وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے سیمی کون انڈیا کانفرنس 2022  کا افتتاح کیا


‘‘عالمی سیمی کنڈکٹر سپلائی چین میں ہندوستان کو ایک کلیدی پارٹنر بنانا ہمارا مشترکہ نصب العین ہے’’

‘‘صحت اور فلاح وبہبود  سے لے کر شمولیت اور  با اختیار بنانے تک  ہم  لوگ نظام حکومت کے تمام شعبوں میں زندگی میں تبدیلی پیدا کرنے کے لئے  ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں’’

‘‘ہندوستان ٹیکنالوجی کے اگلے  انقلاب کی قیادت کرنے کی راہ ہموار کر رہا ہے’’

‘‘دنیا کے سب سے تیز  رفتار  ایکو سسٹم  کے ساتھ  ہندوستان  مضبوط  اقتصادی ترقی  کی راہ پر گامزن ہے’’

‘‘بھارت نے کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر  اصلاحات  کا سلسلہ شروع کیا ہے’’

‘‘ہمارے پاس سیمی کنڈکٹر  تیار کرنے والے باصلاحیت لوگوں  کی ایک مثالی  ٹیم ہے، جن کی تعداد  دنیا کے  سیمی کنڈکٹر تیار کرنےو الے انجینئروں کا 20  فیصد ہے’’

‘‘خود ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر کی کھپت 2026  تک  80 بلین ڈالر سے زیادہ اور  2030  تک  110 بلین ڈالر کو پار کرنے کی امید ہے’’

‘‘ایسے وقت میں جب پ

Posted On: 29 APR 2022 11:21AM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے سیمی  کون انڈیا  کانفرنس 2022 کا افتتاح کیا اور ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ آج اس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر  مرکزی وزراء،  سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے سربراہان ، سرمایہ کاران ، تعلیم  وتدریس سے جڑے افراد  اور  سفارتی عملے  سے وابستہ ممبران  بھی موجود تھے۔

وزیراعظم نے سب سے پہلے  سب کا خیر مقدم کیا  اور خوشی کا اظہار کیا کہ  یہ کانفرنس ہندوستان میں منعقد ہو رہی ہے۔ انہوں نے  موجودہ دنیا میں سیمی کنڈکٹر  کے  اہم رول  پر روشنی ڈالی  اور کہا کہ  ‘‘عالمی سیمی کنڈکٹر  سپلائی چین میں ایک ہندوستان  کو کلیدی پارٹنر بنانا  ہمارا مشترکہ نصب العین ہے۔  ہم اس سمت میں  ہائی ٹیک، ہائی کوالٹی  اور اعلیٰ معتبریت  کے  اصولوں پر عمل کرتے ہوئے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔’’

وزیراعظم نے سیمی کنڈکٹر  ٹیکنالوجی کے لئے ہندوستان کو سرمایہ کاری  کی منزل بنانے  کے پیچھے موجود 6 اسباب  گنوائے۔

 اول، ہندوستان 1.3 بلین ہندوستانیوں سے جڑنے کے لئے ایک ڈیجیٹل انفراسٹرکچر  تیار  کر رہا ہے۔ مالیاتی شمولیت ، بینکنگ  اور ڈیجیٹل ادائیگی  کے انقلاب جیسے شعبوں میں ہندوستان کے ذریعہ لگائی گئی چھلانگ کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ  ‘‘ہم صحت اور فلاح وبہبود سے لے کر شمولیت اور با اختیار بنانے تک نظام حکومت کے تمام شعبوں میں زندگیوں میں تبدیلی لانے کی خاطر ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں۔’’

دوئم، وزیراعظم نے کہا کہ 5 جی، آئی او ٹی اور  صاف توانائی کی ٹیکنالوجی کی صلاحیتیں تیا رکرنے میں براڈ بینڈ کی سرمایہ کاری کے ساتھ 600 ہزار گاؤں کو  جوڑنے جیسے  اقدام کے ذریعہ ہندوستان ٹیکنالوجی میں اگلے انقلاب کی  قیادت کرنے کی راہ ہموار کر رہا ہے۔

سوئم، ہندوستان دنیا کے سب سے تیز رفتار اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے ساتھ مضبوط  اقتصادی ترقی کی راہ پر  گامزن ہے۔ خود  ہندوستان کی سیمی کنڈکٹر  کی کھپت 2026  تک  80  بلین ڈالر اور 2030  تک 110  بلین ڈالر  کو پار کرنے کی امید ہے۔

چہارم، بھارت نے  ہندوستان میں  کاروبار کرنے میں آسانی  پیدا کرنے کی خاطر  بڑے پیمانے پر اصلاحات  کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ وزیراعظم نے  25  ہزار سے زیادہ شرائط کو ختم کرنے، خود کار طریقے سے لائسنسوں کی تجدید ، ڈیجیٹائزیشن  کے ذریعہ ریگولیٹری فریم ورک  میں شفافیت اور رفتار  اور  دنیا  میں سب سے  موافق  ٹیکس کے ڈھانچے  جیسے  اقدامات کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔

پنجم، وزیراعظم نے کہا کہ  21 ویں صدی کی ضروریات کے مطابق نوجوان ہندوستانیوں کی صلاحیت سازی اور ٹریننگ  میں  بڑے پیمانے پر  سرمایہ کاری کا کام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ‘‘ہمارے پاس  سیمی کنڈکٹر  تیار کرنے والے  با صلاحیت افراد  کی ایک بے مثال ٹیم موجود  ہے، جو دنیا کے  سیمی کنڈکٹر   بنانے والے انجینئروں  کا 20  فیصد ہے۔ تمام ٹاپ 25  سیمی کنڈکٹر  بنانے والی کمپنیوں کے  ڈیزائن  یا  آر اور  ڈی مراکز  ہمارے ملک میں موجود  ہیں۔

ششم، وزیراعظم نے کہا کہ  بھارت نے ہندوستانی مینو فیکچرنگ  سیکٹر میں تبدیلی پیدا کرنے کے لئے  کئی قدم اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  ‘‘ایسے وقت میں جب انسانیت  صدی میں ایک بار آنے والے وبائی مرض  سے لڑ رہی تھی، بھارت نے نہ  صرف اپنے لوگوں  کی صحت کو ٹھیک کیا بلکہ اپنی اقتصادیات کو درست کیا۔ وزیراعظم مودی نے  ‘‘پروڈکشن لنکڈ انسینٹوز’’ اسکیموں کا ذکر کیا، جو  14 کلیدی شعبوں میں 26 بلین ڈالر  سے زیادہ  کے انسینٹو پیش کرتی ہیں۔ انہوں نے بتایا  کہ  اگلے 5  سالوں میں الیکٹرانکس مینو فیکچرنگ  سیکٹر  میں  ریکارڈ  ترقی ہونے کی امید ہے۔ جناب مودی  نے   سامعین کو 10 بلین ڈالر سے زیادہ بجٹ والے حالیہ اعلان کردہ  سیمی کون انڈیا پروگرام کے بارے میں بھی بتایا۔ اس پروگرام کا مقصد سیمی کنڈکٹر ، ڈسپلے مینوفیکچرنگ اور ڈیزائن ایکو سسٹم  میں سرمایہ کاری  کرنے والی کمپنیوں  کو   مالی مدد  فراہم کرنا ہے۔

وزیراعظم نے  سرکاری تعاون کی ضرورت  کو تسلیم کیا  اور  سامعین کو بھروسہ دلایا  کہ  تجارت کے لئے  ایک معقول  ماحول تیار کرنے کی خاطر  حکومت کی جانب سے  تمام کوششیں کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ  ‘‘ صنعت  جب  کڑی محنت  کرنے لگے تو حکومت کو  اس سے بھی زیادہ  کڑی محنت  سے کام کرنا چاہئے ’’۔

دنیا کی از سر نو  تشکیل کا  ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے  نئے پیدا ہونے والے مواقع  کا فائدہ اٹھانے کی اپیل کی۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ  ‘‘ہم نے گزشتہ چند سالوں میں ترقی  کا ماحول تیار  کرنے کے لئے کافی محنت کی ہے۔ ہندوستان میں ٹیکنالوجی اور خطرہ مول لینے کی   صلاحیت موجود ہے۔ ہم نے ناموافق  حالات  کو  جہاں تک ممکن ہو سکا  ہے، امدادی پالیسی  والے   ماحول کے ذریعہ  اپنے حق میں کر لیا ہے۔ ہم نے یہ دکھا دیا ہے کہ بھارت کا  مطلب ہے تجارت۔’’

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

(ش ح-ق ت- ق ر)

U-4831



(Release ID: 1821194) Visitor Counter : 141