وزارت خزانہ

خصوصی اقتصادی زون کے قانون کی جگہ نیا قانون لایا جائے گا


گفٹ سٹی میں عالمی درجے کی غیرملکی یونیورسٹیاں نصابات کی پیشکش کریں گی جو عام طور پر گھریلو ضابطوں سے آزاد ہوں گی

گفٹ سٹی میں ثالثی کا بین الاقوامی مرکز قائم کیا جائے گا

گفٹ سٹی ، ملک میں دیرپا  اور کلائمیٹ فائنانس کے مقصد سے عالمی اثاثہ کے لئے خدمات فراہم کرے گی

Posted On: 01 FEB 2022 1:00PM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر  محترمہ نرملا سیتا رمن  نے آج پارلیمنٹ میں 23-2022 کا مرکزی بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا  ‘‘خصوصی اقتصادی زون قانون کی جگہ ایک نیا قانون لایا جائے گا جس  کے ذریعہ ریاستیں صنعتوں اور خدمات کے مرکزتشکیل دینے کے لئے شراکت داری کرسکیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس میں سبھی بڑے موجودہ اور نئے صنعتی علاقوں کو شامل کیا جائے گا تاکہ دستیاب بنیادی ڈھانچہ کو زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جاسکے اور برآمدات کے شعبے میں مقابلہ جاتی رجحان کو فروغ دیا جاسکے۔

 انہوں نے گفٹ شٹی کو مزید دلکش بنانے کے لئے مختلف اقدامات کی بھی تجویز رکھی۔

گفٹ – آئی ایف ایس سی

وزیرخزانہ نے تجویز پیش کی کہ عالمی درجے کی غیرملکی یونیورسٹی اور اداروں کو فائنانشیل مینجمنٹ، فن –ٹیک، سائنس، ٹکنالوجی ، انجینئرنگ اور ریاضیات کے شعبوں میں نصابات پیش کرنے کی اجازت ہوگی جو آئی ایف ایس سی اے کو چھوڑ کر باقی گھریلو ضابطوں سے آزاد ہوں گی۔ اس کا مقصد مالی خدمات اور ٹکنالوجی کے لئے اعلیٰ معیار کے انسانی وسائل دستیاب کرنےمیں آسانی پیدا کرنا ہے۔

محترمہ سیتارمن نے ایک بین الاقوامی ثالثی مرکز کی بھی تجویز رکھی ہے  جو بین الاقوامی عمل داری کے تحت ، تنازعات کو بروقت حل کرنے کے لئے گفٹ شٹی میں قائم کئے جائیں گے۔ مزید یہ کہ انہوں نے کہا کہ ملک میں دیرپا اور کلائمٹ فائنانس کے مقصد سے گفٹ سٹی میں عالمی اثاثے سے متعلق خدمات  فراہم کی جائیں گی۔

 

************

ش ح۔ا س ۔ م  ص

 (U: 929)



(Release ID: 1794364) Visitor Counter : 240