وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم  نے بسنت کانتھا کے  دیودر میں  بانس  ڈیری سنکل کو قوم کے نام وقف کیا اور مختلف ترقیاتی  پروجیکٹوں  کا سنگ بنیاد رکھا


انہوں نے بانس کمیونٹی ریڈیو اسٹیشن کا  افتتاح کیا

بانس کانتھا ضلع  کے  دایودر میں  نیا ڈیری کمپلیکس اور آلو کا  پروسیسنگ  پلانٹ   ،  600 کروڑروپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے

پالن پور میں  بانس  ڈیری  پلانٹ  میں  پنیر کی مصنوعات  اور  وھے پاؤڈر کے لئے سہولیات میں توسیع کی

گجرات کے داما میں نامیاتی کھاد  اور  بایو گیس  کے پلانٹ  کا قیام

کھمانا ، رتنا پورہ – بھلڈی  ،  رادھن پور اور تھور  میں قائم کئے جانے والے 100 ٹن کی صلاحیت کے ،  چار گوبر گیس  پلانٹوں کا سنگ بنیاد رکھا

‘‘ گزشتہ بہت سے سالوں میں  بانس ڈیری  مقامی برادریوں  خاص  طورپرکسانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے ایک ہب  بن گیا ہے’’

‘‘جس طریقے سے زراعت میں  بانس  کانتھا نے اپنا مقام بنایا ہے وہ قابل ستائش  ہے ۔ کسانوں  نے  نئی ٹکنالوجیاں  اپنائیں  ، آبی تحفظ  پر توجہ مرکوز کی اور اس کا نتیجہ ہم سب دیکھ سکتے ہ

Posted On: 19 APR 2022 1:02PM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندرمودی نے ،آج  بانس  کنتھا ضلع میں دایودر کے مقام پر  ایک نئے ڈیری کمپلیکس  اور آلو کے پروسیسنگ کے ایک  پلانٹ کو  قوم کے نام وقف کیا،جسے  600 کروڑرو پے سے زیادہ لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ یہ نیا ڈیری کمپلیکس ایک گرین فیلڈ  پروجیکٹ ہے۔یہ تقریباََ 30 لاکھ لیٹر دودھ کی پروسیسنگ   کرسکے گا،  تقریباََ  80  ٹن مکھن  پیداکرسکے گا،  ایک لاکھ لیٹر  آئس کریم  ،  اور 20 ٹن کنڈنس ملک  (کھویا) اور 6 ٹن  چاکلیٹ   روزانہ  پیدا کرسکے گا۔ آلو کی پروسیسنگ  کا پلانٹ  مختلف  طرح کی  پروسیسنگ  آلو کی مصنوعات تیار کرے گا ، جن میں  فرنچ فرائز، پٹاٹو چیپس، آلو ٹکی ، پٹیز  وغیرہ شامل ہیں۔ ان میں بہت  سی اشیاء  کو  دیگر ممالک  کو  برآمد کیا جاتا ہے۔ یہ پلانٹ  مقامی کسانوں کو با اختیار بنائیں گے اور خطے میں   دیہی  معیشت  کو فرو غ دیں گے۔ وزیراعظم نے  بانس  کمیونٹی ریڈیو اسٹیشن بھی قوم کے نام وقف  کیا۔ یہ کمیونٹی ریڈیو اسٹیشن کسانوں  کو زراعت اور مویشی  پروری  سے متعلق کلیدی سائنسی معلومات فراہم کرنے کے لئے قائم کیا گیا ہے۔ توقع   ہے کہ  یہ ریڈیو  اسٹیشن تقریبا  1700  گاؤوں   کے 5  لاکھ سے زیادہ کسانوں  کو منسلک کرے گا۔ وزیراعظم نے  پنیر کی مصنوعات کی پیدا وار  کے لئے  توسیع  شدہ سہولیات  اور  پالنپور میں بانس ڈیری پلانٹ پر  وھے پاؤڈر  کی  سہولیات  کو بھی قوم کے نام وقف کیا۔  علاوہ ازیں وزیراعظم  نے گجرات کے داما  میں نامیاتی کھاد  اور  بائیو گیس  پلانٹ  کو بھی  قوم کے نام وقف  کیا۔ وزیراعظم نے 100 ٹن  کی صلاحیت  کے  4  گوبر  گیس   کے پلانٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا ، جنہیں  کھمانا ، رتن پورا- بھلڈی ،  رادھن پور اور تھور میں قائم کیا جائے گا۔ گجرات کے وزیراعلی جناب بھوپند ربھائی  پٹیل بھی اس  موقع پر موجود تھے۔

اس تقریب سے پہلے  وزیراعظم نے بانس ڈیری  کے ساتھ اپنے  انسلاک کے  بارے میں ٹوئیٹ کیا  اور  2013  اور  2016  میں  اپنے دورو ں کی تصاویر  اشتراک کیں۔  وزیراعظم نے کہا  ‘‘گزشتہ  سات برسوں میں بانس ڈیری مقامی برادریوں ، خاص  طور پر کسانوں اور خواتین کو با اختیار بنانے کا ایک مرکز   بن گئی  ہے۔ میں خاص طور پر  ڈیری  کے  اس اختراعی کامیابی پر فخر محسوس کرتا ہوں، جو اس نے اپنی مختلف  مصنوعات میں حاصل کی ہیں۔ شہد  پر  ان کی  جاری توجہ  بھی قابل ستائش  ہے’’۔

جنوب مودی  نے بانس کانتھا  کے  لوگوں کی  کاوشوں اور جذبے کی ستائش بھی کی ۔ انہو ں نے کہا کہ ‘‘ میں بانس کانتھا کے لوگوں کی ان کی محنت ومشقت  اور  لچک دار  جذبے  کے لئے  ستائش کرنا چاہوں گا۔ اس ضلع میں  جس طریقے سے  زراعتی شعبے نے اپنا  مقام بنایا ہے وہ قابل ستائش  ہے۔ کسانوں نے نئی  ٹیکنالوجیاں اختیار کی ہیں،  آبی تحفظ  پر توجہ مرکوز کی ہے اور  ان اقدام کے نتائج سب کے سامنے ہیں‘‘۔

آج خطا کرتے ہوئے  وزیراعظم نے ماں امباجی  کی مقد س سرزمین کو  تعظیم پیش کرتے ہوئے آغاز کیا۔ انہوں نے بانس کی خواتین کی  رحمتوں کا ذکر کیا اور  ان کے لازوال جذبے کے تئیں تعظیم کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہاں پر  کوئی بھی شخص اس بات کو براہ راست محسوس کر سکتا ہے کہ کس طرح  گاؤں کی معیشت اور  ہندوستان میں ماؤں اور بہنوں کو  با اختیار بنانے کے عمل کو  کس طرح مستحکم کیا جاسکتا ہے اور  کس طرح  خود  کفیل ہندوستان کی مہم  تعاون کی تحریک کو مستحکم کرسکتی ہے۔ کاشی کے  رکن پارلیمان ہونے کے ناطے  وزیراعظم نے بانس  ڈیری اور بنسا کانتھا کے عوام کو ، وارانسی میں بھی ایک کمپلیکس قائم کرنے کے لئے سلام کیا۔

بانس ڈیری  نے سرگرمیوں کی توسیع کا ذکر کرتے ہوئے  وزیراعظم نے کہا کہ  ایک جانب بانس ڈیری کمپلیکس ، پنیر اور وھے پلانٹ سب کے سب ڈیری سیکٹر کی توسیع میں اہمیت کے حامل ہیں۔ ‘‘بانس ڈیری نے بھی یہ ثابت کردیا ہے کہ  مقامی کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لئے  دیگر وسائل کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آلو ، شہد  اور دیگر متعلقہ  مصنوعات کسانوں کی قسمت  تبدیل کر رہی ہیں۔

 ڈیری  کا  کھانے  کے تیل  اور مونگ  پھلی کے شعبے میں  توسیع   کا  ذکر کرتے ہوئے  انہوں نے  کہا کہ  یہ اقدام  ووکل فار لوکل کی مہم کو  بھی استحکام بخش  رہا ہے۔ انہوں نے گوبردھن میں ڈیری کے پروجیکٹوں کی ستائش کی اور  ملک بھر میں اس طرح کے پلانٹوں  کو قائم کرکے فضلہ  سے کارآمد اشیاء بنانے کی  حکومت کی کاوشوں میں مدد کرنے کے لئے ڈیری پروجیکٹوں  کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ  یہ پلانٹس  گاؤوں میں  صفائی ستھرائی برقرار رکھ کر  مستفید  ہوں گے،  گوبر  کے لئے کسانوں کو  آمدنی فراہم کریں گے، بجلی پیدا کریں گے اور  قدرتی طور پر  کرہ ارض کا تحفظ  کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا وشیں ہمارے گاؤوں  ہماری  خواتین  کو مستحکم کرتی ہیں اور  ہماری  دھرتی  ماں کا تحفظ کرتی ہیں۔ گجرات کے ذریعہ کی گئی  کوششوں  سے متعلق  اظہار فخر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ  کل ودیا سمکشا  کیندر کے  دورے پر انہیں   فخر   ہے۔ انہوں نے کہا کہ  وزیراعلیٰ  کے  زیر قیادت  یہ کیندر  نئی کامیابی حاصل کر رہا ہے۔  آج یہ کیندر  گجرات  کے 54  ہزار اسکولوں ، 4.5 لاکھ اساتذہ  اور 1.4  طلباء  کی  افرادی قوت  کا ایک مرتعش  مرکز  بن گیا ہے۔ یہ   کیندر  مصنوعی انٹلیجنس ، مشینی آموزش اور  بڑے اعداد وشمار  کی  اینالیٹکس  سے لیس ہے۔ اس پہل  کے ذریعہ  اٹھائے گئے  اقدامات سے  اسکولوں میں حاضری میں 26  فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس طرح کے پروجیکٹوں سے ملک کے  تعلیمی منظر نامے میں  پیش رسائی  کی تبدیلی کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے  تعلیم سے  متعلق  شراکت داروں، عہدیداروں اور  دیگر ریاستوں سے  اس طرح کی سہولت کا مطالعہ کرنے اور اسے اختیار کرنے پر زور دیا ہے۔

وزیراعظم نے گجراتی زبان میں بھی خطاب کیا۔ انہوں نے  بانس ڈیری  کے ذریعہ کی گئی  سخت کاوشوں پر اظہار مسرت کیا اور بانس کی خواتین کے جذبے کی ستائش کی۔ انہوں نے بانس کانتھا کی خواتین کو  تعظیم دی جو  اپنے مویشیوں  کی اپنے بچوں کی طرح ہی دیکھ بھال کرتی  ہیں۔ وزیراعظم نے  بانسا کانتھا  کے عوام کے لئے اپنے  پیار  کا اعادہ کیا اور  کہا کہ  وہ کہیں بھی جائیں ، وہ ہمیشہ  ان کےساتھ منسلک رہیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘میں آپ کے کھیت کھلیان میں آپ کے ساتھ ایک شراکت دار کی طرح رہوں گا۔’’

 انہوں نے کہا کہ بانس ڈیری نے ملک میں ایک نئی اقتصادی قوت  وضع کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بانس ڈیری تحریک، اتر پردیش ، ہریانہ، راجستھان، اڈیشہ، (سومناتھ سے جگن ناتھ)، آندھرا پردیش  اور  جھارکھنڈ جیسی ریاستوں میں کسانوں اور  مویشی پروری  کی برادریوں کی مدد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ڈیری  آج  کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  8.5  کروڑ روپے  لاگت کے دودھ کی پیداوار  کے ساتھ،  ڈیری  کسانوں کی آمدنی کا  ایک  وسیع  تر میڈیم بن کر ابھر رہی ہے، جو روایتی کھانے  کے اناجوں ، خاص طور پر جہاں کم اراضی والے کسان ہیں اور  صورت حال سخت ترین ہے، ایسے علاقوں میں آمدنی میں اضافہ کر رہی ہے۔ کسانوں کے کھاتوں میں براہ راست  فائدے کی منتقلی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ  اب  تمام فوائد  مستفدین  کو  اس صورت حال کے برخلاف  پہنچ  رہے ہیں، جس کا  بیان  ایک سابق  وزیراعظم نے کیا  تھا کہ  ماضی میں  مستفید کو  ایک روپے میں سے  صرف 15  پیسے کا ہی فائدہ پہنچتا ہے۔

قدرتی کاشتکاری  پر  اپنی توجہ کا اعادہ کرتے ہوئےو زیراعظم نےبانس کانتھا کی  آبی تحفظ اور  ڈرپ آبپاشی کی  یاد دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ  پانی کو  پرساد  اور سونا سمجھتے ہوئے اس کا سیون کرتے ہیں، تو انہیں 2023  میں آزادی کے دن تک ، آزادی کے امرت مہوتسو کے سال میں 75  وسیع  آبی ذخائر تعمیر کرنے چاہیں۔

*************

 

 

ش ح۔اع  ۔رم

U-44 30



(Release ID: 1818006) Visitor Counter : 151