صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے ملیریا کے عالمی دن 2022 کے موقع پر کلیدی خطبہ دیا
ملیریا کے خلاف ہماری اجتماعی لڑائی میں تشخیص اور علاج ہی نہیں بلکہ سووچھتا اور سماجی بیداری بھی یکساں طور پر اہم ہے
بھارت سرکار کی کوششوں کے نتیجے میں ملیریا کے کیسوں میں 86.45 فیصد کی کمی درج ہوئی اور 2015 کے مقابلے 2021 میں ملیریا سے متعلق اموات میں 79.16 فیصد کی کمی ہوئی
ملیریا کا عالمی دن 2022 منانے کے لئے نئی دہلی، لکھنٔو، بھونیشور اور ناگپور میں ریلوے اسٹیشنوں کو روشن کیا جائے گا
Posted On:
25 APR 2022 1:10PM by PIB Delhi
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج یہاں ملیریا کے عالمی دن 2022 منانے کے سلسلے میں ایک کلیدی خطبہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملیریا کے خلاف ہماری اجتماعی لڑائی کے لئے نہ صرف تشخیص اور علاج ضروری ہے، بلکہ اس کے خلاف لڑائی میں ہماری ذاتی اور کمیونٹی کے اطراف اور ملیریا کی روک تھام سے متعلق سماجی بیداری بھی یکساں طور پر ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان طریقوں سے ہم 2030 تک ملک سے ملیریا کو جڑ سے ختم کرنے کے اپنے مقصد کو حاصل کرسکیں گے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ حفظان صحت کی فراہمی کے نظام کو مضبوط اور مستحکم کیا جائے اور کثیر سیکٹورل تال میل اور اشتراک میں بہتری لائی جائے۔
ہر سال 25 اپریل کو ملیریا کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ اس سال کا موضوع ہے ’’ دنیا میں ملیریا کی بیماری کے بوجھ کو کم کرنے اور زندگیاں بچانے کے لئے اختراع کو بروئے کار لایا جائے ‘‘۔

ڈاکٹر مانڈویہ نے قومی اور ذیلی قومی کوششوں کےذریعہ ملیریا کے خاتمے کی ترجیح کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہندوستان میں ملیریا کے خاتمے کے منصوبے کو آگے بڑھانے کے لئے معیاری حل کو فروغ دینے میں ٹکنالوجی اور اختراع مددگار ثابت ہوں گے۔ اور اس سے صحت، معیار زندگی اور غربت کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آشا، اے این ایم کے ساتھ ساتھ ساجھیدار تنظیموں سمیت بنیادی سطح کے فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کو تشخیص، بروقت اور موثر علاج اور ویکٹر کنٹرول کے اقدامات کے بارے میں بڑے پیمانے پر بیداری پیدا کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید مشورہ دیا کہ نجی شعبے بشمول پرائیویٹ ڈاکٹروں کو ملیریا کے اپنے معاملوں سے نمٹنے، رپورٹنگ اور متعلقہ سرگرمیوں کو قومی پروگرام کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔ جیسا کہ ہم جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، ہندوستان کی ’’ای سنجیوانی‘‘ نے ٹیلی کنسلٹیشن اور ٹیلی ریفرنسنگ کا راستہ دکھایا ہے جو ملیریا سمیت صحت کی دیکھ بھال کے مختلف مسائل کی تشخیص اور علاج کے لیے وسیع پیمانے پر استعمال ہو رہا ہے۔

مرکزی وزیر صحت نے ملیریا کے خاتمے میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کی بھی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہندوستان نے ملیریا کے واقعات اور اموات کو کم کرنے میں قابل ذکر پیش رفت کی ہے۔ ہماری کوششوں کے نتیجے میں 2015 کے مقابلے میں 2021 میں ملیریا کے معالوں میں 86.45 فیصد کمی آئی اور ملیریا سے ہونے والی اموات میں 79.16 فیصد کم ہوئیں۔ ملک کے 124 اضلاع میں ’ملیریا کا کوئی کیس‘ درج نہیں ہوا ہے۔ ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا کہ ملیریا کے خاتمے کے ہمارے مقصد کی طرف یہ ایک بڑا قدم ہے لیکن ملیریا سے پاک ہندوستان کے خواب کو پورا کرنے کے لیے ابھی مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے اس بات کو اجاگر کیا کہ،’’2030 تک ملیریا کو ختم کرنے کی سمت میں کام ایک مشن موڈ پر چل رہا ہے۔ مرکزی حکومت بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور لیبارٹری کے تعاون سمیت ملیریا کے بوجھ کو کم کرنے کےلئے بنیادی سطح پر ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر جانچ اور علاج میں مزید کوششیں کی جائیں تو ہندوستان 2030 تک ملیریا کے خاتمے کا خواب پورا کر لے گا۔
عام لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے نئی دہلی، لکھنؤ، بھونیشور اور ناگپور کے ریلوے اسٹیشنوں کو ملیریا کا عالمی دن 2022 منانے کے لیے نارنجی اور جامنی رنگوں میں روشن کیا جائے گا۔
اس موقع پر انٹیگریٹڈ ویکٹر مینجمنٹ 2022 سے متعلق ایک کتابچہ جاری کیا گیا۔ معززین نے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے ساتھ ساتھ 2030 تک ملیریا کے خاتمے کے لیے مناسب رویے اور طور طریقوں پر عمل کرنے کا عہد کیا۔ ملیریا کے خاتمے پر مثالی کام کرنے والی ریاستوں کو بھی اعزاز سے نوازا گیا۔
صحت کے مرکزی سکریٹری جناب راجیش بھوشن، این ایچ ایم کے اے ایس اور ایم ڈی جناب وکاس شیل،ایم او ایچ ایف ڈبلیو کے جے ایس ڈاکٹر ہرمیت سنگھ گریوال، صحت خدمات کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر اتل گوئل، این سی ڈی سی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سجیت سنگھ، این سی ڈی سی ک ڈائریکٹر ڈاکٹر تنو جین اور اور دیگر سینئر عہدیداروں نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔ ہندوستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر روڈرک آفرین بھی موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ح ا۔ن ا۔
U- 4651
(Release ID: 1819811)
Visitor Counter : 248