وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

پردھان منتری مدرا یوجنا(پی ایم ایم وائی )کے  مبارک آغاز کے بعدسے مجموعی طور پر  18.60 کروڑروپے کی رقم کے لئے کھولے گئے قرض  کھاتوں کی تعداد 34.22 کروڑسے زیادہ 


’’ پردھان منتری مُدرا یوجنا سماجی انصاف کو  یقینی بنانےکی کوشش کی نمائندگی کرتی ہے اور اس معنی ٰ میں ’سب  کا ساتھ سب کا وکاس‘ جذبے کی سچی علامت ہےجوعزت مآب وزیراعظم کے وژن کے عین مطابق ہے- مرکزی وزیرمالیات

’’ پی ایم ایم وائی ، قرض کی قلت کا سامنا کررہے ترقی کے خواہشمنداضلاع میں مستفیدین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے لئے قرض – رفتار کو اہل بناتا ہے- مرکزی وزیرمملکت  برائے مالیات

Posted On: 08 APR 2022 8:00AM by PIB Delhi

مالی شمولیت کے ہدف کے ساتھ پردھان منتری مُدرا یوجنا  (پی ایم ایم وائی )کی شروعات کی گئی تھی اب جب کہ ہم  اس یوجنا کی   ساتویں سالگرہ منارہے ہیں  آئیے ہم اس  یوجنا کی کچھ اہم باتوں اورحصولیابیوں پرایک نظر ڈال لیں۔

          وزیراعظم جناب نریندرمودی نے  8 اپریل 2015  کو  پی ایم ایم وائی کا آغاز کیا تھا جس کا مقصد  غیر کارپوریٹ  و غیر زراعتی    چھوٹی / بہت چھوٹی صنعتوں   کو دس لاکھ روپے تک کی  قرض سہولت   مہیا کرنا تھا ۔

          یوجنا کی ساتویں  سالگرہ کے موقع  پر  مالیات اورکارپوریٹ  امور  کی  مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا ’’  قابل ذکر ہے کہ  آمدنی  پیدا کرنے کی  سرگرمیوں کی تعمیر کے لئے اس یوجنا کے تحت   اُن  18.60  لاکھ کروڑروپے   کی رقم کے لئے  34.42  کروڑ  سے زیادہ قرض کھاتے کھولے گئے  ہیں۔ ‘‘

          پی ایم ایم وائی کے توسط سے  کاروباری ماحول میں  اصلاح  بڑے  پیمانے پر روزگارکے مواقع کے بارے میں وزیر مالیات نے کہا کہ  یوجنا میں  خاص طورسے چھوٹے کاروباریوں  کے لئے  ایک اہل  ماحول بنانے میں  مددکی ہے اورزمینی سطح  پروسیع  پیمانے پر  روزگا رکے مواقع  پیدا کئے ہیں۔  68 فیصد سےزیادہ قرض  کھاتے خواتین کے لئے  منظورکئے گئے ہیں اور22فیصدقرض  نئے کاروباریوں کو دئے گئے ہیں۔ جنہوں نے  یوجنا کی شروعات  کے بعد سے  اب تک کوئی قرض  نہیں لیا ہے۔

تمام   مدرا  مستفیدین کو مبارکباددیتے ہوئے  اور دیگر  امکانی  قرض  لینے والوں  سے آگے آنے اورقومی تعمیر کے عمل میں   حصہ لینے کی  گزارش  کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا ’’ اب تک منظورشدہ کل قرضہ جات میں سے 51 فیصدقرض درج فہرست ذات  / درج فہرست  قبائل  /  او بی سی گروپ میں شامل  برادریوں  کو دئے گئے ہیں۔  پردھان منتری مدرا یوجنا  سماجی انصاف  کو یقینی  بنانے کی کوشش کی نمائندگی کرتی ہے اوراس معنیٰ  میں ’سب کا ساتھ سب کا وکاس ‘ جذبے کی سچی علامت ہے ، جو عزت مآب وزیراعظم کے وژن  کے عین مطابق  ہے۔‘‘

اس  موقع  پروزیر مملکت  برائے  مالیات   ڈاکٹر بھاگوت  کسن راؤ کراڈ   نے کہا کہ پردھان منتری مدرا یوجنا ( پی ایم ایم وائی  )  شروع کرنے کے   پیچھے کی  متحرک طاقت   بہت  چھوٹی ،  چھوٹی   اور درمیانہ درجے   کی صنعتوں  کو پریشانی سے آزاد/  کسی روکاوٹ  کے بغیر  ادارہ جاتی قرض فراہم کرنا ہے۔  وزیر مملکت  نے مزید  کہا  کہ اپنی شروعات کے بعدسے  پچھلے سات برسوں  میں کل  34.42  کروڑ اکاؤنٹ ہولڈر کو مددفراہم کرتے ہوئے یہ یوجناب  حوصلہ  مندصنعت کاروں کو فائدہ  پہنچا رہی ہے ۔ 

وزیرمملکت  ڈاکٹر کراڈ   نے کہا کہ  اس  یوجنا کے تحت   قرض   حاصل کرنے والی کئی صنعت  کار  سماج کے  اقتصادی  طو رپر کمزور  زمرے سے آتے ہیں۔ اس سے بھی زیادہ  اہم  حقیقت  یہ ہے کہ اس  یوجنا کے تحت   سب سے بڑا مستفیدگروپ  خواتین کا ہے۔ اس  یوجنا  کے تحت   چلائی گئی  خصوصی مہم میں  بھی  خواتین  اور درج فہرست ذات /  درج فہرست قبائل  / دیگرپسماندہ  برادری  پر  خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے امدادی قرض خواہوں تک پہنچنے میں  مدد کی ہے۔  وزیر مملکت  نے یہ بھی کہا کہ  پی ایم ایم وائی   کا   دیگر قابل ذکر فوکس    نیتی آیوگ کے ذریعہ نشان زدکئے گئے  ’ ترقی کے خواہشمنداضلاع  ‘   میں  زیادہ سے زیادہ تعدادمیں   خواہشمندوں  کوقرض فراہم کرنا ہے  اوراسطرح   قرض سے محروم ان اضلاع میں قرض  کی رفتار کو  موافق بنانا ہے۔ 

ملک میں  مالیاتی شمولیت   ( ایف آئی ) پروگرام کا نفاذ   تین ستون  پر مبنی ہے یعنی  بینک کی سہولت  سے محروم لوگوں  کو بینکنگ سہولت  فراہم کرنا،  غیرمحفوظ قرض کو محفوظ  بنانا اور مالیاتی سہولتوں سے محروم افرادکو   مالی  سہولت  دینا ۔ اس  پروگرام کے تحت ٹکنالوجی کی مدد سے  اور  مختلف  اسٹیک ہولڈر س کے ساتھ تعاون سے پُرنظریہ اپنا کر  ان تین مقاصد  کو پورا کرنے  کی کوشش کی جارہی ہے اوراس کے ساتھ  ہی ضروری سہولتو ں سے محروم لوگوں  کو مدد بھی فراہم کی جارہی ہے ۔

ایف  آئی کے تین ستونوں میں سے   ایک  -  مالی سہولت  سے محروم لوگوں کو  مالی سہولت دینا  ۔  پی ایم ایم وائی کے توسط  سے  ایف آئی ایکو سسٹم میں   ہدف  طے ہوتا ہے ۔ چھوٹے صنعت کاروں  کو قرض سہولت دینے کے مقصدسے اس یوجنا کو لاگو کیا گیا ہے۔   اپنی مختلف   پہلو  ں  کے توسط  سے  پی ایم ایم وائی یوجنا ابھرتے ہوئے صنعت کاروں سے لے کرمحنت کش کسانوں تک  تمام اسٹیک ہولڈرس  کی  مالی ضرورتوں  پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔

 پردھان منتری مدرا یوجنا   (پی ایم ایم وائی )محروم اور سماجی  - اقتصادی  طور سے نظرانداز کئے گئے  فرقے کو  مالی امداد    مہیا کرنے کی سمت  میں ایک  اہم  پہل  ہے جس  میں   لاکھوں  لوگوں کے خوابوں  اور خواہشوں کو پورا کرنے کی طاقت دی ہے اور لوگوں  میں  خود اعتمادی اور آزادی کے جذبے    کو بھرا ہے ۔

آئیے ہم  پی ایم ایم وائی کی  اہم باتو  ں  کو  پچھلے سات برسوں  میں  اس کی حصولیابیوں  پر ایک نظر ڈالیں  :

پردھان منتری  مدرا یوجنا  (پی ایم ایم وائی )  کی اہم باتیں  :

  • پی ایم ایم وائی کے تحت   ممبر  قرض   دینے والے  اداروں  ( ایم  ایل  آئی ) یعنی  بینک  ، غیر  بینکنگ   مالی کمپنیاں   ( این  بی  ایف سی )  چھوٹے مالیاتی ادارے  ( ایم ایف  آئی )  دیگر  مالی ؎ثالثوں  وغیر ہ کے توسط سے دس لاکھ روپے تک  کے  قرض فراہم کئے جاتے ہیں ۔ قرض  تین زمروں  -  ششو ،  کشور  اور ترُن  میں  فراہم کئے جاتے ہیں  جو قرض  لینے والے کے  کاروبار کے پس منظر میں  اقتصادی  مرحلہ  اور  مالی  ضرورتوں  کو  ظاہر کرتے ہیں۔  
  1. ششو : 50 ہزار   روپے تک کے قرض  ۔
  2. کشور :  50 ہزار روپے سے زیادہ اور 5 لاکھ روپے  سے کم کے قرض  ۔
  3.  ترن  :  5  لاکھ روپے  سے زیادہ اور  10  لاکھ روپے تک کے قرض۔
  •  نئی نسل کے  ترقی کے خواہشمند نوجوانوں میں   کاروبار کو بڑھاوادینے کے مقصد سے   یہ یقینی بنایا جاتا ہے  کہ ششو زمرے کے  قرضہ جات  کو  اولیت دی جائے اور اس کے بعد کشور اور  ترن   زمروں کے  قرضہ جات  پرتوجہ دی جائے ۔
  • ششو  ،کشور  اور ترن کے تحت   چھوٹی  صنعتوں  کی  ترقی  کی خاطر  اور وسیع مقاصد کے تحت  مدرا یوجنا کے ذریعہ   پیش  کئے جارہی  مصنوعات  کو  اس  طرح ڈیزائن کیا گیا ہے  کہ وہ  مختلف شعبوں  /  کاروباری سرگرمیو ں کی   ضرورتوں کو پورا کرنے میں اہل ہوسکے  ۔
  • پی ایم ایم وائی کے تحت   مینوفیکچرنگ ،  کاروبار  اور خدمات شعبوں  و  زراعت سے متعلق کاموں   جیسے   پولٹری فارم   ،  ڈیری    ،شہد کی مکھیاں  پالنا  وغیر ہ میں   آمدنی    پیدا کرنے والی   سرگرمیوں    کی مالی  ضرورتوں  کے لئے  دونوں  اکائیوں    - ٹرم لون   اور   مدتی قرض  کے  پس منظر میں  قرض فراہم کئے جاتے ہیں۔
  • سود شرح  آر بی آئی کے اصول وضوابط  کے مطابق  قرض دینے والے اداروں کے ذریعہ  طے کی جاتی ہے ۔ سرگرم    مالی   سہولت کے معاملے میں  ادھارلینے والے قرض  پر  ایک دن گزر جانے کے بعدسود لگایا جاتا ہے۔ 

اس یوجنا کی  حصولیابیاں ( 25 مارچ  2022 تک ):

  • یوجنا شروع ہونے کے بعد سے  (25 مارچ  2022 تک  )  کل  18.60  لاکھ کروڑ روپے کی رقم کے لئے  منظور کئے گئے    قرضہ جات  کی تعداد   34.42  کروڑ سے  زیادہ ہے ۔  کل  قرض   کے تقریباََ  22فیصد حصے کو   نئے کاروباریوں  کے لئے منظوری دی گئی ہے ۔
  • کل  4.86 کروڑ  پی ایم ایم وائی  قرض  کھاتوں میں 3.07  لاکھ کروڑروپے   کی منظورشدہ رقم کو رواں مالی سال میں    (25 مارچ  2022تک ) توسیع دی گئی ہے ۔
  • خاتون  صنعت کاروں  کو   کل قرضہ جات  کا تقریباََ  68فیصد  قرض منظور  کئے گئے  ۔
  • قرض  کی  اوسط رقم   تقریباََ  54   ہزارروپے  ۔
  • 86 فیصد  قرض ششو  زمرے کے  ۔
  •  تقریباََ  22فیصد قرض  نئے صنعت  کاروں کو  دئے  گئے ہیں۔
  • تقریباََ  23فیصد قرض  ایس سی اور ایس ٹی فرقے کے لوگوں کو دئے گئے ۔ تقریباََ  28 فیصد قرض او بی سی فرقے  کے قرض  خواہو ں  کو  دئے گئے ۔( ایس  سی  / ایس  ٹی /  او بی سی  کیٹگری کے   قرض لینے والوں    کے لئے  کل  51 فیصد  قرض منظور کئے گئے  ہیں ۔
  • تقریباََ  11فیصد قرض  اقلیتی فرقے کے لوگوں کو دئے گئے ہیں۔

زمرہ وار  تفصیل :


Category-wise breakup:-

 

زمرہ

قرضوں کی تعداد (فیصد میں )

منظور شدہ رقم (فیصد میں)

ششو

86%

42%

کشور

12%

34%

ترن

2%

24%

میزان

100%

100%

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

کووڈ -19 وبا کے سبب  مالی سال  21-2020 کو چھوڑ کر یوجنا کی شروعا ت کے بعدسے مقررہ  اہداف کو  حاصل کیا گیا ہے ۔سالانہ منظورشدہ رقم اس طرح ہے

 

سال

منظورشدہ قرضوں کی تعداد (کروڑ میں)

منظورشدہ رقم

(لاکھ کروڑروپے میں )

2015-16

3.49

1.37

2016-17

3.97

1.80

2017-18

4.81

2.54

2018-19

5.98

3.22

2019-20

6.22

3.37

2020-21

5.07

3.22

21-2020(25 مارچ 2022تک ))*

4.86

3.07

میزان

34.42

18.60

*عبوری

 

دیگر ضروری معلومات

پی ایم ایم وائی کے تحت  ششو  قرضوں   کی جلد دوبارہ ادائیگی  پر  سود میں 2فیصد کی رعایت   میں توسیع   بارہ ماہ کی مدت کے لئے کی گئی ہے، جو تمام  اہل  قرض  لینے والوں کے لئے  لازمی ہوگی۔

  • مرکزی وزیر مالیات کے ذریعہ  آتم نربھر  بھارت پیکج  ( اے این  بی  پی ) کے تحت  14  مئی  2020  کو اعلان شدہ   اس  یوجنا کو   ایک غیر معمولی صورتحال سے مقابلے کے لئے  خصوصی طور سے تیار کیا گیا ہے  اور اس کا مقصد  قرض کی لاگت  کو کم کرکے   اقتصادی   نقطہ نظر سے کمزور ادھارلینے والوں کے مالی دباؤ کو کم کرنا ہے۔
  • مرکزی کابینہ نے  24 جون  2020  کو  اس  یوجنا کو منظوری دی تھی ۔
  • اسمالی انڈسٹریز   ڈیولپمنٹ آف  انڈیا  (ایس  آئی ڈی بی آئی  ) کو 775  کروڑروپے جاری کئے گئے ۔
  • یوجنا کا نفاذ   : ایم ایل آئی  کےتمام زمروں   یعنی  نجی سیکٹر کے بینک  ،  عوامی سیکٹر کے بینک   ( پی ایس  بی )، علاقائی دیہی بینک   (آر آر بی  ) ، اسمال  فائننس  بینک   ایس ایس  بی   ،  نان بینکنگ  فائننشیل کمپنیاں    (این بی ایف سی ) اور  مائیکروفائننس انسٹی ٹیوشن  (ایم ایف آئی  )کے ذریعہ  ۔

کارکردگی  : 25 مارچ  2022 تک  سڈبی    ( ایس آئی ڈی بی آئی ) کو  جاری کئے گئے  775  کروڑروپے کی رقم سے  سڈبی کے ذریعہ  ایم ایل آئی کو  658.25  کروڑروپے سے  زیادہ کی تقسیم کی گئی ہے تاکہ قرض  لینے والوں  کے کھاتوں میں   رعایت کی رقم  جمع کی جاسکے ۔

  

*************

 

ش ح۔ج ق ۔رم

U-4012




(Release ID: 1814742) Visitor Counter : 212