وزارت خزانہ

گذشتہ 6سالوں میں اسٹینڈ –اپ انڈیا اسکیم کے تحت 133995 سے زائد کھاتوں کو  30160کروڑروپےسے  زیادہ  قرضوں کو منظوری دی گئی 


وزیرخزانہ نے کہا :‘‘چونکہ  صنعت کاروں کے ناکافی احاطے والے عناصر سے متعلق زیادہ سے زیادہ استفادہ 

کنند گان کا احاطہ کرنے کا نشانہ مقرر کیاگیاہے ، ہم ایک آتم نربھارت کی تعمیر کے لئے اہم اقدامات 

عمل میں لائیں گے ’’

Posted On: 05 APR 2022 8:00AM by PIB Delhi

   اب جبکہ ہم اسٹینڈاپ انڈیا اسکیم کی چھٹی سالگرہ منارہے ہیں ، ہمیں اس بات کا جائزہ لیناچاہیئے کہ اس اسکیم کی بدولت  کس طرح صنعت کاروں خاص طورپر قانون اور درج فہرست ذاتوں (ایس سی )، درج فہرست قبائل (ایس ٹی )  کی خواہشات کو پوراکیاگیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ گذشتہ سالوں کے دوران اسکیم کی  حصولیابیوں ، اہم خصوصیات وغیرہ کی کس طرح چھان بین کی گئی ہے ۔ 

خواہش  مند درج فہرست ذاتوں ، درج فہرست قبائل اورخاتون صنعتکاروں کو درپیش چیلنجوں کا اعتراف کرتے ہوئے ، 5اپریل 2016کو اسٹینڈ -اپ انڈیا اسکیم کا آغاز کیاگیاتھا تاکہ اقتصادی  لحاظ سے بااختیار بناکراور روزگار کے مواقع پیداکرکے زمینی سطح  پرصنعتکاروں کو فروغ دیاجاسکے۔ سال 20-2019میں اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم میں پندرھویں مالی کمیشن کی سال 25-2020کی مدت کے موقع پر ، پوری مدت کے لئے توسیع کردی گئی تھی ۔ 

اس موقع پرخزانے اورکارپوریٹ امور کی مرکزی وزیرمحترمہ نرملا  سیتارمن نے کہاکہ اب جب کہ ہم اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم کی چھٹی سالگرہ منارہے ہیں ، یہ دیکھ کربہت خوشی ہوئی ہے کہ اس اسکیم کے تحت اب تک 1.33لاکھ سے زیادہ روزگار کے مواقع  پیداکرنے والے اورصنعت کارو ں نے اس اسکیم کےنفاذ کے چھ سال کے دوران ایک لاکھ سے زیادہ خاتون صنعتکارمستفید ہوئی ہیں۔ حکومت اقتصادی ترقی میں تعاون کے لئے ان ابھرتے ہوئے صنعتکاروں  کی صلاحیتوں کو اچھی طرح سمجھتی ہے جو وہ نہ صرف دولت پیداکرنے والے بلکہ روزگارکے مواقع  پیداکرنے والوں  کے طورپراپنے کردار کے ذریعہ حاصل کرسکتے ہیں ۔اب جبکہ بھارت تیزی سے ترقی کررہاہے ، ممکنہ صنعتکاروں کے ایک بڑے گروپ خاص طورپر خواتین ، درج فہرست ذاتوں (ایس سیز) درج فہرست قبائل (ایس ٹیز) کی خواہشات اورتوقعات میں بھی اضافہ ہورہاہے ۔ وہ خود کو خوشحال بانے اورآگے بڑھنے کی غرض سے خود اپان روزگار قائم کرناچاہتے ہیں اوراس طرح کے صنعتکار پورے ملک میں پھیلے ہوئے ہیں اوروہ اپنے نظریات اورخیالات سے بھرے ہوئے ہیں کہ وہ خود اپنے اوراپنے اہل خانہ کے لئے کیا کرسکتے ہیں ۔ یہ اسکیم ان کی توانائی اورجوش وخروش میں معاونت کرکے اوران کی راہ سے بہت سے رکاوٹوں کو دورکرکے خواہش مند درج فہرست ذاتوں ، درج فہرست قبائل اورخواتین صنعتکاروں کے خوابوں کو پوراکرنے میں سہولت فراہم کرتی ہے ۔ 

اب جب کہ ہم اسٹینڈاپ انڈیا اسکیم کی چھٹی سالگرہ منارہے ہیں ، آئیے ہم سب مل کر اس اسکیم کی خصوصیات اورحصولیابیوں کا جائزہ لیں ۔ 

اسٹینڈ اپ انڈیا کا ہدف خواتین ، درج فہرست ذاتوں (ایس سیز ) ، درج فہرست قبائل (ایس ٹیز ) زمرے کی صنعتکاری کو فروغ دینا ہے تاکہ مینوفیکچرنگ ، سروسیز یا تجارت سے متعلق شعبوں میں اورزراعت سے متعلق سرگرمیوں میں گرین فیلڈ صنعت قائم کرنے یا شروع کرنے میں ان کی مدد کی جاسکے ۔

اسٹینڈ اپ انڈیا کا مقصد ہے :

  • خواتین ، درج فہرست ذاتوں ، درج فہرست قبائل زمرے  کی صنعتکاری کو فروغ دینا ۔ 

  • مینوفیکچرنگ ، خدمات یا تجارت سے متعلق شعبے اور زراعت سے متعلق سرگرمیوں میں گرین فیلڈ صنعتی اداروں کے لئے قرضات کی فراہمی 

  • درج فہرست  ذاتوں /درج فہرست قبائل کے کم از کم ایک قرض حاصل کرنے کے خواہشمند فرد اوردرج فہرست کمرشیل بینکوں کی ہرشاخ سے کم از کم ایک خاتون قرض حاصل کرنے کی خواہشمند خاتون کو دس لاکھ سے ایک کروڑروے تک کا بینک قرض حاصل کرنے میں سہولت پیداکرنا ۔

اسٹینڈ اپ انڈیا کیوں؟

اسٹینڈ –اپ انڈیا اسکیم ، درج فہرست ذاتوں ، درج فہرست قبائل اورخاتون صنعتکاروں کو خود اپنا کاروباری  ادارہ قائم کرنے ، قرض کی حصولیابی اور کاروبارمیں کامیابی کی غرض سے وقتافوقتا ضروری دیگرمدد حاصل کرنے میں درپیش چنوتیوں کے اعتراف پرمبنی ہے ۔ اس لئے اس اسکیم کے تحت ایک  ایکونظام قائم کرنے کی کوشش کی گئی ہے ، جس کی بدولت کاروبار کرنے کے لئے مسلسل ایک سازگار ماحول فراہم کرنے میں سہولت پیداہوتی ہے ۔ اس اسکیم سے قرض کی حصولیابی کی غرض سے بینک شاخوں سے قرض تک رسائی فراہم کی جاتی ہے تاکہ وہ خود اپنا کاروبار یاصنعت قائم کرسکیں ۔ یہ اسکیم جو تمام درج فہرست  کمرشیل بینکوں کی تمام شاخوں کا احاطہ کرتی ہے ، اس اسکیم سے تین ممکنہ طریقوں سے رسائی حاصل کی جاسکتی ہے ۔ 

  • شاخ پربراہ راست یا 

  • اسٹینڈ اپ انڈیا پورٹل کے ذریعہ (www.standupmitra.in) یا

  • لیڈڈسٹرکٹ منیجر (سی ڈی ایم ) کے ذریعہ 

قرض حاصل کرنے کا کون کون مستحق ہے ؟

  • 18سال سے زیادہ عمرکے درج فہرست  ذات /درج فہرست قبائل یا خاتون صنعت کار 

  • اس اسکیم کے تحت قرض صرف گرین فیلڈ پروجیکٹوں  کے لئے ہی دستیاب ہے ۔ گرین فیلڈ کا مطلب ہے :اس سلسلے میں مینوفیکچرنگ ، خدمات یاتجارت سے متعلق شعبے اورزراعت سے وابستہ سرگرمیوں میں مستفید فرد کا اپنا خود کا سب سے پہلا کاروبار 

  • غیرانفرادی کاروباری اداروں  کے معاملے میں 51فیصد حصہ داری اورکنٹرول یا تودرج فہرست ذاتوں /درج فہرست قبائل اور یا ایک خاتون صعنت کار کے پاس ہونا چاہیئے ۔

  • قرض خواہ کسی بھی بینک /مالی ادارے سے حاصل قرض کی ادائیگی  میں بھی نا دہند نہیں رہاہو۔

اس اسکیم کے تحت اس امرکا انتظام  کیاگیاہے کہ 15فیصد کے بقدرکم از کم سرمایہ جو ، مستحق مرکزی /ریاستی اسکیموں کے ساتھ ہم آہنگی  رکھتا ہو ، فراہم کیاجاسکتاہے ۔ جہاں ایک جانب اس طرح کی اسکیمیں قابل اجازت مراعات کے لئے اختیارکی جاسکتی ہیں یا ان کا استعمال کم از کم سرمایہ کی ضروریات کی تکمیل کے لئے کیاجاسکتاہے ، ان تمام تر معاملات میں قرض لینے والے کے لئے لازم ہوگا کہ وہ پروجیکٹ کی لاگت کا کم از کم دس فیصد حصہ اپنی جانب سے فراہم کرے ۔ 

سرپرستی کی شکل میں مداد 

اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم کے لئے بھارت کے چھوٹی صنعتوں کی ترقی اور فروغ  کے بینک (ایس آئی ڈی بی آئی ) کے ذریعہ تیارکیاگیا آن لائن پورٹل (www.standupmitra.in) قرض حاصل کرنے کے خواہشمند ممکنہ شخص کو بینکوں کے ساتھ وابستہ کرنے کے ساتھ ساتھ ممکنہ صنعتکاروں کو کاروباری  ادارے قائم کرنے کی غرض سے ، بینک کی ضروریات کے مطابق قرض کی حصولیابی کی درخواستیں لکھنے سے متعلق تربیت فراہم کرنے سے لے کر ان کی تمام کوششوں میں رہنمائی بھی فراہم کرتاہے ۔ 8000سے زیادہ معاون ایجنسیوں کے ایک نیٹ ورک کے توسط سے یہ پورٹل ممکنہ قرض  کے خواہشمند افراد کو مختلف ایجنسیوں  کے ساتھ وابستہ کرنے کی غرض سے قدم بہ قدم  رہنما ئی فراہم کرتاہے ۔ 

اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم میں تبدیلیاں 

مرکزی وزیرخزانہ کے ذریعہ مالی سال 22-2021کی بجٹ تقریر میں کئے گئے اعلانات پرعمل کرتے ہوئے ، اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم جس میں درج ذیل ترمیمات کی گئی ہیں ۔

  • قرض حاصل کرنے کے خواہشمند شخص کے ذریعہ کم از کم سرمایہ کی حد کو پروجیکٹ کی لاگت کے 25فیصد سے کم کرکے 15تک کردیاگیاہے ۔ البتہ قرض حاصل کرنے والے شخص کواب بھی پروجیکٹ کی لاگت کا کم از کم دس فیصد سرمایہ فراہم کرناہوگا۔

  • زراعت سے وابستہ سرگرمیون سے متعلق کاروباریاداروں ، یعنی مہال پروری ، پولٹری ، ماہی پروری ، مویشی پروری ، ڈیری ، ماہی گیری ، زرعی اشیاء وغیرہ کی ڈبہ بندی اور ان صنعتوں میں معاون خدمت سے متعلق کاروباری ادارے ، اس اسکیم کے تحت قرض حاصل کرنے کے مستحق ہوں گے ۔ 

  • قرض کی ضمانت کے طورپر گروی رکھی ہوئی شئے سے مبّرا دائری کارمیں توسیع کی غرض سے ، حکومت ہند نے اسٹینڈ اپ انڈیا کے لئے قرض کی ضمانت  سے متعلق فنڈ (سی جی ایف ایس آئی ) قائم کیاہے ۔ قرض کی سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم قرض کے خواہشمند ممکنہ فرد یا اداروں کو سرپرستی کرکے معاونت بھی فراہم کرتی ہے ۔ اس اسکیم کے تحت درخواستیں(www.standupmitra.in)پورٹل پرآن لائن داخل کی جاسکتی ہیں ۔

 

21مارچ ، 2022تک اس اسکیم کی حصولیابیاں 

  • اس اسکیم کے آغاز کے بعد سے 21مارچ ، 2022تک ، اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم کے تحت 133995کھاتو کے لئے 30160کروڑروپے کی منظوری دی گئی ہے ۔ 

  • ا س اسکیم کے تحت 21مارچ ،2022تک قرض حاصل کرنے والے درج فہرست ذاتوں /درج فہرست قبائل اورخاتون صنعتکاروں کی کل تعداد درج ذیل ہے ۔ 

(رقوم کروڑروپے میں )

درج فہرست ذات (ایس سی )

درج فہرست قبائل (ایس ٹی )

  خواتین 

میزان 

کھاتوں کی تعداد

منظورشدہ رقو م 

کھاتوں کی تعداد

منظورشدہ رقو م

کھاتوں کی تعداد

منظورشدہ رقو م

کھاتوں کی تعداد

منظورشدہ رقو م

19310

3976.84

6435

1373.71

108250

24809.89

133995

30160.45

*****

ش ح ۔ ع م۔ ع آ

U-3810



(Release ID: 1813575) Visitor Counter : 203