وزیراعظم کا دفتر

فجی میں شری ستیہ سائی سنجیونی چلڈرن ہارٹ اسپتال کے افتتاح کے موقع پر وزیر اعظم کے  خطاب کا متن

Posted On: 27 APR 2022 12:27PM by PIB Delhi

فجی کے عزت مآب وزیر اعظم بینی مراما جی، سدھ گرو مدھوسودن سائی، سائی پریم فاؤنڈیشن کے سبھی ٹرسٹیز، اسپتال کے عملہ کے اراکین، معزز مہمان، اور فجی کے میرے پیارے بھائیو اور بہنو!

نی سام بولا ویناکا،  نمسکار!

سووا میں شری ستھیا سائی سنجیوای چلڈرن ہارٹ اسپتال  کے اس افتتاحی  پروگرام  میں جڑ کر مجھے  بہت اچھا لگ رہا ہے۔ میں اس کے لیے  عالی جناب فجی کے  وزیر اعظم اور فجی کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ یہ ہمارے باہمی تعلق اور محبت کی ایک اور علامت ہے۔ یہ ہندوستان اور فجی کے مشترکہ سفر کا ایک اور باب ہے۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ یہ چلڈرن ہارٹ اسپتال نہ صرف فجی میں  بلکہ پورے جنوبی بحر الکاہل کے علاقے میں بچوں کے دل کا پہلا اسپتال ہے۔ ایک ایسے خطے کے لیے جہاں دل سے متعلق بیماریاں ایک بڑا چیلنج ہیں، یہ اسپتال ہزاروں بچوں کو نئی زندگی دینے کا وسیلہ بنے گا۔ مجھے  اطمینان ہے کہ یہاں ہر بچے کو نہ صرف عالمی معیار کا علاج ملے گا بلکہ سبھی سرجری بھی’مفت‘  ہوں گی۔ میں اس کے لیے فجی حکومت کو  سائی پریم فاؤنڈیشن فجی اور سری ستیہ سائی سنجیونی چلڈرن ہارٹ ہاسپٹل آف انڈیا کی دل سے  ستائش کرتا ہوں۔

خاص طور پر اس موقع پر  میں برہمالن شری ستیہ سائی بابا کو  نمن  کرتا ہوں۔ انسانیت کی خدمت کے لیے ان کے ذریعے  بویا گیا بیج آج  ثمر آور درخت کی  شکل میں لوگوں کی خدمت کر رہا ہے۔ میں نے پہلے  بھی کہا ہے کہ ستیہ سائی بابا نے روحانیت کو رسومات سے آزاد کرکے اور اسے عوامی فلاح و بہبود سے جوڑنے کا ایک شاندار کام کیا تھا۔ تعلیم کے میدان میں ان کا کام، صحت کے شعبے میں ان کا کام، غریبوں، مثاثرین، محروموں کے لیے ان کی خدمات آج بھی ہمیں تحریک دیتی ہیں۔ دو دہائیاں قبل جب گجرات میں زلزلے سے تباہی  ہوئی تھی اس وقت  بابا کے پیروکاروں ن کےذریعہ جس طرح متاثرین کی خدمت کی،  وہ گجرات کے لوگ  کبھی نہیں بھول سکتے۔ میں اسے اپنی بڑی خوش قسمتی سمجھتا ہوں کہ مجھے ستیہ سائی بابا  کا مسلسل آشیرواد ملا،   کئی دہائیوں سے ان کے ساتھ  جڑا رہا اور آج بھی مل رہا ہوں۔

ساتھیو،

یہ ہمارے یہاں کہا جاتا ہے ’’ परोपकाराय सतां विभूतयः ‘‘ یعنی خیرات  مہذب شخصیات  کی  جائیداد ہوتی ہے۔ انسانوں کی خدمت، جانداروں کی فلاح، یہی ہمارے وسائل کا ایک  واحد مقصد ہے۔ انہی اقدار پر ہندوستان اور فجی کی مشترکہ وراثت کھڑی ہوئی ہے۔ ان  اصولوں پر عمل کرتے ہوئے کورونا وبا جیسے مشکل وقت میں بھی  ہندوستان نے اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔ ’وسودھیو کٹمبکم‘  یعنی   پوری دنیا کو اپنا کنبہ  مانتے ہوئے ہندوستان نے دنیا کے 150 ممالک کو دوائیں، ضروری سامان بھیجا۔ اپنے کروڑوں شہریوں کی فکر کے ساتھ ساتھ  ہندوستان نے دنیا کے دیگر ممالک کے لوگوں کا بھی خیال رکھا۔ ہم نے تقریباً 100 ممالک کو تقریباً 100 ملین  کے آس پاس ویکسین (ٹیکے) بھیجی ہیں۔ اس کوشش میں ہم نے فجی کو بھی اپنی ترجیحات میں  رکھا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ فیجی کے لیے پورے ہندوستان کی   اس وابستگی کے احساس کو  سائی پریم فاؤنڈیشن یہاں آگے بڑھا رہا  ہے۔

دوستو،

ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک وسیع سمندر  ضرورت ہے لیکن ہماری ثقافت نے ہمیں ایک دوسرے سے جوڑے رکھا ہے۔ ہمارے رشتے  باہمی احترام، تعاون اور ہمارے لوگوں کے مضبوط باہمی تعلقات پر ٹکے ہوئے ہیں۔ ہندوستان کی یہ خوش قسمتی ہے کہ ہمیں فجی کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اپنا  رول  ادا کرنے اور تعاون کرنے کا موقع ملتا رہا ہے۔ پچھلی دہائیوں میں ہندوستان-فجی  کے رشتے ہر شعبے میں مسلسل  آگے بڑھے  ہے،  مضبوط ہوئے ہیں۔ فجی اور  فجی  کے وزیر اعظم  کے تعاون سے ہمارے  یہ رشتے آنے والے وقت میں  اور مضبوط ہوں گے۔ اتفاق سے یہ میرے دوست وزیر اعظم بینی مراما جی کا بھی یوم پیدائش ہے۔ میں انہیں سالگرہ کی بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔ میں ایک بار پھر شری ستیہ سائی سنجیونی چلڈرن ہارٹ اسپتال سے وابستہ تمام ممبران کو اپنی نیک خواہشات  پیش کرتا  ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ اسپتال فجی اور  اس پورے خطے میں خدمات کا ایک مضبوط ادارہ بنے  گا، اور ہندوستان-فجی  درمیان تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔

بہت بہت شکریہ!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ح ا۔ ن ا۔

U-4742



(Release ID: 1820454) Visitor Counter : 129