کا افتتاح کیا


’’ہندوستان کے دنیا کی سب سے قدیم تہذیب ہونے کااعزاز سنت روایت اور ہندوستان کے سنتوں کو جاتا ہے‘‘

’’ہمیں اپنی تہذیبی اقدار کے ساتھ آگے بڑھنے میں سنت تکارام کے ابھنگ سے بڑی توانائی ملتی ہے‘‘

’’سب کا ساتھ، سب کا وِکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس کی روح کو ہمارے  عظیم سنتوں کی روایت سے تحریک ملی ہے‘‘

’’آج دلتوں، محروم طبقات، پسماندہ طبقات ،قبائل اور محنت کشوں کی فلاح و بہبود ملک کی پہلی اولیت ہے‘‘

’’آج جب جدید ٹیکنالوجی اور انفرااسٹرکچرہندوستا ن کی ترقی کی علامت بن رہے ہیں تو ہم اس بات کو یقینی بنارہے ہیں کہ ترقی اور وراثت دونوں ایک ساتھ آگے بڑھیں‘‘

Posted On: 14 JUN 2022 3:55PM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے پونے کے دیہو میں جگت گرو سری سنت تکا رام مہاراج مندر کا افتتاح کیا۔

اس موقع پر عوام کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے دیہو کی مقدس سرزمین پر اپنی موجودگی پر مسرت کا اظہار کیا۔وزیر اعظم نے شاستروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سنتوں کا ستسنگ انسانی پیدائش کی ایک کمیاب خوش نصیبی ہے۔اگر سنتوں کی کِرپا کا احساس ہوتا ہے تو ایشور خود بخود مل جاتاہے۔انہوں نے کہا ’’آج دیہو کی اس مقدس تیرتھ –بھومی پرآکر میں بھی ایسا محسوس کررہا ہوں۔‘‘وزیر اعظم نے  مزید کہا کہ دیہو کا شلا مندر نہ صرف بھکتی کی طاقت کا مرکز ہے، بلکہ اس سے ہندوستان کے ثقافتی مستقبل کی راہ بھی ہموار ہوتی ہے۔میں اس مقدس مقام کی ازسر نو تعمیر کے لئے مندر ٹرسٹ اور تمام بھکتوں کے تئیں ممنونیت کا اظہار کرتا ہوں۔

انہوں نے چند ماہ پہلے پالکی مارگ پر دو قومی شاہراہوں کو چار لین کا بنانے کا افتتاح کرنے کی خوش نصیبی کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سری سنت گیانیشور مہاراج پالکی مارگ پانچ مرحلوں میں اور سنت تکارام مہاراج پالکی مارگ کو تین مرحلوں میں پورا کیا جائے گا۔ان مرحلوں میں 11000کروڑ سے زیادہ کی لاگت سے 350کلومیٹر سے زیادہ لمبی قومی شاہراہوں کی تعمیر کی جائے گی۔

وزیر اعظم نے ہندوستان کو دنیا کی سب سے قدیم زندہ تہذیبوں میں سے ایک ہونے پر فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا ’’اس کا کریڈٹ اگر کسی کو جاتا ہے تو وہ ہندوستان کی سنت روایت اور سنتوں کو جاتا ہے۔ ‘‘وزیر اعظم نے تبصرہ کیا کہ ہندوستان مطمئن ہے ، کیونکہ ہندوستان سنتوں کی سرزمین ہے۔ہمارے ملک اور سماج کو سمت دینے کے لئے ہر عہد میں کوئی نہ کوئی عظیم شخصیت اوتار لیتی رہی ہے۔آج ملک سنت کبیر داس کی جینتی منا رہا ہے۔انہوں نے سری سنت گیانیشور مہاراج ، سنت نیورتی ناتھ، سنت   سوپان دیو اور آدی-شکتی مکتا بائی جی جیسے سنتوں کی اہم جینتیوں کا بھی ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سنت تکارام جی کی دَیا ، رحم دلی، اور خدمت ان کے ’ابھنگ‘کی شکل میں  آج بھی ہمارے ساتھ ہے۔ان ’ابھنگوں‘نے نسلوں کو تحریک دی ہے، جو وقت کے ساتھ مطمئن اور ہوتا ہے و ہ ’ابھنگ‘ ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج بھی جب ملک اپنے ثقافتی اقدار  کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے ، سنت تکارام کے ’ابھنگ‘ہمیں توانائی دے رہے ہیں۔وزیر اعظم نے روایت کے عظیم اور باوقار سنتوں ، ابھنگوں کی باوقار روایتوں کو خراج عقیدت پیش کی۔وزیر اعظم نے انسانوں کے درمیان امتیاز کے خلاف اُپدیش دینے والی تعلیمات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اُپدیش ملک اور سماج کی بھکتی کے لئے یکساں طور سے روحانی بھکتی کے لئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیغام وارکری بھکتوں کی سالانہ پنڈھر پوریاترا کو ظاہر کرتا ہے۔ سب کا ساتھ، سب کا وِکاس، سب کا وَشواس اور سب کا پریاس  کی روح ایسی ہی عظیم روایتوں سے متحرک ہے۔ انہوں نے خاص طورسے صنفی عدم مساوات کے جذبے اور وارکری روایت کے درمیان یکسانیت کے جذبے کو ایک تحریک کے طورپر ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے کہا ’’دلت، محروم طبقات، پسماندہ طبقات، قبائل، محنت کشوں کی فلاح و بہبود ملک کی اولین اولیت ہے۔

وزیر اعظم نے چھترپتی شواجی مہاراج جیسے قومی ہیروز کی زندگی میں بہت اہم کردار ادا کرنے کا کریڈٹ تکا رام جیسے سنتوں کو دیا۔وزیر اعظم نے یاد کیا کہ جب جنگ آزادی میں ویر ساورکر سزا ہوئی تو جیل میں چپلی کی طرح ہتھکڑی بجاتے ہوئے وہ تکارام جی کے ابھنگ گاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سنت تکارام نے الگ الگ وقت پر ملک میں جوش اور توانائی فراہم کی ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پنڈھر پور ، جگناتھ، متھرا میں برج پریکرما  یا کاشی پنچ کوشی پریکرما، چار دھام یا امرناتھ یاترا جیسی یاتراؤں نے ہمارے ملک کی تکسیریت کو مجتمع کیا اور ایک بھارت شریشٹھ بھارت  کا جذبہ پیدا کیا۔

وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ہماری قومی ایکتا کو مضبوط کرنے کے لئے ہماری قدیم شناخت روایتوں کو زندہ رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ اس لئے آج  جب جدید ٹیکنالوجی اور بنیادی ڈھانچہ ہندوستان کی ترقی کا سبب بن رہا ہے، ہم یہ یقینی بنارہے ہیں کہ ترقی اور وراثت دونوں ایک ساتھ آگے بڑھیں۔انہوں نے پالکی یاترا کی جدید کاری، چار دھام یاترا کے لئے نئی قومی شاہراہ، ایودھیا میں عظیم رام مندر، کاشی وشوناتھ دھام کی جدید کاری اور سومناتھ میں ترقیاتی کاموں کی مثال دے کر اپنی بات کو واضح کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پرساد یوجنا کے مذہبی مقامات کی ترقی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ رامائن سرکٹ اور بابا صاحب کے پنچ تیرتھ کو فروغ دیا جارہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اگر سب کی کوشش صحیح سمت ہو تو بڑے سے بڑے مسئلے کا بھی حل نکالاجاسکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج ملک آزادی کے 75ویں سال میں فلاحی منصوبوں  کے نفاذ سے صد فیصد بااختیار ہونے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ان منصوبوں کو غریبوں کی بنیادی ضرورتوں سے جوڑا جارہا ہے۔انہوں نے سوچھ بھارت مہم میں سب کی حصے داری پر زور دیا اور زندگی کے ہر شعبے میں صاف صفائی کو بنائے رکھنے کا عہد دیا۔ انہوں نے لوگوں سے اس قومی عہد کو اپنے روحانی عہد کا حصہ بنانے کو کہا۔ انہوں نے قدرتی کھیتی اور یوگا کو مقبول بنانے اور یوگا دِوس کے جشن کے لئے سب کو تحریک دینے پر اصرار بھی کیا ۔

سنت تکا رام ایک وارکری سنت اور کوی تھے اور  جو ابھنگ بھکتی شاعری اور کیرتن کی شکل میں روحانی گیتوں کی ذریعے پوجا کے لئے مشہور تھے۔وہ دیہو میں رہتے تھے، ان کی موت کے بعد ایک شلا مندر کی تعمیر ہوئی تھی، لیکن اس کا فن تعمیر مندر کی طرح کا نہیں تھا۔ اب پتھروں سے اس کی ازسر نو تعمیر ہوئی ہے، جس میں 36عدد بلند گنبد ہے اور اس میں سنت تکارام کی ایک مورتی بھی نصب کی گئی ہیں۔

 

*************

 

 

ش ح- ج ق–ن ع

U. No.6485



(Release ID: 1833992) Visitor Counter : 130