وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم کا شملہ میں ’غریب کلیان سمیلن‘ سے خطاب


’’130 کروڑ ہندوستانیوں کا خاندان ہی میرا سب کچھ ہے، آپ لوگ ہی میری زندگی میں سب کچھ ہیں اور یہ زندگی آپ کے لئے بھی ہے‘‘

’’میں اس عزم کو دوہراتا ہوں کہ میں سبھی کی فلاح وبہبود کے لئے، ہر ہندوستانی کی عزت اور احترام کے لئے، ہر ہندوستانی کی سیکورٹی کے لئے اور ہر ہندوستانی کی خوشحالی کے لئے اور ہر ایک کے لئے خوشیوں اور امن وامان کی زندگی کے لئے، میں جو کچھ بھی کرسکتا ہوں ضرور کروں گا‘‘

’’سیوا، سشاشن اور غریب کلیان نے عوام کے لئے حکمرانی کے معنی کو تبدیل کردیا ہے‘‘

’’حکومت، ان مسائل کا ایک مستقل حل تلاش کرنے کی کوشش کررہی ہے جنہیں اس سے پہلے مستقل مسائل کے طورپر باور کیا جاتا تھا‘‘

’’ہماری حکومت نے پہلے ہی دن سے غریبوں کو بااختیار بنانا شروع کردیا تھا‘‘

ہم ایک ووٹ بینک نہیں بلکہ ایک نیا ہندوستان بنانے کے لئے کام کررہے ہیں

صدفی صد تفویض اختیارات کا مطلب ہے تفریق اور خوشنودی کو ختم کرنا۔ صد فیصد تفویض اختیارات کا مطلب ہے کہ ہر غریب شخص کو سرکاری اسکیموں کے مکمل فائدے فراہم ہوں

نئے بھارت کی صلاحیت کے سامنے کوئی بھی ہدف ناممکن نہیں ہے

Posted On: 31 MAY 2022 1:21PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہماچل پردیش میں شملہ میں ’غریب کلیان سمیلن‘ سے خطاب کیا۔ وزیر اعظم کی قیادت والی حکومت کے 8 سال مکمل ہونے کے موقع پر اس منفرد اور انوکھے عوامی پروگرام کا پورے ملک کی ریاستی راجدھانیوں، ضلع ہیڈکوارٹرس اور کرشی وگیان کیندروں میں انعقاد کیا جارہا ہے۔ اس سمیلن کے تحت منتخبہ عوامی نمائندے، پورے ملک میں لوگوں کے ساتھ براہ راست بات چیت کریں گے تاکہ حکومت کے ذریعہ چلائے جارہے مختلف فلاحی پروگراموں کے بارے میں ان کے تأثرات معلوم کرسکیں۔

وزیر اعظم نے پردھان منتری کسان سمّان ندھی (پی ایم-کسان) اسکیم کے تحت مالی فائدوں کی گیارہویں قسط بھی جاری کی۔ اس کی بدولت، مستفید ہونے والے 10 کروڑ سے زیادہ کسان کنبوں کو تقریباً 21000 کروڑ روپے کی رقم ٹرانسفر ہوگی۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے ملک بھر کے پی ایم-کسان اسکیم سے مستفید ہونے والے افراد سے بات چیت بھی کی۔

شملہ میں اس موقع پر ہماچل پردیش کے گورنر جناب راجندر اولیکر، ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب جے رام ٹھاکر اور مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر بھی دیگر ممتاز شخصیات کے ساتھ موجود تھے۔

لداخ کے مستفید جناب تاشی ٹنڈوپ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے جناب نریندر مودی نے لداخ میں سیاحوں کی آمد کے بارے میں بات کی اور سرکاری اسکیموں سے متعلق اپنے تجربات کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے  ایک فوجی جوان کے طور پر اس کی خدمات کی ستائش کی۔ جناب تاشی ٹنڈوپ نے کہا کہ انہیں پی ایم اے وائی، بیت الخلا، گیس کے کنکشن اور زراعت سے متعلق فوائد جیسی اسکیموں کے فائدے حاصل کرنے میں کبھی کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔

بہار کی محترمہ للتا دیوی جی، پی ایم اے وائی، اجولا، سووچھ بھارت اور جل جیون مشن کی مستفید ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم کو مطلع کیا کہ ان اسکیموں کی بدولت کس طرح ان کے رہن سہن میں سہولت پیدا ہوئی ہے اور زندگی باعزت طریقے سے گزرہی ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ ایک مکان کے ساتھ، تعلیم اور بال بچوں کی شادی جیسی کئی چیزیں مناسب طریقے سے ہوجاتی ہیں۔

مغربی تریپورہ سے ایک راشٹر- ایک راشن کارڈ، پی ایم غریب کلیان اور کئی دیگر اسکیموں سے مستفید ہونے والے جناب پنکج ساہنی نے بتایا کہ انہوں نے جے جے ایم (جل جیون مشن) ایک ملک -ایک راشن کارڈ، پی ایم اے وائی اور بجلی کے کنکشن جیسی بہت سی اسکیموں کے فائدے حاصل کئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایک ملک- ایک راشن کارڈ کی وجہ سے انہیں بہار سے یہاں ہجرت کرنے کے باوجود کسی بھی طرح کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑرہا ہے۔

کرناٹک کے کلبرگی سے آیوشمان بھارت سے مستفید ہونے والی محترمہ سنتوشی نے اسکیم سے متعلق اپنے تجربات سے واقف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ ہیلتھ اینڈ ویلنیس سینٹر اور مفت طبی جانچ اور دواؤں کی سہولت ان کی زندگی میں بہت سی تبدیلیاں لارہی ہیں۔ وزیر اعظم نے ان کی شاندار ترسیلی مہارت کے لئے ان کی ستائش کی اور ان سے مزاقاً کہا کہ انہیں انتخابات میں حصہ لینا چاہئے کیونکہ وہ بہت مقبول ہوسکتی ہیں۔

پی ایم مُدرا یوجنا کے ایک مستفید شخص جناب اروند نے ، جن کا تعلق مہسانہ گجرات سے ہے، وزیر اعظم سے بات کرنے کے خواہش مند تھے، بتایا کہ ان کا منڈپ سجانے کےکاروبار کے سبب کاروبار کافی وسیع ہواہے اور وہ ڈیجیٹل ادائیگی کو فروغ دے رہا ہے۔ وزیر اعظم نے حکومت کی اسکیموں کے بارے میں اپنے ملازمین کو آگاہ کرنے اور جانکاری فراہم کرنے کےلئے اروند کی تعریف کی اور اس بات کے لئے بھی اروند کی ستائش کی کہ وہ ایک جاب دینے والا بن رہا ہے۔وزیر اعظم نے کھیلوں اُمنگوں کے لئے اس کی بیٹی کو بھی آشیرواد دیا۔

سرمور ہماچل پردیش سے سما دیوی جی  پی ایم اے وائی، پی ایم کسان سمّان نِدھی، آیوشمان یوجنا، سی ایم گرہنی سویدھا یوجان  کی ایک مستفید خاتون ہے۔وزیر اعظم نے ان کے ساتھ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور زراعت میں ان کی سرگرمیوں کے بارے میں ان سے بات چیت کی ۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس یادگاری لمحے کے موقع پر ہماچل میں اپنی موجودگی پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کسانوں کومبارکباد  دی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا، کیونکہ 10کروڑ سے زیادہ کسانوں نے پی ایم کسان اسکیم کے ذریعے اپنے بینک کھاتوں میں رقم حاصل کرلی ہے۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ انہوں نے اس حکومت کے 8سال مکمل ہونے کے موقع پر بچوں کی اسکیم کے لئے پی ایم کیئرس کے تحت فوائد جاری کئے۔ وزیر اعظم نے شملہ سے ملک گیر سطح پر پردھان منتری کسان سمّان نِدھی(پی ایم –کسان)اسکیم کے تحت مالی فوائد جاری کرنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے 130کروڑ شہریوں کی خدمت کرنے کے لئے انہیں موقع دینے پر عوام کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر اعظم نے8 سال کے  دور حکومت میں  اُن بچوں کی ذمہ داری لینے پر اپنے اطمینان سے بھی آگاہ کیا۔ کل پی ایم کیئرس فار چلڈرن کے ذریعے کورونا عالمی وباء کی وجہ سے اپنے والدین کو کھو چکے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ اس موقع کے لئے ہماچل میں اس تجویز کو ان کے ذریعے قبول کرلیا گیا ہے اور کیونکہ ریاست ان کی کرم بھومی رہی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ہمیشہ خود کو 130کروڑ شہریوں کے خاندان کا ایک رکن سمجھتے ہیں اور خود کو وزیر اعظم نہیں سمجھتے۔جب وہ کسی فائل پر دستخط کرتے ہیں تو وہ صرف وزیر اعظم کی ذمہ داری کی حیثیت سے دستخط کرتے ہیں۔ جیسے ہی  وہ لمحہ گزر جاتا ہے تو میں وزیر اعظم نہیں رہتا ، بلکہ 130کروڑ ہم وطنوں کا پردھان سیوک اور آپ کی فیملی کا ایک ممبر بن جاتا ہوں۔ اگر میں ملک کے لئے کچھ کرسکوں تو یہ صرف آشیرواد کی وجہ سے ہے اور 130کروڑ ہم وطنوں کی نیک خواہشات کی وجہ سے ہے۔ یہ بات ایک جذباتی وزیر اعظم نے کہی۔130کروڑ شہریوں کے اپنے کنبوں  کی اُمنگوں اور خواہشوں کے ساتھ جڑنا ہی یہی میرا کنبہ ہے۔آپ لوگ  ہی میری زندگی میں سب کچھ ہیں اور یہ زندگی بھی آپ کے لئے ہے۔وزیر اعظم نے کہا  کہ اب کیونکہ حکومت اپنے 8سال مکمل کررہی ہے۔لہٰذا اس عزم کو پھر دوہرایا کہ اُن سے ہر ایک کی بھلائی کے لئے جو بھی ممکن  ہوسکے  گا وہ کریں گے۔ہر ہندوستانی کی عزت کے لئے ، ہرہندوستانی کی سلامتی کے لئے ، ہرہندوستانی کی خوشحالی کےلئے  اور ان کی خوشحالی اور ان کو امن حاصل ہو، اس کے لئے جو بھی ہوسکے گا کریں گے۔

وزیر اعظم نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 2014ء سے پہلے سابقہ حکومت بدعنوانی کو نظام کا ایک لازمی حصہ سمجھتی تھی اور بدعنوانی سے لڑنے کے بجائے حکومت اس کا حصہ بن چکی تھی، لہٰذا ملک دیکھ رہا تھا کہ ضرورت مندوں  تک پہنچنے سے پہلے اسکیموں کی رقم لوٹا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج جن دھن –آدھار اور موبائل (جے اے ایم)کی وجہ سے رقم براہ راست مستفدین کے جن دھن کھاتوں میں پہنچ رہی ہے۔ اس سے پہلے یہ بات نہیں تھی۔ آج اوجولا اسکیم سے ایل پی جی سیلنڈر حاصل کرنے کے لئے سہولت ہے، جبکہ اس سے پہلے کھلے میں رفع حاجت  کرتے تھے، لیکن اب غریب کو بیت الخلاءکی سہولت حاصل ہے۔پہلے علاج کے لئے رقم اکٹھاکرنے کے لئے کوئی سہارا نہیں تھا، آج ہر غریب کو آیوشمان بھارت کا تعاون حاصل ہے۔ پہلے طلاق ثلاثہ کا خوف تھا، لیکن اب ان حقوق سے لڑنے کےلئے ہمت پیدا ہوگئی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ فلاحی اسکیموں ، اچھی حکمرانی اور غریبوں کی بھلائی(سیواسوشاسن اور غریب کلیان )نے عوام کے لئے حکومت کا مطلب بدل کر رکھ دیا ہے۔ اب حکومت عوام کے لئے کام کررہی ہے،چاہے یہ پی ایم ہاؤسنگ اسکیمیں ہوں، اسکالرشپ ہو ں، پنشن اسکیمیں ہوں ، ٹیکنالوجی کی مدد سے بدعنوانی کا دائرہ کم سے کم کردیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت مسائل کا مستقل حل تلاش کرنے کی کوشش کررہی ہے، جسے پہلے مستقل سمجھ لیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ براہ راست فائدے کی منتقلی نے فائدے کی فہرستوں سے 9کروڑ فرضی ناموں کو ہٹاکر چوری کی ناانصافی کو ختم کرکے رکھ دیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جب غریبوں کی روزانہ جدوجہد کو کم کردیا گیا تو اسے بااختیار بنایا گیا اور اسے اس کی غربت سے نکالنے کےلئے نئی توانائی کے ساتھ اسے سرگرم کیا گیا  اور اسے نئی توانائی کے ساتھ شامل کیاگیا، جس سے اس کی غربت ختم کی جاسکے۔اس سوچ کے ساتھ ہماری حکومت نے پہلے دن سے ہی غریبوں کو بااختیار بنانے کا عمل شروع کیا۔ ہم نے اس کی زندگی میں اس کی روزانہ کی پریشانیوں کو کم کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے  مزید کہا کہ میں فخر سے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ ملک کا تقریباً ہر کنبہ  ایک یا دیگر اسکیم سے فائدہ اٹھارہا ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہماچل کا ہر کنبہ مسلح افواج میں تعاون کررہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہی حکومت ہے کہ جس نے چار دہائیوں کے انتظار کے بعد ایک عہدہ ایک پنشن نافذ کیا اور سابق فوجیوں کو ایریئرس دیئے۔ہماچل کے ہر کنبے نے فائدہ اٹھایا ہے۔ چار دہائیوں سے ہمارے ملک میں ووٹ بینک کی سیاست ہوتی تھی اور اس سے ملک کو کافی کچھ نقصان ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک نئے بھارت کی تعمیر کے لئے کام کررہے ہیں، نہ کہ ووٹ بینک کے لئے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے100فیصد مستفدین تک 100فیصد فائدے پہنچانے کے لئے پہل کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے مستفدین کو فائدہ پہچانے کا عہد کیا ہوا ہے۔100فیصد با اختیا ربنانے کا مطلب ہے امتیاز اور بھید بھاؤ کا خاتمہ ، سفارشوں کا خاتمہ اور خوش کرنے کی پالیسی کا خاتمہ، 100فیصد بااختیار بنانے کا مطلب ہے کہ ہر غریب کو حکومت کی اسکیموں سے مکمل فائدہ حاصل ہو۔

ملک کے بڑھتے ہوئے وقار پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہندوستان نے مجبوری میں دوستی کا ہاتھ نہیں بڑھایا بلکہ مدد کرنے کے مقصد سے ہاتھ بڑھایا ہے۔ کورونا کے دور میں بھی  ہم نے 150سے زیادہ ملکو   ں کو ٹیکے اور دوائیں بھیجی ہیں۔ وزیر اعظم نے 21ویں صدی کے درخشاں ہندوستان کے لئے آنے والی نسلوں کے روشن مستقبل کے لئے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ایک ہندوستان، جس کی شناخت محرومی نہیں، بلکہ جدت ہے۔ ہماری صلاحیت کے سامنے کوئی بھی مقصد ایسا نہیں ہے، جسے حاصل نہیں کیا جاسکے۔وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہندوستان دنیا میں سب سے تیز ابھرتی ہوئی ایک معیشت شمار ہوتی ہے۔آج ہندوستان میں ریکارڈ غیر ملکی سرمایہ کاری ہورہی ہے۔ آج ہندوستان برآمدات میں ریکارڈ قائم کررہا ہے۔ سبھی کو آگے آنا چاہئے اور اس ملک کی ترقی کے سفر میں اپنا حصہ ادا کرنا چاہئے۔

 

 

*************

 

ش ح ۔ع م ع ر

U. No.5934



(Release ID: 1829733) Visitor Counter : 199