وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نے حیدر آباد کے آئی ایس بی میں 2022ء کی پی جی پی کلاس کی گریجویشن تقریب سے خطاب کیا
ملک کے اقتصادی اور کاروباری منظر نامے میں آئی ایس بی کے طلباء کے رول کا اعتراف کیا
’’ آج دنیا سمجھ رہی ہے کہ بھارت کا مطلب ہے کاروبار ‘‘
’’ میں آپ سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ اپنے ذاتی اہداف کو ملک کے اہداف سے مربوط کریں ‘‘
’’ پچھلی تین دہائیوں میں مسلسل سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ملک نے سیاسی قوت ِارادی کی کمی کا مشاہدہ کیا ہے اور اصلاحات اور بڑے فیصلوں سے دور رہا ہے ‘‘
’’ اب نظام میں حکومت اصلاحات کر رہی ہے ، بیورو کریسی کام کر رہی ہے اور عوام کی شرکت سے تبدیلی ہو رہی ہے‘‘
’’ بھارت کو مستقبل کے لئے تیار رکھنے کی خاطر ہمیں ، اِس بات کو یقینی بنانا ہے کہ بھارت خود کفیل بنے ؛ آپ سبھی کاروباری پیشہ ور افراد کا اس میں بڑا رول ہے ‘‘
Posted On:
26 MAY 2022 3:41PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ، حیدر آباد میں آئی ایس بی کے 20 سال مکمل ہونے کی تقریبات میں شرکت کی اور 2022 ء کی پی جی پی کلاس کی گریجویشن تقریب سے خطاب کیا۔
افتتاح میں، وزیر اعظم نے ، ان لوگوں کو خراج تحسین پیش کیا ، جنہوں نے انسٹی ٹیوٹ کو ، اس کی موجودہ عظمت تک پہنچانے میں تعاون کیا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے 2001 ء میں ، اس ادارے کو ملک کے لئے وقف کیا تھا، تب سے اب تک 50 ہزار سے زیادہ ایگزیکٹوز آئی ایس بی سے کامیاب ہوکر نکل چکے ہیں۔ آج آئی ایس بی ایشیا کے سرفہرست کاروباری اسکولوں میں شامل ہے۔ آئی ایس بی سے کامیاب ہونے والے پیشہ ور اعلیٰ کمپنیوں کو سنبھال رہے ہیں اور ملک کے کاروبار کو رفتار دے رہے ہیں۔ یہاں کے طلباء نے سینکڑوں اسٹارٹ اپس تیار کئے ہیں اور یونیکورن تشکیل دینے میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ آئی ایس بی کی ایک بڑی کامیابی ہے اور پورے ملک کے لئے فخر کا باعث ہے ۔
وزیر اعظم نے ، اس بات کو اجاگر کیا کہ آج بھارت کی معیشت جی 20 ممالک کے گروپ میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہے۔ اسمارٹ فون ڈاٹا کنزیومر کے معاملے میں بھارت پہلے نمبر پر ہے۔ اگر ہم انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد پر نظر ڈالیں تو بھارت ، دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلوبل ریٹیل انڈیکس میں بھی بھارت ، دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔ دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپس ماحولیاتی نظام بھارت میں ہے۔ دنیا کی تیسری سب سے بڑی صارفین کی مارکیٹ بھارت میں ہے۔ بھارت آج ترقی کے ایک بڑے مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔ پچھلے سال بھارت میں سب سے زیادہ ایف ڈی آئی کی آمد درج کی گئی ۔ آج دنیا سمجھ رہی ہے کہ بھارت کا مطلب کاروبار ہے۔
وزیر اعظم نے ، اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ بھارت کی اکثر تجاویز عالمی سطح پر نافذ کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے ’’ آج میں آپ سے کہنا چاہتا ہوں کہ اپنے ذاتی اہداف کو ملک کے اہداف سے مربوط کریں ۔ ‘‘
وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں اصلاحات کی ضرورت ہمیشہ محسوس کی گئی لیکن سیاسی قوت ارادی کی کمی ہمیشہ رہی۔ گزشتہ تین دہائیوں میں سیاسی عدم استحکام رہنے کی وجہ سے ملک نے طویل عرصے تک سیاسی قوت ارادی میں کمی کا مشاہدہ کیا ہے ۔ اس کی وجہ سے ملک اصلاحات کرنے اور بڑے فیصلے لینے سے بچتا رہا ہے ۔ 2014 ء کے بعد سے ہمارا ملک سیاسی عزم کا مشاہدہ کر رہا ہے اور اصلاحات بھی تسلسل کے ساتھ کی جا رہی ہیں۔ جب بھی ، عزم اور سیاسی قوت ارادی کے ساتھ اصلاحات کی جاتی ہیں تو عوامی حمایت اور مقبولیت کا تعاون یقینی ہوتا ہے ۔ انہوں نے لوگوں میں ڈیجیٹل ادائیگی کو اپنانے کی مثال پیش کی ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وبا ء کے دوران صحت کے شعبے کی لچک اور قوت ثابت ہوئی ہے ۔ کووڈ ویکسین کے حوالے سے یہاں یہ خدشات پیدا ہو رہے تھے کہ آیا غیر ملکی ویکسین دستیاب ہوں گی یا نہیں لیکن بھارت نے اپنی ویکسین خود تیار کی۔ بہت سی ویکسین بنائی گئیں اور بھارت میں 190 کروڑ سے زیادہ ٹیکے لگائے گئے ہیں ۔ بھارت نے دنیا کے 100 سے زیادہ ممالک کو ویکسین بھی مہیا کرائی ہے۔ وزیراعظم نے میڈیکل ایجوکیشن کو وسعت دینے کی بھی بات کی۔
وزیراعظم نے یہ بھی اجاگر کیا کہ اصلاحات کے عمل میں بیوروکریسی نے بھی بھرپور تعاون کیا ہے۔ انہوں نے حکومت کی اسکیم کی کامیابی کا سہرا عوام کی شرکت کو دیا ۔ انہوں نے کہا کہ جب لوگ تعاون کرتے ہیں تو فوری اور بہتر نتائج یقینی ہوتے ہیں ۔ اب نظام میں حکومت اصلاحات کرتی ہے ، بیوروکریسی عمل کرتی ہے اور عوام کی شرکت تبدیلی لاتی ہے۔ انہوں نے آئی ایس بی کے طلباء سے کہا کہ وہ اصلاح ، کارکردگی اور تبدیلی کے اس نظام کا مطالعہ کریں ۔
وزیراعظم نے ، اِس بات کو اجاگر کیا کہ 2014 ء کے بعد سے ہر کھیل میں شاندار کار کردگی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے اور یہ ہمارے کھلاڑیوں کے اعتماد کی وجہ سے ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب درست صلاحیت کا پتہ لگایا جاتا ہے تو اعتماد پیدا ہوتا ہے اور جب صلاحیت سے تعاون کیا جاتا ہے تو شفاف انتخاب ہوتا ہے اور تربیت، مقابلے کے لئے ایک بہتر بنیادی ڈھانچہ موجود ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم کھیلو انڈیا اور ٹاپس اسکیم جیسی اصلاحات کی وجہ سے کھیلوں میں زبردست تبدیلی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح امنگوں والے اضلاع کا پروگرام کارکردگی، قدر میں اضافے ، پیداواریت اور عوامی پالیسی کے حلقے میں ترغیب کی ایک اہم مثال ہے ۔
بدلتے ہوئے کاروباری منظرنامے پر تبصرہ کرتے ہوئے ، جہاں رسمی، غیر رسمی، چھوٹے اور بڑے کاروبار اپنے شعبوں میں توسیع کر رہے ہیں اور لاکھوں اور کروڑوں لوگوں کو روزگار فراہم کر رہے ہیں ، انہوں نے زور دے کہا کہ چھوٹے کاروباریوں کو ترقی کے مزید مواقع دینے کی ضرورت ہے ۔ نئی مقامی اور عالمی مارکیٹوں سے جڑنے میں ان کی مدد کریں۔ ان کی بے پناہ صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے زور دیا کہ بھارت کو مستقبل کے لئے تیار رکھنے کی خاطر ، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ بھارت خود کفیل ہو ۔ انہوں نے آئی ایس بی جیسے اداروں کے طلباء کے لئے بہت بڑا رول ادا کرنے کی امید کا اظہار کیا ۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ ’’ آپ تمام کاروباری پیشہ ور افراد کا ، اس میں ایک بڑا رول ہے اور یہ آپ کے لئے ملک کی خدمت کی ایک عظیم مثال ہو گی ‘‘ ۔
<
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 5773
(Release ID: 1828535)
Visitor Counter : 188
Read this release in:
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam