وزیراعظم کا دفتر

ٹی آر اے آئی کی سلور جوبلی تقریبات پر وزیر اعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 17 MAY 2022 1:40PM by PIB Delhi

نمسکار،مرکزی کابینہ میں میرے ساتھ جناب اشونی ویشنو جی، جناب دیوو سنگھ چوہان جی، ڈاکٹر ایل مرگن جی ، ٹیلی کام اور براڈ کاسٹنگ سیکٹر سے منسلک سبھی لیڈروں ،بہنو ں اور بھائیوں ۔

ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا –ٹی آر اے آئی اور اس سے منسلک سبھی ساتھیوں کو سلور جوبلی کی بہت بہت مبارکباد ۔یہ حسن اتفاق ہے کہ آج آپ کے ادارے نے 25 سال مکمل کئے ہیں  ایک ایسے وقت میں جب ملک آزادی کے امرت کال میں اپنے 25 سالوں کے روڈ میپ پر کام کررہا ہے ،نئے اہداف طے کررہا ہے ،کچھ دیر قبل ہی مجھے  اپنے ملک میں 5 جی ٹیسٹ بیڈ کو قوم کے نام وقف کرنے کا موقع ملا ہے۔ یہ ٹیلی کام سیکٹر میں کریٹیکل اور جدید ٹیکنالوجی میں خود کفیل ہونے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ میں اس پروجیکٹس سے منسلک سبھی ساتھیوں کو خاص طور سے آئی آئی ٹیز کو بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں،ساتھ ہی ملک کے نوجوان ساتھیوں کو، محققین کواورکمپنیوں کو مدعوکرتا ہوں کہ وہ اس ٹیسٹنگ سہولیت کا استعمال 5 جی ٹیکنالوجی تیار کرنے کے لئے کریں ،خاص طور پر ہمارے اسٹارٹ اپس کے لئے اپنی اشیاءجانچنے کا یہ بہت بڑا موقع ہے۔ اتنا ہی نہیں 5 جی کی شکل میں جو ملک کا اپنا 5 جی معیار بنایا گیا ہے وہ ملک کے لئے بہت ہی فخر کی بات ہے۔یہ ملک کے گاؤوں میں 5 جی ٹیکنالوجی پہنچانے اور اس  سے منسلک کام میں بڑا کردار ادا کرےگا۔

ساتھیوں،

21ویں صدی کے بھارت میں کنکٹوٹی ملک کی ترقی کی رفتار کو طے کرےگی اس لئے ہر سطح پر کنکٹوٹی کو جدید بناناہی ہوگا اورجدید بنیادی ڈھانچے تیار کرنا ،جدید ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال اس کی بنیاد کا کام کریں گے۔5 جی ٹیکنالوجی بھی ملک کی حکمرانی میں زندگی میں سہولت ،کاروبار میں آسانی جیسے مختلف معاملوں میں مثبت تبدیلی لانے والی ہے۔اس سے کھیتی باڑی ،صحت، تعلیم ،بنیادی ڈھانچے اور لاجسٹکس ہر سیکٹر میں ترقی کو بڑھاوا ملے گا ،اس سے سہولیات بھی بڑھیں گی اور روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ اندازہ ہے کہ  5 جی سےآنے والی ڈیڑھ دہائی میں  بھارت کی معیشت میں 450 بلین ڈالر کا اضافہ ہوگایعنی یہ صرف انٹر نیٹ کی رفتار ہی نہیں بلکہ  روزگار پیدا کرنے کی رفتار کو بھی بڑھانے والا ہے ،اس لئے 5 جی کی تکمیل رول آؤٹ ہو اس کے لئے سرکار اور صنعت دونوں کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔اس دہائی کے آخر تک ہم 6جی بھی لانچ کرپائیں اس کے لئے ہماری ٹاسک فورس کام کرناشروع کرچکی ہے۔

ساتھیوں،

ہماری کوشش ہے کہ ٹیلی کام سیکٹر اور5 جی ٹیکنالوجی میں ہمارے اسٹارٹ اپس تیزی سے تیار ہوں ، گلوبل چیمپئن بنیں، ہم مختلف سیکٹروں میں دنیا کے ایک بڑے ڈیزائن پاور ہاؤس ہیں۔ ٹیلی کام آلات مارکٹ میں بھی بھارت کے ڈیزائین چیمپئنس کی اہلیت ہم سبھی جانتے ہیں اب اس کے لئے ضروری آر این ڈی بنیادی ڈھانچے اور عمل کو آسان بنانے پر ہماری خاص توجہ ہے اور اس میں آپ سب کا بھی بہت اہم کردار ہے۔

ساتھیوں،

خود کفالت اور صحت مند مسابقت سماج میں معیشت میں کس طرح کثیر رخی اثرات پیدا کرتی ہیں اس کی ایک بہترین مثال  ہے کہ ہم سب فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ ہمارا ٹیلی کام سیکٹر ہے۔ہم ذرا گزرے وقتوں پر نظر ڈالیں 2 جی کا کال 2 جی کا کال یعنی ناامیدی اوربے چینی ،بدعنوانی ،پالیسیوں کا لڑ کھڑاناتھا اور آج اس دور سےباہر نکل کر ملک نے 3جی سے 4جی اور اب 5جی اور6جی کی طرف قدم بڑھائے ہیں۔ یہ  تبدیلی بہت آسانی سے بہت ہی شفافیت کے ساتھ ہورہی ہے اور اس میں ٹی آر اے آئی کا بہت اہم کردا رہا ہے۔ریٹ روسپیکٹو  ٹیکسیشن ہو یا اے جی آر جیسے معاملات جب بھی صنعت کے سامنے چلینجز آئے ہیں تو ہم نےاتنی ہی تیزی سے کارروائی کرنے کی کوشش کی ہےاور جہاں جہاں ضرورت پڑی ہم نے اصلاحات بھی کی ہیں۔ ایسی ہی کوششوں نے ایک نیا بھروسہ پیدا کیا ہے ،اسی کانتیجہ  ہے کہ 2014 سے پہلے ایک دہائی سے زیادہ وقت میں جتنا ایف ڈی آئی ٹیلی کام سیکٹر میں آیا ہے اس سے ڈیڑھ گنا سے زیادہ ان 8 سالوں میں آیا ہے۔ بھارت کی صلاحیت پر سرمایہ کاروں کے اسی جذبہ کو مضبوط کرنے کی ذمہ داری ہم سبھی کی ہے۔

ساتھیوں،

گزرے سالوں میں حکومت جس طرح نئی سوچ اور موقف کے ساتھ کام کررہی ہے اس سے آپ سبھی بہت اچھی طرح واقف ہیں ۔دقیہ نوسی سوچ سے آگے نکل کر اب ملک حکومت  کے مکمل موقف کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے ۔آج ہم ملک میں ٹیلی ڈینسٹی اور انٹر نیٹ کے استعمال کے معاملے میں دنیا میں سب سے تیزی سے آگے آرہے ہیں تواس میں ٹیلی کام سمیت کئی سیکٹروں کا رول رہا ہے ۔سب سے بڑا رول انٹر نیٹ کا ہے 2014 میں جب ہم آئے تو ہم نے سب کا ساتھ سب کا وکاس اور اس کے لئے ٹیکنالوجی کے وسیع تر استعمال کو اپنی ترجیح بنایا۔ اس کے لئے سب سے ضروری یہ تھا کہ ملک کے کروڑوں لوگ آپس میں جڑیں ،حکومت سے بھی جڑیں ، حکومت کی سبھی اکائیوں چاہے مرکز ہو ،ریاست ہو ،بلدیاتی خود مختار ادارے ہوں وہ بھی ایک طرح سے ایک نامیاتی اکائی بن کر کے آگے بڑھیں ۔آسانی سے کم سے کم خرچ میں جڑیں ، بغیر بدعنوانی سے سرکاری سہولتوں کا فائدہ لے سکیں  اسی لئے ہم نے جن دھن، آدھار ، موبائل کی ٹرینٹی کو ڈائیریکٹ گورننس کا ذریعہ بناناطے کیا۔ موبائل غریب سے غریب کنبے کی بھی پہنچ میں ہواس کے لئے ہم نے ملک میں ہی موبائل فون کی مینو فیکچرنگ پر زور دیا۔ جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ موبائل مینو فیکچرنگ یونٹ دو سے بڑھ کر دوسو سے زیادہ ہوگئی۔ آج بھارت دنیا کا سب سے بڑا موبائل فون مینو فیکچرر ہے اور جہاں ہم اپنی ضرورت کے لئے فون درآمد کرتے ہیں آج ہم موبائل فون برآمد کے نئے ریکارڈس بنارہے ہیں۔

ساتھیوں،

موبائل کنکٹوٹی بڑھانے کے لئے ضروری تھا کہ کال اور ڈاٹا مہنگا نہ ہو۔اس لئے ہم نے ٹیلی کام مارکیٹ میں مثبت مقابلوں کی حوصلہ افزائی کی،اسی کا نتیجہ ہے کہ ہم دنیا کے سب سے سستے ڈاٹا فراہم کرنے والوں میں سے ایک ہیں ۔آج بھارت دنیا کے ہر گاؤں کو آپٹیکل فائبر سے جوڑنے میں جڑا ہے۔ آپ کو بھی پتہ ہے کہ 2014 سے پہلے بھارت میں سو گرام پنچایتیں بھی آپٹیکل فائبر کنکٹوٹی سے نہیں جڑی تھیں آج ہم قریب قریب پونے دو لاکھ گرام پنچایتوں تک براڈ بینڈ کنکٹوٹی پہنچاچکے ہیں۔ کچھ وقت پہلے ہی حکومت نے ملک کے نکسل سے متاثرہ مختلف قبائلی ضلعوں میں بھی 4جی کنکٹوی پہنچانے کی بہت بڑے منصوبے کو منظوری دی ہے۔ یہ 5جی اور6جی ٹیکنالوجی کے لئے بھی اہم ہے اوراس سے موبائل اور انٹر نیٹ کا دائرہ بھی بڑھے گا۔

ساتھیوں،

فون اور انٹر نیٹ تک بھارتیوں کی  زیادہ سے زیادہ رسائی نے بھارت کی ایک بہت بڑی صلاحیت کو سامنے لا دیا ہے اس نے ملک میں مضبوط ڈیجیٹل ڈھانچے کی بنیاد رکھی ہے ، اس نے ملک میں سروس کی ایک بہت بڑی مانگ پیدا کی ہے ،اس کی ایک بہت بڑی مثال ملک کے کونے کونے میں بنائے گئے 4لاکھ کامن سروس مرکز ہیں۔ ان کامن سروس مرکز سے آج سرکار کی سیکڑوں خدمات گاؤں کے لوگوں تک پہنچ رہی ہیں یہ کامن سروس سینٹرس لاکھوں نوجوانوں کے لئے روزگار کا بھی ذریعہ بنے ہیں ۔ میں پچھلے دنوں گجرات میں ایک پروگرام میں گیا تھا وہاں داہوڑ ضلع جو ایک قبائلی علاقہ ہے جہاں آدیواسیوں کی بڑی تعداد ہے وہاں ایک دیویانگ جوڑا مجھے ملا وہ کامن سروس سینٹر چلاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں دیویانگ تھا تو مجھے یہ تھوڑی مدد مل گئی اور میں نے شروع کیااور آج وہ 28،30ہزار روپے قبائلی علاقے کے دور دراز علاقوں میں کامن سروس سینٹر سے کمارہے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ قبائلی لوگ بھی یہ خدمات کیاں ہیں، یہ خدمات کیسے حاصل کی جاتی ہیں ، یہ خدمات کتنی معاون ہیں اس کو بھی جانتے ہیں اور ایک دیو یانگ جوڑا وہاں چھوٹے سے گاؤں میں لوگوں کی خدمت بھی کرتا ہے ،روزی روٹی بھی کماتا ہے ،یہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کس طرح سے بدلاؤ لارہی ہے۔

ساتھیوں،

ہماری سرکار ٹیکنالوجی کو مسلسل اپ گریڈ کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کے ڈلیوری سسٹم کو بھی لگاتار بہتر بنارہی ہے۔ اس نے ملک میں سروس اور مینو فیکچرنگ دونوں سے جڑے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو بدل دیا ہے ،یہ بھارت کو دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم بنانے کی پیچھے ایک اہم وجہ ہے۔

ساتھیوں ،

حکومت کا مکمل موقف ہمارے ٹی آر اے آئی جیسے تمام ضابطہ کاروں کے لئے بھی موجودہ اور مستقبل کے چیلنجوں کے لئے نمٹنے کے لئے بھی اہم ہے۔آج ریگو لیشن صرف ایک سیکٹر کے دائرے تک ہی محدود نہیں ہے ،ٹیکنالوجی الگ الگ سیکٹر کو ایک دوسرے سے مربوط کررہی ہے اس کے لئے آج مشترکہ ریگو لیشن کی ضرورت ہر کوئی فطری طور ر پرمحسوس کررہا ہے ۔اس کے لئے ضروری ہے کہ تمام ریگولیٹر ساتھ آئیں کامن پلیٹ فارم تیار کریں اور بہتر تال میل کے ساتھ حل نکالیں۔مجھے پورا یقین ہے کہ اس کانفرنس سے اس سمت میں اہم حل نکل کر آئیں گے۔آپ کو ملک کے ٹیلی کام صارفین کے مفادات کا بھی تحفظ کرنا ہے اور دنیا کے سب سے پر کشش ٹیلی کام مارکیٹ کی ترقی کی بھی حوصلہ افزائی کرنی ہے۔ ٹرائی کی سلور جوبلی کانفرنس ہماری آزادی کے امرت کال کی ترقی کو رفتار دینے والی ہو ،توانائی دینے والی ہو،نیا بھروسہ پیدا کرنے والی ہو،ایک نئی چھلانگ کے خواب دیکھنے والی ہواور اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے والی ہو۔اسی امید کے ساتھ آپ سبھی کا بہت بہت شکریہ ! آپ سب کو بہت بہت نیک خواہشات۔بہت بہت شکریہ ۔

 

*************

 

 

ش ح ۔   ش ر ۔ م ش

U. No.5453

 



(Release ID: 1826048) Visitor Counter : 129