امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزیراعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں بھارت سرکار نے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے ناگالینڈ، آسام اور منی پور میں کئی دہائیوں کے بعد مسلح افواج کے خصوصی اختیارات ایکٹ (اے ایف ایس پی اے) کے تحت شورش زدہ علاقوں میں کمی کی ہے


جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کی مسلسل کوششوں سے شمال مشرق میں سلامتی کی صورت حال بہتر ہوئی ہے اور خطے کی تیز رفتار ترقی کو یقینی بنایا گیا ہے اور کئی دہائیوں کے بعد ایفسپا کے تحت علاقوں میں کمی واقع ہوئی

گذشتہ تین برسوں کے دوران بھارت سرکار نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی  کے وژن کے مطابق شورش کے خاتمے اور شمال مشرق میں پائیدار امن قائم کرنے کے لیے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے ہیں

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کے شمال مشرقی خطے کے تئیں اٹوٹ عزم اور توجہ کے لیے شکریہ ادا کیا جسے کئی دہائیوں سے نظر انداز کیا جا رہا تھا اور جو اب امن، خوش حالی اور بے مثال ترقی کے نئے عہد کا گواہ بن رہا ہے

جناب امت شاہ نے اس اہم موقع پر شمال مشرق کے عوام کو مبارکباد پیش کی

Posted On: 31 MAR 2022 3:14PM by PIB Delhi

نئی دہلی،31 مارچ 2022:

وزیراعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں مرکزی حکومت کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے شمال مشرقی ریاستوں میں ایسے بہت سے اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن کی وجہ سے سلامتی کی صورت حال میں نمایاں بہتری آئی ہے اور ترقی میں تیزی آئی ہے۔ 2014 کے مقابلے میں 2021 میں انتہا پسندی کے واقعات میں 74 فیصد کمی آئی ہے۔ اسی طرح اس عرصے کے دوران سیکورٹی اہلکاروں اور عام شہریوں کی اموات میں بھی بالترتیب 60 فیصد اور 84 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

وزیراعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں حکومت کی مستقل کوششوں اور شمال مشرق میں سلامتی کی صورت حال میں بہتری کے نتیجے میں بھارت سرکار نے کئی دہائیوں کے بعد ناگالینڈ، آسام اور منی پور میں مسلح افواج کے خصوصی اختیارات ایکٹ (اے ایف ایس پی اے) کے تحت شورش زدہ علاقوں میں کمی کرنے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔

وزیراعظم جناب نریندر مودی کے پرامن اور خوش حال شمال مشرقی خطے کے وژن کی تکمیل کے لیے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے شمال مشرق کی تمام ریاستوں کے ساتھ مستقل گفت و شنید کی ہے۔ اس کے نتیجے میں زیادہ تر انتہا پسند گروہوں نے آئین ہند اور مودی حکومت کی پالیسیوں پر اپنے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ آج یہ تمام افراد جمہوری عمل کا حصہ بن چکے ہیں اور شمال مشرق کے امن اور ترقی میں حصہ لے رہے ہیں۔ گذشتہ چند برسوں میں تقریباً سات ہزار عسکریت پسندوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔

وزیراعظم کے وژن کو پورا کرنے کے لیے بھارت سرکار نے گذشتہ تین برسوں میں شورشوں کے خاتمے اور شمال مشرقی ریاستوں میں پائیدار امن قائم کرنے کے لیے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ مثال کے طور پر جنوری 2020 کا بوڈو معاہدہ جس نے آسام کے پانچ دہائیوں سے جاری بوڈو مسئلے اور 4 ستمبر 2021 کے کاربی انگلونگ معاہدہ جس نے آسام کے کربی خطے پر دیرینہ تنازع کو حل کیا۔ اسی طرح اگست 2019 میں تریپورہ میں عسکریت پسندوں کو معاشرے کے مرکزی دھارے میں لانے کے لیے این ایل ایف ٹی (ایس ڈی) معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے۔ اس کے بعد 16 جنوری 2020 کو 23 سالہ برو ریانگ پناہ گزینوں کے بحران کو حل کرنے کے لیے ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کیے گئے جس کے تحت تریپورہ میں 37,000 اندرونی طور پر بے گھر افراد کی باز آبادکاری کی جا رہی ہے۔ 29 مارچ 2022 کو آسام اور میگھالیہ کی حدود کے حوالے سے ایک اور اہم معاہدے پر دستخط ہوئے۔

وزیراعظم جناب نریندر مودی پورے شمال مشرقی خطے کو انتہا پسندی سے پاک کرنے کے لیے عہد بستہ ہیں۔ اس سلسلے میں مرکزی حکومت وقتاً فوقتاً ریاستی حکومتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈروں کے ساتھ بات چیت کرتی رہی ہے۔ جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کے تحت سلامتی کی صورت حال میں بہتری کی وجہ سے اے ایف ایس پی اے کے تحت شورش زدہ علاقے کا نوٹیفکیشن 2015 میں تریپورہ اور 2018 میں میگھالیہ سے مکمل طور پر ہٹا دیا گیا تھا۔

پریشان علاقے کا نوٹیفکیشن 1990 سے پورے آسام میں نافذ ہے۔ 2014 میں جناب نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد صورت حال میں نمایاں بہتری کی وجہ سے اب اے ایف ایس پی اے کو 23 اضلاع سے مکمل طور پر یکم اپریل 2022 سے اور جزوی طور پر آسام کے ایک ضلع سے ہٹایا جا رہا ہے۔

2004  سے پورے منی پور (سوائے امپھال بلدیہ کے علاقے کے) میں شورش زدہ علاقے کا اعلامیہ نافذ ہے۔ جناب نریندر مودی کی قیادت میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے منی پور کے 6 اضلاع کے 15 تھانوں کے علاقوں کو یکم اپریل 2022 سے ڈسٹرب ایریا نوٹیفکیشن سے خارج کردیا جائے گا۔

2015 میں اروناچل پردیش کے 3 اضلاع، آسام سرحد کے ساتھ اروناچل پردیش کی 20 کلومیٹر پٹی اور ریاست کے 9 دیگر اضلاع کے 16 تھانوں کے علاقوں میں اے ایف ایس پی اے نافذ تھا۔ اس میں بتدریج کمی کی گئی ہے اور پریشان علاقوں کا نوٹیفکیشن اس وقت صرف 3 اضلاع اور اروناچل پردیش کے ایک دیگر ضلع کے 2 تھانوں کے علاقوں میں لاگو ہے۔

ڈسٹربایریا نوٹیفکیشن 1995سے پورے ناگالینڈ میں نافذ ہے۔ مرکزی حکومت نے مرحلہ وار ایفسپا کو واپس لینے کے لیے اس تناظر میں تشکیل دی گئی کمیٹی کی سفارش کو قبول کرلیا ہے۔ ناگالینڈ کے 7 اضلاع کے 15 تھانوں سے شورش زدہ علاقے کا نوٹیفکیشن یکم اپریل 2022 سے واپس لیا جارہا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی شمال مشرقی خطے کے تئیں اٹوٹ عہد بستگی اور توجہ کی وجہ سے جو کئی دہائیوں سے نظر انداز کیا جا رہا تھا، اب یہ خطہ امن، خوش حالی اور بے مثال ترقی کے ایک نئے عہد کا گواہ بن رہا ہے۔

جناب امت شاہ نے اس اہم موقع پر شمال مشرق کے عوام کو مبارکباد پیش کی۔

***

(ش ح - ع ا - ع ر)

U. No. 3578

 


(Release ID: 1811945) Visitor Counter : 229